
قرآنِ کریم
اللہ پاک کا بے مثل کلام ہے اور اس نے اپنا یہ کلام بصورت وحی نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم پر نازل
فرمایا۔ قرآنِ مجید کو عربی زبان میں نازل کیا گیا تاکہ لوگ اسے سمجھ سکیں
اور عرب کے رہنے والوں اور کفار قریش کےلئے کوئی عذر باقی نہ رہے۔نزول قرآن کی
ابتداء رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہوئی اور حالات و واقعات کے مطابق تھوڑا
تھوڑا کرکے تقریباً 23سال کے عرصے میں مکمل قرآن مجید نازل کیا گیا تاکہ اس پر عمل
کرنا مسلمانوں پر بھاری نہ پڑے۔ آئیے! نزول قرآن کے 10قرآنی مقاصد پڑھئے:
احکامات
الہی پہنچانا : نزول قرآن کا پہلا مقصد احکامات الہیہ کوپہنچانا ہے ۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے: وَ
اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ وَ
لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ(۴۴)
ترجمہ کنزالایمان: اور اے
محبوب ہم نے تمہاری طرف یہ یاد گار اتاری کہ تم لوگوں سے بیان کردو جو ان کی طرف
اترا۔ (پ14،النحل:44)
ہدایت
و رہنمائی کرنا : نزول قرآن کا دوسرا مقصد ہدایت و رہنمائی کرنا ہے۔چنانچہ
ارشاد باری تعالی ہے: وَ
هُدًى وَّ رَحْمَةً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(۶۴) ترجمہ کنزالایمان: اور ہدایت اور رحمت ایمان والوں
کے لیے۔ (پ14،النحل:64)
کفر
و جہالت سے نکالنا : نزول قرآن
کا تیسرا مقصد کفر و جہالت سے نکالنا ہے
۔چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: الٓرٰ- كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ لِتُخْرِ جَ
النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ ترجمہ
کنزالایمان: ایک کتاب ہے کہ ہم نے تمہاری طرف اتاری کہ تم لوگوں کو اندھیریوں سے
اجالے میں لاؤ۔(پ13،ابرھیم:1)
پیروی کرنا : نزول
قرآن کا چوتھا مقصد اس کی پیروی کرنا
ہے۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:اِتَّبِعُوْا
مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ ترجمہ
کنزالایمان: اے لوگواس پر چلو جو تمہاری طرف تمہارے رب کے پاس سے اُترا ۔ (پ8، الاعراف:3)
روشن بیان کرنا : نزول
قرآن کا پانچواں مقصد ہر چیز کو روشن بیان
کرنا ہے۔ چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:وَ نَزَّلْنَا عَلَیْكَ
الْكِتٰبَ تِبْیَانًا لِّكُلِّ شَیْءٍ ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے تم پر یہ قرآن اتارا کہ ہر
چیز کا روشن بیان ہے۔ (پ14،النحل:89)
غوروفکر
کرنا : نزول قرآن کا چھٹا مقصد یہ ہے کہ لوگ قرآن میں غوروفکر
کریں۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ
مُبٰرَكٌ لِّیَدَّبَّرُوْۤا اٰیٰتِهٖ ترجمہ کنزالایمان: یہ ایک کتاب ہے کہ ہم نے
تمہاری طرف اتاری برکت والی تاکہ اس کی آیتوں کو سوچیں۔ (پ23،ص:29)
اختلاف واضح کرنا : نزول
قرآن کا ساتواں مقصد اختلاف کو واضح کرنا ہے۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:وَ
مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ اِلَّا لِتُبَیِّنَ لَهُمُ الَّذِی
اخْتَلَفُوْا فِیْهِۙ ترجمہ
کنزالایمان:اور ہم نے تم پر یہ کتاب نہ اتاری مگر اس لیے کہ تم لوگوں پر روشن کردو
جس بات میں اختلاف کریں۔(پ14،النحل:64)
گزشتہ کتابوں کی تصدیق کرنا : نزول
قرآن کا آٹھواں مقصد گزشتہ کتابوں کی تصدیق کرنا ہے ۔چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:نَزَّلَ
عَلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهِ ترجمہ کنزالایمان: اس نے تم پر یہ سچی کتاب اتاری اگلی کتابوں
کی تصدیق فرماتی۔(پ3،آل عمران:3)
درست
فیصلہ کرنا : نزول قرآن کا نواں مقصد درست فیصلہ کرنا ہے۔چنانچہ ارشاد
باری تعالی ہے:فَاحْكُمْ بَیْنَهُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ ترجمہ کنزالایمان: تو ان میں فیصلہ کرو اللہ کے اتارے سے۔ (پ6،المائدہ:48)
عذاب الہی سے ڈرانا : نزول
قرآن کا دسواں مقصد عذاب الہی سے ڈرانا
ہے۔جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے:وَ كَذٰلِكَ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ
قُرْاٰنًا عَرَبِیًّا لِّتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَ مَنْ حَوْلَهَا ترجمہ کنزالایمان: اور یونہی ہم نے تمہاری طرف
عربی قرآن وحی بھیجا کہ تم ڈراؤ سب شہروں کی اصل مکہ والوں کو اور جتنے اس کے گرد
ہیں۔ (پ25،الشوری:7)
حبیب الرحمن عطاری (درجہ سادسہ جامعۃ المدینہ چھانگا مانگا، ضلع قصور، پاکستان)

قرآن مجید،
اللہ تعالیٰ کی برکتوں سے معمور کتاب ہے، جس کا نزول امت کی رہنمائی اور دنیا و
آخرت کی کامیابی کے لیے ہوا۔ اس کے نزول کے مقاصد کو اللہ تعالیٰ نے خود قرآن پاک
میں بیان فرمایا جن کا مطالعہ بندے کے دل میں قران کی عظمت کو بڑھاتا ہے آئیے چند مقاصد ملاحظہ کیجیے :
(1)
امت کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرانا: نزول قرآن مجید کا ایک بنیادی مقصد لوگوں کو اللہ تعالیٰ
کے عذاب سے خبردار کرنا ہے، تاکہ وہ سیدھے راستے پر آئیں اور فلاح پائیں۔ اللہ
تعالیٰ فرماتا ہے:وَ هٰذَا كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ
مُّصَدِّقُ الَّذِیْ بَیْنَ یَدَیْهِ وَ لِتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَ مَنْ
حَوْلَهَاؕترجمۂ
کنزُالعِرفان: ’’اور یہ برکت والی کتاب ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے، پہلی کتابوں
کی تصدیق کرنے والی ہے، اور تاکہ تم اس کے ذریعے مرکزی شہر (مکہ) اور اس کے ارد
گرد والوں کو ڈر سناؤ۔‘‘ (الانعام: ۹۲)
(2)
کفر و جہالت کے اندھیروں سے نکالنا:قرآن مجید کا نزول لوگوں کو کفر و گمراہی کے
اندھیروں سے ایمان اور نور کی طرف لے جانے کے لیے ہوا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:الٓرٰ- كِتٰبٌ
اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ لِتُخْرِ جَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ
بِاِذْنِ رَبِّهِمْ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِۙ(۱) (ابراہیم: ۱) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’یہ ایک کتاب ہے جو ہم نے تمہاری
طرف نازل کی ہے تاکہ تم لوگوں کو ان کے رب کے حکم سے اندھیروں سے اجالے کی طرف، اس
(اللہ) کے راستے کی طرف نکالو۔
(3)
اللہ تعالیٰ کے احکامات پہنچانا اور
اختلاف کا تصفیہ کرنا:نزول
قرآن مجید کا مقصد لوگوں تک اللہ
تعالیٰ کے احکامات پہنچانا اور ان کے باہمی اختلافات کو ختم کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:وَ
اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ وَ
لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ(۴۴)
(النحل: 44) ترجمۂ
کنزُالعِرفان: ’’اور ہم نے تمہاری طرف یہ قرآن نازل فرمایا تاکہ تم لوگوں سے وہ
بیان کرو جو ان کی طرف نازل کیا گیا ہے۔‘‘
(4)
آیات میں غوروفکر کر کے نصیحت حاصل کرنا: نزول قرآن کا ایک
اور مقصد یہ ہے کہ لوگ اس کی آیات پر غور و فکر کریں اور نصیحت حاصل کریں۔ اللہ
تعالیٰ فرماتا ہے:كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ مُبٰرَكٌ
لِّیَدَّبَّرُوْۤا اٰیٰتِهٖ (ص:
۲۹) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’یہ ایک برکت والی کتاب
ہے جو ہم نے تمہاری طرف نازل کی ہے تاکہ لوگ اس کی آیات میں غور و فکر کریں۔‘‘
(5)
عدل و انصاف قائم کرنا: قرآن
کا نزول اس لیےہوا کہ لوگوں کے درمیان عدل و انصاف قائم کیا جا سکے۔ ارشاد باری
تعالیٰ ہے: وَ اَنْزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْمِیْزَانَ
لِیَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِۚ- (الحدید: ۲۵) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’ہم نے ان کے ساتھ کتاب اور عدل
کی ترازو اتاری تاکہ لوگ انصاف پر قائم ہوں۔‘‘
(6)
شریعت کے مطابق فیصلے کرنا: قرآن کا نزول اس لیے ہوا کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم شریعت کے مطابق فیصلے کریں۔
اللہ تعالیٰ
فرماتا ہے: اِنَّاۤ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ
لِتَحْكُمَ بَیْنَ النَّاسِ (النسآء: ۱۰۵) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’ہم نے تمہاری طرف سچی کتاب اتاری
تاکہ تم لوگوں کے درمیان اس حق کے ساتھ فیصلہ کرو جو اللہ نے تمہیں دکھایا ہے۔‘‘
(7)
قرآن کی پیروی اور تقویٰ اختیار کرنا: نزول قرآن کا ایک مقصد یہ ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں اور تقویٰ
اختیار کریں تاکہ اللہ کی رحمت کے مستحق بن سکیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَ
هٰذَا كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّكُمْ
تُرْحَمُوْنَۙ(۱۵۵)
(الانعام: ۱۵۵) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’یہ برکت والی کتاب ہے،
ہم نے اسے نازل کیا، تو اس کی پیروی کرو اور پرہیزگاری اختیار کرو تاکہ تم پر رحم
کیا جائے۔‘‘
(8)
اتحاد و اتفاق پیدا کرنا: نزول قرآن کا ایک مقصد لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا اور فرقہ
واریت سے بچانا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: وَ
اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا۪ (آل عمران: ۱۰۳) ترجمۂ کنزُالعِرفان:
’’اور اللہ کی رسی مضبوطی سے تھام لو سب مل کر اور آپس میں پھٹ نہ جانا۔‘‘
(9)
غلط عقائد کا بطلان کرنا: نزول قرآن مجید کا مقصد لوگوں کے غلط عقائد کے بطلان کو ثابت کرنا
اور انہیں صحیح عقائد کی رہنمائی دینا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ
مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ اِلَّا لِتُبَیِّنَ لَهُمُ الَّذِی
اخْتَلَفُوْا فِیْهِۙ (النحل:
64) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’اور ہم نے تم پر یہ کتاب نہ اتاری مگر اس لیے کہ تم
لوگوں پر روشن کر دو جس بات میں اختلاف کرتے ہیں۔‘‘
(10)
مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت: نزول قرآن کا ایک اور اہم مقصد یہ ہے کہ یہ مومنوں کے لیے ہدایت
اور رحمت بن جائے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ هُدًى
وَّ رَحْمَةً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(۶۴) (النحل: 64) ترجمۂ
کنزُالعِرفان: ’’یہ کتاب ایمان والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔‘‘
محمد عبداللہ چشتی (درجۂ سابعہ جامعۃُ المدینہ گرزار حبیب سبزہ زار لاہور)

قراٰنِ مجید
کا نزول انسانیت کےلئے اللہ پاک کا عظیم ترین انعام ہے۔ یہ کتاب، جو آخری الہامی پیغام
ہے، زندگی کے ہر شعبے میں راہنمائی فراہم کرتی ہے اور قیامت تک تمام انسانوں کے
لئے مشعلِ راہ ہے۔ اللہ پاک نے قراٰن کو نازل فرما کر اپنی مخلوق کو وہ ضابطۂ حیات
عطا کیا جس کے ذریعے دنیا و آخرت کی فلاح حاصل کی جا سکتی ہے۔ قراٰن کا نزول جزیرۂ
عرب کے ایک ایسے ماحول میں ہوا جہاں شرک، ظلم اور جہالت کا دور دورہ تھا اور
انسانیت ہدایت کی طلب گار تھی۔ ایسے میں قراٰنِ کریم کا نزول انسانوں کو عقائد،
عبادات، معاملات اور اخلاقیات کے حوالے سے مکمل ہدایت فراہم کرنے کے لئے ہوا۔ آیئے
نزولِ قراٰن کے 10 مقاصد پڑھئے:
(1)ہدایت: قراٰن کا بنیادی مقصد انسانوں کو صحیح راہ دکھانا ہے
تاکہ وہ فلاح پاسکیں۔ چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ذٰلِكَ
الْكِتٰبُ لَا رَیْبَ ﶈ فِیْهِ ۚۛ-هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَۙ(۲)﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: وہ بلند رتبہ کتاب (قرآن)
کوئی شک کی جگہ نہیں اس میں ہدایت ہے ڈر والوں کو۔(پ1، البقرۃ:2)
(2) تذکیر اور نصیحت:انسانوں کو اللہ کی نشانیوں اور ماضی کی اقوام
کے انجام سے نصیحت دینا جیسا کہ ارشاد ہوتا ہے: ﴿وَ ذَكِّرْ
فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ(۵۵)﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: اور سمجھاؤ کہ سمجھانا
مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے۔ (پ27،الذّٰریٰت:55)
(3)کفر و جہالت سے نکالنا: قراٰنِ کریم کا ایک مقصد لوگوں کو کفر و گمراہی سے نکال کر ایمان کی طرف لے جانا ہے: ﴿اَنْزَلْنٰهُ
اِلَیْكَ لِتُخْرِ جَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ بِاِذْنِ
رَبِّهِمْ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِۙ(۱) ﴾
ترجَمۂ کنزُالایمان: ایک کتاب ہے
کہ ہم نے تمہاری طرف اتاری کہ تم لوگوں کو اندھیریوں سے اجالے میں لاؤ ان کے رب
کے حکم سے اس کی راہ کی طرف جو عزت والا
سب خوبیوں والا ہے۔ (پ13، ابراھیم:1)
(4)عدل و انصاف کا قیام: نزولِ قراٰن کا ایک مقصد انسانوں میں معاشرتی
عدل کا قیام بھی ہے ارشاد ہوتا ہے : ﴿وَ
اَنْزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْمِیْزَانَ لِیَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِۚ
﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ان کے
ساتھ کتاب اور عدل کی ترازو اُتاری کہ لوگ
انصاف پر قائم ہوں۔(پ27، الحدید: 25)
(5) حق اور باطل میں فرق: حق اور باطل کو الگ کرنا تاکہ انسان واضح طور
پر دیکھ سکے کہ کون سا راستہ درست ہے: ﴿شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ
اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ
الْفُرْقَانِۚ-﴾ترجَمۂ کنزُالایمان:
رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اترا لوگوں کے لیے ہدایت اور راہنمائی اور فیصلہ کی
روشن باتیں۔ (پ2، البقرۃ: 185)
(6)انذار (Warning): منکرین اور
گناہگاروں کو عذابِ الٰہی سے خبردار کرنا۔ پارہ 15، سورۃ الکہف آیت نمبر : 2میں
ارشاد ہوتا ہے:﴿قَیِّمًا
لِّیُنْذِرَ بَاْسًا شَدِیْدًا مِّنْ لَّدُنْهُ﴾ترجَمۂ کنزالعرفان: لوگوں کی مصلحتوں کو قائم رکھنے والی
نہایت معتدل کتاب تاکہ اللہ کی طرف سے سخت عذاب سے ڈرائے۔
(7)احکامات:قراٰنِ پاک شریعت کےاحکامات بیان کرنے کے لئے
نازل ہوا: ﴿وَ
اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اے محبوب ہم نے تمہاری
طرف یہ یادگار اتاری کہ تم لوگوں سے بیان
کردو جو ان کی طرف اترا ۔ (پ14،
النحل:44)
(8)
ماضی کی اقوام کے قصے:پچھلی قوموں
کے واقعات بیان کرکے ان سے سبق حاصل کرنے کی ترغیب دینا۔پارہ 12، سورۂ یوسف، آیت
111: ﴿لَقَدْ
كَانَ فِیْ قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّاُولِی الْاَلْبَابِؕ﴾ ترجَمۂ کنزُالعرفان: بیشک ان رسولوں کی خبروں میں عقل
مندوں کیلئے عبرت ہے۔
(9)رحمت: قراٰن پوری انسانیت کے لئے رحمت کا پیغام ہے۔ سورۃ الانبیاء
آیت نمبر 107:﴿یٰۤاَیُّهَا
النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی
الصُّدُوْرِۙ۬-وَ هُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ(۵۷)﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: اے لوگو تمہارے پاس
تمہارے رب کی طرف سے نصیحت آئی اور دلوں کی صحت اور ہدایت اور رحمت ایمان والوں
کے لیے۔(پ11، یونس:57)
(10)
غوروفکر : ایک مقصد یہ ہے کہ لوگ قراٰنی آیات میں غور و فکر کریں:﴿كِتٰبٌ
اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ مُبٰرَكٌ لِّیَدَّبَّرُوْۤا اٰیٰتِهٖ وَ لِیَتَذَكَّرَ
اُولُوا الْاَلْبَابِ(۲۹) ﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: یہ ایک کتاب ہے کہ ہم نے
تمہاری طرف اتاری برکت والی تاکہ اس کی آیتوں کو سوچیں اور عقل مند نصیحت مانیں۔
(پ23، صٓ: 29)
یہ مقاصدِ
قراٰن کے پیغام اور انسانیت کے لئے اس کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں، جو ہر دور میں
راہِ نجات فراہم کرتا ہے۔ قراٰنِ مجید کا نزول صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ پوری
انسانیت کے لئے رحمت اور ہدایت کا پیغام ہے۔ یہ کتاب زندگی کے ہر شعبے میں
راہنمائی فراہم کرتی ہے اور انسانوں کو فلاح کی راہ دکھاتی ہے۔
فیضانِ مدینہ کراچی میں 3 دن کا فیضانِ نماز
کورس، شوبیز سے وابستہ افراد کی شرکت
.jpg)
لوگوں کی اصلاح کرنے اور انہیں علمِ دین سکھانے
والی عالمی سطح کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے شعبہ مدنی کورس کے تحت عالمی مدنی
مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں 3 دن کا فیضانِ نماز کورس منعقد کیا گیا جس میں ملتان
سمیت دیگر شہروں سے آنے والے شوبیز سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔
فیضانِ نماز کورس میں معلم محمد بلال رضا عطاری
نے شرکا کو نماز سے متعلق چند اہم چیزیں سکھائیں جن میں فرائض نماز، شرائطِ
نماز اور نماز کا مکمل طریقہ سمیت اذکارِ
نماز شامل تھے۔

گزشتہ روز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے
والے ٹنڈو الہ یار ڈسٹرکٹ کے پروفیسرز کی دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ
مدینہ کراچی آمد ہوئی جہاں ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے اُن کا استقبال کیا۔
معلومات کے مطابق ان پروفیسرز میں ڈگری کالج نصر
پور کے ایسوسئیٹ پروفیسر نوید شاہ، ایسوسئیٹ پروفیسر پرنسپل نور محمد شاہ، اسسٹنٹ
پروفیسر راؤ طارق، اسسٹنٹ پروفیسر اعظم حجن اور اشتیاق قریشی شامل تھے۔
ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی کے ذمہ دار
اسلامی بھائیوں نے پروفیسرز کو فیضانِ مدینہ کراچی میں قائم شعبہ فیضان آن لائن
اکیڈمی بوائز، شعبہ مدنی چینل، شعبہ روحانی علاج اور شعبہ آئی ٹی سمیت دیگر شعبہ
جات کا وزٹ کروایا۔

2 جنوری 2025ء کو دعوتِ اسلامی کے تحت عارف والا تحصیل میں ہونے والے سنتوں بھرے
اجتماع میں اسپیشل پرسنز کے لئے حلقہ لگایا گیا جس میں مبلغِ دعوتِ اسلامی نے رکنِ
شوریٰ و نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری کے بیان کی اشاروں کی زبان
میں ترجمانی کی۔
تفصیلات کے مطابق اس اجتماعِ پاک میں ڈویژن
ساہیوال کے مختلف شہروں سے اسپیشل پرسنز نے شرکت کر کے علمِ دین حاصل کرنے کی
سعادت حاصل کی نیز مبلغِ دعوتِ اسلامی نے اسپیشل پرسنز کو اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ
اور اشاروں کی زبان کورس کا تعارف کروایا۔
علاوہ ازیں ڈویژن ساہیوال کے ذمہ دار محمد زبیر
عطاری نے اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں شرکا کی رہنمائی کی اور انہیں بھی
دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کا ذہن دیا ۔(رپورٹ: محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ ، کانٹینٹ:غیاث
الدین عطاری)
تحصیل
شجاع آباد کے
علاقے میرواہ گورچانی میں26 گھنٹے کا جزوقتی
معلم کورس

تحصیل
شجاع آباد، ڈسٹرکٹ میرپور خاص کے علاقے میرواہ گورچانی میں قائم دعوتِ اسلامی کے
مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں شعبہ مدنی کورسز کے تحت 4 اور 5 جنوری 2025ء کو 26 گھنٹے کا جزوقتی
معلم کورس منعقد کیا گیا جس میں مختلف شعبہ جات کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے
شرکت کی۔
کورس
کا آغاز 4 جنوری 2025ء کو بعدنمازِ مغرب جبکہ اختتام 5 جنوری 2025ء کو نمازِ مغرب پر کیا گیا ۔ دورانِ کورس مولانا اعجاز
عطاری مدنی (رکنِ
شعبہ مدنی کورسز و اورسیز معلمین ذمہ دار)،
محمد اعظم عطاری (صوبائی
ذمہ دار شعبہ مدنی کورسز سندہ) اور حاشر عطاری (جزوقتی معلمین ذمہ دار کراچی) نے ذمہ
دار اسلامی بھائیوں کی مختلف موضوعات پر رہنمائی کی جن میں سے بعض درج ذیل ہیں:
٭جزوقتی
معلم کو کیسا ہونا چاہیئے؟٭جزوقتی کورس کروانے کا مکمل شیڈول/جی ڈیز/سافٹ ویئر
چلانا٭شارٹ ٹائم کورس کس انداز میں تیار کیا جائے؟٭12 دینی کاموں کی اہمیت و
افادیت۔
اسلام
آباد سٹی میں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے تحت
نابینا افراد کا ایک ماہ کا قافلہ

عاشقانِ
رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت
دنیا بھر میں نیکی کی دعوت عام کرنے کے لئے 3 دن،12 دن، ایک ماہ اور 12 ماہ
کے قافلے راہِ خدا عزوجل میں
سفر کرتے رہتے ہیں۔
اسی
سلسلے میں دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز
فیضانِ مدینہ اسلام آباد سیکٹر G/11سے اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے تحت علمِ دین سیکھنے سکھانے اور نیکی کی دعوت عام کرنے کے لئے
نابینا اسلامی بھائیوں پر مشتمل ایک ماہ (دسمبر 2024ء تا 8
جنوری 2025ء)
کا قافلہ اسلام آباد سٹی کی طرف سفر پر روانہ ہوا۔
قافلے
میں نابینا اسلامی بھائیوں کو فرض علوم سکھائے گئے جن میں نماز و وضو کا عملی
طریقہ، نیکی کی دعوت کی اہمیت، مختلف دعائیں، سنتیں و آداب، نیکی کی دعوت عام
کرنا، اس کی اہمیت اور اس کا طریقہ شامل تھا۔
یونیورسٹی
آف ایگریکلچر فیصل آباداجتماعی طور پر مدنی مذاکرہ دیکھنے کا اہتمام

عالمی
سطح کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے شعبہ تعلیم کے تحت یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل
آباد کے ہاسٹل جناح ہال میں اسٹوڈنٹس نے ذمہ دار اسلامی بھائیوں کے ہمراہ اجتماعی
طور پر بذریعہ مدنی چینل مدنی مذاکرے میں شرکت کی۔
مدنی
مذاکرے کے دوران اسٹوڈنٹس نے شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی
حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کے مدنی پھولوں
سے رہنمائی حاصل کی جبکہ اختتام پر فیصل آباد سٹی کے نگرانِ شعبہ تعلیم محمد عثمان
رضا عطاری نے اسٹوڈنٹس کے درمیان سیکھنے سکھانے کا حلقہ لگایا جس میں انہیں سنتیں
و آداب سکھائے گئے ۔(رپورٹ: شعبہ تعلیم ، کانٹینٹ:غیاث الدین
عطاری)

ڈویژن
ساہیوال، صوبۂ پنجاب کی ڈسٹرکٹ اوکاڑہ میں 6 جنوری 2025ء کو عاشقانِ رسول کی دینی
تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت شعبہ تحفظِ اوراقِ مقدسہ کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں کا
مدنی مشورہ ہوا۔
معلومات
کے مطابق مدنی مشورے کے دوران شعبے کے صوبائی ذمہ دار محمد فہیم عطاری اور ڈویژن
ذمہ دار مولانا عابد حسین عطاری مدنی نے اسلامی بھائیوں سے مشاورت کرتے ہوئے شعبے
کے سابقہ اہداف کا جائزہ لیااور نمایاں کارکردگی والے اسلامی بھائیوں کو تحائف
دیئے۔

صوبائی
دارالحکومت لاہور، پنجاب کے علاقے جوہر ٹاؤن میں موجود دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز
فیضانِ مدینہ میں دعوتِ اسلامی کے تحت تین دن کا
ٹریننگ سیشن ہوا جس میں شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
ڈپٹی ڈاریکٹر FBR راشد خانزادہ کی اپنی ٹیم کے ہمراہ فیضانِ مدینہ کراچی آمد

پچھلے
دنوں ڈپٹی ڈاریکٹر FBR راشد خانزادہ (سابقہ ناظم نارتھ کراچی) نے
خانزادہ ویلفیئر وسیلہ فاونڈیشن کے ممبران کے ہمراہ دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی کا دورہ کیا۔