پیارے پیارے اسلامی  بھائیوں ! فارغ وقت یوں ہی پڑے رہنے کے بجائے ذکر و درود ،نوافل میں گزارنا چاہیے۔ ہو سکے تو نوافل کی کثرت کریں۔لہٰذا نفل نمازوں کا شوق بڑھانے کے لئے فضائل پیش خدمت ہیں:۔

نوافل بھی قرب الٰہی کا ذریعہ ہیں:۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدنی تاجدار صلّی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کا فرمان عالیشان ہے کہ اللہ پاک نے فرمایا :جو میرے کسی ولی سے دشمنی کرے اس کو میں نے اعلان جنگ دے دیا اور میرا بندہ کسی شے اس قدر نزدیکی حاصل نہیں کرتا جتنا کے فرائض سے اور نوافل سے ہمیشہ قرب حاصل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں اگر وہ مجھ سے سوال کرے تو میں اسے دوں گا اور پناہ مانگے تو اپنا بھی دوں گا ۔

(بخاری شریف)

وضو کے بعد اعضاء کو خشک ہونے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے ۔ حضور صلّی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کا ارشاد ہےکہ جو شخص وضو کرے اور اچھا وضو کرے اور ظاہر و باطن کے ساتھ متوجہ ہو کر دو رکعت پڑھے اس پر جنت واجب ہو جاتی ہے ۔(صحیح مسلم )

غسل کے بعد بھی دو رکعت نماز مستحب ہے وضو کے بعد فرض وغیرہ پڑھے تو تحیۃ الوضو کے قائم مقام ہوجائیں گے۔(ردالمحتار)

اے عاشقان نماز ہمیں بھی چاہیے کہ اللہ پاک کی رضا و خوشنودی پانے کے لئے اس کی نہ ختم ہونے والی نعمتیں پانے کے لیے فرائض و واجبات بجالانے کے ساتھ ساتھ نفل نمازوں کی کثرت کریں۔ اسی ضمن میں میں حکایت ملاحظہ کریں۔

حضرت سیِّدُنا ازہر بن مغیث رَحْمَۃ اللہِ عَلیْہ جو عابدوں میں سے تھے، فرماتے ہیں :میں نے خواب میں ایک عورت کو دیکھا جو دنیا کی عورتوں کے مشابہ نہ تھی، میں نے اس سے کہا: ’’تم کون ہو؟‘‘ اس نے جواب دیا: ’’حور۔‘‘ میں نے کہا: ’’مجھ سے شادی کر لو۔‘‘ اس نے کہا: ’’میرے آقا کو نکاح کا پیغام دو اور مہر بھی ادا کر دو۔‘‘ میں نے کہا: ’’تمہارا مہر کیا ہے؟‘‘ کہا: ’’رات میں دیر تک نماز پڑھنا۔‘‘ (جنت میں لے جانے والے اعمال،ص 148)

اللہ پاک ہمیں فرائض کے ساتھ ساتھ نوافل پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ طٰہٰ و یٰسین