آج کل اس کا عام رواج پڑتا جا رہا ہے  اگر ہم اردگرد ماحول پر نظر دہرائے تو ہمیں معلوم ہو کہ یہ کس قدر بڑھتا جا رہا ہے شادی کے معاملات میں غور کریں تو حد درجہ کا اسراف ہوتا ہے، عام دعوتوں پر بھی اتنا کھانے کا اسراف ہوتا ہے کہ الامان و الحفیظ، پھر اسی طرح اگر ہم غور کریں تو اس کی عام مثالیں ہمیں نظر آئیں گی۔

قرآن پاک میں بھی اسراف سے بچنے کی ترغیب دلائی گئی یہاں تک کہ اسراف کرنے والوں کو شیطان کا بھائی قرار دیا گیا جیسے کہ اللہ پاک کا فرمان باری تعالیٰ ہے: وَ اٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ وَ الْمِسْكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِ وَ لَا تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا(۲۶) (پ 15، الاسراء: 26) ترجمہ کنز العرفان: اور رشتہ داروں کو ان کا حق دو اور مسکین اور مسافر کو (بھی دو) اور فضول خرچی نہ کرو۔ یعنی اپنا مال ناجائز کام میں خرچ نہ کرو۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے تبذیر کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ جہاں مال خرچ کرنے کاحق ہے ا س کی بجائے کہیں اور خرچ کرنا تبذیر ہے۔ لہٰذا اگر کوئی شخص اپنا پورا مال حق یعنی اس کے مصرف میں خرچ کر دے تو وہ فضول خرچی کرنے والا نہیں اور اگر کوئی ایک درہم بھی باطل یعنی ناجائز کام میں خرچ کردے تو وہ فضول خرچی کرنے والا ہے۔ (خازن، 3/ 172)

اسی طرح احادیث مبارکہ میں بھی اس کی مذمّت بیان کی گئی ہے کہ

حضرت عبد اﷲ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤف رحیم ﷺ حضرت سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کے پاس سے گزرے جب وہ وضو کررہے تھے تو ارشاد فرمایا: اے سعد! یہ اسراف کیسا؟ عرض کیا: رسول اللہ ﷺ ! کیا وضو میں بھی اسراف ہے؟ فرمایا: ہاں !اگرچہ تم بہتی نہر پر ہو۔ (ابن ماجہ، 4/49، حدیث: 3352)

ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا: ہر اس چیز کو کھالینا جس کا دل کرے یہ اسراف ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات، صفحہ306، 307)

اسراف کاحکم: اسراف اور فضول خرچی خلاف شرع ہو تو حرام اور خلافِ مروت ہو تو مکروہ تنزیہی ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات،صفحہ307)

اسراف ایک سبب معاشرے میں اپنی واہ واہ کروانا بھی ہوتا ہے۔ اسکا علاج یہ ہے کہ بندہ لوگوں سے تعریفی کلمات سننے کی خواہش کو اپنی ذات سے ختم کرے اور یہ مدنی ذہن بنائے کہ لوگوں میں معزز ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا بلکہ سب سے زیادہ عزت والا وہی ہے جو سب سے زیادہ متقی و پرہیزگار ہے۔ نیز بندہ حب جاہ کے اسباب و علاج کامطالعہ کرے۔

اسی طرح اسراف کے دیگر اسباب پر غور کر کے اسکا علاج کیا جائے اگر ہر کوئی اپنی اصلاح کرنے والا بن جائے تو معاشرے میں اسراف کے ساتھ ساتھ دیگر گناہوں کا خاتمہ بھی ہو جائے گا۔ ان شاءاللہ الکریم

اللہ پاک ہمیں اسراف سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور تمام اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ