آقا کریم ﷺ  اپنے نواسوں اور نواسیوں سے بہت محبت فرماتے اور ان کی پیدائش پر تہنیک واذان وغیرہ کا اہتمام بھی فرماتے جیسے روایت ہے، ابو رافع رضی اللہُ عنہ کا بیان ہے کہ جب امام حسن رضی اللہُ عنہ پیدا ہوئے تو رسولِ کریم ﷺ نے آپ کے کان میں اذان دی۔(ترمذی،3/173،حديث:1519)

آقا ﷺ کو اپنے تمام نواسے نواسیوں میں سے سب سے زیادہ محبت حسنین کریمین رضی اللہ عنہما سے تھی، حضور نبی کریم ﷺ حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کو اپنے پھول فرماتے اور انہیں سونگھا کرتے۔

(ابن ماجہ،1/96، حدیث:143)

حضرت ابنِ عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺنے فرمایا کہ حسن اور حسین یہ دونوں دنیا میں میرے دو پھول ہیں ۔( بخاری،2/ 547 ،حدیث:3753)

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،فرماتے ہیں کہ رسول الله ﷺ سے پوچھا گیا کہ اہلِ بیت میں آپ کو زیادہ پیارا کون ہے؟فرمایا:حسن اورحسین اور حضور ﷺ حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا سے فرماتے:میرے بچوں کو میرے پاس لاؤ،پھر انہیں سُونگھتے اور اپنے ساتھ لپٹالیتے۔

(ابن ماجہ،1/96، حدیث:143)

حضرت حسن سے محبت و دعا: حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول الله ﷺ کے ساتھ دن کے ایک حصہ میں نکلا حتی کہ آپ جناب فاطمہ کے ڈیرے پر آئے تو فرمایا کہ کیا یہاں بچہ ہے؟ کیا یہاں بچہ ہے؟یعنی جناب حسن رضی اللہُ عنہ تو نہ ٹھہرے کہ حسن رضی اللہُ عنہ دوڑتے ہوئے آگئے حتی کہ ان دونوں میں سے ہر ایک اپنے صاحب کے گلے لگ گئے،پھر رسول الله ﷺ نے فرمایا:الٰہی!میں اس سے محبت کرتا ہوں تو تو بھی اس سے محبت کر اور جو اس سے محبت کرے اس سے محبت کر۔

(مشکاۃ المصابیح،2/436-437،حدیث:6143)

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے محبت و دعا:نبیِّ کریم ﷺ نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کی:اے اللہ!میں اس (یعنی حسین) سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے اس سے محبت فرما۔(ترمذی، 5/427، حدیث:3794)

حضور اکرم ﷺ اپنے نواسوں کا بوسہ فرماتے:حضرت ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیِّ کریم ﷺ حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین رضی اللہُ عنہما کے ساتھ گھر سے باہر نکلے، آپ نے ایک کندھے پر حضرت امام حسن رضی اللہُ عنہ کو اور دوسرے کندھے پر امام حسین رضی اللہُ عنہ کو سوار فرمایا ہوا تھا،رحمتِ عالَم ﷺ کبھی امام حسن رضی اللہُ عنہ کا بوسہ لیتے تو کبھی امام حسین رضی اللہُ عنہ کا بوسہ لیتے یہاں تک کہ ہمارے پاس تشریف لے آئے۔(مستدرک، 4/156، حدیث:4835)

ان احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمیں بچوں سے شفقت و محبت کا انداز اپنانا چاہیے،ان کو بوسہ بھی دیا جائے، پیار بھی کیا جائے، ان کے ساتھ کھیلا جائے اور ان کو خوش کیا جائے ۔اللہ کریم سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں اپنی ،اپنے محبوب ﷺ اور آپ کی آل پاک کی کامل پکی سچی محبت عطا فرمائے اور دنیا و آخرت میں ہمارا بیڑا پار فرمائے ۔آمین بجاہِ خاتم النبیین ﷺ