پیارے اسلامی بھائیو ! مصطفی کریم نے جہاں ہمیں آداب زندگی سکھائے ہیں وہاں اللہ  پاک کا قرب حاصل کے طریقے بھی ارشاد فرمائے ہیں۔

جس طرح فرض نمازوں کے متعلق قرآن و حدیث میں فضائل بیان ہوئے ۔اسی طرح نوافل کے فضائل بھی بیان فرمائے گئے۔ چنانچہ حدیث قدسی ہے''جس نے میرے کسی ولی سے عداوت رکھی میں اس کے ساتھ اعلانِ جنگ کروں گا ، میرے کسی بندے نے میرے فرض کردہ احکام کی بجاآوری سے زیادہ محبوب شے سے میرا قرب حاصل نہیں کیا اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے میرا قرب حاصل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں، جب میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں تو مَیں اس کے کان بن جاتا ہوں جن سے وہ سنتا ہے، اس کی آنکھیں بن جاتا ہوں جن سے وہ دیکھتا ہے، اس کے ہاتھ بن جاتا ہوں جن سے وہ پکڑتا ہے اور اس کے پاؤں بن جاتا ہوں جن سے وہ چلتا ہے، اگر وہ مجھ سے سوال کرے تو میں اسے ضرور عطا فرماتا ہوں اور اگر کسی چیز سے میری پناہ چاہے تو میں اسے ضرور پناہ عطا فرماتا ہوں۔''

(صحیح البخاری،الحدیث: 6502،ص545)

حدیث قدسی کی تعریف: وہ حدیث جس میں فرمان تو رحمٰن عزوجل کا ہو لیکن بیان کرنے والے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہوں۔

امام بخاری و مسلم عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے راوی ہے کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا: سب نمازوں میں اللہ عزوجل کو زیادہ محبوب نمازِ داؤد ہے کہ آدھی رات سوتے اور تہائی رات عبادت کرتے ، پھر چھٹے حصے میں سوتے ۔( بہار شریعت 1/678)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں زیادہ محبوب نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین

امام ابو داود و مسلم و ترمذی و نسائی ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے راوی ، جان عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جو مسلمان بندہ اللہ عزوجل کے لیے ہر روز فرض کے علاوہ تطوع (نفل) کی 12 رکعتیں پڑھے اللہ پاک اس کے لیے جنت میں ایک مقام بنائے گا۔4( قبل ظہر ،2 قبل فجر ،2 بعد نماز ظہر و مغرب و عشاء) ۔( بہار شریعت 1/659)

ترمذی ابن ماجہ نے حضرت ابو ہریرہ سے روایت کیاہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :"جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان کوئی بری بات نہ کہے تو یہ رکعتیں 12 برس کی عبادت کے برابر کی جائیں گی۔

(شرح جامع ترمذی، مفتی ہاشم قادری ، 3/786)