.jpeg)
پچھلے دنوں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ دعوت اسلامی
کے تحت جامع مسجد لشکر دین حویلی لکھا ضلع
اوکاڑہ فیصل آباد میں اسپیشل پرسنز کے لئے
سنتوں بھرااجتماع منعقد کیا گیا جس میں اسپیشل پرسنز(گونگے
اور بہرے افراد) نے شرکت کی۔
فیصل
آباد دارالسنہ میں ماہانہ کارکردگی کےحوالے سے مدنی مشورے کا انعقاد

دعوتِ
اسلامی کے شعبہ روحانی علاج کے تحت 11
دسمبر 2021ءکو فیصل آباد دارالسنہ میں ماہانہ
کارکردگی کےحوالے سے مدنی مشورے کا انعقاد
کیا گیا جس میں زون ذمہ دار بستہ ذمہ دار اور بستہ مشاورت اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
ریجن ذمہ دار اسلامی بہن نے شعبے میں بہتری لانے کے حوالے سے ذہن سازی کی اور ماہانہ
کارکردگی میں اضافہ کرنے کے حوالے سے نکات بتائے۔ مزید ہفتہ وار رسالہ کارکردگی اور ہفتہ وار اجتما ع میں شرکت کرنے نیز مدنی مذاکرہ کارکردگی وقت پر سافٹ ویر میں انٹری کرنے کی ترغیب دلائی۔
محمد نعمت اللہ مصباحی(مدرس جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم مالیگاؤں،
ضلع ناسک مہاراشٹر)

قیامت
کا دن انتہائی سخت ہوگا، اس دن ہر ایک سے پوچھ گچھ ہوگی، سختی کا عالم یہ ہوگا کہ
مجرمین کے مونہوں پر مہر لگا دیا جائےگا، اور اعضا سے ان کے گناہوں پر گواہی لی
جائے گی۔
چنانچہ اللہ
رب العزت قرآن مجید، فرقان حمید میں فرماتا ہے : اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى اَفْوَاهِهِمْ وَ تُكَلِّمُنَاۤ اَیْدِیْهِمْ وَ
تَشْهَدُ اَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ(۶۵)
ترجمہ
کنزالعرفان :"آج ہم ان کے مونہوں پر مہر لگادیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے کلام
کریں گے اور ان کے پاؤں ان کے اعمال کی گواہی دیں گے"۔(پ: 23، یٰس: 65)
اس
آیتِ کریمہ کے تحت "تفسیر روح البیان" میں حضرت علامہ شیخ اسماعیل حقی
رحمۃ اللہ تعالی علیہ ایک نکتہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : "منہ پر مہر لگا
کر اعضا سے گواہی لینے میں اشارہ ہے کہ جو انسان کے گناہ میں معین و مددگار تھے اب
وہ بھی دشمن ہوکر اس کے خلاف گواہی دے رہے ہیں تاکہ اسے معلوم ہوکہ سوائے ذاتِ خدا
کے کوئی بھی حامی و یار نہیں۔
انسان
پر لازم ہے کہ ماسوی اللہ کی طرف متوجہ نہ ہو اور سوائے ذات خدا کے کسی کو اپنا
دوست نہ بنائے تاکہ قیامت میں رسوائی نہ ہو"۔
(تفسیر روح البیان مترجم،ج12،پ23 ،ص103، رضوی
کتاب گھر دہلی)
سب سے پہلے کون سا عضو گواہی دےگا:
اس
کے تعلق سے متعدد روایات ہیں، بعض روایتوں کے مطابق سب سے پہلے زبان کو جبکہ بعض
روایتوں کے مطابق سب سے پہلے بائیں ران کو قوت گویائی حاصل ہوگی ۔
چنانچہ
"تفسیرِ نعیمی" میں ایک حدیث شریف کے حوالے سے منقول ہے کہ سب سے پہلے
زبان کو زبان ملے گی پھر داہنی ران پھر ہتھیلی بولیں گی۔(تفسیر نعیمی، ج18،پ18)
جبکہ
"تفسیرِ طبری" میں مذکورہ بالا آیت کریمہ (الیوم نختم
الخ) کے تحت اس حدیث شریف کو بیان کیا گیا ہے : عن عقبة بن عامر، أنه سمع النبي صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسَلَّم يقول: " أوَّلُ شَيْءٍ يَتَكَلَّمُ مِنَ الإنْسانِ، يَوْمَ يَخْتِمُ اللهُ على
الأفْوَاهِ، فَخِذُهُ مِنْ رِجْلِهِ اليُسْرَى "
حضور
سرور عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا :کہ انسانی اعضا میں سے سب سے پہلے
بائیں ران بولےگی جب انسان کے منہ پر مہر لگا دی جائے گی۔(تفسیر طبری، ج19 ،ص 474)
اعضا کا نیکیوں
کے متعلق گواہی دینا:
قیامت
کے دن جس طرح نافرمانوں کے اعضا ان کے گناہوں پر گواہی دیں گے اسی طرح فرماں
برداروں اور عبادت گذاروں کے اعضا بھی ان کی نیکیوں پر گواہی پیش کریں گے۔
چنانچہ
حدیث شریف میں ہے : حضرت یسیرہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم سے رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :کہ تم تسبیح و تہلیل اور تقدیس کو لازم کرلو اور (انگلیوں کے) پوروں سے ان کا شمار کیا کرو کیونکہ ان سے سوال
کیا جائے گا اور ان سے کلام طلب کیا جائے گا اور تم (ان کو پڑھنے سے) غافل نہ ہونا
اور اللہ کی رحمت کو بھول نہ جانا ۔
(سنن
الترمذی رقم الحدیث 3853)
مشہور
مفسر قرآن ، حکیم الامت حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے
ہیں :" نمازی کے چہرے کی بشاشت، حسن، وجاہت، ظاہر کی رونق، باطن کی خوشیاں، یہ
بھی زبان حال کی گواہیاں ہیں۔ ہر اچھے برے کام کی گواہی آنکھوں سے مل جاتی ہے۔ اسی
طرح بروزِ قیامتِ کُبریٰ زبانوں سے تلاوت کی، جسموں سے عبادت کی، ہاتھوں سے اعمال
نامے کی اور دنیا میں کتبِ آیات و روایات پکڑنے، کھولنے کی، پاؤں سے سجدہ وکعبہ
محراب انوار، روضہ سرکار کی طرف چلنے کی گواہی ملتی ہے، یادِ نبی اور عشقِ الٰہی
کہ گواہی عاشقِ صادق کے آنسوں سے ملتی ہے۔ لغزش گناہ سے توبہ کی گواہی، ندامت کے
قطروں سے ملتی ہے۔ اچھے برے کانوں کی گواہی ان کی اچھی بری سماعت سے ملتی ہے۔ ذکر
و وظائف، آیات کی تلاوت یہ اچھے کانوں کی گواہی ہے ۔ ( تفسیرِ نعیمی، ج18،پ 18 ۔ص
506)
ماحصل
یہ کہ قیامت کے دن ہمارے اعضا، نیکیوں اور گناہوں پر گواہی دیں گے، لہٰذا ہمیں ان
کو طاعات وعبادات پر لگائے رکھنا چاہئے تاکہ بروز قیامت ہمارے نیک اعمال پر گواہی
پیش کریں ۔
شعبہ
تعلیم(اسلامی بہنیں) کے تحت پاکستان بھر میں ہونے والے دینی کاموں کی کارگررگی

دعوتِ
اسلامی کے شعبہ تعلیم(اسلامی
بہنیں)
کے تحت نومبر 2021ء کو پاکستان بھر میں ہونے والے دینی کاموں کی کارگررگی درج ذیل
ہیں :
کل
منسلک اداروں کی تعداد: 1 ہزار49
اداروں
میں ہونے والے درس اجتماعات کی تعداد: 625
اس
ماہ دینی ماحول سے منسلک ہونے و الی طالبات کی تعداد :348
منسلک
شخصیات خواتین کی تعداد: 4 ہزار 270
ہفتہ
وا ر سنتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کرنے والی شخصیات خواتین کی تعداد: 1
ہزار 265
تقسیم
کی گئی کتب کی تعداد: 505
تقسیم
کئے گئے رسائل کی تعداد: 4 ہزار 429
مدرسۃ
المدینہ آن لائن میں داخلہ لینے والی اسلامی بہنوں کی تعداد: 42
وصول
ہونے والے نیک اعمال کے رسائل کی تعداد: 789
محمد شاہد مہتاب عطاری بن محمد فضل الرحمان عطاری(درجہ
دورۃ الحدیث شریف جامعۃ المدینہ فیضان
عطار ناگپور)

جسم
اللہ پاک کی امانت ہے، ہر بندے کو چاہیے کہ اسکا درست اور صحیح استعمال کرے اور جو
اس کے حقوق کی پاسداری کرتا ہے، یہ کل قیامت کے دن اس کے حق میں گواہ ہوگا اور یوں
ہی جو اس کے حقوق کی پامالی کرتا ہے، اس کے خلاف بھی گواہ ہوگا؛ اسی لیے ہمیں
چاہیے کہ ہم اپنے اعضا کا صحیح استعمال کریں، ورنہ یہ بہت بڑے نقصان کا باعث ہوگا۔
چنانچہ
اعضا کے گواہی کے متعلق ارشاد رب العباد ہے :
اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى اَفْوَاهِهِمْ وَ تُكَلِّمُنَاۤ اَیْدِیْهِمْ وَ
تَشْهَدُ اَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ(۶۵)
ترجمہ
کنزالایمان:آج ہم ان کے مونہوں پر مُہر کردیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے
اور ان کے پاؤں ان کے کیے کی گواہی دیں گے (پ 22، یٰسٓ 65)
اس
آیت کے تحت تفسیر ابن کثیر میں لکھا ہے کہ قیامت کے دن کفار سے اُس وقت جب جہنم
بھڑکتی ہوئی، شعلے مارتی ہوئی، چیختی ہوئی سامنے ہو گی کہا جائے گا کہ یہی وہ جہنم
ہے جس کا ذکر میرے رسول کیا کرتے تھے اور ڈرایا کرتے تھے اور تم انہیں جھٹلاتے
تھے۔ لو اب اپنے اس کفر کا مزہ چکھو۔
قیامت والے دن جب یہ کفار اور منافقین
اپنے گناہوں کا انکار کریں گے اور اس پر قسمیں کھا لیں گے تو اللہ ان کی زبانوں کو
بند کر دے گا اور ان کے اعضا ان کے اعمال کی گواہی دینا شروع کر دیں گے۔ (ابن کثیر
جلد 5 صفحہ 320،321)
اور
صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے
کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے پھر
ارشاد فرمایا : تم جانتے ہو میں کیوں مسکرایا؟ ہم نے عرض کی : اللہ اور اس کے رسول
بہتر جانتے ہیں ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا جب بندہ قیامت کے دن اپنے رب سے مخاطب ہو گا تو کہے گا اے میرے رب
کیا تو نے مجھے ظلم سے پناہ نہیں دی؟ رب تعالی فرمائے گا کیوں نہیں، بندہ عرض کرے
گا میں تو اس وقت مانوں گا جب مجھ ہی میں سے کوئی گواہ ہو اللہ عزوجل ارشاد فرمائے
گا تو خود ہی اپنا حساب کرنے کو بہت ہے اور اعمال نامہ لکھنے والے معزز فرشتے حاضر
ہیں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بس اس کے منہ پر مہر
کر دی جائے گی اور اس کے اعضا سے کہا جائے گا بولو چنانچہ ہر عضو اس کے اعمال کی
خبر دے گا، اس کے منہ سے مہر ہٹائی جائے گی تو وہ اپنے اعضا سے کہے گا تمارے لیے
دوری اور بربادی ہو میں تمہاری طرف سے ہی تو دفاع کرتا تھا ۔
(صحیح
مسلم، كتاب: الزهد والرقائق ،باب: الدنیا سجن المومن وجنت الکافر ،صفحہ 1588 ،حدیث
2969)
اس
کے علاوہ سنن نسائی کی ایک حدیث میں ہے کہ تمہیں اللہ کے سامنے بلایا جائے گا جبکہ
زبان بند ہو گی، سب سے پہلے رانوں اور ہتھیلیوں سے سوال ہو گا۔
(نسائی
فی السنن الکبرٰی حدیث:11469)
ان
باتوں سے معلوم ہوا کہ ہمیں اپنے اعضا کو گناہوں سے بچانا چاہیے، اور نیکیوں میں
لگائے رکھنا چاہیے؛ تاکہ یہ کل قیامت میں
ہمارے خلاف نہ ہوں؛ بلکہ ہمارے حق میں گواہ ثابت ہو۔

قیامت کے دن جب مجرمین کے برے اعمال ظاہر کیے
جائیں گے تو وہ اپنے جرم کا اقرار کرنے کے بجائے انکار کردیں گے کہ ہم نے تو کوئی
جرم ہی نہیں کیا ہے ۔ بلکہ وہ پیش کردہ گواہوں اور اپنے نامۂ اعمال کو بھی
جھٹلائیں گے اور اپنی بے گناہی کی قسمیں کھائیں گے تو اس وقت ان کے مونھوں پر مہر
لگادی جائے گی اور ان کے جسمانی اعضا کو خود ان کے خلاف بطور گواہ پیش کیا جائے گا
تو ان کے کان، آنکھ، جِلد (کھال)، ہاتھ، پاؤں، زبان، ران، گوشت اور ہڈی ان کے خلاف
گواہی دیں گے، پھر انھیں دوزخ میں ڈال دیا جائے گا ۔
ہاتھ اور پاؤں کی گواہی: اللہ پاک نے قرآن مجید میں
ارشاد فرمایا : اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى
اَفْوَاهِهِمْ وَ تُكَلِّمُنَاۤ اَیْدِیْهِمْ وَ تَشْهَدُ اَرْجُلُهُمْ بِمَا
كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ(۶۵)
ترجمۂ
کنزالایمان: آج ہم ان کے مونہوں پر مُہر کردیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے اور ان کے
پاؤں ان کے کیے کی گواہی دیں گے ۔ (پ: 23، یٰس: 65)
اس آیت کا معنی یہ ہے کہ ابتداء میں کفار اپنے کفر اور رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جھٹلانے کا انکار کریں گے اورکہیں گے: ہمیں اپنے رب اللہ کی قسم کہ
ہم ہرگز مشرک نہ تھے،تو اللہ تعالیٰ ان کے مونہوں پر مہر لگا دے گا تاکہ وہ بول نہ سکیں، پھران کے دیگر اَعضاء بول
اٹھیں گے اور جو کچھ ان سے صادر ہوا ہے سب
بیان کردیں گے، تاکہ انہیں معلوم ہو جائے کہ وہ اَعضا جو گناہوں پر ان کے مددگار تھے وہ ان کے خلاف ہی گواہ بن
گئے۔ (تفسیر صراط الجنان، 8/273، المدینۃ
العلمیہ)
کان، آنکھ اور کھال کی گواہی: دوسرے مقام پر ارشاد ربانی ہے: وَ یَوْمَ یُحْشَرُ اَعْدَآءُ اللّٰهِ اِلَى
النَّارِ فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ(۱۹) حَتّٰۤى
اِذَا مَا جَآءُوْهَا شَهِدَ عَلَیْهِمْ سَمْعُهُمْ وَ اَبْصَارُهُمْ وَ
جُلُوْدُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۰)
ترجمۂ
کنزالایمان: اور جس دن اللہ کے دشمن آگ کی طرف ہانکے جائیں گے تو ان کے اگلوں کو
روکیں گے۔ یہاں تک کہ پچھلے آملیں ۔ یہاں تک کہ جب وہاں پہنچیں گے ان کے کان اور
ان کی آنکھیں اور اُن کے چمڑے سب اُن پر ان کے کیے کی گواہی دیں گے۔
(پ:
24، حٰمٓ السجدۃ: 20،19)
ران، گوشت اور ہڈیوں کی
گواہی: حضرت ابو
ہریرہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ سے ایک طویل حدیث مروی ہے، اس کا آخری حصہ پیش ہے: اے
میرے رب!میں تجھ پر،تیری کتاب پر اور تیرے
رسولوں پر ایمان لایا،میں نے نماز
پڑھی،روزہ رکھا اور صدقہ دیا، وہ بندہ اپنی اِستطاعت کے مطابق اپنی نیکیاں بیان کرے گا کہ میں نے یہ یہ کیا ۔ اللہ پاک
فرمائے گا: ابھی ظاہر ہوجائے گا ،پھر اس سے کہا جائے گا: ہم ابھی تیرے خلاف اپنے
گواہ بھیجتے ہیں۔ وہ بندہ اپنے دل میں سوچے گا :میرے خلاف کون گواہی دے گا؟ پھراس کے منہ پر مہر لگادی جائے گی،
اس کی ران، گوشت اور ا س کی ہڈیوں سے کہا جائے گا: تم بتاؤ ۔ پھر اس کی ران،اس کا
گوشت اور اس کی ہڈیاں اس کے اعمال بیان کردیں گی اور یہ اس لیے کیا جائے گا کہ خود
اس کی ذات اس کے خلاف حجت ہو اور یہ بندہ وہ منافق ہوگا جس سے اللہ پاک ناراض ہو
گا۔
(مسلم، کتاب الزہد، ج:2/409، ناشر: مجلس برکات
،جامعہ اشرفيہ مبارک پور)
انسانی اعضاء کا نیک عمل
کی گواہی دینا: یونہی اگر
کوئی بندہ نیک عمل کرے تو قیامت میں اس کے اعضا اس کے حق میں شہادت دیں گے ۔ حضرت حُمیضہ بنت یاسر اپنی دادی حضرت یسیرہ
رضی الله عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ارشاد
فرمایا: تمہارے لیے لازم ہے کہ تسبیح
وتہلیل اور تقدیس کیا کرو اور انگلیوں پر (تسبیحات وغیرہ کو) گنا کرو، کیونکہ ان
سے (قیامت میں) پوچھا جائے گا اور انہیں گویائی عطا کر دی جائے گی اور تم لوگ غفلت
نہ برتنا کہ (اللہ کی) رحمت کو بھول بیٹھو۔ (جامع ترمذی، 2/199،کتاب الدعوات، باب
فی فضل التسبیح والتہلیل، مجلس برکات )
معلوم ہوا کہ بندہ اپنے جسم کے جن اَعضاء سے
گناہ اور اللہ پاک کی نافرمانی کرتا ہے وہی اَعضاء قیامت کے دن اس کے خلاف گواہ بن
جائیں گے اور اس کے تمام اعمال ظاہر کر دیں گے، تاکہ اس کی ذات خود اس کے خلاف
دلیل ہوجائے اور کوئی نیک عمل کرے تو اس کے حق میں گواہی دیں گے ۔
اللہ پاک ہمیں برے اعمال سے بچنے اور نیک عمل
کی توفیق عطا فرمائے۔ (اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم)

دعوتِ
اسلامی کے شعبہ مکتبۃالمدینہ (اسلامی
بہنیں)کے
تحت9دسمبر 2021ء بروز جمعرات پاکستان مکتبۃالمدینہ ذمہ دار اسلامی بہن نے اسلام آباد ریجن کا بذریعہ کال مدنی مشورہ لیا جس میں ریجن تا کابینہ سطح تک کی ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
مدنی مشورے میں ماہانہ کارکردگی شیڈول اور دیگر دینی کام بروقت کرنے کی
ترغیب دلائی گئی ۔ ماتحت اسلامی بہنوں کو
مضبوط بنانے کا ذہن دیا گیا ۔اس کے علاوہ مسائل
کے حل پیش کئے گئے۔
فیصل
آباد ریجن میں ماہ نومبر 2021ء میں ہونے والے 8 دینی کاموں کی ماہانہ کارکردگی

دعوتِ
اسلامی کے زیر اہتمام فیصل آباد ریجن کی ماہ نومبر 2021ء میں ہونے والے اسلامی
بہنوں کے دینی کاموں کی ماہانہ کارکردگی ملاحظہ کیجئے:
دینی
ماحول سے منسلک ہونے والی اسلامی بہنوں کی تعداد : 627
روزانہ
گھر درس دینے والی اسلامی بہنوں کی تعداد : 11 ہزار 904
امیر
اہل سنت دَامَتْ
بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا بیان/مدنی مذاکرہ سننے والی اسلامی
بہنوں کی تعداد : 12 ہزار 637
اسلامی
بہنوں کے مدرسۃالمدینہ کی
تعداد: 844
ان میں پڑھنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد: 8 ہزار
229
ہفتہ
وار سنتوں بھرے اجتماعات کی تعداد : 1 ہزار 527
ان میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد: 33
ہزار 773
ہفتہ
وار علاقائی دورہ میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کی تعداد: 2 ہزار 389
ہفتہ
وار رسالہ پڑھنے / سننے والی اسلامی بہنوں کی اوسطاً تعداد:1 لاکھ،27 ہزار،371
وصول
ہونے والے نیک اعمال کے رسائل کی تعداد : 8 ہزار 290

پیارے اسلامی بھائیو! قیامت کے دن جب رب کی بارگاہ میں حاضری
ہوگی رب تعالیٰ جب سوال کرے گا تو انسان جھوٹ بولے گا تو اس وقت اللہ پاک اس کے
منہ کو قفل کے ذریعے بند کرے گا اور اس کے اعضاء کو حکم دے گا کہ اس کے خلاف گواہی
دیں۔ جیسا کہ اللہ پاک قراٰن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى اَفْوَاهِهِمْ وَ تُكَلِّمُنَاۤ اَیْدِیْهِمْ وَ
تَشْهَدُ اَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ(۶۵)ترجَمۂ کنزُ الایمان: آج ہم ان کے مونہوں پر
مُہر کردیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے اور ان کے پاؤں ان کے کیے کی گواہی
دیں گے۔(پ23،یٰسٓ:65)
﴿ اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰۤى اَفْوَاهِهِمْ :آج
ہم ان کے مونہوں پر مہر لگادیں گے﴾ اس کے تحت تفسیر صراطُ الجنان میں ہے:
اس
آیت کا معنی یہ ہے کہ ابتداء میں کفار اپنے کفر اور رسولوں علیہمُ الصلوٰۃ
والسّلامکو جھٹلانے کا انکار کریں گے اورکہیں گے،ہمیں اپنے رب اللہ کی قسم کہ ہم
ہرگز مشرک نہ تھے،تو اللہ تعالیٰ ان کے مونہوں پر مہر لگا دے گا تاکہ وہ بول نہ سکیں،پھران
کے دیگر اَعضاء بول اٹھیں گے اور جو کچھ ان سے صادر ہوا ہے سب بیان کردیں گے تاکہ
انہیں معلوم ہو جائے کہ وہ اَعضاء جو گناہوں پر ان کے مددگار تھے وہ ان کے خلاف ہی
گواہ بن گئے۔
قیامت کے دن انسان کی
اپنی ذات ا س کے خلاف گواہ ہو گی:
معلوم ہوا کہ بندہ اپنے جسم کے جن اَعضاء سے
گناہ کرتا ہے وہی اَعضاء قیامت کے دن اس کے خلاف گواہی دیں گے اور اس کے تمام
اعمال بیان کر دیں گے اور ا س کی ایک حکمت یہ ہے کہ بندے کی ذات خود اس کے خلاف
حجت ہو، جیساکہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے مروی ایک طویل حدیث کے آخر میں
ہے کہ بندہ کہے گا: اے میرے رب! میں تجھ پر، تیری کتاب پر اور تیرے رسولوں پر ایمان
لایا،میں نے نماز پڑھی،روزہ رکھا اور صدقہ دیا، وہ بندہ اپنی اِستطاعت کے مطابق
اپنی نیکیاں بیان کرے گا۔ اللہ پاک ارشاد فرمائے گا: ابھی پتا چل جائے گا، پھر ا س
سے کہا جائے گا: ہم ابھی تیرے خلاف اپنے گواہ بھیجتے ہیں۔ وہ بندہ اپنے دل میں
سوچے گا: میرے خلاف کون گواہی دے گا؟ پھر اس کے منہ پر مہر لگا دی جائے گی اور اس
کی ران، اس کے گوشت اور اس کی ہڈیوں سےکہا جائےگا: تم بولو۔ پھر اس کی ران، اس کا
گوشت اور اس کی ہڈیاں اس کے اعمال بیان کریں گی اور یہ اس لئے کیا جائے گا کہ خود
اس کی ذات اس کے خلاف حجت ہو اور یہ بندہ وہ منافق ہو گا جس پر اللہ پاک ناراض
ہوگا۔
(مسلم،ص1214،حدیث:7438)
یاد
رہے کہ مونہوں پر لگائی جانے والی مہر ہمیشہ کے لئے نہ ہو گی بلکہ اعضاء کی گواہی
لے کر توڑ دی جائے گی، اس لئے وہ دوزخ میں پہنچ کر شور مچائیں گے۔
(صراط
الجنان،8/274،273)
اسی طرح ایک اور
مقام پر اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: یَّوْمَ تَشْهَدُ عَلَیْهِمْ
اَلْسِنَتُهُمْ وَ اَیْدِیْهِمْ وَ اَرْجُلُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۴) ترجَمۂ کنزُالعرفان: جس
دن ان کے خلاف ان کی زبانیں اور ان کے ہاتھ اور ان کے پاؤں ان کے اعمال کی گواہی دیں
گے۔(پ18، النور:24)

دعوتِ
اسلامی کےتحت گزشتہ دنوں وزیر آباد اور اسلام آباد ریجن میں 8دینی کام کورس کا انعقاد ہوا جن میں کم و بیش 46اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
مبلغات
دعوت اسلامی نے اسلامی بہنوں کو درس و بیان کرنے اور علاقائی دورہ کرنے کے حوالے سے نکات بتائے اور انہیں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے نیز عاملات نیک اعمال بنےکی ترغیب دلائی ۔
علاوہ ازیں ریجن
نگران اسلامی بہن نے’’حاجت روائی و
دلجوئی کے فضائل‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا اور اسلامی بہنوں کو سافٹ وئیر نظام کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بروقت سافٹ وئیر پر مختلف کارکردگیوں کو انٹر کرنے کا
ذہن دیاجس پر اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں
کا اظہار کیا۔
کھاریاں
کابینہ ڈویژن دین گاہ جامعۃ المدینہ میں دعائے صحت اجتماع کا انعقاد

دعوتِ
اسلامی کے شعبہ روحانی علاج (اسلامی
بہنیں)کے
تحت اسلام آباد ریجن گجرات زون کی کھاریاں کابینہ ڈویژن دین گاہ جامعۃ المدینہ میں
دعائے صحت اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں
تقریباً 350 کے قریب اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
مبلغہ دعوت اسلامی نے سنتوں بھرا بیان کیا اور اسلامی بہنوں کوہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں
آنے اور مدنی مذاکرہ دیکھنے کا ذہن دیا نیز اپنے گھروں میں ڈونیشن بکس رکھنے کی ترغیب دلائی ۔ بعدازاں صلوة
الحاجات بھی پڑھے گئی اور دعا و صلوۃ و
سلام پر اختتام ہوا۔ علاوہ ازیں روحانی
علاج کا بستہ بھی لگا یا گیا جس سے 250 تعویذات عطاریہ ا ور75
اوراد و وظائف دیئے گئے۔

دعوتِ
اسلامی کے تحت گزشتہ دنوں اسلام آباد ریجن دارلسنہ گجرات میں دینی کام کورس کا
انعقاد ہوا جس میں گجرات ،سیالکوٹ اور میر پورخاص کے جامعۃ المدینہ کی 70 طالبات
نے شرکت کی۔
مبلغات
دعوت اسلامی نے درس نظامی کی طالبات کو دینی کام کرنے کے حوالے سے تربیت کی۔ اس کے علاوہ عالمی مجلس مشاورت کی رکن اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو شعبہ رابطہ برائے شحصیات
کے نکات کے بتائے اور اس شعبے کے تحت دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کا ذہن دیا جس پرہاتھوں
ہاتھ اسلامی بہنوں نے اس شعبے کے لئےنام پیش
کئے۔