”جادو“ کا وُجود قرآن پاک سے ثابت ہے لہذا اس طرح کا اعتقاد رکھنا کہ ”جادو“ کا وُجود ہی نہیں یوں ہی لوگوں کی باتیں ہیں، یہ ”کفر“ ہے۔

شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقان رسول کو جادو کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کے لئے اس ہفتے 17 صفحات کا رسالہجادو کے بارے میں معلومات پڑھنے / سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔

دعائے عطار

یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ جادو کے بارے میں معلومات پڑھ یا سن لے اُسے جادو اور شریر جنات کے اثرات اور نظرِ بد سے محفوظ فرما اور اُسے بے حساب بخش دے۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہُ علیهِ واٰله وسلّم

یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے

Download


19 اگست  2023ء بروز ہفتہ عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔

معمول کے مطابق تلاوتِ قراٰن و نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد ملک و بیرونِ ملک کے عاشقانِ رسول کی جانب سے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ سے مختلف سولات ہوئے جن کے آپ دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:

سوال: طبیعت میں ٹھہراؤ کس طرح لایاجائے؟

جواب: غصیلے شخص میں جذباتی پن زیادہ ہوتاہے یا زیادہ عمرہونے سے بھی بندہ غصیلا ہوجاتاہے ۔اس کا حل یہ ہے کہ غصے کو باتکلف کنٹرول کرے،دینی کتابوں کا مطالعہ کرکے غصے کے نقصانات جاننے کی کوشش کی جائے۔غصے پر قابو پانےکے فضائل پر نظررکھی جائے ۔ جذباتی اندازکی وجہ سےپہلے جو نقصانات ہوئے ہوں تو انہیں یاد کرکے اپنے اندازکو کنٹرول کیا جاسکتاہے ۔بعض اوقات جلدبازی کی وجہ سے بھی غصہ آجاتاہے تو کوشش کرکے اسے بھی کنٹرول کیا جائے۔

سوال: نیکی کی دعوت کیسے دی جائے؟

جواب:حکمتِ عملی کے ساتھ ،سامنے والے کی نفسیات کے مطابق نیکی کی دعوت دی جائے؟

سوال: کچھ لوگ صفرکے مہینے کو منحوس سمجھتے ہیں ،اس کی کیا وجہ کیا ہے؟

جواب: اسلام سے پہلے بھی لوگ اسے منحوس سمجھتے تھے،اسلام نے اسے منحوس کہنے، سمجھنے سےمنع کیاہے ۔مکتبۃ المدینہ کی کتاب بدشُگونی پڑھئے ۔ماہِ صفر ماہِ خیرہے ،اس میں کئی اولیائے کرام کے عُرس مبارک ہوتے ہیں ۔اِمامِ اہلسنت،سیدی اعلیٰ حضرت اما م احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا عرس بھی اسی ماہِ صفرمیں ہوتاہے ۔اس لیے دعوت ِ اسلامی والے اسے ماہِ رضا بھی کہتے ہیں۔

سوال: کیااسلامی مہینوں میں بھی کوئی مہینا 31دن کا ہوتاہے؟

جواب:نہیں،اسلامی مہینا 29 یا 30دن کا ہوتاہے۔

سوال: کون سی دعائیں افضل ہیں؟

جواب: ماثورہ دعائیں یعنی وہ دعائیں جوقرآن وحدیث میں آئی ہیں، وہ دعائیں پڑھنا افضل ہے۔

سوال:کیا رات کو برتن دھو کر سونا چاہئے؟

جواب: حدیث پاک ہے: برتنوں کا دُھلا رکھنا اور صحن کا صاف رکھنا غنا کا باعث ہے۔ (طیبی، کنزالعمال ص:277) رات کو برتن دھونے کی تاکیدپڑھی نہیں۔

سوال : آپ کو اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا تعارف کب ہوا؟

جواب : میں چھوٹی عمر میں نعتوں میں” رضا“ تخلص سنتاتھا تو یوں تعارف ہوا۔ ایک شخص نے آپ کا نام لے کر رحمۃ اللہ علیہ کہاتو میں نے اس سے پوچھاکہ کیا یہ کوئی بزرگ تھے ؟تو انہوں نے مجھےاعلیٰ حضرت کا تعارف کروایا۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” امیرِ اہلِ سنت سے تلاوتِ قرآ ن کے بارے میں سوال جواب “ پڑھنے یاسُننے والوں کوجانشین امیراہل سنت نے کیا دُعا دی؟

جواب: یا اللہ پاک !جوکوئی 14صفحات کا رسالہ ’’ امیرِ اہلِ سنت سے تلاوتِ قرآ ن کے بارے میں سوال جواب ‘‘پڑھ یا سُن لے اسے قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما اور اس کی بے حساب مغفِرت فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔


25 محرم الحرام 1445ھ بمطابق 12 اگست 2023ء بروز ہفتہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرہ منعقد ہوا جس میں شہرِ کراچی کے مختلف علاقوں سے عاشقانِ رسول نےفیضانِ مدینہ کراچی آکر جبکہ دیگر شہروں اور ملکوں سے کثیر اسلامی بھائی بذریعہ مدنی چینل شریک ہوئے۔

اس مدنی مذاکرے میں عاشقانِ رسول کی جانب سے مختلف موضوعات پر سوالات کئے گئے جس کے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و حکمت سے بھرپور جوابات ارشاد فرمائے جن میں سے بعض درج ذیل ہیں:

سوال: یوم آزادی منانے کا طریقہ کیساہونا چاہئے؟

جواب: شریعت کے مطابق ہوناچاہئے ،کوئی بھی ایساانداز اختیارنہ کیا جائے جس سے کسی کو تکلیف ہو۔

سوال:والدین بچوں کو جشن آزادی شریعت کے مطابق منانے کی ترغیب کس طرح دلائیں؟

جواب:جو ماں باپ خود شریعت کے مطابق جشن آزادی نہیں مناتے وہ کس طرح سمجھائیں گے، انہیں پہلےخود ایسے کاموں سے باز آنا ہوگا اورجو دین کا درد رکھنے والے والدین ہیں انہیں چاہئے کہ 14اگست آنے سے پہلے بچوں کو سمجھائیں کیونکہ 14،اگست کو سمجھانا اتنا مفید نہیں ہوگا۔14اگست آنے سے پہلے مسجدکے خطیبوں کو چاہئے کہ خطبہ جمعہ میں شریعت کے مطابق جشن آزادی منانے کا ذہن بنائیں، اگرہرمسجدمیں ایساہوتو پھر بہترنتائج آئیں گے۔

سوال : انسانوں سے پہلے زمین پر کون سی مخلوق تھی؟

جواب : انسانوں سے پہلے جنات زمین پر آبادتھے۔

سوال: کسی روایت یا حدیث کو سن کر یہ کہہ کر انکارکر دیناکہ پہلے توکبھی نہیں سنی ،ایساکرنا کیسا؟

جواب: ایسانہیں کہنا چاہئے،یہ بڑی جرأت ہے ،بلکہ علماء سے رجوع کیا جائے؟

سوال: جشن آزادی کے موقع پر مساجدمیں محافلِ نعت منعقدکرنا کیسا؟

جواب: جی ہاں ! اس موقع پر مساجدمیں تلاوتِ قرآن ،دُرودخوانی اورمحافلِ نعت کا انعقادکیاجائے ۔محلے محلے ،گلی گلی اورہرہرمسجدمیں نیکی کی دعوت کا سلسلہ ہو،نماز اور دیگرموضوعات پر بیانات کئے جائیں۔نمازظہرکے بعد دورکعت شکرانے کے نوافل اداکریں ۔اس مرتبہ 14اگست پیرشریف کوہے ،پیرکو تو روزہ رکھنا سنت ہے ،پیرکوروزہ رکھیں اوراس میں جشن آزادی کے شکرکی نیت بھی کرلیں ۔

سوال:آجکل مہنگائی کی وجہ سے جاب اورکاروبارکی مصروفیت ہے پھر گھربارکے کام الگ ہوتے ہیں ایسے حالات میں دین کا کام کیسے کریں؟

جواب:دین کا کام کرنے کے لیے بے روزگاراورفارغ ہونا ضروری نہیں ہے ،ہربندے کی گھربارکی کوئی نہ کوئی مصروفیت ہوتی ہی ہے۔ اصل میں جذبہ چاہئے ،جذبہ ہوگا تو دین کے کام کے لیے وقت نکال ہی لیں گے۔بندہ شادیوں اورولیموں میں چلاہی جاتاہے ۔جس کودین کا کام کرنا ہے اس کے لیے راستے ہزار،جان ہتھیلی پر لے کروہ دین کا کام کررہے ہوتے ہیں ۔کیسے کیسے خطرناک علاقوں میں جاکر اسلامی بھائی نیکی کی دعوت دیتے ہیں ۔جن کو دین کا کام نہیں کرنا وہ پھولوں کی سیج پر بیٹھ کر بھی نہیں کرتے اورجنہیں کرنا ہوتا ہے وہ کانٹوں کی باڑ سے الجھتے ہوئے نکل جاتے ہیں اوردین کا کام کرتے ہیں۔ انبیائے کرام نے کیسی کیسی قربانیاں دیں۔ وہ جان ہتھیلی پر لے کرراہ خدا میں سفرکرتے تھے ۔کیا نوکری،کیا تجارت ،کیامصروفیت ،ہرصورت میں ہمیں دین کا کام کرنا چاہئے ۔وقت نکالنا چاہئےوقت نکل جائے گا۔ ڈبل بارہ گھنٹے کوئی بھی کام نہیں کرتا۔فکس اوقات میں ہی کام ہوتاہے ۔بس ہمیں دین کام کرناچاہئے۔دنیاوی کام کے دوران بھی نیکی کی دعوت دی جاسکتی ہے ۔

سوال : وکیل کس طرح دوسروں کوسمجھاسکتاہے؟

جواب : پریکٹس کے دوران اگرکوئی ان سے ناجائز کام کروانا چاہے تو یہ اسے سمجھائیں کہ یہ کام مَیں نہیں کروں گا اورکسی دوسرے سے بھی نہ کرواؤ۔دنیا کے تھوڑے سے فائدے کے لیے اپنی عاقبت داؤ پر نہ لگاؤ۔یہ نیکی کی دعوت ہے ۔ وکلاء دینی مطالعہ بھی کریں تاکہ شرعی معلومات میں اضافہ ہوجس سے نیکی کی دعوت دینے میں آسانی ہوگی ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ”گناہوں کے 5دنیاوی نقصانات“ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یاربَّ المصطفیٰ!جوکوئی 17صفحات کا رسالہ ’’گناہوں کے5دنیاوی نقصانات ‘‘پڑھ یا سُن لے اُسے ہمیشہ اچھے کام کرنے اوربُرے کاموں سے بچنے کی توفیق عطافرمااورقیامت کے روز سب سے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت نصیب فرما ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔


5 اگست 2023ء  بمطابق 18 محرم الحرام 1445ھ بروز ہفتہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل اسلامی بھائیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مدنی مذاکرے کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور نعتِ رسولِ مقبول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے کیا گیا جس کے بعد عاشقانِ رسول کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے متعلق سوالات کا سلسلہ ہوا جن کے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و حکمت بھرے جوابات دیئے۔

مدنی مذاکرے کے چند سوالات مع جوابات ملاحظہ کیجئے:

سوال: موسمیاتی مسائل ایک حقیقت ہے، امیراہل سنت آپ ارشادفرمائیں کہ اس کا کیا حل ہے ؟

جواب: پہلاتو یہ ہے کہ ہم دعاکریں کہ اےاللہ پاک!ہمیں دنیاوآخرت میں عافیت عطافرما،دوسرایہ کہ شجرکاری کریں جس طرح FGRF کررہی ہے اگرلاکھوں کروڑوں پودے لگائے جائیں اورپودے لگا کر اس کی دیکھ بھال کرکے درخت بنایا جائے تو موسمیاتی مسائل کا حل ہوسکتاہے۔ اسی طرح پانی اورکھانے پینے کی اشیا کو ضائع ہونے سے بچائیں،مگران دونوں کو بے دردی سے ضا ئع کیا جاتاہے ۔ شاید اسی وجہ سے ملک وبیرون ملک مہنگائی کاریشو بڑھ گیاہے۔

سوال:علم حاصل کرنے کے کیا فوائد ہیں؟

جواب:علم کے بہت فوائد ہیں،علم دین حاصل کرنے سے کئی مسائل حل ہوجاتے ہیں۔

سوال : کیا جنوں اورفرشتوں کو ایصال ثواب کیا جاسکتاہے؟

جواب : جی ہاں ! مسلمان جنوں اورفرشتوں کو ایصال ثواب کیا جاسکتاہے اسی طرح انبیاء اوررسولوں کوبھی ایصال ثواب ہوسکتاہے ۔سید المعصومین ،تمام نبیوں کے سردارحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کوبھی ایصال ثواب کیا جاسکتاہے۔

سوال: بنگلادیش میں ڈینگی کا مرض بڑھ گیا ،اس کا روحانی علاج بتادیجئے ۔

جواب: روزانہ گیارہ(11)مرتبہ ’’یاسلام ‘‘پڑھ کر پانی پر دم کرکےمریض کو پلائیں اوراٹھتے بیٹھتے ”یَاسَلَامُ “کا وردکرتے رہیں، دوسراروحانی علاج یَا شافیَ الأمراض سو(100)مرتبہ پڑھ کر مریض کو دم کریں۔

سوال: بولنے اورلکھنے میں کیا احتیاط کی جائے؟

جواب: وہی بولاجائے اورلکھا جائے جس سے آخرت میں شرمندہ نہ ہونا پڑے۔قیامت میں ہر حرف کا حساب ہے اس لیے بولنے میں بھی احتیاط کی جائے ۔

سوال:کوئی کام بھی کیا جائے تو اس میں احتیاط لازمی ہے؟

جواب:جی ہاں !جوکام بھی کیا جائے شریعت کے مطابق ہو اورسلیقے سے کیا جائے ۔شادی ہویا نیاز،سبھی میں حکم شریعت پیش نظررکھیں ۔

سوال : بعض لوگ وطن عزیز کی کمزوریاں بیان کردیتے ہیں ،ایساکرنا کیسا؟

جواب : ہمارا ملک عزیز اسلام کا قلعہ ہے،یہاں مساجدمیں نمازیں ہورہیں ہیں، نیکی کی دعوت دینے کی آزادی ہے۔مسلمانوں کا ملک اورآزادوطن ہے ۔ جب ہم باہر جاتے ہیں تو اپنا ملک سستالگتاہے ۔باہربہت مہنگائی ہے اوربھی بیرون ملک میں کئی مسائل ہیں جو لائیو بیان نہیں ہوسکتے ۔اپنے ملک وگھرکو بُراکہنا ویسے بھی عقل مندی نہیں ہے ۔گھریا ماں باپ یا اولاد میں کوئی کمزوری ہوبھی تو بندہ اسے دبائے گا، کسی کے سامنے بیان نہیں کرےگا۔وطن کو مادروطن کہتے ہیں ۔یعنی وطن ماں جیساہوتاہے ۔ہماراوطن اچھا ہے ہمیں اس کی تعمیرکرنی چاہئے ۔اللہ پاک ہمارے وطن اوردنیا بھرمیں امن رکھے، امن ہوگا تو نیکی کی دعوت کی دھوم مچی رہے گی۔

سوال: مفتی دعوتِ اسلامی مولانا حافظ محمد فاروق عطاری مدنی مرحوم کاوصال 18محرم الحرام کو ہوا،آج ان کی شبِ عرس ہے ،آپ کیا فرماتے ہیں؟

جواب: مفتی دعوت اسلامی عالمِ باعمل تھے۔ ان کے کردارسے عمل نظرآتاتھا،ہم نے انہیں قریب سے دیکھا ہے۔بہت جلد جوانی میں ہم سے جداہوگئے،ان کاجمعہ کے دن بعد ِجمعہ مطالعہ کرتے ہوئے اکیلے میں وصال ہوگیا تھا۔

سوال : کہاجاتاہے کہ مرغااذان دیتاہے جبکہ اذان مسجدمیں نمازکے لیے دی جاتی ہے ۔کیا مرغے کے لیے اذان کا لفظ کہہ سکتے ہیں؟

جواب : کوئی حرج نہیں ۔اذان کا لغوی معنی ہے اعلانِ عام ۔حدیثِ پاک میں ہے کہ مرغے کو برامت کہوکہ یہ نمازکے لیے جگاتاہے۔ بعض صحابہ کرام اپنے ساتھ مرغا رکھتے تھے کہ نمازکے لیے جگائےگا۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” جمعہ کے فضائل  “ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہلسنت نے کیا دُعا دی؟

جواب: یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 25 صفحات کا رسالہ جمعہ کے فضائل  پڑھ یا سن لے اُسے جمعہ کے مبارک دن کے صدقے اپنی رحمتوں سے مالا مال فرمااور اُس کی بے حساب مغفرت فرما ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔


قرآن کریم  خالص اللہ پاک کا کلام ہے جسے آخری نبی حضرت محمد مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر نازل کیا گیا۔ کلام اللہ کو درست مخارج کے ساتھ پڑھنا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے جبکہ اس کی تلاوت سے بے شمار اجر و ثواب کا خزانہ ہاتھ آتا ہے اور خوب خوب برکتیں بھی حاصل ہوتی ہیں۔

عاشقانِ رسول کو تلاوت قرآن اور اسے دُرست مخارج کے ساتھ سیکھنے کی ترغیب دلانے کے لئے خلیفۂ امیر اہلسنت مولانا حاجی عبید رضا عطاری مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے اس ہفتے 14 صفحات کا رسالہ امیر اہل سنت سے تلاوتِ قرآن کے بارے میں سوال جواب پڑھنے / سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔

دعائے جانشین امیر اہلسنت

یا اللہ پاک! جوکوئی 14صفحات کا رسالہ امیر اہل سنت سے تلاوتِ قرآن کے بارے میں سوال جواب پڑھ یا سُن لے اسے قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما اور اس کی بے حساب مغفرت فرما۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہُ علیهِ واٰله وسلّم

یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے

Download


انسان کے اندر سب سے بڑی بیماری، گناہوں کی بیماری ہے۔ اس بیماری سے نہ صرف دنیا میں بلکہ آخرت میں بھی آزمائش کا سامنا کرنے پڑے گا۔ عاشقانِ رسول کو گناہوں کی نحوست سے بچانے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے 17صفحات کا رسالہ گناہوں کے 5 دُنیوی نقصانات پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔

دعائے عطار

یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ گناہوں کے 5 دُنیوی نقصانات پڑھ یا سن لے اُسےہمیشہ اچھائیاں کرنے اور برائی سے بچنے کی توفیق دے اور قیامت میں سب سے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت نصیب فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ النّبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے

Download

رسالہ آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں

Audio Book


کتابیں تحریر کرنا ہمارے بزرگانِ دین رحمہم اللہ المبین کا معمول رہا ہے جس کی بدولت آج امتِ مسلمہ کو کتابوں کی صورت میں علمِ دین کا کثیر خزانہ حاصل ہوا ہے۔

تحریری کام کرنے اور عاشقانِ رسول کو علمِ دین سکھانے کے لئے 8 اگست 2023ء بروز منگل امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہبیرونِ ملک سفر پر روانہ ہو چکے ہیں۔

روانگی کے وقت امیرِ اہلِ سنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اپنا ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ کا قول نقل کیا :شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:برائی کا بدلہ برائی سےدینا آسان ہے، اگر تو مرد کا بچہ ہے توبرائی کا بدلہ بھی بھلائی سے دے۔

اسی دوران امیرِ اہلِ سنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہنے بیرونِ ملک سے واپسی کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:ان شاء اللہ الکریم ربیع الاول شریف کا چاند کراچی میں دیکھنے کی نیت ہے،پھر 12 مدنی مذاکرے ان شاء اللہ ریگولر (روزانہ) عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں ہوں گے، اُس میں حاضری کی نیت ہے۔

ویڈیو پیغام کے آخر میں امیرِ اہلِ سنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہنے تمام عاشقانِ رسول کو ربیع الاول کے مدنی مذاکروں میں شرکت کرنے کی ترغیب دلائی نیز دینِ اسلام کی ترقی اور وطنِ عزیز کی حفاظت کے لئے دعاؤں سے نوازا۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

11 محرم الحرام 1445ھ 29 جولائی 2023ء بروز ہفتہ عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں علمِ دین سے بھرپور مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر عاشقانِ رسول کی براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل شرکت رہی۔

معمول کے مطابق مدنی مذاکرے کا آغاز تلاوتِ قراٰن اور نعت شریف سے کرنے کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ ہوا جس میں شیخ طریقت، امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔

سوال: اہل بیت سے محبت کا کیافائدہ ہے؟

جواب:فرمان امام حسین رضی اللہ عنہ: جس نے اللہ پاک کی رضا کے لیے ہم سے محبت کی ، پھرشہادت اوردرمیان کی انگلی کو آپس میں ملاکر فرمایا ہم اوروہ قیامت کے دن یوں ہوں گے ۔(معجم کبیر،3/125،روایت 2848)

سوال:امیراہل سنت نے محبتِ امام حسین رضی اللہ عنہ کا اظہارکن الفاظ سے فرمایا؟

جواب:خداکی قسم مجھے امام حسین سے محبت ہے ،جب مَیں چھوٹاتھا ،بول بھی نہیں سکتاتھا ،اس وقت سے ہی مجھے ان سے محبت ہے،امام اہل سنت اعلیٰ حضرت امام احمدرضا رحمۃ اللہ علیہ نے صبرکرنے کا حکم دیا ہے ورنہ واقعہ ٔکربلااورآپ کی شہادت کا تصورآتاہے تو جی چاہتاکہ پھوٹ پھوٹ کر روؤں۔صبرکرنا ہے ،اپنے آپ کوکنڑول کرنا ہے اوراگرکوئی آوٹ آف کنڑول ہوجائے اورخودبخودآنسوبہہ جائیں تو بھی سعادت کی بات ہے ،ہمیں امام حسن اورامام حسین رضی اللہ عنہما سے پیارہے اور ان سے نسبت رکھنے والی چیزوں سے بھی پیارہے، مجھے سیدوں سے پیارہے کیونکہ یہ ان کی اولادہیں ۔

سوال :حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی عبادت کا اندازکیا تھا؟

جواب: حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ دن رات میں ایک ہزارنوافل ادافرمایا کرتے تھے ۔ماہِ رمضان میں مکمل قرآن پاک ختم فرمایا کرتے تھے ۔آپ کو حج کرنے کا بہت شوق تھا ،آپ نے 25حج پیدل کئے۔

سوال: بعض اوقات غربت کی وجہ سے دل پریشان ہوجاتاہے ،یہ پریشانی کیسے دورہو؟

جواب:جب تک اللہ پاک نے زندہ رکھنا مقدرفرمایاہے تو رزق اللہ پاک کے ذمہ کرم پر ہے۔کفایت شعاری اختیارکی جائے ۔ہمیں ناشتے میں پراٹھا،انڈاآملیٹ اورایک آم بھی درکارہے جبکہ ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم جوکی روٹی پرقناعت فرماتے تھے۔ کسی کا محل دیکھ کر اپنی جھونپڑی نہیں گرائی جاتی ۔اپنے پاس جھونپڑاہے تو اللہ پاک کا شکراداکریں ،ایسے لوگ بھی پائے جاتے ہیں جن کے پاس یہ بھی نہیں بلکہ فٹ پاتھ پر سوتے ہیں ۔اوپرنہیں نیچے دیکھیں تو تسلی ہوجائے گی ،صبروہمت سے کام لیں۔اللہ پاک پر بھروسہ اوراعتمادکریں اوراپنے کام اللہ پاک کو سونپ دیں ۔ اللہ پاک نے جو ایمان دیاہے وہ تو انمول ہے، لوگ مجھے ایمان کے بدلے کروڑوں اربوں روپے دیں اورکہیں کہ ایمان دے دو تو میں ہرگزنہ دونگا۔ہمارا نصیب تو بہت بلند ہے کہ دامن مصطفی (صلی اللہ علیہ والہ وسلم )ہمارے ہاتھوں میں ہے لوگ کہتے ہیں ماؤنٹ ایورسٹ (Mount Everest)سب سے بلندچوٹی ہے،مَیں کہتاہوں کہ ایمان ودامن مصطفی (صلی اللہ علیہ والہ وسلم )ہمارے پاس ہونے کی وجہ سے ہمارانصیب اس سے بھی بلندہے ۔بہرحال ہمیں رزق حلال کی تلاش میں ہاتھ پاؤں مارنے چاہئیں اوریہ بات پیش نظررکھنی چاہئے کہ اللہ پاک خالی پیٹ اٹھاتاہے مگرخالی پیٹ سلاتانہیں ۔

سوال: مال جمع کرنے کا جذبہ کیسا؟

جواب: صرف تین جاندارآئندہ کے لیے اپنی خواراک جمع کرتے ہیں ،اس میں انسان فسٹ ہے کہ کماتاہے اورخوب کماتاہے ،اپنے محلے میں دُکان ہے تو دوسرے محلے بلکہ شہراور ملک میں بنانے کی کوشش کرتاہے ،آج کل لوگوں نے زندگی کا مقصدمال کمانا بنا لیاہے،یہ مولیٰ کی محبت کے لیے کب کوشش کریں گے۔ کس کے لیے کماتاہے ؟خاندان والوں کے لیے ؟یادرکھئے خاندان والے تین دن قبرپر فاتحہ پڑھنے کے لیے جاتے ہیں، پھر جمعرات جمعہ جاتے ہیں ،پھرچہلم میں جاتے ہیں توپھر شب برات ،عاشورا یا عیدین پرہی جاتے ہیں ۔پھر برسی پرجاتے ہیں اورپھر برسی بھی آہستہ آہستہ بھول جاتے ہیں ۔ماں باپ کی قبرپر پھربھی لوگ جاتے ہیں لیکن دادا اورناناکی قبرپر کون جاتاہے ۔رہے نام اللہ کا !اگرآپ زیادہ مال چھوڑیں گے تو اولادلڑائی جھگڑے اورخون خرابے اورکورٹ کچہری میں چلے جائے گی ۔اے غریبو! ہمت رکھو،دوسروں کا مال دیکھ کر مت للچاؤ۔

سوال:ہرصحابی کے بارے میں کیا عقیدہ رکھا جائے ؟

جواب:ہرصحابی عادل اورجنتی ہے ،عادل وہ ہوتاہے جو کبیرہ گناہ نہیں کرتااورصغیرہ گناہ پراصرارنہیں کرتایعنی ہوبھی جائے تواس سے فوری توبہ کرلیتاہے ۔

سوال : صاحب استظاعت کسے کہتے ہیں؟

جواب : استطاعت کہتے ہیں طاقت کویعنی کسی کام کی طاقت رکھنے والے کو صاحبِ استطاعت کہتے ہیں ۔زکوۃ اورحج فرض ہونے کے لیے صاحبِ استطاعت وغیرہ اس کی تفصیل بنے گی۔یعنی جس میں زکوۃ کی شرائط پائی جائیں تو زکوۃ کی ادائیگی کے اعتبارسے وہ صاحبِ استطاعت ہے ۔ حج فرض ہونے کی شرائط جس میں پائی جائیں گی تو وہ حج کے اعتبارسے صاحب استطاعت ہے ۔

سوال: دُکانوں ،کلینک،آفس ،شورومزکے لیے مکتبۃ المدینہ نے ایک تختی بنائی ہے جس میں نمازکے لیے دُکان بند کی اطلاع اورپڑھنے والے کو نمازکی ترغیب ہے اس کو لینے اورلگانے والے کے لیے امیراہل سنت نے کیا دعادی ہے ؟

جواب: مکتبۃ المدینہ کی طرف سے شائع شدہ اس تختی پر لکھا ہے کہ ہم نماز کے لیے جاچکے ہیں ،آپ بھی آجائیے یعنی دُکان بند ہے تو تشویش نہ کریں ،نمازپڑھنے کے لیے کچھ دیرکے لیے دکان بند کی گئی ہے ،آپ بھی نمازپڑھنے کے لیے مسجد میں آجائیے۔یہ تختیاں آپ مکتبۃ المدینہ سے خریدیں اورایسے دکانداروں کو ڈھونڈ کر دیں جو یہ تختیاں لگائیں ۔دعائے عطار:یااللہ پاک ! جو یہ تختی کم ازکم ایک بھی خریدلے یامزیدآگے تقسیم بھی کرے ،وہ اس وقت تک دنیا سے رخصت نہ ہوجب تک تیرے حبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم اورحضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا خواب میں دیدارنہ کرلے ۔امین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ”امیراہل سنت کے 130،ارشادات“ پڑھنے یاسُننے والوں کوجانشین امیراہل سنت نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یااللہ پاک !جوکوئی 14صفحات کارِسالہ ”امیراہل سنت کے 130،ارشادات“ پڑھ یا سن لے اسے عاملَ سنّت اورشریعتِ مطہرہ کا پابندبنا اوراُسے بے حساب بخش دے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔


علمِ دین سکھانےاور لوگوں کی دینی، اخلاقی و تنظیمی تربیت کرنے والی عاشقانِ رسو ل  کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت4 محرم الحرام 1445ھ بمطابق 22جولائی 2023ء بروز ہفتہ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔

معمول کے مطابق تلاوتِ قراٰن و نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد ملک و بیرونِ ملک کے عاشقانِ رسول کی جانب سے امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ سے مختلف سولات ہوئے جن کے آپ دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد فرمائے۔ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:

سوال: بیان سننے کے آداب کیا ہیں ؟

جواب: شریعت کے مطابق جب عالم صاحب بیان کررہے ہوں تو اس بیان کو غور اوریکسوئی کے ساتھ سننا،ادھرادھرنہ دیکھنا،ٹیک نہ لگانا،بغیروجہ کھڑے نہ ہونا،ان سب پر عمل ضروری ہے ۔اس طرح سنیں گے تو سمجھ بھی آئے گی ۔بات کان میں جائے گی تو دل میں بھی اترے گے ۔اگرکان میں نہیں جائے گی سرسے گزرجائے گی تو دل میں کیسے اترے گی ۔جب دل میں نہیں اترے گی تو پھرعمل کیسے ہوسکے گا۔

سوال:کیااجتماع میں شرکت کرنے والوں کے بھی آپس میں حقوق ہیں ؟

جواب:اجتماع میں جو شرکا ء ہوتے ہیں وہ ایک دوسرے کے پڑوسی ہوتے ہیں ،انہیں ایک دوسرے کا لحاظ رکھنا ہوگا،دوسرے کے لیے جگہ تنگ کردینے،کہنی وغیرہ مارنے ،دھکم پیل کرنے کی ہرگزاجازت نہیں ۔بس یہ کوشش کریں کہ میری ذات سے کسی کو تکلیف نہ ہو،یہی حسن معاشرت اورحسن اخلاق ہے ۔یہ مدنی پھول اپنی گرہ سے باندھ لیں گے اگرہم کسی کو راحت نہیں پہنچاسکتے تو تکلیف تو نہ ہی پہنچائیں ۔ہمیں تودوسروں کو راحت پہنچانے والاہوناچاہئے ۔قرآن پاک میں واضح طورپر ہے کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ۔یوں ایمان کے رشتے سے ہم آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔بلکہ بلاوجہ کسی غیرمسلم کو بھی ہم سے تکلیف نہیں پہنچنی چاہئے ۔نرم اورمیٹھے میٹھے بن کررہیں گے تو ہمارااسلام بہت ترقی کرے گا۔میٹھے بول ہماری خصوصیت ہونی چاہے۔حدیث پاک ہے جس چیز میں نَرمی ہوتی ہے اُسے زینت بخشتی ہے اور جس چیز سے جُدا کرلی جاتی ہے اُسے عیب دار بنادیتی ہے ۔ (صحیح مسلم ص 1398 حدیث 2594 دار ابن حزم بیروت)

سوال: ہمارے پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کی کتنی شہزادیاں ہیں؟

جواب : ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی 4شہزادیاں ہیں : حضرت بی بی زینب ،حضرت بی بی رُقیہ،حضرت بی بی کُلثوم اورحضرت بی بی فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہن ۔

سوال: ان چاروں شہزادیوں کا مختصرتعارف بیان کردیجئے ۔

جواب: ٭سب سے بڑی حضرت بی بی زینب ہیں ،مکہ شریف سے مدینہ شریف ہجرت کے موقع پر انہیں آزمائش پیش آئی ،فرمان مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم):میری یہ بیٹی دوسری بیٹیوں میں اس بات میں فضیلت رکھتی ہے کہ اس نے ہجرت کے وقت مصیبت اٹھائی۔ (شرح زرقانی ،3/195)ان کی وفات پر ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ان کے کفن کے لیے اپنا تہبندعطافرمایااوراپنے بابرکت ہاتھوں سے انہیں قبرمیں اتارا۔٭دوسری شہزادی حضرت رُقیہ اعلان نبوت سے سات سال پہلےپیداہوئیں ۔یہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ ہیں ۔یہ غزوہ بدرکے موقع پر بیمارتھیں ،جب اس غزوہ میں کامیابی کی خبرمدینہ شریف میں پہنچی تو ان کی وفات ہوئی ۔٭تیسری شہزادی حضرت ام کلثوم ہیں،ان کا نکاح حضرت رُقیہ کی وفات کے بعد حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے ہوا۔ ان کی وفات شعبان شریف 9ہجری کو ہوئی۔پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے نمازجنازہ پڑھائی ۔آپ کی تدفین جنۃ البقیع میں ہوئی۔ ٭سب سے چھوٹی ،پیاری اورلاڈلی شہزادی حضرت فاطمۃ الزہراہیں ۔ان کے بدن سے جنت کی خوشبوآتی تھی اسی لیے ان کا لقب زہراہے، آپ کا ایک لقب بتول بھی ہے۔ فرمان مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ والہ وسلم ):فاطمہ میرے بدن کا ٹکڑاہیں ،جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا۔(بخاری شریف ، حدیث 3556)مسلمانوں کی ماں حضرت عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ مَیں نے شکل وصورت، چال ڈھال اورعادات میں حضرت فا طمہ سے بڑھ کر کسی کو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ سلم سے مشابہ یعنی ملتی جلتی نہیں دیکھا ۔ جب یہ آتیں تو نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان کے استقبال کے لیےکھڑے ہوجاتے اوران کا ہاتھ تھام کر انہیں بوسہ دیتے اورا پنی جگہ پر بٹھاتے۔

سوال: دنیا میں وہ کون سی ہستی ہے جن کے نکاح میں یکے بعددیگرے ایک نبی علیہ السلام کی دوبیٹیاں آئی ہوں ؟

جواب: وہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ہیں ۔ان کے نکاح میں یکے بعددیگرے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دوبیٹیاں حضرت رُقیہ اورحضرت اُمِّ کلثوم رضی اللہ عنہما آئیں ۔اسی لیے آپ کا ایک لقب ذوالنورین ہے یعنی دونوروالے ۔

سوال:واقعۂ کربلاکو اقتدارکی جنگ کہنا کیسا؟

جواب:یزیدکے جانب سے تو یہ اقتدارکی جنگ تھی کہ وہ سمجھتاتھاکہ حضرت امام عالی مقام کی جانب سے مجھے اقتدارکے چھن جانے کا خطرہ ہے جبکہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی جانب سے یہ اِعلائے کلِمَۃُ الْحَق(حق بات کوبلندکرنا ) تھا ۔ورنہ انہیں اقتداراورتخت سے کیا دلچسپی تھی ،ان کا اقتدارتو مسلمانوں کے دلوں میں تھا اورہے ۔انہیں دوطرفہ اقتدارکی جنگ خارجی کہتے ہوں گے مسلمان تو ایسانہیں کہتے ۔عاشقانِ صحابہ واہل بیت تو یہ سوچ بھی نہیں سکتے ۔

سوال : راستے میں گاڑی کے پارک کرنے یاروک کررکھنے سے راستے بند یا تنگ ہوجاتے ہیں آپ کیا فرماتے ہیں؟

جواب : یہ مسئلہ تو ہے لوگ گاڑی میں بیٹھے ہوتے ہیں اورراستے میں اسے روک دیتے ہیں یا بغیرپارکنگ کے گلیوں میں کھڑی کرکے چلے جاتے ہیں جس سے ٹریفک کے چلنے میں دشواری ہوتی ہے اورلوگ پریشان ہوتے ہیں ۔یوں کرنے والے قانون اورشریعت دونوں اعتبارسے مجرم ہیں ۔یہ حسن معاشرت کے خلاف ہے ۔اسی طرح ہارن بجانے والے بھی توجہ کریں کہ ان کے ہارن سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو۔

سوال: محرم الحرام میں ایصال ثواب کے لیےکھچڑابناناہی ضروری ہے یا دیگرکھانے تقسیم کرکے ایصال ثواب کیا جاسکتاہے؟

جواب: جب کسی کھانے کی نسبت ایصال ثواب کے لیے کسی بزرگ سے کردی جائے تو اسے نیازکہاجاتاہے اورنیازکے کھانے کی برکت میں اضافہ ہوجاتاہے اوریہ نیازکرنا شریعت کے مطابق ہوتو کارِ ثواب اورسعادت کی بات ہے ۔امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے ایصال ثواب کے لیے کھچڑاہی ضروری نہیں دوسراکھانا بلکہ پانی پلاکر بھی ایصال ثواب کیا جاسکتاہے ۔

سوال: محرم الحرام میں کھچڑابنانے کارواج کیسے شروع ہوا؟

جواب: جب معرکہ کربلاہوگیا تو مقام غادریہ سے لوگ آئے ،یہ اچھے اورعقیدت مندلوگ تھے ،انھوں نے کربلامیں آکر شہدائے کربلاکے لاشوں کی تدفین کی، یہ لوگ اپنے ساتھ مختلف اناج لے کرآئے تھے انھوں نے یہاں کھانا بناکر ایصال ثواب کیا،اسی سے کھچڑے کی نیازکا سلسلہ شروع ہوا۔یہ تاریخی بات ہے اگریہ واقعہ نہ بھی ہو تو ایصال ثواب کےلیے کھچڑاتیارکرنے میں حرج نہیں ۔

سوال:کیا کسی کوکھانا کھلانا ثواب کا کام ہے؟

جواب:جی ہاں! یہ جنت میں لے جانے والاکام ہے ۔امیرغریب ،رشتہ دار،محلہ دارکسی کوبھی کھانا کھلائیں تو ثواب ملے گا۔یہ کام اللہ کی رضا،اچھی نیتوں اورشریعت کے مطابق ہونا چاہئے ۔

سوال : علم دین کے حاصل کرنے کی کیا اہمیت ہے؟

جواب : علم دین ہی انسان کو انسان بناتاہے ۔بزرگوں کا قول ہے کہ ہمارابس چلے تو ہم لوگوں کو علم دین گھول کرپلادیتے ۔علم بہت ہی بڑی چیزہے ۔علم سے بہت فرق پڑتاہے ،اہل علم عام لوگوں سے بہت فضیلت والے ہوتے ہیں ۔ہمارے معاشرے میں بھی سرمایہ داروں کی بنسبت اہل علم کی قدرکی جاتی ہے ان کے احترام میں لوگ کھڑے ہوتے ہیں اورانہیں راستہ دے دیتے ہیں ۔عالم دین کا ہاتھ چوماجاتاہے ان کا ادب کیا جاتاہے ۔خوف خدارکھنے والے لوگ ایساہی کرتے ہیں اوران کی بھی ایک تعداد ہے ۔اللہ پاک ہمیں بھی علماء سے محبت کرنے والابنائے ۔علم دین حاصل کرنے کے کئی ذرائع ہیں ،مدنی چینل دیکھنا ،مدنی مذاکرے میں شرکت کرنا انہیں میں سے ہے ۔مدنی چینل دیکھا کریں ۔حضرت شاہ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :جس مسلمان میں علم دین حاصل کرنے کا شوق ہوگا اس کا ایمان پر خاتمہ ہوگا۔

سوال: نگاہ نیچی رکھ کر بات کرنا مشکل ہوتاہے بعض اوقات چہرے کی طرف دیکھ کر بھی بات کرنا ضروری ہوتاہے ورنہ بات درست سمجھ نہیں آتی تو نظرنیچی رکھ کربا ت کرنے والے نیک عمل پر عمل کیسے ہوگا ؟

جواب: موقع کی مناسبت سے ہی ہوگا۔ضرورتا چہرے کی طرف دیکھ کربات کرنے میں حرج نہیں بلکہ بعض اوقات ضروری ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ ادھرادھردیکھنے کے بجائے نگا ہ کونیچے رکھیں ۔فضول نگائی اورپریشان نظری یعنی بلاضرورت اِدھراُدھردیکھنا منع ہے۔ اس کا قیامت کے دن حساب ہوگا۔اجنبیہ عورت کے چہرے پر نظرڈال کربات کرنےسےبچنا ضروری ہے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” کراماتِ حضرت معروف کرخی “ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یااللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ کراماتِ حضرت معروف کرخی“ پڑھ یا سن لے اُسے سلسلۂ قادریہ کے بزرگانِ دین کے فیضان سے مالا مال فرمااور اُس کی بے حساب بخشش کردے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔


جمعہ تمام دنوں کا سردار ہے۔ جمعہ کے روز مرنے والے سے قبر میں سوالات نہیں کئے جاتے ہیں۔ جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی بھی ہے جس میں دعا رد نہیں کی جاتی۔ جمعہ کے دن ہرساعت  بڑی قیمتی ہے۔

عاشقانِ رسول کو جمعۃ المبارک کی فضیلت سے فائدہ حاصل کرنے اور اس میں نیکیاں کرنے کی ترغیب دلانے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے 25صفحات کا رسالہجمعہ کے فضائل پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔

دعائے عطار

یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 25 صفحات کا رسالہ جمعہ کے فضائل پڑھ یا سن لے اُسے جمعہ کے مبارک دن کے صدقے اپنی رحمتوں سے مالا مال فرمااور اُس کی بے حساب مغفرت فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ النّبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے

Download


اولیائے کرام رحمۃُ اللہِ علیہم کی تعلیمات اور ان کی سیرت سے عاشقان رسول کو وابستہ کرنے اور اس کے مطابق زندگی گزارنے کی ترغیب دلانے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے 17 صفحات کا رسالہ کراماتِ حضرت معروف کرخی رحمۃُ اللہِ علیہپڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ کراماتِ حضرت معروف کرخی رحمۃُ اللہِ علیہپڑھ یا سن لے اُسے سلسلۂ قادریہ کے بزرگانِ دین کے فیضان سے مالا مال فرمااور اُس کی بے حساب بخشش کردے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ النّبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے

Download

رسالہ آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں

Audio Book


 کراچی (محمود عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ عظیم صحابی ہیں، آپ کا وصف ہے کے آپ کو دینی معاملے میں ذرہ برابر بھی کوتاہی برداشت نہیں تھی،آپ دینی احکامات پر مضبوطی سے عمل کرتے،اللہ پاک کی منع کی ہوئی باتوں سے بچتے،نیکی کی دعوت دیتے اور برائی سے منع کیا کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں محرم الحرام کی مناسبت سے ہونے والےمدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر اہل سنت نے فرمایا کہ دنیا میں آپ کا نام مبارک عمر اور آسمانوں میں فاروق کے نام سے پہچانا جاتا ہے،آسمانی کتاب توریت میں آپ کو حق بات کہنے والا بیان کیا گیا ہے،انجیل میں آپ کا نام کافی ہے اور جنت میں آپ کا نام سراج ہوگا،اعلان نبوت کے چھٹے سال 614عیسوی میں آپ نے اسلام قبول کیا،سرور عالم ﷺ نے آپ کے اسلام قبول کرنے کی دعا فرمائی،آپ کو مرادِ رسول بھی کہتے ہیں۔ امیر اہل سنت نے فرمایا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اسلام قبول کرنے سے اسلام کی عزت اور غلبہ میں اضافہ اورمسلمانوں کو حوصلہ ملا،آپ کے اسلام قبول کرنے کے بعد مسلمانوں نے حرم پاک میں اعلانیہ نماز ادا کی،رسول پاک ﷺ نے آپ کو اپنا وزیر فرمایا،اسلام کی تمام اہم منصوبہ بندیوں میں حضرت عمر رسول اللہ ﷺکے خصوصی مشیر رہے،ساری زندرگی حضور جانِ عالم ﷺ کی خدمت میں گزاری، 13سن ہجری بمطابق 634عیسوی یعنی 53سال کی عمر مبارک میں آپ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ بنے۔24ہجری بمطابق 643عیسوی میں مسجدِ نبوی شریف میں نما زِفجرمیں شہادت کی موت پائی اور حضور جانِ کائنات فخر موجودات ﷺ کے پہلو مبارک میں دفن ہوئے۔ امیر ِاہلِ سنت نے فرمایا کہ حضرت ابو بکر وعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے محبت کرنے والا برکتوں سے نوازا جاتا ہے،اس کی اولاد کو بھی اس محبت کی برکتیں نصیب ہوتی ہیں،بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے،مشکلات سے نجات ملتی ہے،اللہ پاک ہمیں بھی شیخین کریمین کی محبت نصیب فرمائے۔