اسلام میں چھینک کو صرف ایک جسمانی عمل نہیں بلکہ اللہ پاک کی نعمت اور رحمت کا اظہار سمجھا گیا ہے۔ چھینک کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کے متعلق واضح تعلیمات دی ہیں جو نہ صرف شکرگزاری سکھاتی ہیں بلکہ باہمی خیرخواہی اور دعاؤں کا تبادلہ بھی بناتی ہیں۔

چھینک کے متعلق آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے کہ: اللہ پاک چھینک کو پسند اور جماہی کو ناپسند کرتا ہے، تو جب تم میں سے کوئی چھینکے اور اللہ کی حمد کرے تو ہر سننے والے مسلمان پر حق ہے کہ اسے چھینک کا جواب دے یعنی یرحمک اللہ کہے۔

(بخاری، 4/163، حدیث:6226)

چھینک کے متعلق معلومات فراہم کرنے اور اس کی اہمیت بتانے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقان رسول کو اس ہفتے 16 صفحات کا رسالہ چھینک کے آداب پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔

دعائے عطار

یاربّ کریم! جو کوئی 16 صفحات کا رسالہ چھینک کے آداب پڑھ یا سُن لے اُسےاپنی رضا پر راضی رہنے کی سعادت دے اور ماں باپ سمیت اس کی بے حساب مغفرت فرما۔ اللّٰھم اٰمین بجاہِ خاتَم النبیّن صلی اللہ علیہ و سلم

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download