ربا یعنی سود لغت میں زیادتی یا اضافہ کو کہتے ہیں۔

احناف کے نزدیک سود کی تعریف:عقد معاوضہ میں جب دونوں طرف مال ہو اور ایک طرف زیادتی ہو کہ اس کے مقابل میں دوسری کچھ نہ ہو یہ سود ہے۔

احادیث میں سود کی مذمت:متعدد احادیث میں سود کی مذمت اور اس کے لینے والے کی رسوائی کا ذکر کیا گیا ہے۔

حدیث 1:حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:سود خور کو قیامت کے دن جنون کی حالت میں اٹھایا جائے گا کہ اس کے سود کھانے کے بارے میں سب اہل محشر جان لیں گے۔

حدیث 2:رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جب مجھے معراج کرائی گئی تو میں نے ساتویں آسمان پر اپنے سر کے اوپر بادلوں کی سی گرج اور بجلی کی سی کڑک سنی اور ایسے لوگ دیکھے جن کے پیٹ گھروں کی طرح (بڑے بڑے) تھے ان میں سانپ اور بچھو باہر سے نظر آرہے تھے، میں نے پوچھا اے جبرائیل یہ کون ہیں؟ تو انہوں نے بتایا یہ سود خور ہیں۔

حدیث 3:حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا(مفہوم): سود خور کا نہ صدقہ قبول کیا جائے گا نہ جہاد،نہ حج اور نہ ہی صلہ رحمی۔

حدیث 4:رحمت کونین ﷺ نے فرمایا: بظاہر سود اگرچہ زیادہ ہی ہو آخر کار اس کا انجام کمی پر ہوتا ہے۔

حدیث 5:سود خور کو مرنے سے لے کر قیامت تک اس عذاب میں مبتلا رکھا جائے گا کہ وہ خون کی طرح سرخ نہر میں تیرتا رہے گا اور پتھر کھاتا رہے گا جب بھی اس کے منہ میں پتھر ڈال دیا جائے گا تو وہ پھر نہر میں تیرنے لگے گا پھر واپس آئے گا اور پتھر کھا کر لوٹ جائے گا یہاں تک کہ دوبارہ زندگی ملنے تک اسی طرح رہے گا،وہ پتھر اس حرام مال کی مثال ہے جو اس نے دنیا میں جمع کیا،پس وہ آگ کے پتھر کو نگلتا رہے گا اور عذاب میں مبتلا رہے گا۔استغفر اللہ

حدیث 6:آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:سود کھانے والے اور کھلانے والے پر لعنت ہے۔

حدیث 7:سود کا گناہ 73 درجے ہے ان میں سب سے چھوٹا یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے زنا کرے۔

حدیث 8:آدمی کا سود کا ایک درہم لینا اللہ کے نزدیک اس بندے کے حالت اسلام 33 مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ بڑا گناہ ہے۔

حدیث 9:جب کسی گاؤں میں زنا اور سود عام ہو گئے تو ان لوگوں نے اپنی جانوں کو اللہ کے عذاب کا مستحق کر دیا۔

حدیث 10:لوگوں پر ایک ایسا زمانہ ضرور آئے گا کہ ہر ایک سود کھائے گا اور جو نہیں کھائے گا اس تک اس کا غبار پہنچ جائے گا۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں تمام برائیوں سے بچاکر اپنا پسندیدہ بنائے۔آمین


فی زمانہ جہاں ہمارا معاشرہ بے شمار برائیوں میں مبتلا ہے وہیں ہمارے معاشرے میں ایک اہم ترین برائی جو بڑی تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے وہ سود ہے، اب حاجت مند کو کہیں سے بھی قرضہ بغیر سود کے ملنا مشکل ہو گیا ہے، یہ ایک ایسی برائی ہے جو ایک وبا کی طرح معاشرے میں تیزی سے پھیل رہی ہے، آئیے اس کے نقصان/ مذمت پر پانچ فرامین مصطفیٰ ملاحظہ فرمائیے:

سود کی تعریف: قرض میں دیئے ہوئے راس المال پر جو زائد رقم مدت کے مقابلے میں شرط اور تعیین کے ساتھ لی جائے وہ سود ہے۔ قرض دینے والے کو قرض پر جو نفع حاصل ہو وہ سب سود اور بڑا جرم ہے۔

5 فرامین مصطفیٰ:

1۔سات چیزوں سے بچو جو کہ تباہ و برباد کرنے والی ہیں،صحابہ کرام نے عرض کی: یا رسول اللہﷺ وہ سات چیزیں کیا ہیں؟فرمایا:شرک کرنا،جادو کرنا،اس جان کو ناحق قتل کرنا جس کا قتل اللہ پاک نے حرام کیا ہو،سود کھانا،یتیم کا مال کھانا،جنگ کے دوران پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا اور پاکدامن شادی شدہ مومن عورتوں پر تہمت لگانا۔(بخاری،2/242، حدیث:2766)

2۔جب کسی بستی میں زنا اور سود پھیل جائے تو اللہ اس بستی والوں کو ہلاک کرنے کی اجازت دے دیتا ہے۔(کتاب الکبائر،ص 69)

3۔ جس قوم میں سود پھیلتا ہے اس قوم میں پاگل پن پھیلتا ہے۔(کتاب الکبائر للذہبی،ص 70)

4۔ سود کے 70 دروازے ہیں ان میں سے کم تر ایسا ہے جیسے کوئی مرد اپنی ماں سے زنا کرے۔(شعب الایمان،4/394، حدیث:5520) میرے آقا اعلیٰ حضرت امام اہل سنت اس حدیث مبارکہ کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں: تو جو شخص سود کا ایک پیسہ لینا چاہے اگر رسول اللہ ﷺ کا ارشاد مانتا ہے تو ذرا گریبان میں منہ ڈال کر پہلے سوچ لے کہ اس پیسہ کا نہ ملنا قبول ہے یا اپنی ماں سے ستر ستر بار زنا کرنا۔ سود لینا حرام قطعی و کبیرہ و عظیمہ ہے جس کا لینا کسی طرح روا نہیں۔

5۔ سود خور کا نہ صدقہ قبول کیا جائے گا نہ جہاد،نہ حج اور نہ ہی صلہ رحمی۔(تفسیر قرطبی، البقرۃ، تحت الآیۃ: 276، 2/274)

معاشرتی نقصانات: سود خور حاسد بن جاتا ہے اس کی تمنا ہوتی ہے کہ اس سے قرض لینے والا نہ تو کبھی پھولے پھلے اور نہ ہی ترقی کرے، سود خور کا انجام کمی پر ہوتا ہے، اللہ نہ صرف مال کی زیادتی کو ختم کر دیتا ہے بلکہ اصل مال کو بھی ختم کر دیتا ہے۔ سود سے ملکی معیشت تباہ و برباد ہو جاتی ہے، ملک سے تجارت کا دیوالیہ نکل جاتا ہے، ظاہر ہے کہ دولت چند اداروں میں ہی محدود ہو کر رہ جاتی ہے اور تجارت جس دولت کے ذریعے ہوتی ہے وہ جب چند اداروں ہی تک محدود ہو جائے گی تو معیشت کی گاڑی کا پہیہ بھی رک جائے گا۔ سود کی نحوست سے جب انڈسٹری ختم ہوتی ہے تو تجارت بھی ختم ہو جاتی ہے اور بے روزگاری بڑھ جاتی ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ہم دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ رہیں اس سے ہماری سودی کاروبار کرنے سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔

اللہ پاک ہمیں اعمالِ صالحہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین


سود حرام قطعی ہے اس کی حرمت کا منکر کافر ہے، حرام سمجھ کر سود لینے والا فاسق مردود الشہادہ ہے، سود لینے والا، دینے والا اور گواہ بننے والا سب کو اس کا گناہ برابر ملے گا، حرام مال کا اگر ایک لقمہ پیٹ میں جائے گا تو 40 دن تک اس کی نماز قبول نہ ہوگی۔

سود پر فرامین مصطفیٰ:

1۔ رسول اللہ ﷺ نے سود لینے والوں، سود دینے والوں، سودی دستاویز لکھنے والوں اور اس کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا کہ وہ سب گناہ میں برابر کے شریک ہیں۔(انوار الحدیث، ص 287، حدیث: 1)

2۔ سود کا ایک درہم جو آدمی جان بوجھ کر کھائے اس کا گناہ 36 بار زنا کرنے سے زیادہ ہے۔(انوار الحدیث، ص 287، حدیث: 2)

3۔ سود کا گناہ ایسے 70 گناہوں کے برابر ہے جن میں سب سے کم درجہ کا گناہ یہ ہے کہ مرد اپنی ماں سے زنا کرے۔(انوار الحدیث، ص 287، حدیث: 3)

4۔ جو شخص کسی کو قرض دے اور پھر قرض لینے والا اس کے پاس کوئی ہدیہ اور تحفہ بھیجے یا سواری کے لیے جانور پیش کرے تو اس سواری پر سوار نہ ہو اور اس کا ہدیہ تحفہ قبول نہ کرے، البتہ قرض دینے سے پہلے آپس میں اس قسم کا معاملہ ہوتا رہا ہو تو کوئی حرج نہیں۔(انوار الحدیث، ص 288، حدیث: 4)

5۔ آج رات کو میں نے خواب میں دیکھا دو شخص (جبرائیل اور میکائیل) میرے پاس آئے اور مجھ کو ایک پاکیزہ زمین میں لے گئے، ہم چلے ایک خون کی ندی پر پہنچے تو اس میں ایک مرد کھڑا ہے اور نہر کے بیچ میں ایک شخص ہے جس کے سامنے پتھر رکھے ہیں وہ شخص جو ندی میں کھڑا تھا آنے لگا اس نے ندی سے باہر نکلنا چاہا وہیں اس شخص نے جو کنارے پر تھا اس کے منہ پر پتھر مارا وہ جہاں سے چلا تھا وہیں پلٹ گیا، اسی طرح ہر بار وہ باہر نکلنا چاہتا ہے یہ اس کے منہ پر پتھر مارتا وہ جہاں تھا وہیں لوٹ جاتا، میں نے پوچھا یہ ماجرا کیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہر میں جو کھڑا ہے وہ سود خور ہے۔(بخاری، 1/886-887، حدیث: 1956)

آپ نے سود کی مذمت پر چند حدیث مبارکہ ملاحظہ فرمائیں، سود سے باز رہنے کا حکم قرآن و سنت میں دیا گیا ہے، سود کی تو سخت وعیدیں ہیں، سود گناہ کبیرہ ہے، اب تو مسلمان یہ دیکھتا نہیں کہ اس کی روزی حلال ہے یا حرام، سب کو دیکھنا چاہیے کہ ان کی روزی کا ذریعہ ناجائز تو نہیں۔

اللہ پاک ہر مسلمان کو حلال کمانے کی توفیق عطا فرمائے اور حرام سے بچتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین


سود کی لعنت عام ہے ہر کوئی مال بڑھانے کی فکر میں ہے، حلال و حرام کا امتیاز بہت مشکل ہو چکا ہے مگر جس کی رہنمائی خالق و مالک فرمائے، شاہی و ملکی نظام کا زیادہ انحصار سود کی لعنت پر ہے، دینی شعور و احساس کی کمی کی وجہ سے لوگ سود کی لعنت میں مبتلا ہیں۔

سود کی تعریف: لغت میں ربا یعنی سود کے معنی زیادتی، بلندی اور بڑھوتری کے ہیں جبکہ اصلاح میں ہر وہ قرض جو نفع کھینچے وہ سود ہے۔ فتاویٰ رضویہ میں ہے: وہ زیادت (زیادتی) کے عوض سے خالی ہو اور معاہدہ میں اس کا استحقاق (مستحق ہونا) قرار پایا ہو سود ہے، مثلا سو روپے قرض دیئے اور یہ ٹھہرا لیا کہ پیسہ اوپر سو لے گا تو یہ پیسہ عوضِ شرعی سے خالی ہے۔

اللہ پاک فرماتا ہے: وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰواؕ- (پ 3، البقرۃ:275)ترجمہ کنز الایمان:اور اللہ نے حلال کیا بیع کو اور حرام کیا سود۔ نیز ایک اور مقام پر فرماتا ہے: یَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبٰوا وَ یُرْبِی الصَّدَقٰتِؕ-وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ اَثِیْمٍ(۲۷۶) (پ 3، البقرۃ: 276) ترجمہ کنز الایمان: اللہ پاک ہلاک کرتا ہے سود کو اور بڑھاتا ہے خیرات کو اور اللہ کو پسند نہیں آتا کوئی ناشکرا بڑا گنہگار۔

تفسیر: اللہ سود کو مٹاتا ہے اور سود خور کو برکت سے محروم کرتا ہے، حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اللہ سود خور کا نہ صدقہ قبول کرے نہ حج نہ جہاد نہ رشتے داروں سے حسن سلوک۔(تفسیر قرطبی، البقرۃ، تحت الآیۃ: 276)

احادیث مبارکہ:

1۔ سود اگرچہ بہت ہو مگر انجام کی کمی کی طرف لوٹتا ہے۔(مشکوٰۃ المصابیح) یہ فرمان مسلمان کے لیے ہے سود کا انجام قلت و ذلت ہے اس کا بہت تجربہ ہے۔ بڑے بڑے سود خور برباد بلکہ ذلیل و خوار ہوتے دیکھے، بعض جلدی اوربعض دیر سے سود کا پیسہ اصل مال بھی لینے اور برباد کرنے آتا ہے۔(مراٰۃ المناجیح)

2۔ جس کا گوشت حرام سے اُگا ہوگا تو آگ اس سے بہت قریب ہوگی۔ (مشکوٰۃ المصابیح) اس حدیث مبارکہ کی شرح میں ہے کہ مٹی کے تیل بھیگا کپڑا آگ میں جلد جلتا ہے ایسے ہی سود، رشوت خوری اور چوری وغیرہ حرام مال سے پیدا شدہ گوشت دوزخ کی آگ میں بہت جلد جلے گا۔(مراٰۃ المناجیح)

3۔سود کاایک درہم جو چاہتے ہوئے انسان کھائے وہ 36 بار زنا سے بد تر ہے۔(مشکوٰۃ المصابیح) سود حق العباد ہے جو توبہ سے معاف نہیں ہوتا سود خور کو اللہ و رسول سے جنگ کا اعلان ہے، زانی کو یہ اعلان نہیں اسی لیے سود خور پرزیادہ سختی ہے حکومتیں اور دوسرے انسان گناہوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن سود کو رواج دیتی ہے۔(مراٰۃ المناجیح)

4۔آپ ﷺ نے سود کھانے والے اور کھلانے والے، لکھنے والے اور زکوٰۃ نہ دینے والے پر لعنت فرمائی۔(مشکوٰۃ المصابیح) سود دینے لکھنے والے چونکہ سود خور کے گناہ پر معاون گناہ میں شامل ہیں، ضروریات کو حتی الامکان مختصر کریں مگر سودی قرض سے بچیں مسلمان اکثر مقدمہ بازیوں اور خوشی و غمی کی حرام رسموں میں سودی قرض لیتے ہیں۔(مراٰۃ المناجیح)

سود حرام قطعی ہے جس طرح سود لینا حرام ہے اسی طرح سود دینا بھی حرام ہے، لہٰذا ہمیں اس سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے، برے لوگوں کے پاس اٹھنے بیٹھنے سے بچتے رہئے اور سنتوں کے پابند ہو جائیے تو ان شاء اللہ اس طرح سود سے بچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔


سٹی ہاؤسنگ ff بلاک گجرانوالہ میں دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات للبنات کے تحت ایک میٹ اپ ہوا جس میں ذمہ داران سمیت دیگر اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

دورانِ میٹ اپ دعوتِ اسلامی کی نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کی تربیت و رہنمائی کی اور حاضرین کو 12 دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔

آخر میں نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے اسلامی بہنوں سے ملاقات کرتے ہوئے اُن کے درمیان تحائف تقسیم کئے۔


16 جنوری 2023ء کو جامعۃالمدینہ شاہین آباد اروپ ٹاؤن گجرانوالہ میں  دعوتِ اسلامی کے شعبہ جامعۃالمدینہ و مدرسۃالمدینہ گرلز اور فیضان آن لائن اکیڈمی کی اسلامی بہنوں کا مدنی مشورہ ہوا۔

اس مدنی مشورے میں نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے شرکا کی تربیت و رہنمائی کرتے ہوئے انہیں انفرادی عبادت میں توجہ دینے اوردینی کاموں میں شمولیت اختیار کرنے کا ذہن دیا۔

اسی طرح نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کو پابندی کے ساتھ مدنی مذاکرہ سننے اور نرمی اختیار کرنے کی ترغیب دلائی۔بعدازاں اسلامی بہنوں نے دینی کاموں میں ترقی کے لئے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔


شعبہ رابطہ برائے شخصیات للبنات دعوتِ اسلامی کے تحت ڈی سی کالونی المنصورہ بلاک ٹاؤن میں شخصیات اسلامی بہنوں کے درمیان سیکھنے سکھانے کا حلقہ لگایا گیا۔

دورانِ حلقہ نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے شرکا کی تربیت کرتے ہوئے انہیں دعوتِ اسلامی کے مختلف شعبہ جات کے ذریعے دنیا بھر میں ہونے والے دینی کاموں کا تعارف کروایا۔

اس کے علاوہ نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے علمِ دین کی اہمیت بیان کرتے ہوئے اسلامی بہنوں کو فرض علوم سیکھنے کی ترغیب دلائی نیز ماہانہ سنتوں بھرا اجتماع شروع کرنے اور ہفتے میں 2 دن مدرسۃالمدینہ بالغات و فرض علوم سیکھنے کے اہداف دیئے۔


عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے شعبہ ڈونیشن بکس للبنات کے تحت  16 جنوری 2023ء کو ڈویژن حیدرآباد کا مدنی مشورہ ہوا جس میں ڈویژن تا ذیلی اور صوبائی ڈونیشن بکس ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

اس مدنی مشورے میں شعبے کی پاکستان سطح کی ذمہ دار اسلامی بہن نے مختلف امور پر گفتگو کرتے ہوئے ماہانہ کارکردگی و کارکردگی شیڈول کا جائزہ لیا اور اسلامی بہنوں کو آئندہ کے اہداف پورا کرنے کا ذہن دیا۔

علاوہ ازیں پاکستان سطح کی ذمہ دار نے زیادہ سے زیادہ مقامات پر گھریلو صدقہ بکس رکھنے کے اہداف پر کلام کیا اور شعبے میں بہتری کے لئے ذمہ دار اسلامی بہنوں کو نیتیں کروائیں۔بعدازاں اسلامی بہنوں سے ڈیٹا انٹری کا فالو اپ لیا گیا اور نمایاں کارکردگی پر اُن کی حوصلہ افزائی کی گئی۔


پچھلے دنوں عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے شعبہ ڈونیشن بکس للبنات کے تحت ڈویژن میرپور خاص کا مدنی مشورہ ہوا جس میں ڈویژن تا ذیلی ڈونیشن بکس ذمہ دار اور صوبائی  ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

شعبے کی پاکستان سطح کی ذمہ دار اسلامی بہن نے مختلف امور پر گفتگو کرتے ہوئے ماہانہ کارکردگی و کارکردگی شیڈول کا جائزہ لیا اور اسلامی بہنوں کو آئندہ کے اہداف پورا کرنے کا ذہن دیا۔

علاوہ ازیں پاکستان سطح کی ذمہ دار نے زیادہ سے زیادہ مقامات پر گھریلو صدقہ بکس رکھنے کے اہداف پر کلام کیا اور شعبے میں بہتری کے لئے ذمہ داران کو نیتیں کروائیں۔آخر میں اسلامی بہنوں سے ڈیٹا انٹری کا فالو اپ لیا گیا اور نمایاں کارکردگی پر اُن کی حوصلہ افزائی کی گئی۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ ڈونیشن بکس للبنات کے تحت ماہانہ مدنی مشورہ منعقد کیا گیا جس میں تمام صوبائی و سٹی ڈونیشن بکس ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق شعبے کی پاکستان سطح کی ذمہ دار اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں ماہانہ کارکردگی، کارکردگی شیڈول اور ماہانہ ہونے والے مدنی مشوروں پر کلام ہوا۔

دورانِ مدنی مشورہ پاکستان سطح کی ذمہ دار نے اسلامی بہنوں کو انفرادی طور پر ان کی کارکردگی بتائی جبکہ شعبہ طبی علاج کی جانب سے جاری ہونے والا نوٹیفکیشن سمجھایا۔

مزید پاکستان سطح کی ذمہ دار نے آئندہ شعبے کے اہداف اور تقرریوں کے اہداف پر مشاورت کی نیز ذمہ دار اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ شعبے میں بہتری لانے کا اظہار کیا ۔


پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کے تحت گجرانوالہ ڈسٹرکٹ، ناروال ڈسٹرکٹ اور گجرانوالہ میٹروپولیٹن کی ڈویژن تا یوسی نگران اسلامی بہنوں کا مدنی مشورہ ہوا جس میں گلی گلی مدرسۃ المدینہ اور قرآن ٹیچر کورس کی ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔

اس مدنی مشورے میں ابتداءً نگرانِ عالمی مجلس مشاورت اسلامی بہن نے احساسِ ذمہ داری کے ساتھ دینی کام کرنے، اپنے وعدے کو پورا کرنے، نرمی اختیار کرنے اور گناہوں سے بچنے کے متعلق شرکا کو مدنی پھول دیئے۔

اس کے علاوہ نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے اسلامی بہنوں سے گفتگو کرتے ہوئے دارالسنہ میں داخلے بڑھانے، سافٹ ویئر میں انٹری کرنے اور دینی کاموں کو مضبوط کرنے کی ترغیب دلائی۔

مدنی مشورے کے اختتام پر ذمہ دار اسلامی بہنوں نے نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت سے ملاقات کی نیز نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے اسلامی بہنوں کے درمیان تحائف تقسیم کئے۔

گزشتہ روز سیالکوٹ اور ڈسکہ کی ادارتی شعبہ ذمہ داران، جامعۃالمدینہ و مدرسۃالمدینہ گرلز، دارالمدینہ اور فیضان آن لائن اکیڈمی کی ذمہ دار اسلامی بہنوں کی میٹنگ ہوئی۔

اس میٹنگ میں نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے دعوتِ اسلامی کے 12 دینی کاموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا ذہن دیا جس پر اسلامی بہنوں نے مختلف دینی کاموں میں شمولیت اختیار کرنے کی اچھی اچھی نیتیں کیں۔علاوہ ازیں نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے انفرادی عبادت کرنے، نرمی اختیار کرنے، مدنی مذاکرہ اوّل تا آخر سننے اور سنوانے کے بارے میں ذمہ داران کی ذہن سازی کی۔

آخر میں نگرانِ عالمی مجلسِ مشاورت نے اسلامی بہنوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اُن کے درمیان تحائف تقسیم کئے اور اُن سے ملاقات بھی کی۔