کسی چیز سے جی نہ بھرنے اور ہمیشہ زیادتی کی خواہش رکھنے کو حرص یعنی لالچ اور حرص رکھنے والے کو حریص یعنی لالچی کہتے ہیں۔ (مراۃ المناجیح، 7/86) عام طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ لالچ کا تعلق صرف مال ودولت اور کھانے کے ساتھ ہوتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے کیونکہ لالچ یعنی حرص تو کسی شے کی زیادتی کا نام ہے اور وہ چیز کچھ بھی ہو سکتی ہے چاہے مال ہو یا کچھ اور۔ چنانچہ مزید مال کی خواہش رکھنے والے مال کا حریص، زیادہ کھانے کی خواہش رکھنے والے کو کھانے کا حریص، نیکیوں میں اضافے کی تمنا کرنے والوں کو نیکیوں کا حریص کہیں گے۔

اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: وَ اُحْضِرَتِ الْاَنْفُسُ الشُّحَّؕ- (پ 5، النساء: 125) ترجمہ: اور دل لالچ کے پھندے میں ہیں۔ مکمل تفسیر خازن میں اس آیت کے تحت ہے: لالچ دل کا لازمی حصہ ہے کیونکہ یہ اسی طرح بنایا گیا ہے۔ لالچ کی تین قسمیں ہیں لالچ کا تعلق جن کاموں سے ہوتا ہے ان سے کچھ کام باعث ثواب ہوتے ہیں اور کچھ باعث عتاب۔ بعض کام محض مباح یعنی جائز ہوتے ہیں یعنی اس کو کرنے پر کوئی ثواب ملتا ہے اور نہ ہی چھوڑنے پر عتاب ہوتا ہے لیکن مباح کام اگر اچھی نیت سے کرے تو ثواب کا مستحق، برے ارادے سے کرے تو عذاب نار کا حقدار ہوگا۔ 1 حرص محمود (اچھی چیزوں کی لالچ) 2 حرص مذموم (برائیوں اور گناہوں کی لالچ) 3 حرص مباح (یعنی جائز چیزوں کی لالچ)۔ (حرص، ص 13)

ہمیں کونسی حرص یعنی لالچ اپنانی چاہیے پیاری پیاری اسلامی بہنوں حرص یعنی لالچ کی تینوں قسمیں ہمارے سامنے ہیں اور یہ بھی کھلی حقیقت یے لالچ ہماری طبیعت رچی بسی ہے ہم اس سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار نہیں کر سکتے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہمیں کونسی لالچ اپنانی چاہیے۔ حرص محمود ایسی لالچ ہے جو دنیا اور آخرت دونوں میں مفید ہے اور نقصان کچھ نہیں۔ حرص محمود جو انسان کو جنت کے اعلی درجوں تک پہنچانے کا وسیلہ بنتی ہے۔ آپ ﷺ کا فرمان ہے: اس پر حرص کرو جو تمہیں نفع دے اور اللہ تعالیٰ سے مدد مانگو عاجز نہ ہو۔ شارح مسلم حضرت علامہ شرف الدین نووی اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں: یعنی اللہ پاک کی عبادت میں خوب حرص کرو اور اس پر انعام کا لالچ رکھو اور اس عبادت میں بھی اتنی کوشش پر بھروسہ کرنے کی بجائے اللہ سے مدد مانگو۔ (حرص، ص 19)

حضور ﷺ نے فرمایا: یعنی نیکی کی کسی بات کو حقیر نہ سمجھو چاہے وہ تمہارا اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے ملاقات کرنا ہی ہو برائی چاہے چھوٹی ہو اس کو چھوٹا نہ سمجھنا ہر گناہ جہنم میں لے جانے کا سبب بن سکتا ہے۔ (حرص، ص 21) معلوم ہوا گناہ چاہے چھوٹا ہی ہو جہنم میں لے جانے کا سبب ہے ثابت ہوا گناہوں کی حرص مذموم ہے۔

اللہ پاک ہمیں نیکیوں کی حرص عطا فرمائے آمین