عاشقانِ رسول کی  دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے اسلام آباد میں قائم مدنی مرکز فیضانِ مدینہ جی الیون میں مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری نے خیبر پختونخواہ کے ذمہ داران کا مدنی مشورہ فرمایا جس میں نگران صوبائی مشاورت، نگران ڈویژن مشاورت اور صوبائی شعبہ جات کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

مدنی مشورے میں رکنِ شوریٰ نے ذمہ داران کو آنے والے محرم الحرام میں 1 ماہ اور 12 دن کے مدنی قافلوں کے لئے ٹرین چلانے کا ذہن دیا ۔ اس کے علاوہ 12دینی کاموں کو کرنے کے متعلق پوچھتے ہوئے آئندہ کے لئے اہداف دیئے ۔(کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


حضرت عثمان غنی وہ خوش نصیب صحابی ہیں کہ انہیں رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کئی بار جنت کی بشارت دی

اللہ کے فضل سے عثمان غنی وہ بلند رتبہ صحابی ہیں جن کیلئے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ساری رات دعا فرمائی

آپ کو18ذوالحجہ کو بھوکے پیاسے نہایت مظلومیت کیساتھ شہید کیا گیا،کلثوم مسجد میں بیان

کراچی(رپورٹ:محمود عطاری) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی محمد شاہد عطاری مدنی نے کہا ہے کہ یوں تو ہر صحابی ہی جنتی ہے،البتہ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ وہ خوش نصیب صحابی ہیں کہ ان کو مالک جنت،قاسم نعمت رسول رحمت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ایک بار نہیں بلکہ کئی بار جنت کی بشارت دی،جنت میں ہر نبی کا ایک رفیق ہوگا اور سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے جنت کے رفیق حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کلثوم مسجد ڈرگ کالونی میں سنتوں بھرے اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ابتدا ء ہی میں دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے تھے،آپ عشرہ مبشرہ یعنی زبان مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے جنت کی بشارت پانے والے 10صحابہ کرام میں سے ہیں،سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی دوشہزادیاں حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے نکاح میں دیں۔

حاجی محمد شاہد عطاری نے کہا کہ محبوب خدا سرور انبیاء صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رضا مل جانا کوئی عام بات نہیں،بہت بڑی فضیلت ہے،آخرت میں اہل جنت کو جو سب سے بڑا انعام ملے گا وہ اللہ پاک کی رضا ہے،اب دیکھنا یہ ہے کہ اللہ پاک کی رضا ملتی کیسے ہے، انہوں نے کہا کہ جس سے اللہ پا ک کے محبوب ﷺ راضی ہوجائیں،وہ آخرت کے سب سے بڑے انعام یعنی اللہ پاک کی رضا کا مستحق ہوجاتا ہے اور اللہ پاک کے فضل سے عثمان غنی رضی اللہ عنہ وہ بلند رتبہ صحابی ہیں کہ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ساری رات آپ کیلئے دعا فرمائی کہ یا اللہ میں عثمان سے راضی ہوں توبھی اس سے رضی ہوجا۔

حاجی محمد شاہد عطاری نے کہا کہ یہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی خوش بختی ہے کہ سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے آپ کیلئے ساری رات دعا کی اور آپ کیلئے اللہ پاک کی رضا طلب کرتے رہے،جس سے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم راضی ہوجائیں اسے اور کیا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد مسلمانوں کی کثرت رائے سے حضرت عثمانی غنی رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے،12سال تک آپ خلیفہ رہے،18ذوالحجہ 35ہجری کو بھوکے پیاسے نہایت مظلومیت کے ساتھ شہید کیا گیا۔


مسجد حرام اورمسجد نبوی کی توسیع کی ضرورت پر جگہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے پیش کی

آپ نے مسلمانوں کیلئے پانی کا کنواں خرید کر وقف کیا،کاش ہم بھی دکھیاری امت کیلئے کچھ کرسکیں

حیدر آباد(رپورٹ:محمود عطاری) دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن و سندھ مشاورت کے نگرا ن حاجی محمد ایاز عطاری نے کہا ہے کہ حضرت عثمان غنی یقینا قطعی جنتی ہیں،جنتی ہونے کی حیثیت سے آپ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے ایک بار نہیں بلکہ بار بار خود مالک جنت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے باقاعدہ جنت خرید ی بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدنی مرکز فیضان مدینہ ٹنڈو جام میں سنتوں بھرے اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی کیا عظیم شان ہے آپ کو مسجد بنانے کا کتنا شوق تھا،مسجد حرام کی توسیع کی ضرورت ہوئی،جگہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے پیش کی،مسجد نبوی شریف کی توسیع کی ضرورت ہوئی جگہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے پیش کی،اس کے علاوہ بھی مسجدیں بنانا،مسجد کی تعمیرمیں حصہ لینا آپ کے پاکیزہ اوصاف میں سے ہے۔

حاجی محمد ایاز عطاری نے کہا کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ مسلمانوں کی خوب خیر خواہی کرنے والے تھے،آپ نے تنگی کے وقت اپنے مسلمان بھائیوں کیلئے پانی کا کنواں خرید کر وقف کردیا،کاش حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے صدقے ہم بھی خیر خواہی کرنے والے بن جائیں،بھوکوں کو کھانا کھلائیں، پیاسوں کو پانی پلائیں،خشک علاقے جہاں پانی کی کمی ہو،وہاں پانی کا انتظام کردیں ،پریشان حالوں کے کام آئیں، ان کے ساتھ غم بانٹیں،بے سہاروں کا سہارا بنیں غرض ہم مسلمانوں کے کام آنے ولے،ان کی بھلائی چاہنے والے اور جہاں تک ہوسکے دوسروں کو فائدہ پہنچانے والے بن جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی چاہئے کہ محبوب خدا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو راضی کرنے کی کوشش کریں،نیک کام کریں،گناہوں سے بچیں،درود پاک پڑھیں،ذکر اللہ کریں،قرآن کریم کی کثرت سے تلاوت کریں،مکی مدنی مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی دکھیاری امت کا غم بانٹا کریں،عاشقان رسول کے ساتھ ہمدریاں کریں دوسروں کے کام آیا کریں،ایسا کریں گے تو ان شاء اللہ الکریم اللہ پاک کے پیارے نبی محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہم سے راضی ہوجائیں گے،اگر رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم راضی ہوگئے تو ان شاء اللہ الکریم اللہ پاک بھی راضی ہوجائے گا۔


توکل ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے، جتناسوچتے رہیں گے اتنا ہی پریشانی بڑھے گی، امیر اہل سنت

اللہ نے روزی اپنے ذمہ کرم پر لی ہے،تو ہم معاشی فکروں میں خود کو کیوں خوامخواہ گھلا رہے ہیں

ہم حرص و لالچ میں مبتلا ہیں ،رب نے مغفرت اپنے ذمہ نہیں لی جس کی ہمیں کوئی پرواہ نہیں ہے

سہولتیں کبھی بھی پوری نہیں ہوتی، بزرگان دین کی سیرت کا مطالعہ کریں ، مدنی مذاکرے میں گفتگو

کراچی(رپورٹ:محمود عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نےکہا ہے کہ توکل ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے، معاشی پریشانی کا رونا رونے سے پریشانی دور نہیں ہوتی بلکہ اس کا بوجھ بڑھتا ہے،جتناسوچتے رہیں گے اتنا ہی پریشانی بڑھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ مدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ جس طرح کوئی شخص یہ سوچتا رہے کہ وہ غصے والا ہے اس کا غصہ تیز ہے تو وہ غصے والا ہی بنا رہے گا اور اگر وہ یہ سوچتا ہے کہ اس کو غصہ کم آتا ہے تو بہتری ہوگی،غصہ تو سب کو آتا ہے مگر اس کو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں،آپ کو دوجہان کی فکر ہے دوجہان کو پالنے والے اللہ پاک نے روزی اپنے ذمہ کرم پر لی ہوئی ہے،تو آپ اپنے آپکو معاشی فکروں میں خوامخواہ گھلا رہے ہیں،رب دینے والا ہے،جب تک اس نے زندہ رکھنا مقدر فرمایا تو روزی بھی وہ عطا فرمائے گا، یاد رکھیں روزی اللہ پاک نے اپنے ذمہ کرم پر لی ہوئی ہے اور انسان اس کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے اور مغفرت اس نے اپنے ذمہ نہیں لی جس کی ہمیں پرواہ نہیں ۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ اللہ پاک کا نام رزاق ہے وہ رازق ہے اور روزی دے بھی رہا ہے ،سہولتیں کبھی بھی پوری نہیں ہوتی، پیارے آقا ﷺ کے توکل کی شان ہے کہ دن میں ایک بار کھانا تناول فرماتے اور دوسرے دن کیلئے بچاتے نہیں تھے کہ جس رب نے آج کھلایا ہے وہ کل بھی کھلائے گا۔ہم حرص لالچ اور نجانے کیا کیا لے کر بیٹھے ہوئے ہیں،ہمیں تو آسائشیں چاہئے،مکان ایسا تو گاڑیاں ایسی ہوں،بزرگان دین کی سیرت کا مطالعہ کریں وہ تو نمک سے روٹی کھاتے تھے،کئی کئی دن نہ کھاتے اور کئی کئی دن نہ سوتے تو ان کا گزارا ہوجاتا تھا،خیر اس میں ان کی کرامات بھی شامل ہے، اگر ہم سادہ غذا پر آجائیں تو کام چل جائے گا،ہمیں جنت چاہئے، اگر جنت کی طلب ہوگی تودنیاکی آسائشوں کی طلب میں کمی ہوگی۔


کمزور پر غصہ آئے تو اس کا اظہار کرتے ہیں ،طاقتور پر آئے تو ا س سے بچنے کی کوشش  کرتے ہیں

بچوں کو بات بات پر جھاڑنے سے بچوں کے دل میں والدکیلئے نفر ت پیدا ہوسکتی ہے، امیر اہلسنت

اللہ پاک کی گرفت شدید ہے اگر وہ پکڑ فرمالے تو کوئی نہیں چھڑا پائے گا،مدنی مذاکرے میں گفتگو

کراچی(رپورٹ : محمود عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ بسا اوقات کچھ وجوہات کی وجہ سے انسان میں چڑ چڑا پن اورغصہ آجاتا ہے جس سے کسی کو جھاڑنے کو جی چاہتا ہے تو یہ اسےشیطان ورغلاتا ہے ،نفس طعنے دیتا ہے کہ تو بزدل اور ڈرپوک ہے ،شرافت کا زمانہ نہیں ،لوگ تجھے کھاجائیں گے ،بیچ ڈالیں گے ،اس طرح نفس وشیطان غصہ دلاتے ہیں اور پھر انسان وہ کچھ کرجاتا ہے جو اسے نہیں کرنا چاہئے ، یاد رکھیں جس کا غصہ کسی گناہ کے بعد ہی ٹھنڈا ہو تو اس کیلئے جہنم کا ایک مخصوص دروازہ ہے اس سے گزر کر وہ جہنم میں داخل کیا جائے گا ،یہ سوچ کر اپنے اندر اللہ پاک کا خوف پیدا کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ عام طور پر کسی کمزور پر غصہ آئے تو اس کا اظہار کیا جاتا ہے اور اگر کسی طاقتور پر غصہ آجائے تو اس پر اظہار نہیں بلکہ سر سر کہہ کر ا س کے شر سے بچنے کی کوشش کی جاتی ہے ،بعض غصیلے ایسے ہوتے ہیں کہ انہیں سمجھایا جائے تو مان لیتے ہیں مگر غصہ کے وقت وہ آپے سے باہر ہوجاتے ہیں۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ بچوں کو بات بات پر جھاڑنے سے بچوں کے دل میں والدکیلئے نفر ت پیدا ہوسکتی ہے اور آگے چل کر دیکھا جاتا ہے۔ اسی طرح کے بچے والدین کو چھوڑ دیتے ہیں ،گھر سے نکال دیتے ہیں ،ایسے لوگ یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ہمیں ماں باپ کا پیار نہیں ملا ، غصیلے لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ ان کے بچوں کے دل میں بغاوت پیدا ہوجاتی ہے جب یہ بچے چھوٹے ہوتے ہیں تو کچھ نہیں بگاڑ پاتے مگر بڑے ہو کر سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں ،اولاد کو ایسا نہیں کرنا چاہئے ،اگر کسی کے والدین نے ظلم کیا ہے تو بالغ ہونے کے بعد سب سے پہلے اولاد اپنے والدین کو معاف کردے ،والدین کے اتنے احسانات ہیں کہ جن سے سبکدوش نہیں ہوسکتے ۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ اللہ پاک کی گرفت بہت شدید ہے اگر وہ پکڑ فرمالے تو کوئی نہیں چھڑا پائے گا ۔مال ، اسلحہ کچھ کام نہ آئے گا ،اللہ پاک ہمیں اپنی پکڑ سے محفوظ رکھے ،والدین احتیاط کریں ،بلاضرورت غصہ نہ کریں ،غصہ آجائے تو پی جائیں ،بات بات پر جھاڑنا ،ڈانٹنا یہ اولاد کو باغی بنادے گا ،والدین نے جہاں جہاں اللہ پاک کی حدود توڑی وہ گنہگار ہیں ،نابالغی میں معاف نہیں ہوگا اولاد بالغ ہو کر معاف کرسکتی ہے ،جن کے والدین انتقال کرگئے ہیں تو اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے ان کے تمام گناہ معاف فرمادے ۔


عاشقِ مدینہ، بانی دعوتِ اسلامی شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقان رسول کے دلوں میں مکّہ و مدینہ زادھُما اللہُ شرفاً وَّ تعظیماً کی محبت کو اُجاگر کرنے کے لئے اس ہفتے 32 صفحات کا رسالہ ”یادِ مکّہ و مدینہ“ پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا ہے۔

دعائے عطار

یاربَّ المصطفٰے! جو 32 صفحات کا رسالہ ”یادِ مکّہ و مدینہ“پڑھ یا سُن لے اور حیثیت ہونے کی صورت میں کم از کم ایک رسالہ کسی کو تحفے (Gift) میں بھی دے اُس کے رزق میں برکت دےاُس کی غصے کی عادت ہوتو نکال دے اور اس کو مکّے مدینے سے سچّی محبّت نصیب فرما اور ماں باپ سمیت اُس کو بخش دے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ النّبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے

Download

رسالہ آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں

Audio Book


مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ امیر المؤمنین حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہُ عنہ کے سالانہ عرس کے موقع پر 18 ذو الحجہ 1444ھ بمطابق 6جولائی 2023ء کو امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اپنی رہائش گاہ پر ایصالِ ثواب کے لئے نیاز کا اہتمام کیا۔

اس موقع پر امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہُ عنہ کا قول نقل کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ”جو پانچوں نمازیں پابندی کے ساتھ ان کے وقت میں ادا کرے، اللہ رب العزت اسے نو نعمتوں سے نوازے گا: 1) اپنی محبت 2)بدن کی صحت و عافیت 3) فرشتوں کے ذریعے حفاظت 4)گھر بار میں برکت 5) چہرے کی نورانیت 6)دل کی نرمی و ملائمت 7)پُل صراط پر بجلی کی سی سُرعت (تیزی) 8)جہنم سے نجات 9)اپنی خاص رحمت میں قُرب ہے کہ جہاں نہ تو کوئی خوف ہےاور نہ کسی قسم کا غم۔ (المُنَبِّھَات لابن حجر عسقلانی ص95)

امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے سیدنا عثمان غنی رضی اللہُ عنہ کی مدح و شان میں نعرے بھی لگائے اور تمام عاشقان رسول کو بقدر استطاعت اپنے اپنے گھروں میں ایصالِ ثواب کرنے کی ترغیب دلائی۔


عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام آج رات مؤرخہ 8 جولائی 2023ء بروز ہفتہ عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہِ راست (Live)مدنی چینل پر ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا جائیگا۔

مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ شرعی و معاشرتی مسائل پر گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائیں گے۔

تمام عاشقان رسول سے اس علمی و فکری نشست میں شرکت کرنے کی درخواست ہے۔


بقرعید کے تیسرے دن اورنگی ٹاؤن مومن آباد کراچی  کے مرکزی کھال کیمپ پر جانشین امیر اہل سنت حاجی عبید رضا عطاری کی تشریف آوری ہوئی۔ذمہ داران نے جانشین عطار کا استقبال کیا ۔

اس موقع پر جانشین عطار نے کھالیں جمع کرنے پر ذمہ داران کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں دعاؤں سے نوازہ نیز اسلامی بھائیوں کو 22 جولائی 2023ء کے مدنی قافلوں میں سفر کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتیں پیش کیں۔ (رپورٹ:حمزہ علی عطاری، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


دینِ اسلام کی خصوصیات میں سے ایک اہم خصوصیت اس کا "حقوق العباد" کا نظام ہے۔ ان حقوق العباد کا تعلق خواہ کسی شعبہ کے افراد سے ہو اسلام نے بھر پور رہنمانی فرمائی ہے خواہ وہ طبقہ دنیاوی ہو یا دینی ہر کسی کے دین سلام نے حقوق کو بیان کیا ہے اور جن پر یہ حقوق ہیں ان کو بجالانے کا حکم دیا ہے۔ جس طرح ایک گھر میں گھڑ کا سر براہ ہوتا ہے، اس پر ان کے ماتحتوں کے حقوق ادا کرنا لازم ہیں۔ اسی طرح مسجد میں امام یا متولی ہے جن پر مسجد کے مقتدیوں کے حقوق کا لحاظ لازم ہے کیونکہ فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اس سے اس کے ماتحتوں کے بارے میں پوچھا جائے گا۔

آئیے اب ہم مقتدیوں کے حقوق میں 5 حقوق کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں:۔

(1) مقتدیوں کو ان کے بنیادی احکامات سے آگا ہی دینا: مسجد کا امام ان کو ان کے بنیادی احکامات سکھائے ، ان کو سکھانے کیلئے درس و بیان کا اہتمام کرے جیسا کہ سرکار دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور صحابۂ کرام کے مبارک عمل سے ہمیں پتا چلتا ہے ۔

(2) مقتدیوں کے حال کی رعایت کرنا : امام پر لازم ہے وہ دورانِ نماز مقتدیوں کے حال کی رعایت کرے کیونکہ جماعت میں بوڑھے نوجوان اور کم عمر کے افراد سب شامل ہوتے ہیں۔ اس طرح کا انداز اختیار نہ کرے کہ مقتدی اکتاہٹ کا شکار ہو جائیں۔

(3) مقتدیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا: مقتدیوں کا یہ حق مسجد کمیٹی اور مسجد کے متولی کے متعلق ہے کہ وہ مسجد میں نمازیوں کے لئے بنیادی سہولیات فراہم کرے۔ جیسے سردیوں میں گرم پانی وغیرہ اور گرمیوں میں ہوا وغیرہ کا معقول انتظام تاکہ مقتدیوں کا دل مسجد میں لگا رہے۔

(4)مقتدیوں سے مشورہ کرتا : امام مسجد اور مسجد کمیٹی کو چاہیے کہ وہ مسجد کے معاملات میں گاہے بگاہے مشورہ کرتے رہے۔ یوں مقتدیوں اور مسجد انتظامیہ کے درمیان محبت بڑھے گی اور مسجد کی ترقی کا ذریعہ ہوگا۔

(5) مقتدیوں کی خوشی غمی میں شرکت کرنا :مقتدیوں کا یہ حق ہے کہ مسجد کے متعلقین ان کی خوشیوں اور غم کے لمحات میں ان کا ساتھ دیں جیسا کہ سرکار دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اپنے غلاموں کے پاس ان کی غم خواری کیلئے تشریف لے جاتے تھے۔ اس سے ان شاء الله ایک بہترین اسلامی معاشرہ قائم ہوگا۔

ہم اللہ پاک سے دعا کرتے ہیں ہمیں حقوقُ الله کے ساتھ ساتھ تمام قسم کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


06 جولائی 2023ء بروز جمعرات دعوتِ  اسلامی کے شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی فیضانِ مدینہ حیدرآباد برانچ کا ڈاکٹر منیر احمد، شیخ اے ایم ایس پیڈز سول اسپتال حیدرآباد اور محمد اکرم عطاری حیدرآباد سٹی میڈیکل ڈیپارٹمنٹ ذمہ دارنے وزٹ کیا۔

اس وزٹ میں ڈویژن آئی ٹی ذمہ دار محمد سفیر عطاری نےشخصیات کو برانچ کا وزٹ کروایا اور اس میں ہونے والے دینی کاموں کے بارے میں بتایا نیز انہیں آن لائن فرض علوم کورسز میں ایڈمیشن لینے کی دعوت بھی دی جس پر انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اچھی اچھی نیتیں کیں ۔ (رپورٹ: محمد وقار یعقوب مدنی برانچ ناظم فیضان آن لائن اکیڈمی، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


امامت کی فضیلت و عظمت اِس سے بڑھ کر کیا بیان کی جائے کہ یہ وہ منصب ہے جسے رسول ُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور خلفائے راشدین رضی اللہُ عنہ نے نبھایا اور اس کے لئے بہترین افراد منتخب کئے۔ اور مقتدی بھی کتنے خوش نصیب ہیں کہ اللہ پاک نے انہیں اپنی بارگاہ میں آنے کی دعوت دی بلکہ انہیں حکم دیا کہ وہ نمازیں پڑھے ۔اب امام و مقتدی کے متعلّق دو روایات قلم بند کرتا ہوں :

(1) رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : روزِ قیامت تین شخص کستوری کے ٹیلوں پر ہونگے ان میں سے ایک شخص وہ جو قوم کا امام رہا اور وہ (یعنی قوم کے لوگ ) اِس سے راضی تھے ۔(ترمِذی،3/ 397 ، حدیث: 1993 )

(2) ایک اور روایت میں ہے کہ اِمام کو اس قدر اجر ملے گا جس قدر اس کے پیچھے نماز ادا کرنے والے سب مقتدیوں کو ملے گا ۔(نسائی ص 112 ، حدیث : 643 )

اب آتے ہیں ہم مقتدیوں کے حقوق کی جانب :

(1) محافل ، بڑی را توں، اور دیگر مسجد انتظامیہ اور نمازیوں کو وقت دینے کی عادت ہونی چاہئے۔

(2) مقتدی اکثر خوشی و غمی کے مواقع پر امام صاحب کی شرکت سے خوش ہوتے ہیں اس لئے چاہئے کہ اگر کوئی شخص محبت سے دعوت دے تو امام صاحب کو کچھ نہ کچھ وقت نکال کر شرکت کر لینی چاہئے۔

(3) نمازِ باجماعت کے بعد کئی لوگ بچوّں کو دم کرانے کے لئے آتے ہیں ۔ امام صاحب اگر باقاعدہ اَوراد و وظائف اور عملیات نہ بھی کرتے ہوں تو بھی مختصراً اَوْراد جیسے ”درودِ پاک “ ”یا سلامُ “ سورۃ الفلق یا سورۃ الناس پڑھ کر دم کر دینا چاہئے ۔

(4)امام صاحب کو ایسی عادات اور باتوں سے اجتناب کرنا چاہئے جو مروّت(رواج ) کے خلاف تصوّر کی جاتی ہوں جیسے راستے میں عوامی طریقے سے کھانا ، عوامی مقامات پر یا روڈ کنارے استنجا کرنا ،سگریٹ نوشی کرنا اور ہر دوسرے شخص سے اُ دھار مانگنا ۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ امام صاحبان کو مقتدیوں کے حقوق اور مقتدیوں کو امام صاحبان کے حقوق نبھانے کی توفیق عطا فرما۔ اٰمین بِجاہِ خَاتمِ النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم