دین اسلام افراط و تفریط سے بچتے ہوئے ہر شعبہ ہائے زندگی میں سادگی، اعتدال اور میانہ روی کا درس دیتا اور فضول خرچی کی مذمّت فرماتا ہے، چنانچہ اللہ فرماتا ہے: وَ لَا تُسْرِفُوْاؕ-اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَۙ(۱۴۱) (پ8، الانعام: 141) ترجمہ کنز الایمان: اور بے جا نہ خرچو بیشک بے جا خرچنے والے اسے پسند نہیں۔

اسراف کی تعریف: جس جگہ شرعاً، عادۃً یا مروۃً خرچ کرنا منع ہو وہاں خرچ کرنا مثلاً فسق و فجور و گناہ والی جگہوں پر خرچ کرنا، اجنبی لوگوں پر اس طرح خرچ کرنا کہ اپنے اہل و عیال کو بے یار و مددگار چھوڑ دینا اسراف کہلاتا ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات، ص301 تا 302)

اسراف کا حکم: اسراف اور فضول خرچی خلاف شرع ہو تو حرام اور خلاف مروت ہو تو مکروہ تنزیہی ہے۔ (باطنی بیماریوں کی معلومات، ص 307)

متعدد احادیث مبارکہ میں بھی فضول خرچی کی ممانعت آئی ہے:

1) نبی آخر الزماں ﷺ نے فرمایا: کھاؤ پیو اور خیرات کرو اور پہنو کہ جب تک فضول خرچی اور تکبر نہ ملے۔ (ابن ماجہ، 4/162، حدیث: 3605)

2) ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا: ہر اس چیز کو کھا لینا جس کا دل کرے یہ اسراف ہے۔ (ابن ماجۃ، 4/ 49، حدیث: 3352)

اسراف کے معنیٰ: علماء کرام نے اس کی مختلف تعریفات بیان کی ہیں،ان میں سے 11 تعریفات درج ذیل ہیں:

(1)غیر حق میں صرف کرنا۔ (2) اللہ کے حکم کی حد سے بڑھنا۔ (3) ایسی بات میں خرچ کرنا جو شرع مطہّر یا مروّت کے خلاف ہو، اول حرام ہے اور ثانی مکروہ تنزیہی۔ (4) طاعت الٰہی کے غیر میں صرف کرنا۔ (5)شرعی حاجت سے زیادہ استعمال کرنا۔ (6) غیر طاعت میں یا بلا حاجت خرچ کرنا۔ (7)دینے میں حق کی حد سے کمی یا زیادتی کرنا۔ (8) ذلیل غرض میں کثیر مال خرچ کردینا۔ (9) حرام میں سے کچھ یا حلال کو اعتدال سے زیادہ کھانا۔ (10) لائق وپسندیدہ بات میں لائق مقدار سے زیادہ صرف کردینا۔ (11) بے فائدہ خرچ کرنا۔ (تفسیر صراط الجنان، 5/ 447)

اسراف کی مختلف صورتیں: مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان فرماتے ہیں: اسراف کی بہت تفسیریں ہیں : (1)حلال چیزوں کو حرام جاننا (2)حرام چیزوں کو استعمال کرنا(3) ضرورت سے زیادہ کھانا پینا یا پہننا (4)جو دل چاہے وہ کھا پی لینا پہن لینا (5)دن رات میں بار بار کھاتے پیتے رہنا جس سے معدہ خراب ہو جائے، بیمار پڑ جائے(6) مضر اور نقصان دہ چیزیں کھانا پینا (7) ہر وقت کھانے پینے پہننے کے خیال میں رہنا کہ اب کیا کھاؤں گا؟ آئندہ کیا پیوں گا؟ (8)غفلت کیلئے کھانا(9)گناہ کرنے کیلئے کھانا (10)اچھے کھانے پینے، اعلیٰ پہننے کاعادی بن جانا کہ کبھی معمولی چیز کھا پی نہ سکے (11)اعلیٰ غذاؤں کو اپنے کمال کانتیجہ جاننا۔ غرضیکہ اس ایک لفظ میں بہت سے احکام داخل ہیں۔ (تفسیر نعیمی، 8/390)

اللہ ہمیں فضول خرچی سے بچنے اور میانہ روی اختیار کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین ﷺ