اسلام ہمیں تمام گناہوں سے بچنے کی تعلیم دیتا ہے وہاں زنا سے بھی منع کرتا ہے، زنا ایک سنگین اور بہت بڑا گناہ ہے، دین اسلام جہاں زنا سے منع کرتا ہے وہیں اسبابِ زنا کے قریب جانے سے بھی روکتا ہے، شرک کے بعدزنا کی نجاست و خباثت تمام معصیات سے بڑھ کر ہے کیونکہ یہ گناہ ایسا ہے جو دل کی قوت و وحدت کو پارہ پارہ کر دیتی ہے، زنا کرنے کے بہت سے نقصانات ہیں اس سے اللہ پاک ناراض ہوتا ہے، معاشرہ ایسے فرد کو برا بھلا کہتا ہے اس سے ایمان کی نورانیت ختم ہو جاتی ہے اور زنا کی سزا بھی بہت سخت ہے کہ اس کو رجم کیا جائے، بدکاری کی مذمت قرآن و حدیث میں بھی آئی ہے۔

بدکاری کی تعریف: بدکاری، زنا کاری یا پھر حرام کاری شادی شدہ شخص کا بالارادہ کسی ایسے شخص کے ساتھ جنسی اختلاط جو مرتکب جرم کا شوہر یا بیوی نہ ہو یا کسی کا ایسے شخص کے ساتھ جو کسی اور کے ساتھ شادی شدہ ہو ان کے ساتھ بد فعلی یعنی برا کام کرے بدکاری کہلاتا ہے۔

احادیث مبارکہ:

1۔ جب مرد زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان نکل کر سر پر سائبان کی طرح ہو جاتا ہے، جب اس فعل سے جدا ہوتا ہے تو اس کی طرف ایمان لوٹ آتا ہے۔ (ابو داود، 4/293، حدیث: 4690)

2۔ تین شخصوں سے اللہ پاک کلام نہ فرمائے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور نہ ان کی طرف نظر رحمت فرمائے گا ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا؛ بوڑھا زانی، جھوٹ بولنے والا بادشاہ اور تکبر کرنے والا فقیر۔ (مسلم، ص 69، حدیث: 173)

3۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا: زنا کے بارے میں تم کیا کہتے ہو؟ انہوں نے عرض کی: زنا حرام ہے اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے اسے حرام کیا ہے اور وہ قیامت تک حرام رہے گا، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: دس عورتوں کے ساتھ زنا کرنا اپنے پڑوسی کی عورت کے ساتھ زنا کرنے سے ہلکا ہے۔ (مسند امام احمد، 9/226، حدیث: 23915)

4۔ میری امت اس وقت تک بھلائی پر رہے گی جب تک ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام نہ ہو جائیں اور جب ان میں زنا سے پیدا ہونے والے بچے عام ہو جائیں گے تو اللہ انہیں عذاب میں مبتلا کر دے گا۔ (مسند امام احمد، 15/246، حدیث: 26894)

5۔ سرکار ﷺ فرماتے ہیں: میں نے رات کے وقت دیکھا کہ دو شخص میرے پاس آئے اور مجھے مقدس سر زمین کی طرف لے گئے (اس حدیث میں چند مشاہدات بیان فرمائے ان میں ایک یہ بات بھی ہے) ہم ایک سوراخ کے پاس پہنچے جو تنور کی طرح اوپر سے تنگ ہے اور نیچے سے کشادہ، اس میں آگ جل رہی ہے اور اس آگ میں کچھ مرد اور عورتیں برہنہ ہیں، جب آگ کا شعلہ بلند ہوتا ہے تو وہ لوگ اوپر آجاتے ہیں اور جب شعلے کم ہو جاتے ہیں تو شعلے کے ساتھ وہ بھی اندر چلے جاتے ہیں (یہ کون لوگ ہیں ان کے متعلق بیان فرمایا) یہ زانی مرد اور عورتیں ہیں۔ (بخاری، 1/467، حدیث: 1386)