دعوتِ اسلامی کے تحت  کراچی کے علاقہ ڈیفنس میں اسلامی بہنوں میں اسلامی تعلیمات عام کرنے کے لئے دعوت ِاسلامی کے شعبہ فیضان ایجوکیشن کے تحت 13 فروری 2021 ء کو فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک (برائے خواتین ) کا آغاز کیا جائے گا۔3 فروری بروز بدھ کو نگران ِشوریٰ مولانا محمد عمران عطاری مُدَّظِلُّہُ الْعَالِی، رکنِ شوریٰ حاجی محمد اطہر عطاری اور دیگر ذمّہ داران ِدعوت ِاسلامی نے اس جگہ کاوزٹ کیا۔ نگرانِ شوری ٰنےخوشی کا اظہار کرتے ہوئےوہاں موجود عملے کو مزید بہتری لانے کے حوالے سے اہم نکات بھی ارشاد فرمائے۔ 


الحمدللہ نماز ایک عظیم نعمت ہے،جو پابندی سے پڑھے گا وہ جنت کا حقدار ہوگا اور جو فرض نمازیں نہیں پڑھے گا وہ عذابِ نار کا حقدار بنے گا،قرآن و حدیث میں نماز نہ پڑھنے کی بے شمار سخت سزائیں وارد ہیں، چنانچہ اللہ پاک قرآن مجید میں پارہ 28، سورۃ المنافقون، آیت نمبر 9 میں ارشادفرماتا ہے: يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَلَآ اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّـٰهِ ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْخَاسِرُوْنَ ترجمہ:اے ایمان والو! تمہارے مال اور نہ تمہاری اولاد کوئی چیز تمہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ کر ے، اور جو ایسا کرے تو وہی لوگ نقصان میں ہیں۔

مفسرینِ کرام رحمہم اللہ فرماتے ہیں:" کہ اس آیت مبارکہ میں اللہ کے ذکر سے پانچ نمازیں مراد ہیں، پس جو شخص اپنے مال یعنی خریدوفروخت، معشیت و روزگار، سازوسامان اور اولاد میں مصروف رہے اور وقت پر نماز نہ پڑھے وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہے۔

اسی طرح حدیثِ مبارکہ میں سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" قیامت کے دن بندے کے اعمال میں سب سے پہلے نماز کا سوال ہوگا" لہذا ہمیں چاہیے کہ نماز کی پابندی کریں، ترغیب کے لیے نماز نہ پڑھنے کی پانچ سزائیں مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ دنیا میں جو سستی کی وجہ سے نماز چھوڑے گا، مخلوق اس سے نفرت کرے گی۔

اللہ پاک اسے کسی عمل پر ثواب نہ دے گا۔

3۔ نیک بندوں کی دعاؤں میں اس کا کوئی حصّہ نہ ہوگا۔

4۔ اس کی قبر کو اتنا تنگ کر دیا جائے گا کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی۔

5۔ جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے اُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے، جس سے وہ داخل ہوگا۔


زندگی تو بہر طور گزر جاتی ہے،  بے راہ رو کی بھی اور راہِ راست پر چلنے والے کی بھی، البتہ جہاں قوانین و احکامِ شریعت کے تقاضوں کو بجالانے والے سعادت مندوں کو اخروی و ابدی نعمتوں کا مژدہ سنایا گیا ہے، وہیں بے راہ روی کی زندگی گزارنے والے بد نصیبوں کو روح و جسم کو تھر تھرادینے والےعذابات کی وعیدات سنائی گئی ہیں، عباداتِ اسلام میں نماز ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، یہ اسلام کی رعنائی، دلفریبی اور دلکشی ہے کہ جہاں "ا فضل العبادۃ من العبادات"کے فضائل بیان کئے، وہیں اس کو نہ پڑھنے والوں کے لیے دردناک و المناک عذابات بھی بیان کر دیے ہیں۔

نماز نہ پڑھنے والا جہنم میں جائے گا:

بلا شک وشبہ جہنم انتہائی درد و کرب اور ہولناکیوں کا گھڑا ہے اور بروزِ قیامت جنتی جہنمیوں سے سوال کریں گے کہ کون سا عمل تمہیں جہنم میں لے گیا؟ تو جہنمی نہایت افسوس اور حسرت کے ساتھ جواب دیں گے جس کو پارہ 29 ، سورۃ المدثر کی آیت نمبر 42، 43 میں یوں بیان کیا گیا ہے۔

ترجَمۂ کنزُالایمان: تمہیں کیا بات دوزخ میں لے گئی؟ وہ بولے:" ہم نماز نہ پڑھتے تھے۔

بروزِ محشر بے نمازی کے چہرے سے ہی بد بختی ظاہر ہو گئی:

بروزِ قیامت یہاں اطاعتِ الٰہی میں زندگیاں گزارنے والے سعادت مندچمکتے چہروں کے ساتھ مسندوں پر جلوہ افروز ہوں گے، وہیں نفسِ امّارہ کی رعنائیوں اور ریشہ دوانیوں میں بدمست ہو کر نمازیں قضا کرنے والا بے نمازی اس ذلت کے ساتھ آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطریں لکھی ہوئی ہوں گی، 1۔اے اللہ کا حق برباد کرنے والے ، 2۔اے اللہ کے غضب کے ساتھ مخصوص، 3۔ جس طرح دنیا میں تو نے حق اللہ یعنی اللہ پاک کے حق کو ضائع کیا، اسی طرح آج تو اللہ پاک کی رحمت سے مایوس ہو جا۔(ماخوذ از فیضان نماز،ص426)

بے نمازی پیاسا مرے گا:

حدیث پاک میں ہے کہ جو سُستی کی وجہ سے نماز چھوڑے گا،اللہ پاک اُسے15 سزائیں دے گا، پانچ دُنیا میں، تین موت کے وقت، تین قبر میں، تین قبر سے نکلتے وقت، موت کے وقت دی جانے والی سزاؤں میں سے ایک یہ ہے کہ بے نمازیپیاسا مرے گا، اگر اسے دنیا بھر کے سمندر بھی پلا دیئے جائیں تو پھر بھی اس کی پیاس نہ بجھے گی۔ (ماخوذ از فیضان نماز،ص426)

میدانِ حشر میں ذلیل ترین جہنمیوں کی ہم نوائی:

سرکار دوعالم، نورِ مجسم، شاہِ بنی آدم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:" جو شخص نماز کی حفاظت کرے ، اس کے لیے نماز نور، دلیل اور نجات ہوگی اور جو اس کی حفاظت نہ کرسکے اس کے لیے روزِ قیامت نہ نور ہوگا، نہ دلیل اور نہ ہی نجات اور وہ شخص بروز ِقیامت فرعون، قارون، ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔"

جہنم کے دروازے پر نام:

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:" جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے، اس کا نام جہنم کےاُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے، جس سے وہ داخل ہوگا۔"


اللہ پاک نے مسلمانوں پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں، کسی بھی فرض نماز کو قضاء کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے، نماز نہ پڑھنے والے کے لیے اللہ پاک نے کئیں سزائیں مقرر کی ہیں، ان میں سے پانچ درج ذیل ہیں:

(1) جہنم کے دروازے پر نام:

حضورانور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے، اس کا نام جہنم کےاُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے، جس سے وہ داخل ہوگا۔

(حلیۃ الاولیاء، ج7، ص992، حدیث 10590)

(2) چہرے پر تین سطریں:

منقول ہے کہ بروز قیامت وہ( یعنی نماز کے معاملے میں سستی کرنے والا) اس حال میں آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطریں لکھی ہوں گی، 1۔اے اللہ کا حق برباد کرنے والے ، 2۔اے اللہ کے غضب کے ساتھ مخصوص، 3۔ جس طرح دنیا میں تو نے حق اللہ یعنی اللہ پاک کا حق ضائع کیا، اسی طرح آج تو بھی اللہ پاک کی رحمت سے مایوس ہو جا۔

(جہنم میں لے جانے والےاعمال ، ج 1، ص 444)

(3)جہنم کی خوفناک وا دی" ویل":

کتاب الکبائر میں منقول ہے "کہ جہنم میں ایک وادی ہے جس کا نام ویل ہے، اگر اس میں دنیا کے پہاڑ ڈالے جائیں تو وہ بھی اس کی گرمی سے پگھل جائیں اور یہ ان لوگوں کا ٹھکانہ ہے جو نماز میں سستی کرتے اور وقت کے بعد قضا کر کے پڑھتے ہیں، مگر یہ کہ وہ اپنی کوتا ہی(یعنی خطا) پر نادم ہوں اور بارگاہِ خداوندی میں توبہ کریں۔(الکبائر للذہبی، ص19)

(4)قبر میں اژ دھا:

قبرمیں بے نمازی پر ایک اژدھا(یعنی بہت بڑا سانپ) مسلطّ کر دیا جائے گا ، جس کا نام "الشجاع الاقرع"یعنی گنجا سانپ ہے، اُس کی آنکھیں آگ کی ہوں گی، جبکہ ناخن لوہے کے ہوں گے، ہر ناخن کی لمبائی ایک دن کی مساف(یعنی فاصلے) تک کی ہوگی، وہ میّت سے کلام(یعنی بات) کرتے ہوئے کہے گا،" میں "الشجاع الاقرع"یعنی گنجا سانپ ہوں، اس کی آواز بجلی کی سی کڑک دار ہو گی، وہ کہے گا مجھے میرے ربّ نے حکم دیا ہے کہ نمازِ فجر ضائع کرنے پر سورج نکلنے(طلوعِ آفتاب) تک مارتا رہوں اور نمازِ ظہر ضائع کرنے پر عصر تک مارتا رہوں، اور نمازِ عصر ضائع کرنے پر نمازِ مغرب تک مارتا رہوں، اور نمازِ مغرب ضائع کرنے پر نماز عشاء تک مارتا رہوں اور نماز عشاء ضائع کرنے پر نماز فجر تک مارتا رہوں، جب بھی وہ اسے (یعنی مُردے) کو مارے گا تو وہ 70 ہاتھ تک زمین میں دھنس جائے گااور وہ (نماز ترک کرنے والا) قیامت تک اسی عذاب میں مُبتلا رہے گا۔(کتاب الکبائر، للام، الحافظ الذھبی، ص24)

(5)سر کا پتھر سے کچلا جانا:

سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات ایک ایسی قوم (یعنی ایسے لوگوں) کے پاس تشریف لے گئے، جن کے سر پتھر سے کچلے جا رہے تھے، جب بھی ان کو کچل لیا جاتا، وہ پہلے کی طرح درست ہو جاتے اور یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہتا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے جبرائیل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی" یہ وہ لوگ ہیں جن کے سر نماز پڑھنے سے بوجھل(یعنی بھاری) ہو جاتے، ( یعنی فرض نماز چھوڑ دیتے )تھے۔

( مسندبزار، جلد17، ص5 ، حدیث9518)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں پانچوں نمازیں شرائط، فرائض اور وا جبات کے ساتھ اپنے وقت پر ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ نماز بہت بڑی نعمت ہے جو اس کو پابندی سے پڑھے گا وہ جنت کا حقدار ہوگا اور جو فرض نمازیں نہیں پڑھے گا وہ جہنم اور عذاب نار کا حقدار بنے گا ۔ پارہ 16سورۃ مریم آیت 59میں اللہ پاک فرماتا ہے فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

بیان کی ہوئی آیت مقدسہ میں "غی" کا تذکرہ ہے ۔ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں غی جہنم میں ایک وادی ہے جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زیادہ ہے اس میں ایک کنواں ہے جس کا نام "ہب ہب "ہے. جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے اللہ پاک اس کنویں کو کھول دیتا ہے جس سے وہ بدستور (پہلے کی طرح )بھڑکنے لگتی ہے یہ کنواں بے نمازوں اور زانیوں،شرابیوں اور سود خوروں اور ماں باپ کو ایذا دینے والوں کے لیے ہے۔( بہار شریعت جلد 1 صفحہ 434)

2۔ابو نعیم ابو سعید رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے قصدا نماز چھوڑی جہنم کے دروازے پر اس کا نام لکھ دیا جاتا ہے

صحیحین میں نوفل بن معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جس کی نماز فوت ہوئی گویا اس کے اہل و مال جاتے رہے( بہار شریعت، حصہ سوم، صفحہ461)

3۔منقول ہے بروز قیامت وہ( یعنی نماز کے معاملے میں سستی کرنے والا) اس حال میں آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطریں لکھی ہوں گی

١۔اے اللہ کا حق برباد کرنے والے

٢. اےاللہ کے غضب کے ساتھ مخصوص

٣. جس طرح دنیا میں تو نے حق اللہ یعنی اللہ پاک کا حق ضائع کیا اسی طرح آج تو بھی اللہ پاک کی رحمت سے مایوس ہو جا۔تفسیر صراط الجنان جلد 6 صفحہ 263پر ہے جیسے گناہ کا عذاب دنیا و آخرت میں (بھگتنا) پڑتا ہے یوں ہی نیکی کا فائدہ دونوں جہاں میں ملتا ہے. جو مسلمان پانچوں نمازیں پابندی سے جماعت کے ساتھ ادا کرے اسے رزق میں برکت ،قبر میں فراخی نصیب ہوگی اور پل صراط پر آسانی سے گزرے گا اور جو جماعت کا تارک ہوگا اس کی کمائی میں برکت نہ ہوگی ،چہرے پہ صالحین کے آثار نہ ہوں گے، لوگوں کے دلوں میں اس سے نفرت ہوگی. پیاس اور بھوک میں جان کنی اور قبر کی تنگی میں مبتلا ہوگا اور اس کا حساب بھی سخت ہوگا۔(فیضان نماز صفحہ 428)

4.مکی مدنی آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے فرض نمازیں بغیر عذر کے چھوڑیں تو اس کا عمل ضائع ہوگیا۔

5۔سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم معراج کی رات ایک ایسی قوم کے پاس تشریف لے گئے جن کے سر پتھر سے کچلے جا رہے تھے جب بھی انہیں کچل لیاجاتا وہ پہلے کی طرح درست ہوجاتے اور یہ سلسلہ یونہی چلتا رہتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:اے جبرائیل !یہ کون ہیں ؟عرض کی :وہ لوگ ہیں جن کے سر نماز پڑھنے سے بوجھل (یعنی بھاری) ہو جاتے یعنی (فرض نماز چھوڑ دیتے )تھے۔(فیضانِ نماز ،صفحہ 432)

اے کاش کہ تمام امتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز وقت پر ادا کرنے والے بن جائیں ۔اے اللہ ! ہم سب مسلمانوں کو خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنے والا بنا دے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


اسلامی بہنوں کے شعبے   کفن دفن کے زیر اہتمام کوئٹہ کی کابینہ وحدت میں کفن دفن اجتماع کا انعقادکیا گیا جس میں11 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کابینہ سطح ذمہ دار اسلامی بہن نے اجتماع میں شریک اسلامی بہنوں کو میت کو غسل دینے اور کفن کاٹنے کا طریقہ سمجھایا۔ مزید غسلِ میت کے حوالے سے احتیاطیں بھی بیان کیں۔آخر میں اسلامی بہنوں نے ٹیسٹ دینے کی بھی نیتیں کیں۔ 


میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! نماز پڑھنے کے فضائل بےشمار ہونے کے ساتھ ساتھ نماز ضائع{ قضا}  کرنےکی وعیدیں بھی ہیں۔ ہمیں اللہ پاک کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے ہوئے نماز کی پابندی کرنی چاہیے اور اللہ کی بارگاہ میں قبولیت کی دعا کے ساتھ ہمیں نماز پڑھنے کی سعادت ملنے پر شکر ادا کرنا چاہیے۔

آئیے! نماز نہ پڑھنے، قضا کرنے،ضائع کرنے پر جو وعیدیں ہیں ان میں سے کچھ سنیں اور اللہ کی پکڑ سے خود کو ڈراتے ہوئے نماز کی پابند ی کرنے کا ذہن بنائیں۔

جس کی نماز نہیں اس کا کوئی دین نہیں:

حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے : جس کی امانت نہیں اسکا کوئی ایمان نہیں ، جسکی طہارت نہیں اسکی کوئی نماز نہیں اور جسکی نماز نہیں اسکا کوئی دین نہیں کیونکہ دین میں نماز کا وہی مقام ہے جو بدن میں سر کا۔

فرمان مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم :جسکی نماز نہیں اسکا اسلام میں کوئی حصہ نہیں۔

جس نے نماز ترک کی اس نے دین کو گرا دیا:

فرمان مصطفٰے صلی اللہ علیہ وسلم :نماز دین کا ستون ہے اور جس نے نماز ترک کی اس نے دین کو گرا دیا۔

نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو:

حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے : ہم پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی ظاہری وفات کے وقت حاضر تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے تین بار ارشاد فرمایا : نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو!

تارک نماز بدبخت اور محروم ہے:

سلطان مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے ارشاد فرمایا : دعا کرو، اے اللہ ! ہم میں بدبخت و محروم شخص کو نہ رہنے دینا۔پھر ارشاد فرمایا : کیا تم جانتے ہو محروم و بدبخت کون ہے ؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کون ہے ؟ تو فرمایا : نماز ترک کرنے والا۔

نماز ضائع کیا جانا قُرب قیامت کی علامت:

امیر المؤمنین حضرت مولا علی شیر خدا رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم رؤف رحیم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے : قیامت قریب ہونے کی علامت (یعنی نشانی) یہ ہے کہ نماز ضائع کرتا ہوا دیکھو گے۔

بے نمازی کا انجام:

بے نمازی قیامت میں قارون، فرعون، ہامان، اور ابی بن خلف (جیسے بڑے کافروں) کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔


اسلامی بہنوں  کے شعبے فنانس کے زیر اہتما م پچھلے دنوں صحرائے مدینہ زون کی کابینہ گلشن معمار میں چندے کے بارے میں شرعی مسائل کے حوالے سےاسلامی بہنوں کا ٹیسٹ ہوا جس میں 14 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔


اسلامی بہنوں کے شعبے شارٹ کورسز  کے زیر اہتمام پچھلے دنوں کراچی ایسٹ2 زون میں 57 مقامات پر اسلامک ہیروز کورس کا انعقاد کیا گیا جس میں 863 اسلامی بہنوں اور بچیوں نے شرکت کی ۔

کورس میں شریک اسلامی بہنوں نے درود پاک کی کثرت کرنے ، نمازوں کی پابندی کرنے ، جھوٹ سے بچنےکی نیتیں کیں۔ آخر میں کورس کے حوالے سے تاثرات دیتے ہوئے آئندہ ہونے والے کورسز میں شرکت کرنے کی بھی نیتیں کیں۔ 


اسلامی بہنوں  کے شعبے جامعۃالمدینہ گرلز کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں نیو کراچی میں ایک نئے جامعۃ المدینہ گرلز فیضان عمر بن خطاب میں افتتاحی محفل اور فیضان علم کورس کے سلسلے میں تعارفی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں نیو کراچی کی کابینہ مشاورت اور دیگر مشاورت ذمہ داران اور چند شخصیات اسلامی بہنوں نے بھی شرکت کی۔

مبلغہ ٔ دعوتِ اسلامی نے اجتماع میں علم دین کی اہمیت پر بیان کرتے ہوئے فیضانِ علم کورس کے مضامین تجوید ،فقہ اور اسلام کے بنیادی عقائد کا تعارف بھی کروایا اور اس کورس کو کرنے کی ترغیب بھی دلائی ۔آخر میں اسلامی بہنوں نے خود بھی اس کورس میں داخلہ لیا اور دوسری اسلامی بہنوں کو بھی کورس میں داخلہ کروانے کی نیتیں کیں۔


12 فروری  2021ء جمعۃ المبارک پاکستانی وقت کے مطابق رات 9:00 بجے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہ راست نگران ِشوری ٰمولانا عمران عطاری مُدَّظِلُّہُ الْعَالِی فیضان آن لائن آکیڈمی میں پڑھنے والے طلبہ اور ان کے سرپرست کے لئے خصوصی بیان فرمائیں گے۔ یہ بیان مدنی چینل پر براہ راست نشر کیا جائے گا۔


اسلامی بہنوں کے شعبے مکتبۃ المدینہ و تقسیم ِرسائل ملتان  ریجن ذمہ دار اسلامی بہن نےخانیوال کابینہ کامدنی مشورہ لیاجس میں زون ، کابینہ و ڈویژن اور بستہ ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

مدنی مشورے میں شعبے کے اہم نکات کا زبانی ٹیسٹ لیاگیا۔تقرریوں کی تکمیل اورتمام اجتماعات میں بستے لگانے کا ذہن دیا گیا۔ذمہ داران کو ماہانہ کار کردگی شیڈول کوفوکس کرنے، کار کردگیاں بنانے اور وقت مقررہ پر ذمہ دار اسلامی بہن کو جمع کروانے کی بھرپور ترغیب دلائی گئی۔