اللہ پاک اپنے بندوں پر پنج وقتہ نماز فرض فرمائی۔دن میں پانچ مرتبہ بغیر عذر شرعی جماعت سے نماز ادا کرنا ضروری ہے۔فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نفل نمازیں بھی قرب خداوندی کا ذریعہ ہیں۔نفل نمازیں تو بہت ہیں۔اوقات ممنوعہ کے  علاوہ آدمی جتنی مرضی نمازیں ادا کرے ،ثواب پائےگا۔چند نمازوں کے فضائل و ثواب بیان کئے جاتے ہیں۔

تحیّۃ المسجد:جو بندہ مسجد آئےاسے دو رکعت پڑھنا سنت ہے۔حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم نے فرمایا: ''جو شخص مسجد میں داخل ہو، بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھ لے۔ (صحيح البخاري 1/170،الحديث: 444)

2۔تحیّۃ الوضو:وضو کے بعد اور وضو خشک ہونے سے پہلے دو رکعت نماز ادا کرنا مستحب ہے۔نبی پاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ''جو شخص وُضو کرے اور اچّھا وُضو کرے اور ظاہِر و باطن کے ساتھ مُتَوَجِّہ ہو کر دو رَکعت پڑھے، اس کے ليے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔''

(صَحِیح مُسلِم،ص144، حدیث :234)

3۔نماز اشراق:اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: جو فجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر ذکر خدا کرتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوگیا پھر دو رکعتیں پڑھیں ''تو اُسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔''(سنن الترمذی100/2،حدیث:582)

4۔نماز چاشت:اس کی از کم دو اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعتیں ہیں۔ حدیث پاک میں ہے ۔’’جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔(سنن الترمذی17/2،حدیث:472)

5۔صلاۃاللیل:رات میں بعد نماز عشاءجو نوافل پڑھے جائیں ان کو صلاۃ اللیل کہتے ہیں ۔ صلاۃ اللیل میں سے نماز تہجد بھی ہے۔اس کی کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعتیں ثابت ہیں۔ اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: سب نمازوں میں اللہ عزوجل کو زیادہ محبوب نماز داود ہے کہ آدھی رات سوتے اور تہائی رات عبادت کرتے پھر چھٹے حِصّہ میں سوتے۔(صحيح البخاري2/448،الحدیث: 3420)

اللہ پاک ہمیں بھی فرض نمازوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ نفل نمازیں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰمین