دعوتِ اسلامی کے اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے تحت پچھلے دنوں ساہیوال سٹی میں اسپیشل پرسنز کے لئے افطار اجتماع منعقدہوا جس میں اسپیشل پرسنز سمیت سیاسی و سماجی شخصیات کی کثیر تعداد میں شرکت رہی۔

اس اجتماعِ پاک میں مبلغِ دعوت اسلامی نے اشاروں کی زبان میں سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے عاشقانِ رسول کی دینی و اخلاقی اعتبار سےتربیت کی اور انہیں دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے ہر دم وابستہ رہنے کا ذہن دیا۔

اس موقع پر ڈویژن ذمہ دار ساہیوال محمد زبیر عطاری اور فیصل آباد میٹرو پولیٹن ذمہ دار احمد رضا عطاری موجود تھے۔(رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


سمجھدار انسان وہ ہے جو اپنی خوبیوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ اُن میں مزید بہتری کی کوشش کرتارہے۔رُکنِ مرکزی مجلسِ شورٰی حاجی محمد اطہر عطاری نے گزشتہ دنوں دارالمدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکول سسٹم کے ہیڈ آفس میں ریجنل ڈائریکٹرز اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس کی تربیت کرتے ہوئے انہیں پیشہ ورانہ زندگی میں بہتری پیدا کرنے کے حوالے سے مفید مشورے دیئے۔

رکنِ شوریٰ کا کہنا تھا کہ دارالمدینہ سے وابستہ ہر شخص کو مہربان اور بااخلاق ہونا چاہیے۔وہ جہاں بھی ہو، مسکراتا رہے تاکہ اُس کے بارے میں اچھا تاثر قائم کیا جاسکے نیز ان دنوں دارالمدینہ میں داخلے شروع ہوچکے ہیں۔ہمیں خود بھی والدین تک پہنچنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے تاکہ اُمت محبوب ﷺ کا کوئی بھی نونہال دارالمدینہ میں داخلے سے محروم نہ رہ جائے۔

اس کے علاوہ رکنِ شوریٰ نے مختلف شعبہ جات کی سہ ماہی کارکردگی کا جائزہ لیا اور اچھی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مشورہ دیاکہ ذمہ داران اپنی بہتری کے لئے مسلسل کوشاں رہیں، اپنا جذبہ ہمیشہ جوان رکھیں، اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔

مزید رُکنِ شورٰی نے بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے آپس میں مزید مشاورت کرنے کی ہدایات جاری کیں اور مستقبل کے اہداف بھی طے کئے۔اس میٹنگ میں قرآنی سرگرمیاں تیار کرنے، رمضان المبارک میں مدنی عطیات جمع کرنے اور رزلٹ ڈے کو appreciation dayمنانے کی تاکید بھی کی گئی۔(رپورٹ:غلام محی الدین ترک اردو کونٹینٹ رائٹر سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی ، ویب ڈیسک رائٹر:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام فیصل آباد کے ٹرک اسٹینڈ جھنگ روڈ پر واقع حاجی سردار گڈز ٹرانسپورٹ کمپنی میں افطار اجتماع ہوا جس میں کثیر شخصیات سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

دورانِ اجتماع نگرانِ رابطہ برائے ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ محمد اسماعیل عطاری نے سنتوں بھرا بیان کیا اور وہاں موجود اسلامی بھائیوں کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی۔

بعدازاں گڈز ٹرانسپورٹ کی شخصیات کے درمیان سیکھنے سکھانے کا حلقہ لگایا گیا۔اس موقع پر صوبائی ذمہ دار محمد امجد عطاری، سرکاری ڈویژن فیصل آباد ذمہ دار حسن عطاری اور فیصل آباد ڈسٹرکٹ ذمہ دار محمد منیب عطاری بھی موجود تھے۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


گزشتہ دنوں حافظ آباد میں قائم مدرسۃ المدینہ کے طلبۂ کرام واساتذۂ کرام کے افطاری کے لئے اسسٹنٹ کمشنر میاں مراد حسین  نے افطاری کا اہتمام کیا جس پر شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ داران سمیت طلبۂ کرام نے شرکت کی ۔

اس دعوتِ افطاری پر ذمہ داران نے میاں مراد حسین کا شکریہ اداکرتے ہوئے تحفہ پیش کیا اور خوشی کا اظہار کیا ۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات ، کانٹینٹ: محمد مصطفی انیس ) 


پچھلے دنوں مدنی مرکز فیضان مدینہ فیصل آباد  میں اسپیشل سیشن جج اینٹی کرپشن اسلم بھٹی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر محمد کاشف رضا اعوان نے دورہ کیا جہاں ذمہ داران نے انکا استقبال کیا ۔

اس دوران فیضان مدینہ میں رکن شوری و نگران پاکستان حاجی محمد شاہد عطاری سے ملاقات کی اور دعوت اسلامی کے دینی کام کرنےکا ذہن دیتے ہوئے مختلف امور پر گفتگو ہوئی ۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات ، کانٹینٹ: محمد مصطفی انیس ) 


گھر گھر نیکی کی دعوت عام کرنے والی تحریک دعوت اسلامی کے شعبہ مدنی چینل کے 14 سال مکمل ہونے پرگزشتہ دنوں حیدرآباد میٹروپولیٹن میں ذمہ داران نے شخصیا ت  کا تاثرأت لیا جن میں :

منسٹر ابپاشی جام خان شورو ، ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو ، سابق ممبر سندھ اسمبلی عبدالرحمان راجپوت ، ممبر بورڈ آف لیسکو راشد احمد خان نے بانی ٔ دعوت اسلامی امیر اہل سنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ اور تمام ذمہ داران کو مبارک باد دی اور خوشی کا اظہار کیا ۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات ، کانٹینٹ: محمد مصطفی انیس ) 


گزشتہ روز ایم پی اے غلام جیلانی کی والدہ کے انتقال پر شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ دار حاجی یعقوب عطاری و دیگر ذمہ داران نے انکے گھر پر تعزیت کی اور سوئم پر مبلغ دعوت اسلامی نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے مرحومہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی و دعائے مغفرت کی ۔

اس موقع پر رکن شوری حاجی محمد اطہر عطاری نے ایم پی اے غلام جیلانی سے ملاقات کی اور انہیں صبر کی تلقین کی ۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات ، کانٹینٹ: محمد مصطفی انیس ) 


پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام مدنی مرکز فیضانِ مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور میں فنانس ڈیپارٹمنٹ کے اسلامی بھائیوں کی میٹنگ ہوئی جس میں جامعۃ المدینہ (بوائز و گرلز)، مدرسۃ المدینہ (بوائز و گرلز)، ڈونیشن سیل ڈیپارٹمنٹ اور مدنی عطیات بکس کے ڈویژن ذمہ داران کی بھی شرکت رہی۔

اس میٹنگ میں رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ و نگرانِ سرکاری ڈویژن حاجی یعفور رضا عطاری نے ذمہ داران سے گفتگو کرتےہوئے چند اہم نکات پر مشاورت کی نیز رمضانُ المبارک میں دعوتِ اسلامی کے شعبہ جات کے لئے زیادہ سے زیادہ عطیات جمع کرنے کی ترغیب دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ:غلام یاسین عطاری دفتر ذمہ دار، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں راوی ٹاؤن تھانہ  لاری اڈہ لاہور میں شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے تحت پولیس کی خیر خواہی کے لئے افطاراجتماع کا اہتمام کیا جس میں پولیس کے جوانوں ودیگر لوگوں نے شرکت کی ۔

مبلغ دعوت اسلامی نے اجتماع میں سنتوں بھرابیان کیا اور حاضرین کے ساتھ ملکر مناجات افطار کیاجس میں اپنے گناہوں سے توبہ و مغفرت اور وطن عزیز کی سلامتی کے لئے دعا کی گئی ۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات ، کانٹینٹ: محمد مصطفی انیس )


گزشتہ دنوں پنجاب پاکستان کے شہر فیصل آباد میں قائم دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں فیصل آباد ڈویژن کے ایگری کلچر اینڈ لائیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ، شعبہ عشر، شعبہ اصلاحِ اعمال اور ٹوبہ ڈسٹرکٹ (ٹوبہ شہر، گوجرہ، کمالہ اور ٹوبہ اطراف) کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں کی حاضری ہوئی۔

اس دوران ذمہ داران نے عصر تا مغرب ہونے والے مدنی مذاکرے میں شرکت کی۔بعدازاں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن ونگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے اسلامی بھائیوں کی تربیت کرتے ہوئے انہیں رمضانُ المبارک میں اخلاص کے ساتھ عبادت کرنے، نیکی کے کاموں میں حصہ لینے، قراٰنِ پاک کی تلاوت کرنے اور قراٰنِ پاک کو ترجمے کے ساتھ سمجھنے کی ترغیب دلائی نیز دعوتِ اسلامی کی ڈیجیٹل ایپ استعمال کرنے کا ذہن دیا۔(رپورٹ:عبدالخالق عطاری نیوز فالواپ ذمہ دار، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


رمضان کی تعریف: مفسر شہیر حکیم الامّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر نعیمی میں فرماتے ہیں: پارہ نمبر 2 سورہ بقرہ آیت نمبر 185 میں شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ کے تحت فرماتے ہیں :”رَمَضَان“یا تو”رحمٰن“ کی طرح اللہ پاک کا نام ہے، چُونکہ اِس مہینے میں دن رات اللہ پاک کی عبادت ہوتی ہے لہٰذا اِسے شَہْرِ رَمَضان یعنی اللہ پاک کا مہینا کہا جاتا ہےجیسے مسجِد و کعبے کو اللہ پاک کا گھر کہتے ہیں کہ وہاں اللہ پاک کے ہی کام ہوتے ہیں ۔ایسے ہی رَمضَان اللہ پاک کا مہینا ہے کہ اِس مہینے میں اللہ پاک کے ہی کام ہوتے ہیں۔ روزہ تراویح وغیرہ تو ہیں ہی اللہ پاک کے مگربحالتِ روزہ جو جائز نوکری اور جائز تجارت وغیرہ کی جاتی ہے وہ بھی اللہ پاک کے کام قرار پاتے ہیں۔اِس لئے اِس ماہ کا نام رَمَضَان یعنی اللہ پاک کا مہینا ہےیا یہ”رَمْضَاء ٌ“سے نکالا گیا ہے۔”رَمْضَاءٌ“موسمِ خَزاں کی بارِش کو کہتے ہیں، جس سے زمین دُھل جاتی ہے اور”رَبِیْع“ کی فَصْل خُوب ہوتی ہے۔ چونکہ یہ مہینا بھی دِل کے گَرد وغُبار دھودیتا ہے اور اس سے اَعمال کی کَھیتی ہَری بَھری رہتی ہے اِس لئے اِسے رَمَضَان کہتے ہیں۔

حضرت سَیِّدُناجا بربن عبداللہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رحمت عالمیان، سلطانِ دوجہان ، شہنشاہِ کون ومکان صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم کا فرمانِ ذِی شان ہے: میری اُمت کو ماہِ رَمضان میں پانچ چیز یں ایسی عطا کی گئیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں : (1) جب رَمَضانُ الْمبارَک کی پہلی رات ہوتی ہے تواللہ پاک ان کی طرف رَحمت کی نظر فرماتا ہے اور جس کی طرف اللہ پاک نظر رَحمت فرمائے اُسے کبھی بھی عذاب نہ دے گا (2)شام کے وَقت ان کے منہ کی بو (جوبھوک کی وجہ سے ہوتی ہے) اللہ پاک کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی بہتر ہے (3) فرشتے ہر رات اور دن ا ن کے لئے مغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں (4) اللہ پاک جنت کو حکم فرماتاہے: ’’ میرے (نیک ) بندوں کیلئے مُزَیَّن(یعنی آراستہ) ہوجا عنقریب وہ دنیا کی مَشَقَّت سے میرے گھر اور کرم میں راحت پائیں گے ‘‘ (5) جبماہِ رَمضان کی آخری رات آتی ہے تو اللہ پاک سب کی مغفرت فرما دیتا ہے ۔ قوم میں سے ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کی: یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم! کیا وہ لیلۃ القدر ہے؟ ارشاد فرمایا:نہیں ، کیا تم نہیں دیکھتے کہ مزدور جب اپنے کاموں سے فارِغ ہوجا تے ہیں تواُنہیں اُجرت دی جا تی ہے۔(شُعَبُ الایمان ،3/303،حدیث:3603)

رمضان کی تعریف: روزہ عرف شرع میں مسلمان کا بہ نیّت عبادت صبح صادق سے غروب آفتاب تک اپنے کو قصداً کھانے پینے جماع سے باز رکھنا، عورت کا حیض و نفاس سے خالی ہونا شرط ہے۔(بہار شریعت،1/966)

دیگر عبادات پرروزے کی افضلیت کی وجہ:اس کی دو وجوہات ہیں :(1) روزہ عمل کو چھوڑنے اور اس سے رکنے کا نام ہے اور یہ ذاتی طور پر پوشیدہ ہے اس میں دکھائی دینے والا کوئی عمل نہیں جبکہ دیگر تمام اعمال لوگوں کو نظر آتے ہیں ۔ روزے کو اللہ پاک ہی ملاحظہ فرماتا ہے اور وہ محض صبر کے ذریعے باطنی عمل ہے۔(2)یہ دشمن خدا(شیطان مردود) پر غلبہ پانے کا ذریعہ ہے کیونکہ شیطان لعین کا وسیلہ خواہشات ہیں ( جن کے ذریعے وہ بنی آدم کو دھوکا دیتاہے) اور شہوات کو تقویت کھانے پینے سے حاصل ہوتی ہے اسی لئے حضور نبی ٔ پاک ، صاحب لولاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’بے شک شیطان انسان میں خون کی طرح دوڑتا ہے پس بھوک کے ذریعے اس کے راستوں کو تنگ کرو۔‘‘ اسی وجہ سے حضور نبی ٔ اکرم، رسول محتشم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ام المؤمنین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ رضی اللہُ عنہا سے ارشاد فرمایا: ’’ہمیشہ جنت کا دروازہ کھٹکھٹاتی رہو۔‘‘ انہوں نے عرض کی: ’’کس چیز سے؟‘‘ ارشاد فرمایا: ’’بھوک سے ۔(احیاء العلوم،1/703)

روزے کے تین درجے ہیں: ایک عام لوگوں کا روزہ کہ یہی پیٹ اور شرم گاہ کو کھانے پینے جماع سے روکنا۔ دوسرا خواص کا روزہ کہ انکے علاوہ کان، آنکھ، زبان، ہاتھ پاؤں اور تمام اعضا کو گناہ سے باز رکھنا۔ تیسرا خاص الخاص کا کہ جمیع ماسوی اﷲ (یعنی اﷲ پاک کے سوا کائنات کی ہر چیز) سے اپنے کو بالکلیہ جُدا کرکے صرف اسی کی طرف متوجہ رہنا۔ (بہار شریعت،1/966)

بے شک روزہ چوتھائی ایمان ہے۔ کیونکہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ روزہ آدھاصبر ہے۔ پھر روزے کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ دوسرے تمام ارکان کی بنسبت اسے اللہ پاک سے خاص نسبت حاصل ہے ۔چنانچہ حدیث ِ قدسی ہے کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: ہر نیکی کا ثواب 10گنا سے لے کر 700گنا تک ہے سوائے روزہ کے۔ بے شک یہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔(احیاء العلوم،1/700)

اللہ پاک کا ارشاد ہے : اِنَّمَا یُوَفَّى الصّٰبِرُوْنَ اَجْرَهُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍ(۱۰) ترجمۂ کنز الایمان:صابروں ہی کو ان کا ثواب بھرپور دیا جائے گا بے گنتی۔(پ 23،زمر:10)

روزہ صبر کا نصف ہے اس کا ثواب اندازہ وحساب سے بڑھ کر ہے اور اس کی فضیلت جاننے کے لئے یہی بات کافی ہے کہ سرورِ عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:اس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے! روزہ دار کے منہ کی بو اللہ پاک کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بہتر ہے، اللہ پاک فرماتا ہے: یہ شخص اپنی خواہش اور کھانے پینے کو میرے لئے چھوڑتا ہے پس روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔


خُدائے رَحمٰن کے  کروڑہا کروڑ اِحسان کہ اُس نے ہمیں ماہِ رَمضان جیسی عظیم الشان نعمت سے سرفراز فرمایا۔ ماہِ رَمضان کے فیضان کے کیا کہنے ! اِس کی تو ہر گھڑی رَحمت بھری ہے، رَمضانُ المبارَک میں ہر نیکی کا ثواب70 گنا یا اس سے بھی زیادہ ہے۔ نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب 70گنا کردیا جا تا ہے ۔اللہ پاک نے اس میں بہت خصوصیات رکھیں جیسا کہ

(1) نُزولِ قرآن: اس ماہِ مُبارَک کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اللہ پاک نے اِس میں قراٰنِ پاک نازِل فرمایاہے۔ چنانچہ اللہ پاک کا فرمان ہے : شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ ترجمہ کنز الایمان:رَمضان کا مہینا ، جس میں قراٰن اُترا ۔(پ 2،بقرہ:185)

(2)لیلۃ القدر: اس ماہِ مُبارَک کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں ایک رات ہے جسے لیلۃ القدر کہتے ہیں۔ جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔اللہ کریم نے قرآن میں فرمایا:لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍؕؔ(۳)ترجمۂ کنزالایمان : شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ۔(پ 30،قدر :3)

(3)آسمان کے دروازے کھول اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے :حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضی اللہُ عنہم کو خوشخبری سناتے ہوئے ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ رمضان کا مہینہ آگیا ہے جو کہ بہت ہی بابرکت ہے۔ اللہ پاک نے اس کے روزے تم پر فرض فرمائے ۔ اس میں آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں۔

(4)شیاطین زنجیروں میں جکڑ دیئے جاتے ہیں: حضور نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اس ماہِ مبارک میں جنّت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں شیاطین زنجیروں میں جکڑ دیئے جاتے ہیں۔ (صحیح مسلم ،ص 543،حدیث:1079)

(5)تراویح و اعتکاف: الحمدللہ رمضان المبارک میں جہاں ہمیں بے شمار نعمتیں میسر آتی ہے انہی میں سے تراویح اور اعتکاف کی سنّتیں بھی شامل ہیں جیسا کہ حضرت سیدتنا عائشہ رضی اللہُ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میرے سرتاج صاحب معراج صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم رمضان المبارک کے آخری عشرہ (یعنی آخری دس دن) کا اعتکاف فرمایا کرتے یہاں تک کہ اللہ پاک نے آپ کو وفات (ظاہری) عطا فرمائی پھر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ازواج مطہرات رضی اللہُ عَنہُنَّ اعتکاف کرتی رہیں۔(صحیح بخاری،1/664،حدیث:2026) اور یہ بھی ماہ رمضان کی خصوصیت اور سنت بھی اور سنت کی عظمت کے بھی کیا کہنے کہ اللہ کے آخری اور پیارے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرایا: جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔(جامع ترمذی،4/310،حدیث:2687)

بلاشبہ رمضان المبارک نیکیاں حاصل کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ یاد رہے جس طرح رمضان المبارک میں نیکیوں کی جزا بنا بڑھا دی جاتی ، جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں۔ اسی طرح اس میں گناہوں کی سزا بھی بڑھا دی جاتی ہے اور جس طرح اس میں روزے رکھنے کی بے شمار برکتیں ہیں یونہی روزے نہ رکھنے کی بے شمار وعیدیں آئی ہیں چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ جس نے اس میں سے ( یعنی فرض نماز، رمضان کے روزے) کسی کو چھوڑا وہ اللہ کا منکر ہے اور اس کا کوئی فرض یا نفل عبادت مقبول نہیں ہے اور اس کا خون اور مال حلال ہے۔(الترغیب والترہیب،1/59،حدیث:821)

افسوس ہمارے معاشرے میں رمضان جیسی بابرکت مہینے کو بھی گناہوں میں گزار دیتے ہیں۔اللہ پاک ہمیں رمضان المبارک کے روزے رکھ کر اس کی برکتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم