اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی تحریر کردہ کتب ورسائل سے پتہ چلتا ہے کہ 105 سے زائد علوم وفنون پر آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے قلم اٹھایا ہے(ماخوذ ازمعارف رضا، ص233، سال1991) جن میں دینی علوم مثلاً قرآن وحدیث ،فقہ وغیرہ کے ساتھ ساتھ دیگرعلوم وفنون مثلاً سائنس، ریاضی، معاشیات،واقتصادیات ومالیات وغیرہ شامل ہیں،آپ رحمۃ اللہ علیہ نے علوم عقلیہ کی ابتدائی تعلیم تواپنے والد محترم مولانا نقی علی خان رحمۃ اللہ علیہ اور مرزا علی العلی رامپوری، مرزا غلام قادر بیگ اور مولانا ابو الحسین احمد نوری مارہروی رحمۃ اللہ علیہم سے حاصل کی لیکن ان علوم میں کمال اپنی خداداد صلاحیتوں سے حاصل کیا ، پھر اپنے والدِ محترم کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے دینی علوم کی طرف متوجہ ہوگئے اور اپنی گراں قدر خدمات سے اس امت کوایسا فیضیاب کیا کہ ہر ایک آپ کے گن گاتا نظر آتا ہے، والد صاحب کی نصیحت پر عمل اور دینی علوم کی ان خدمات کی برکت سے دیگرعلوم میں آپ کو نہ صرف کمال حاصل ہوا بلکہ کئی علوم وفنون کے بہت سے اصول وقواعد کے موجد ٹھہرے۔ (ماخوذ ازمعارف رضا، ص22-23، سال1981) کتب ورسائل کے ساتھ ساتھ آپ رحمۃ اللہ علیہ کے اشعار بھی ان علوم وفنون سے لبریز نظر آتے ہیں۔

ان میں سے کچھ علوم درج ذیل ہیں:

(1) علم لغت(Vocabulary): الفاظ کی بناوٹ اور معانی کا علم۔

اس فن میں اعلیٰ حضرت کی دو کتابیں ہیں:(۱)اَحْسَنُِ الْجُلُوْہ فِی تَحْقِیْقِ المِیْلِ وَالذرَاعِ وَالْفَرْسَخِ وَالْغُلُوہ(۲)فَتْحُ الْمُعْطِی بِتَحْقِیْقِ مَعْنَی الْخَاطِی وَالْمُخْطِی۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۷۷ مکتبہ نبویہ لاہور)

(2) علم تاریخ(History):

اس فن میں اعلیٰ حضرت کی تین کتابیں ہیں: (۱)اِعْلَامُ الصَّحَابَۃِالْمُوَافِقِیْنَ لِلْاَمِیْرِ مُعَاوِیَۃَ وَاُمِّ الْمُؤْمِنِیْن(۲)جَمْعُ الْقُرْآنِ و بِمَ عَزْوُِہُ لِعُثْمَان(۳)سرگزشت وماجرائے ندوہ۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۸۹)

(3) علم تکسیر(Fractional Numeral Math):

(۱)اَطَائِبُ الْاِکْسِیْرِ فِی عِلْمِ التَّکْسِیْرِ۔(2) ۱۱۵۲مربَّعات(۳)حاشیہ اَلدُّرُّ الْمَکْنُوْن(4) رسالہ در علمِ تکسیر(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۹۲)

(4) علم توقیت(Reckoning of Time): اوقات نماز کا علم ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے تاکہ ہر نماز صحیح وقت پر ادا کی جائے، اعلیٰ حضرت اس فن میں بھی یکتائے زمانہ تھے ، آپ ہی نے سب سے پہلے متحدہ پاک وہند میں شمسی سال کے اعتبار سے اوقاتِ نماز کا نقشہ مرتب کیا تھا۔اس فن میں اعلیٰ حضرت نے اردو، فارسی اور عربی زبانوں میں کم وبیش 16 کتب وحواشی تحریر فرمائے: (۱)اَلْاَنْجَبُ الْاَنِیْقِ فِیْ طُرْقِ التَّعْلِیْقِ (۲)زِیْجُ الْاَوْقَاتِ لِلصَّوْمِ وَالصَّلٰوۃِ(۳)تاجِ توقیت(۴)کَشْفُ الْعِلّۃِ عَنْ سَمْتِ الْقِبْلَۃِ(۵)دَرْءُ الْقُبْحِ عَنْ دَرْکِ وَقْتِ الصُّبْح(۶)سِرُّ الْاَوْقَاتِ (7)تَسْہِیْلُ التَّعْدِیْلِ(8)جدولِ اوقات (9)طلوع وغروب نیرین(10)اِسْتِنْبَاطُ الْاَوْقَاتِ(11)اَلْبُرْہَانُ الْقَوِیْمِ عَلَی الْعَرْضِ وَالتَّقْوِیْمِ (12)اَلْجَوَاہِرُ وَالتَّوْقِیْتُ فِیْ عِلْمِ التَّوْقِیْتِ(13)رؤیتِ ہلالِ رمضان(14)جدولِ ضرب (15)حاشیہ جَامِعُ الْاَفْکَار(16)حاشیہ زُبْدَۃُ الْمُنْتَخَب۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۹۴)

(5تا7) علم نجوم، ہیئت وفلکیات(اسٹرولوجی واسٹرونومی): علم نجوم یعنی ستاروں اور سیاروں کے متعلق علم۔

علم ہیئت : وہ علم جس میں اجرام ِ فلکی ،زمین اور اس کی گردش و کشش وغیرہ سے بحث کی جاتی ہے ۔

اعلیٰ حضرت ستاروں اور سیاروں کی چالوں سے اتنے زیادہ باخبر تھے کہ جب آپ سے سوال کیا گیا کہ اہرامِ مصر کب اور کس نے تعمیر کیا تو آپ نے امیر المؤمنین مولی علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کے قول کی روشنی میں اوراس فن میں اپنی مہارت سےجواب دیا کہ اسکی تعمیرات کو12,640 سال8 ماہ کا عرصہ گزرچکا ہے اور یہ تعمیرات سیدنا آدم علیہ السلام کی پیدائش سے بھی 5,750سال پہلے جنات نے کی تھی ۔(معارف رضا، ص16-17، مجلہ 2013)

ان علوم پر امام اہلسنّت علیہ الرحمہ کی درج ذیل آٹھ کتابیں ہیں:

(1) مَیْلُ الْکَوَاکِبِ وَتَعْدِیْلِ الْاَیَّامِ (2)اِسْتِخْرَاجُ تَقْوِیْمَاتِ کَوَاکِب(3) زَاکِیُ الْبِہَا فِیْ قُوّۃِ الْکَوَاکِبِ وَضُعْفِہَا (4)رِسَالَۃُ ابعَاد قَمَر (5)حاشیہ حَدَائِقُ النُّجُوْم (۶)اِقْمَارُ الْاِنْشِرَاحِ لِحَقِیْقَۃِ الْاِصْبَاحِ(۷)اَلصِّرَاحُ الْمُوْجِزُ فِی تَعْدِیْلِ الْمَرْکَز(۸)جَادَۃُ الطُّلُوْعِ وَالْحَمْرِ لِلسَّیَّارَۃِ وَالنُّجُومِ وَالْقَمْرِ۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۹۵)

(9-8) علمُ الْحِسَاب وریاضی(Arithmetic & Mathematic): ان پر امام اہلسنّت علیہ الرحمہ کی درج ذیل دس کتابیں ہیں:

(۱)کَلامُ الْفَہِیْمِ فِی سَلَاسِلِ الْجَمْعِ وَالتَّقْسِیْمِ(2)جَدْوَلُ الرِّیَاضِی (3)مسئولیاتِ اَسہام(4)اَلْجَمَلُ الدَّائِرَۃِ فِی خُطُوطِ الدَّائِرَۃِ(5)اَلْکَسْرُ الْعُسْرٰی(6)زَاوِیَۃُ الْاِخْتِلَافِ الْمَنْظَرِ(7)عَزْمُ الْبَازِی فِی جَوِّ الرِّیَاضِی (8)کسورِ اَعشاریہ (9)معدنِ علومی درسنینِ ہجری، عیسوی ورومی(10)حاشیہ جامعِ بہادر خانی ۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۹۶)

(10) علمِ اَرْثْمَا طِیْقِی (Greek Arithmetic):

اس فن میں اعلیٰ حضرت کی تین کتابیں ہیں: (۱)اَلْمُوْہِبَاتُ فِی الْمُرَبَّعَاتِ (۲)اَلْبُدُوْرُ فِی اَوْجِ الْمَجْذُوْرِ(۳)کِتَابُ الْاَرْثْمَاطِیْقِی۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۹۷)

(11) علم جبر ومقابلہ(Algebra):

یہ علم حساب کی فرع ہے۔اس فن میں اعلیٰ حضرت کا ایک رسالہ ہے:(۱)حَلُّ الْمُعَادَلَات لِقَوِیِّ الْمُکَعَّبَاتِ (2)رسالہ جبرومقابلہ (3)حاشیہ اَلْقَوَاعِدُ الْجَلِیْلَۃ۔ (حیات اعلیٰ حضرت،۲/۹۷)

(12) علم الزیجات(Astronomical Tables):

اس علم میں اعلیٰ حضرت کی ایک کتاب ہے: (۱)مُسْفِرُ الْمَطَالِعِ لِلتَّقْوِیْمِ وَالطَّالِعِ(2)حاشیہ زیج بہادر خانی(3)حاشیہ فوائد بہادر خانی(4)حاشیہ برجندی (5)حاشیہ زلالات البرجندی (6)التعلیقات علی جامع بہادر خانی (7)التعلیقات علی زیج الایلخانی (8)التعلیقات علی الزیج الاجد (9)تحقیقات سال مسیحی۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۱۰۱، المصنفات الرضویہ،ص۴2)

(13) علم الجفر(Numerology Cum Literology):اس فن میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے بغیر کسی استاد کےاس قدر مہارت حاصل کی کہ اس فن کے کئی قواعد آپ نے خود استخراج فرمائے،عربی زبان میں 6کتابیں ہیں: (1)اَلثَّوِاقِبُ الرَّضَوِیَّۃ عَلَی الْکَوَاکِبِ الدُّرِّیَّۃ(2)اَلْجَدَاوِلُ الرَّضَوِیَّۃ عَلَی الْکَوَاکِبِ الدُّرِّیَّۃ (3)اَلْاَجْوِبَۃُ الرَّضَوِیَّۃ لِلْمَسَائِلِ الْجَفَرِیَّۃ (4)اَلْجَفَرُ الْجَامِع (5)سَفرُ السَّفر عَنِِ الْجَفَرِ بِالْجَفَرِ(6) مُجْتَلَّی الْعُرُوسِ وَالنُّفُوسِ۔

(14) علم ہندسہ(Geometry): خطوط اور زاویوں کا علم ۔

(1)اَلْمَعْنَی الْمُجَلِّی لِلْمُغْنِی وَالظِّلِّی (2)اَلْاَشْکَالُ الْاِقْلِیْدَسْ (3)حاشیہ اصولِ ہندسہ (4)حاشیہ تحریرِ اقلیدس۔

(15) علم مثلث کروی (Science of spherical triangles):

اس فن میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی یہ کتابیں ہیں: (1)تلخیص علم مثلث کروی (2)رسالہ در علم مثلث کروی (3)وجوہ زوایا مثلث کروی۔(المصنفات الرضویہ،ص43)

(16) علم العروض(prosody):

اس فن میں امام اہلسنّت رحمۃ اللہ علیہ کافارسی زبان میں ایک حاشیہ ہے : (1)حاشیہ میزان الافکار۔

(18-17) سائنس وہیئت (Science & Physics): اس فن پر آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی تحریروں اور فتاوی میں بیش بہا خزانہ عطا فرماتے ہوئے کئی سائنسی نظریات بھی پیش کئے ہیں ، اس فن پر آپ کی درج ذیل 3 اردوکتابوں اور 1 عربی حاشیہ کا پتہ چلا ہے: (1) نزولِ آیاتِ قرآن بسکونِ زمین وآسمان(2) فوزِ مُبین دَر رَدِّ حرکتِ زمین (3) مُعینِ مُبین بَہر دَورِ شمس وسکونِ زمین (4)حاشیہ اصولِ طبعی ۔

(19) علم کیمیا (Chemistry):

اس فن میں امام اہلسنّت رحمۃ اللہ علیہ کی مہارت کا بہت سی تحریروں پتہ چلتا ہے بالخصوص فتاویٰ رضویہ میں جہاں تیمم کا بیان ہے اس میں آپ نے عمل احتراق (Combustion)کی پانچ صورتیں بیان فرمائی ہیں اور پھر ان پر تفصیل سے گفتگو فرمائی ہے جواس فن میں آپ کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

(21-20)معاشیات ومالیات(Economics & Finance): اعلیٰ حضرت نے اس شعبہ میں بھی مسلمانوں کی نہ صرف بھرپور رہنمائی فرمائی بلکہ انہیں معاشی استحکام کا راستہ بھی دکھایا اس سلسلے میں آپ نے1912ء میں چار معاشی نکات بھی پیش کئے، اس موضوع پر آپ کی 3 کتابیں ہیں: (1)کِفْلُ الْفَقِیْہِ الْفَاہِمِ فِی اَحْکَامِ قِرْطَاسِ الدَّرَاہِم (2)تدبیرِفلاح ونجات واصلاح (3)اَلمُنٰی وَالدُّرَرْلِمَنْ عَمَدَ مَنِیْ آرْدَرْ

(22) علم ارضیات(Geology):یعنی وہ علم جس میں زمین اور اس کے حصوں کے متعلق گفتگو کی جاتی ہے، زلزلے کا تعلق بھی اسی علم سے ہے ۔ زلزلہ کیسے آتا ہے؟ اس کے اسباب کیا ہیں؟زلزلہ مختلف علاقوں میں کیوں آتا ہے؟زلزلہ پوری دنیا میں ایک ساتھ کیوں نہیں آتا ؟ زلزلہ کبھی کم شدت کے ساتھ اور کبھی انتہائی شدت کے ساتھ کیوں آتا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کے جواب اس فن کا ماہر ہی دے سکتا ہے، امام اہلسنّت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے جب سوالات پوچھے گئے تو آپ علیہ الرحمہ نے اپنی فنی مہارت سے ان تمام کے تسلی بخش جوابات مرحمت فرمائے، اسی طرح تیمم کے مسئلہ میں مٹی اور پتھروں کی اقسام وحالتوں پر اپنی تحقیق سے 107 ایسی اقسام کا اضافہ فرمایا ہے جن سے تیمم جائز ہے اور 73 وہ بھی بتائی ہیں جن سے تیمم جائز نہیں، مزید تفصیل کیلئے آپ کا رسالہ ’’ اَلْمَطَرُ السَّعِیْد عَلٰی نَبْتِ جِنْسِ الصَّعِیْد‘‘ کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔

(23) علم حجریات(Petrology): یہ علم ارضیات کی ایک شاخ ہے جس میں پتھروں سے متعلق معلومات حاصل کی جاتی ہیں کہ کون سا پتھر، معدنیات، ہیرے جواہرات کہاں اور کیسے بنتے ہیں اور ان کو کس طرح تقسیم کیا جاسکتا ہے، Metalکی تعریف جتنی وضاحت کے ساتھ اعلیٰ حضرت نے فرمائی ہے اتنی وضاحت کے ساتھ علم حجریات والے بھی نہ کرسکے، اس فن میں اعلیٰ حضرت کے 3 رسائل ہیں: (1)حُسْنُ التَّعَمُّم لِبَیَانِ حَدِّ التَّیَمُّم(2)اَلْمَطَرُ السَّعِیْد عَلٰی نَبْتِ جِنْسِ الصَّعِیْد(3)اَلْجِدُّ السَّدِیْد فِیْ نَفْیِ الْاِسْتِعْمَالِ عَنِ الصَّعِیْد۔(ماخوذ ازمعارف رضا، ص17، مجلہ 2013)

(24) علم صوتیات: یہ علم ہیئت کی ایک اہم شاخ ہے جس میں آواز کی لہروں سے متعلق علم حاصل کیا جاتا ہے ، موبائل فون کے ذریعے ایک دوسرے تک آواز کا پہنچنا اسی طرح الٹرا ساؤنڈ کی مشینوں میں بھی آوازکی لہروں سے مدد لی جاتی ہے، اعلیٰ حضرت آواز کی لہروں سے بھی بھرپور واقف تھے ،’’اَلْکَشْفُ شَافِیَا حُکْمُ فُوْنُوْ جِرَافِیا‘‘ نامی کتاب اس فن پر آپ کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔(ماخوذ ازمعارف رضا، ص17، مجلہ 2013)

(25) علم البحر(Oceanography): اس علم کی ایک شاخ سمندری موجوں سے تعلق رکھتی ہے جسے Tidesکہا جاتا ہے اور یہ لہریں مختلف قسم کی ہوتی ہیں، ان میں سے ایک قسم کو ’’مدوجزر‘‘یعنی Lunar Tideکہا جاتا ہے،اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ نے’’فوز مبین ‘‘ میں ’’مدووجزر‘‘ کے سبب پر اپنا مؤقف نہ صرف مدلل انداز میں بیان فرمایا بلکہ اس فن میں بھی اپنی مہارت کا لوہا منوایا۔

(26) علم الوفق:

اس فن میں بھی اعلیٰ حضرت کی ایک کتاب ہے: (۱)اَلْفَوْزُ بِالْآمَال فِی الْاَوْفَاقِ وَالْاَعْمَالِ۔(حیات اعلیٰ حضرت،۲/۹۳)

(27-26) علم منطق وفلسفہ (Logics & Philosophy):

ان فنون سے متعلقہ امام اہلسنّت رحمۃ اللہ علیہ کی چند کتابیں یہ ہیں: (1)مقامع الحدید علی خد المنطق الجدید(2)الکلمۃ الملہمۃ فی الحکمۃ المحکمۃ (3)حاشیہ میر زاہد (4)حاشیہ ملا جلال (5)علم منطق پر ایک رسالہ۔ (المصنفات الرضویہ،ص۴۴)

یہ تو علوم عقلیہ میں آپ کی لکھی ہوئی کتابوں، رسائل اور تحقیقات کی کچھ تفصیل تھی جن کو آپ نے اپنی زندگی میں توجہ نہیں دی اور جن دینی علوم کی خدمت میں آپ متوجہ ہوئے ان کا کچھ اجمالی خاکہ بھی ملاحظہ فرمائیے:

(31-28) علم تفسیر، اصول تفسیر، تجوید وعلوم قرآن:

خاص ان علوم میں آپ کی 21 سے زائد کتابیں اور رسائل ہیں۔

(38-32)علم حدیث، اصول حدیث، اسانیدحدیث، تخریج احادیث،لغت حدیث، جرح وتعدیل اور اسماء الرجال:

ان علوم میں 59کتب ورسائل اور حواشی ہیں۔

(40-39)علم عقائد وکلام اور مناظرہ:

ان علوم پر آپ رحمۃ اللہ علیہ کی 131کتب ورسائل اور حواشی ہیں۔

(44-41)علم فقہ، اصول فقہ، رسم المفتی اور علم الفرائض:

ان علوم پر آپ کی 266کتب ورسائل اور حواشی ہیں، جن میں 33جلدوں پر مشتمل عظیم فقہی انسائیکلو پیڈیا ’’العطایا النبویۃ فی الفتاوی الرضویۃ‘‘ اور7جلدوں پر مشتمل فقہِ حنفی کی مشہور کتاب ’’رد المحتار‘‘ پر آپ کے لاجواب حواشی ’’جد الممتار‘‘ شامل ہیں۔

(47-45)سیرت، فضائل ومناقب:

ان علوم پر 34کتب ورسائل حواشی ہیں۔

(50-48)تصوف، سلوک اور اذکار:

ان موضوعات پر 22کتابیں اور رسائل ہیں۔

(52-51)اخلاق، مواعظ ونصائح:

ان پر 8کتابیں ہیں۔

(55-53)ملفوظات، مکتوبات اور خطبات:

ان موضوعات پر آپ رحمۃ اللہ علیہ کی 7کتابیں ہیں۔

(56)علم ادب:

اس موضوع پر 23کتابیں اور حواشی ہیں۔

(58-57)علم صرف ونحو:

ان دونوں علوم پر آپ کل 3 کتابیں ہیں جن میں ، علم نحو کی کتاب ’’ہدایۃ النحو‘‘ پر آپ کی عربی زبان میں وہ شرح بھی شامل ہے جو آپ نے صرف 10سال کی عمر میں تحریر فرمائی تھی۔

(59)علم تعبیر:

اس فن کی مشہور کتاب ’’تعطیر الانام‘‘ پر آپ رحمۃ اللہ علیہ نے حاشیہ لکھا ہے۔

(ان تفصیلات میں مولانا عبد المبین نعمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی کتاب ’’المصنفات الرضویہ‘‘ صفحہ 18 تا 41 سے مدد لی گئی ہے)


دعوتِ اسلامی کے شعبہ محفلِ نعت کے تحت گزشتہ دنوں میں بلدیہ ٹاؤن کابینہ کی ڈویژن مہاجر کیمپ علاقہ ترک کالونی میں ایصال ثواب اجتماع منعقد ہواجس میں 50 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

ڈویژن مشاورت اِصلاحِ اعمال ذمہ دار اسلامی بہن نے’’ قبر کی پہلی رات‘‘ کےموضوع پر بیان کیا جس میں اسلامی بہنوں کو دنیا میں رہ کر آخرت کی تیاری کرنے اور نیکی کی دعوت دینےکی ترغیب دلائی نیز انہیں ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے کا بھی ذہن دیا ۔

دعوتِ اسلامی کے شعبہ شارٹ کورسز کے تحت گزشتہ دنوں میں کراچى ساؤتھ زون 2 سُرجانی ٹاؤن کابینہ میں ’’سورۂ ملک ترجمہ و تفسیر ‘‘کورس کا 11 مقامات پر انعقاد کیا گیاجن میں تقریباً 208 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

مدرسات نے کورس میں شریک اسلامی بہنوں کو سورۂ ملک کی ترجمہ و تفسیر بتائی اوردعوت اسلامى کے دينى ماحول سے منسلک ہونے کا ذہن دیتے ہوئے انہیں ہفتہ وار سنتوں بهرے اجتماع میں شرکت کرنے کا ذہن دیا جس پر اسلامی بہنوں نے شرکت کرنے کى نیتیں کیں ۔


دعوت اسلامی کے تحت کراچی ساؤتھ زون 2  کابینہ سائٹ ایریا میں ’’آئیے دینی کام سیکھئے‘‘کورس کاانعقادہوا جس میں زون نگران اسلامی بہن نے سنتوں بھرے اجتماع کے نکات بتائےاورتلاوت، نعت شریف، درس و بیان کا طریقہ بتایا نیز دعا، درود پاک و دعا یاد کروانے کے انداز پر تربیت کی۔ اس کےعلاوہ انفرادی کوشش کا طریقہ سکھایا۔ کورس کے بعد زون نگران اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کےہمراہ علاقائی دورے میں شرکت کی اورمقامی اسلامی بہنوں کو نیکی کی دعوت دی۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ تعلیم للبنات کے تحت کراچی ساؤتھ زون 2 بلدیہ ٹاؤن کابینہ کی ڈویژن مہاجر کیمپ کے علاقہ جونا گڑھ میں قائم العظیم اسکول میں اجتماع پاک منعقد ہواجس میں تقریبا 15 طالبات سمیت دیگر ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

ڈویژن مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے’’ غزوہ خیبر‘‘ کے موضوع پر بیان کیا نیز نمازوں کی پابندی، علم دین حاصل کرنے اورہفتہ وار رسالہ پڑھنے کاذہن دیا۔اس کےساتھ ہی انہیں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے کی ترغیب بھی دلائی جس پر طالبات نے اچھی اچھی نیتیں پیش کرتےہوئے علم دین کا عظیم خزانہ حاصل کرنے کے لئے ہفتہ وار مدنی مذاکرہ دیکھنے کی بھی نیتیں پیش کیں۔


دعوت اسلامی کے تحت کراچی ساؤتھ زون 2 میں زون نگران اسلامی بہن کا جامعۃ المدینہ گرلز بہار عطار میں دورۃالحدیث کی طالبات اسلامی بہنوں کے ساتھ ملاقات اور ان پر انفرادی کوشش کا سلسلہ رہا۔زون نگران اسلامی بہن نے طالبات اسلامی بہنوں کو دعوت اسلامی کے  چند ادارتی شعبے اور تنظیمی شعبوں کا تعارف کروایا اور ان کی صلاحیتوں کے مطابق ان کو دورۃالحدیث مکمل ہونے کے بعد بھی دعوت اسلامی کے دینی ماحول کو اپنانے اور کسی نہ کسی شعبے سے جڑے رہنے کا ذہن دیاجس پر طالبات نے تنظیمی شعبہ جات پر کام کرنے کیساتھ ہی ادارتی شعبوں میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ۔


دعوت اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے تحت پچھلےدنوں کراچی ساؤتھ زون 1 لیاری کابینہ میں مدنی مشورےکاانعقاد کیاگیا جس میں کابینہ مشاورت ڈویژن مشاورت اور علاقائی  مشاورت کی اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

ریجن مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے کارکردگی میں اضافے پراسلامی بہنوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں مزید کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے نئےطریقے بتائے نیزماہ ربیع الاول میں سنتوں بھرے اجتماعات اور محافل نعت منعقد کرنےکے اہداف دیئے جس پر اسلامی بہنوں نےاچھی نیتوں کا اظہار کیا۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ اصلاح اعمال  للبنات کے تحت کراچی ایسٹ زون 1 لانڈھی کابینہ کی ڈویژن شیر پاؤ میں اُمِّ عطار کے ایصال ثواب کے سلسلے میں اجتماع ہوا جس میں 40 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

کابینہ ذمہ دار اسلامی بہن نے امِّ عطار کے بارےمیں بتایا اوررسالہ نیک اعمال کےذریعےاپنےاعمال کاجائزہ کرنےکا ذہن دیانیز اسلامی بہنوں نےان کے ایصال ثواب کےلئے313 بار درود پاک اور 100 بار کلمہ طیبہ کا ورد بھی کیا ۔


دعوت اسلامی کے شعبہ علاقائی دورہ للبنات  کے تحت کراچی ایسٹ زون 1 لانڈھی کابینہ میں علاقائی دورے کاسلسلہ ہوا جن میں کابینہ تا ذیلی مشاورتوں کی تقریبًا 400 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغات دعوت اسلامی نے اسلامی بہنوں کو ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماع کی دعوت دی اور انہیں مکتبۃ المدینہ کے رسائل پیش کئے اور رسالہ نیک اعمال پر عمل کرنے کاذہن د یاجس پر اسلامی بہنوں نے اچھی نیتوں کااظہارکیا۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ شارٹ کورسز کے تحت بلدیہ ٹاؤن کابینہ  کی ڈویژن مہاجر کیمپ کےعلاقہ تُرک کالونی میں پانچ دن پر مشتمل کورس بنام ’’تفسیر سورۂ ملک ‘‘منعقد کیا گیاجس میں 21 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

اس کورس میں ڈویژن مشاورت اِصلاحِ اعمال ذمہ داراسلامی بہن نے سورۂ ملک کی قرأت مع ترجمہ تفسیر اور خلاصۂ تفسیر بیان کی نیز روزانہ سورۂ ملک پڑھنے والے نیک عمل پر مضبوطی کے ساتھ عمل کرنے ، دینی کام کرنے، سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے اور اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ میں داخلہ لینے کا ذہن دیا جس پراسلامی بہنوں نےاچھی نیتوں کااظہار کرتے ہوئے دینی کام میں حصہ لینے کی نیتیں کیں۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں جھنگ زون مکتبۃ المدینہ للبنات کی ذمہ داراسلامی بہن  نے اپنی ماتحت کابینہ سطح کی اسلامی بہنوں کا بذریعہ کال مدنی مشورےلیاجس میں مکتبۃالمدینہ کےبستوں کےحوالےسےفالواپ لیا گیا۔بستوں کی کارکردگی میں مزیدبہتری لانے کےحوالےسےاہداف بھی دیئے۔اسلامی بہن کوہفتہ وار اجتماعات میں مکتبۃ المدینہ کے بستوں(اسٹال) کو لگانےکےمتعلق سےمدنی پھول دیئے۔


اسلامی بہنوں کے شعبہ ڈونیشن بکس للبنات  کے زیر اہتمام پچھلےدنوں پاکپتن زون میں بذریعہ کال مدنی مشورےکاانعقادہواجس میں کابینہ سطح کی ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

رکن زون ذمہ داراسلامی بہن نے ذمہ داراسلامی بہنوں کی انفرادی اور تنظیمی کارکردگی کاجائزہ لیا اور انہیں ہفتہ وار رسالہ کارکردگی سافٹ وئیر پر بروقت اپلوڈ کرنےکاذہن دیانیز ماہانہ طے شدہ مدنی مشورہ اور شیڈول مضبوط کرنے پر کلام ہوا ۔اس کےعلاوہ ڈویژن تا ذیلی سطح تک کی تقرری کو مضبوط کرنے پر کابینہ ذمہ دار اسلامی بہنوں کو اہداف دیئے ۔