یورپین
یونین ریجن کے ملک ڈنمارک میں بذ ریعہ انٹرنیٹ
مدنی مشورے کا انعقاد
دعوت
اسلامی کے زیرِاہتمام یورپین یونین ریجن کے ملک ڈنمارک (Denmark )میں بذ ریعہ انٹرنیٹ مدنی مشورے کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام نگران و ذمہ دار اسلامی بہنوں نے
شرکت کی۔
کا بینہ نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی
کارکردگی کافالواپ کرتے ہوئے تربیت کی اور ماہ ربیع
الاول کے نکات سمجھائے نیز دینی کاموں کی تقسیم کاری کے موضوع پر اہم نکات
بھی پیش کئے۔
محمد حمزہ عطاری (درجہ دورۃ الحدیث شریف،جامعۃ
المدینہ فیضان مدینہ حیدرآباد)
صحیح بخاری شریف میں مذکور حدیث قدسی کا ایک
حصہ ہے: اورمیرا بندہ کسی شے سے میرا اُس قدر قرب حاصل نہیں کرتا جتنا فرائض
سے کرتا ہے اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے سے ہمیشہ قرب حاصل کرتا رہتا ہے، یہاں تک
کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں اور اگر وہ مجھ سے سوال کرے، تو اسے دوں گا اور
پناہ مانگے تو پناہ دوں گا۔
(صحیح البخاری،کتاب الرقاق،باب التواضع،الحدیث: 6502،ج4،ص248)
دن میں پڑھی جانے والی نفلی نماز میں سب سے پہلے چاشت کی نماز کا وقت
آتا ہے۔ جس کے بارے میں ترمذی ،ابن ماجہ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی
ہے: اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس نے چاشت کی نماز پر
مواظبت اختیار کی تو اس کے گناہوں کو بخش دیا جائے گا اگرچہ سمندر کے جھاگ کے
برابر ہوں ۔(زجاجۃ المصابیح،حدیث:1721)
جبکہ رات میں پڑھی جانے
والی پہلی نفل نماز صلاۃ الاوابین ہے جو کہ مغرب کی نماز کے بعد پڑھی جاتی ہے جامع
ترمذی میں منقول ہے جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان کوئی بری
بات نہ کہے تو چھ رکعتیں بارہ برس کے
عبادت کے برابر کی جائے گی ۔
(جامع ترمذی،حدیث:435)
مدنی پھول :ان چھ رکعتوں
میں ایک آسانی یہ ہے کہ مغرب کے فرض کے
بعد دو سنت اور دو نفل کے بعد فقط دو رکعتیں پڑھنے سے بھی یہ فضیلت حاصل ہو جائے
گی۔
دن کے اور رات کے فقط ابتدائی نوافل کا تذکرہ اس
لئے کیا تاکہ دن کے ابتدائی حصے میں پڑھے جانے والے نوافل سارا دن ،اور رات کے
ابتدائی حصے سے میں پڑھی جانے والی نوافل ساری رات آفتوں اور بلاؤں سے حفاظت اور دیگر
نیک اعمال میں ان کی برکت سے آسانی ہو جائے ۔
اللہ کریم ہمیں ذوق،شوق،
محبت کے ساتھ نفلی نماز یں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کی برکت سے ہمیں
اپنی معرفت ،محبت اور اپنی رضا کی عظیم دولت سے سرفراز فرمائے ۔
اٰمین بجاہ خاتم النبیین
علیہ افضل الصلوۃ والتسلیم
اللہ پاک اپنے بندوں پر
پنج وقتہ نماز فرض فرمائی۔دن میں پانچ مرتبہ بغیر عذر شرعی جماعت سے نماز ادا کرنا
ضروری ہے۔فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نفل نمازیں بھی قرب خداوندی کا ذریعہ ہیں۔نفل
نمازیں تو بہت ہیں۔اوقات ممنوعہ کے علاوہ
آدمی جتنی مرضی نمازیں ادا کرے ،ثواب پائےگا۔چند نمازوں کے فضائل و ثواب بیان کئے جاتے ہیں۔
1۔ تحیّۃ المسجد:جو بندہ مسجد آئےاسے دو رکعت پڑھنا سنت
ہے۔حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم نے فرمایا:
''جو شخص مسجد میں داخل ہو، بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھ لے۔ (صحيح البخاري
1/170،الحديث: 444)
2۔تحیّۃ الوضو:وضو
کے بعد اور وضو خشک ہونے سے پہلے دو رکعت نماز ادا کرنا مستحب ہے۔نبی پاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرمایا: ''جو شخص وُضو کرے اور اچّھا وُضو کرے اور ظاہِر و باطن کے ساتھ
مُتَوَجِّہ ہو کر دو رَکعت پڑھے، اس کے ليے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔''
(صَحِیح مُسلِم،ص144، حدیث :234)
3۔نماز اشراق:اللہ
پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: جو فجر کی نماز
جماعت سے پڑھ کر ذکر خدا کرتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوگیا پھر دو رکعتیں
پڑھیں ''تو اُسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔''(سنن الترمذی100/2،حدیث:582)
4۔نماز چاشت:اس کی از کم دو اور زیادہ سے زیادہ
بارہ رکعتیں ہیں۔ حدیث پاک میں ہے ۔’’جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے
جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔(سنن الترمذی17/2،حدیث:472)
5۔صلاۃاللیل:رات
میں بعد نماز عشاءجو نوافل پڑھے جائیں ان کو صلاۃ اللیل کہتے
ہیں ۔ صلاۃ اللیل میں سے نماز تہجد بھی ہے۔اس کی کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعتیں ثابت ہیں۔ اللہ
پاک کے آخری نبی محمد عربی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: سب نمازوں میں
اللہ عزوجل کو زیادہ محبوب نماز داود ہے کہ آدھی رات سوتے اور تہائی رات عبادت
کرتے پھر چھٹے حِصّہ میں سوتے۔(صحيح البخاري2/448،الحدیث: 3420)
اللہ پاک ہمیں بھی فرض نمازوں کے ساتھ زیادہ سے
زیادہ نفل نمازیں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰمین
کینیڈا کے
مختلف شہروں برامپٹن اورتھورن کلف میں بذ
ریعہ انٹرنیٹ ہفتہ وار سنتوں بھرے
اجتماعات کا انعقاد
دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں کینیڈا
کے مختلف شہروں برامپٹن(Brampton) اورتھورن کلف ( Thorncliffe) میں بذ ریعہ انٹرنیٹ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کا انعقاد کیا گیا
جن میں کم و بیش50 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
مبلغات دعوت اسلامی نے ” اچھی اور بری لالچ“
کے موضوع پر بیانات کئے اور اجتماعات میں
شریک اسلامی بہنوں کو نیکی والے تمام کاموں میں حریص بننے کی اور اپنے آپ کو گناہوں
سے بچانے کی نیزدینی ماحول سے وابستہ رہنے
کی ترغیب دلائی۔
کینیڈاکے
شہر برامپٹن میں مقامی زبان میں بذ ریعہ
انٹرنیٹ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد
دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام کینیڈاکے شہر برامپٹن(Brompton) میں مقامی زبان میں بذ ریعہ انٹرنیٹ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا
انعقاد کیا گیا جس میں کم و بیش12 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے”اچھی اور بری لالچ “
کے موضوع پر بیان کرتے ہوئے اجتماعِ پاک میں شریک اسلامی بہنوں کو نیکی والے تمام کاموں میں حریص بننے کی اور اپنے آپ کو گناہوں
سے بچانے کی نیزدینی ماحول سے وابستہ رہنے
کی ترغیب دلائی۔
یوکےریجن
کی شعبہ اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ کی ذمہ دار اسلامی بہنوں کا آن لائن مدنی مشورہ
دعوت
اسلامی کے شعبہ اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ کے زیر اہتمام 05 اکتوبر 2021ء کو رکن عالمی مجلس شعبہ اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ کی ذمہ دار اسلامی
بہن کا یوکےریجن کی شعبہ اسلامی بہنوں کے
مدرسۃ المدینہ کی ذمہ دار اسلامی بہنوں کے
ساتھ آن لائن مدنی مشورہ ہوا۔
مدنی
مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور ان کی تربیت کی گئی
نیز مدارس کی کارکردگی، مدارس میں طالبات کے ٹیسٹ کا نظام ، اجیر و غیر اجیر ٹیسٹ
کا نظام ، کورسز کا شیڈول اور سو فیصد تقررکے حوالے سے بات چیت ہوئی۔
دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں اٹلی کی
ڈویژن پراتو( Prato)میں ماہانہ ڈویژن دینی حلقے کا انعقاد ہوا جس میں
12 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
ڈویژن
نگران اسلامی بہن نے ” پردے کی اہمیت“ کے موضوع پر بیان کیا اور دینی حلقے میں شرکت کرنے والی
اسلامی بہنوں کو شرعی پردہ کرنے کی ترغیب
دلائی نیز محفل نعت کے نکات سمجھاتے ہوئے
تقسیم رسائل کرنے کا ذہن دیا ۔
دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں اٹلی کی ڈویژن بریشیا( Brescia) میں ماہانہ ڈویژن دینی حلقے کا
انعقاد کیا گیا جس میں 37 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
ڈویژن نگران اسلامی بہن نے ” پردے کی اہمیت“ کے موضوع پر بیان کیا اور دینی حلقے میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کو تربیت کے مدنی پھول پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ماہ ربیع الاول میں زیادہ سے زیادہ تقسیم رسائل کرنے کا ہدف دیا۔
دعوتِ
اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں یورپین یونین ریجن کے ملک اٹلی کی ڈویژن برکسن( Brixen)، پراتو( Prato)، روم(Rom) اور ماچیراتا
( Macerata) میں علاقائی دوروں کا سلسلہ ہوا ۔
شعبہ
علاقائ دورہ پر مقرر ریجن نگران اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو نیکی کی دعوت دینے
کے متعلق نکات سمجھائے، بذریعہ جوائن کال ریجن نگران اور ڈویژن نگران اسلامی بہنوں نے مقامی اسلامی بہنوں کو نیکی کی
دعوت پیش کی اور دعوت اسلامی کے دینی کاموں سے متعلق آگاہی فراہم کرتے ہوئے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے کی دعوت دی۔
آج کل ہمارے معاشرے میں وقت بہت ضائع کیا جاتا ہے ۔ہمارے
کئی کئی گھنٹے فضول کاموں میں یا فضول گفتگو میں گزر
جاتے ہیں ۔لہذا
پیارے پیارے
اسلامی بھائیو ! فارغ وقت یوں ہی فضول کاموں یا فضول گفتگو میں گزارنے کے بجائے
ذکر و درود اور نوافل وغیرہ میں گزارنا چاہیے ۔کہ پھر مرنے کے بعد یہ موقع نہیں مل
سکے گا۔ زندگی میں کافی وقت فارغ مل سکتا ہے ۔لہذا "فرصت کو مصروفیت سے پہلے غنیمت
جانو" کے تحت ہو سکے تو نوافل کی کثرت کیجیے ۔ان کے فضائل و برکات بے شمار ہیں۔
چنانچہ:۔
حضرت سَیِّدنا ابو ہریرہ رضی
اللہ عنہ سے مروی ہے حضور صَلَّی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’
میرا بندہ جن چیزوں کے ذریعہ میری قربت چاہتا ہے ان میں سب سے زیادہ فرائض
مجھے محبوب ہیں اور نوافل کے ذریعے بندہ میرے قریب ہوتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اس
کو محبوب بنا لیتا ہوں ۔(صحیح البخاری248/4،الحدیث:6502)
جنت میں سلامتی سے داخلہ: حدیث پاک میں ہے
: ’’ اے لوگو! سلام
شائع (عام) کرو اور کھانا کھلاؤ اور رشتہ داروں سے نیک سلوک کرو اور رات
میں نماز پڑھو جب لوگ سوتے ہوں ، سلامتی کے ساتھ جنت
میں داخل ہوگے۔(المستدرک للحاکم221/5،الحدیث:7359)
دعوت
اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صفحات پر مشتمل کتاب "بہار
شریعت"جلد اول صفحہ 674 پر ہے۔نوافل تو بہت کثیر ہیں۔اوقات
ممنوعہ کے سوا آدمی جتنے چاہے پڑھے مگر
ان میں سے بعض جو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم و ائمہ دین رضی اللہ عنھم سے
مروی ہیں بیان کئے جاتے ہیں ۔
نماز اشراق: حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راویت ہے کہ سرکار
مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: جو
فجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر ذکر خدا کرتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوگیا پھر
دو رکعتیں پڑھیں ''تو اُسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔''
(سنن
الترمذی100/2،حدیث:582)
نماز چاشت:حدیث پاک میں ہے ۔’’جس نے چاشت کی بارہ
رکعتیں پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔(سنن
الترمذی17/2،حدیث:472)
صلاۃاللیل:رات
میں بعد نماز عشاءجو نوافل پڑھے جائیں ان کو صلاۃ اللیل کہتے ہیں اور رات کے
نوافل دن کے نوافل سے افضل ہیں ۔صحیح مسلم
شریف میں مرفوعاً ہے"فرضوں کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے"۔
مدنی مشورہ:نفلی
عبادات کا جزبہ پانے اور سنتوں پر عادت ڈالنے کے لئے تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر
غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے ہردم وابستہ رہئے۔سنتوں کی تربیت کے
لئے مدنی قافلوں میں عاشقان رسول کے ساتھ سنتوں بھرا سفر کیجئے۔
دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں بیلجیم (Belgium) میں سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں
برسلز اور انٹورپ کی 18 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔
کابینہ
نگران اسلامی بہن نے ”کرامات اعلیٰ حضرت“ کے موضوع پر بیان
کرتے ہوئے اجتماعِ پاک میں شریک اسلامی بہنو کو اس حوالے سے اہم نکات پیش کئےنیز دعوتِ اسلامی کے دینی
کاموں سے متعلق آگاہی فراہم کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رہنے
اور دینی کاموں میں حصہ لینے کی ترغیب دلائی۔
(صحیح البخاری248/4،الحدیث:6502)
اس روایت
کے تحت مفسر شہیر حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ
اللہِ الغنی مِرآۃ المناجیح ، جلد 3،صَفْحہ 308پر تحریر کرتے ہیں
: ’’ یعنی بندۂ مسلمان فرض عبادات کے ساتھ نوافل بھی ادا کرتا رہتا ہے حتیٰ
کہ وہ میرا پیارا ہوجاتا ہے کیونکہ وہ فرائض و نوافل کا جامع ہوتا ہے،اس کا مطلب
یہ نہیں کہ فرائض چھوڑ کر نوافل ادا کرے۔ ‘‘
فرمان باری تعالی ہے :۔ اِنَّ رَبَّكَ یَعْلَمُ اَنَّكَ تَقُوْمُ اَدْنٰى مِنْ
ثُلُثَیِ الَّیْلِ
ترجَمۂ کنزُالایمان: بے شک تمہارا رب جانتا ہے کہ تم قیام کرتے ہو
کبھی دو تہائی رات کے قریب۔(پ29،المزمل :20)
سلامتی
کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ گے :حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا : ’’ اے لوگو! سلام
شائع (عام) کرو اور کھانا کھلاؤ اور رشتہ داروں سے نیک سلوک کرو اور رات
میں نماز پڑھو جب لوگ سوتے ہوں ، سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوگے۔
(المستدرک للحاکم221/5،الحدیث:7359)
اللہ
پاک کی رحمت کے نزول کا ذریعہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ
تعالی عنہ سے فرمایا :"کیا تم اس بات کو پسند کرتے ہو کہ تم پر زندگی ،موت ،قبر
اور حشر میں اللہ پاک کی رحمت کا نزول ہو ؟ رات کا کچھ حصہ باقی ہو اور تم رب کی رضا
کے حصول کے لئے اٹھ کر عبادت کرو ،اے ابو ہریرہ گھر کے کونوں میں نماز پڑھو ۔تمہارا گھر آسمان سے ایسا چمکتا نظر آئے گا جیسا
کہ زمین والوں کو چمقدار ستارے نظر آتے ہیں ۔ (فتوحات المکیہ 416/8)
نماز اشراق کی فضیلت
پورے
حج اور پورے عمرے کا ثواب ملے گا:حضرت سیدنا انس
رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راویت ہے کہ سلطان مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے
ارشاد فرمایا: جو فجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر ذکر خدا کرتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب
بلند ہوگیا پھر دو رکعتیں پڑھیں ''تو اُسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔''(سنن
الترمذی100/2،حدیث:582)
فضیلت
نماز چاشت:
سونے کا محل بن جائے: حضور نبی کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’جس نے چاشت کی بارہ
رکعتیں پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔
(سنن الترمذی17/2،حدیث:472)
ہر جوڑ کے بدلے صدقہ: حضرت سیدنا ابو ذر
رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
آدمی پر اس کے ہر جوڑ کے بدلے صدقہ ہے (اور کل تین سو
ساٹھ جوڑ ہیں) ہر تسبیح صدقہ ہے اور ہر حمد صدقہ ہے اور لَا
اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کہنا صدقہ ہے اور
اَللہُ اَکْبَرْ کہنا صدقہ ہے اور اچھی بات کا حکم کرنا صدقہ ہے اور بری
بات سے منع کرنا صدقہ ہے اور ان سب کی طرف سے دو رکعتیں چاشت کی کفایت کرتی ہیں۔(
صحيح مسلم ص 363،حدیث:720)
فضیلت صلوۃ
الاوّابین
بارہ سال کی عبادت کے برابر :حضرتِ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ تاجدارِ
رسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت، پیکرِ عظمت و شرافت، مَحبوبِ رَبُّ
العزت،محسنِ انسانيت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا، ''جو مغرب کے بعد چھ
رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ ان کے درمیان کو ئی بری بات نہ کہے تو یہ چھ رکعتیں بارہ
سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔ '' (سنن ابن ماجہ 45/2،حدیث: 1167 )
فضیلت تحیّۃ الوضو
جنّت واجب ہو جاتی ہے :حضرتِ سیِّدُنا عُقبہ بن عامِررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہےکہ نبیِّ
کریم،رء وفٌ رَّحیم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ''جو شخص
وُضو کرے اور اچّھا وُضو کرے اور ظاہِر و باطن کے ساتھ مُتَوَجِّہ ہو کر دو رَکعت
پڑھے، اس کے ليے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔'' (صَحِیح مُسلِم،ص144، حدیث :234)
Dawateislami