دعوتِ اسلامی کےتحت دنیابھرمیں نیکی کی دعوت عام کرنےاورمسلمانوں کی دینی واخلاقی تربیت کےلئےمبلغینِ دعوتِ اسلامی کاملک وبیرونِ ملک آمدورفت کاسلسلہ جاری رہتاہے۔

اسی سلسلےمیں 21نومبر2021ءبروزاتوار دعوتِ اسلامی کےزیرِاہتمام جرمنی میں قائم ایک مسجد میں سنتوں بھرےاجتماع کاانعقاد کیا گیا جس میں کثیرتعدادمیں اسلامی بھائیوں نےشرکت کی۔

اس اجتماعِ پاک میں رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ مولاناحاجی عبدالحبیب عطاری نےسنتوں بھرابیان کیااوروہاں موجود اسلامی بھائیوں کو دعوتِ اسلامی کےدینی ماحول سے ہردم وابستہ رہنےکی ترغیب دلائی جس پرشرکائےاجتماع نےاچھی اچھی نیتوں کااظہارکیا۔( کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


1)عاشورہ کا روزہ :حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: مجھے اللہ پاک پر گمان ہے کہ عاشورہ کا روزہ ایک سال قبل کے گناہ مٹا دیتا ہے۔( صحیح مسلم ،حدیث:1162)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :رمضان کے بعد افضل روزہ محرم کا روزہ ہے اور ہر فرض کے بعد افضل نماز صلاۃ الیل ہے۔

( صحیح مسلم،حدیث:1163)

عاشورہ یعنی دسویں محرم کا روزہ اور بہتر یہ ہے کہ نویں کو بھی رکھیں۔

2)شعبان کا روزہ :ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزہ رکھتے میں نے نہ دیکھا۔

( جامع الترمذی،جلد 2،حدیث:736)

3)شوال میں چھہ دن کے روزے: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد چھ دن شوال میں رکھے تو گناہوں سے ایسے نکل گیا جیسے آج ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے۔

( المعجم الأوسط،جلد:2،حدیث:8622)

حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر ان کے بعد چھ دن شوال میں رکھے تو ایسا ہے جیسے دہر کا روزہ رکھا۔( صحیح مسلم،حدیث:1164)

4) عرفہ یعنی نویں ذوالحجہ کا روزہ : حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :مجھے اللہ پاک پر گمان ہے کہ عرفہ کا روزہ ایک سال قبل اور ایک سال بعد کے گناہ مٹا دیتا ہے۔( صحیح مسلم حدیث:1162)

حج کرنے والوں کے لئے جو عرفات میں ہیں، انہیں عرفہ کے دن کا روزہ مکروہ ہے۔

5)ہر مہینے کے تین روزے خصوصاً ایام 15،14،13: حضرت عبداللہ بن عمر وبن العاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :ہر مہینے میں تین دن کےروزے ایسے ہیں جیسے دہر ( ہمیشہ) کا روزہ ۔(صحیح مسلم حدیث:1159)

حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: رمضان کے روزے اور ہر مہینے کے تین دن کے روزے سینہ کی خرابی کو دور کرتے ہیں۔

( مسند البزار حدیث:688)

حضرت میمونہ بنت سعد رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :جس سے ہو سکے ہر مہینے میں تین روزے رکھے کہ ہر روزہ دس گناہ مٹاتا ہے اور گناہ سے ایسے پاک کر دیتا ہے جیسا پانی کپڑے کو۔( المعجم الکبیر جلد:25،حدیث:60)

6)پیر اور جمعرات کے روزے :حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں پیر اور جمعرات کو اعمال پیش ہوتے ہیں تو میں پسند کرتا ہوں کون میرا عمل اس وقت پیش ہو کہ میں روزہ دار ہوں۔( جامع الترمذی جلد 2،حدیث:747)

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیر اور جمعرات کو خیال کر کے روزہ رکھتے۔( جامع الترمذی حدیث:745)

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پیر کے دن روزے کا سبب دریافت کیا گیا فرمایا :اسی میں میری ولادت ہوئی اور اسی میں مجھ پر وحی نازل ہوئی۔( صحیح مسلم حدیث:1162)

7)بعض اور دنوں کے روزے :حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو چہار شنبہ اور پنج شنبہ کو روزہ رکھے ،اس کے لئے دوزخ سے برات ( آزادی )لکھ دی جائے گی۔( مسند ابی یعلی حدیث:5610)

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے چہار شنبہ و پنج شنبہ و جمعہ کو روزے رکھے، اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک مکان بنائے گا ،جس کا باہر کا حصہ اندر سے دکھائی دے گا اور اندر کا باہر سے۔

( المعجم الأوسط 1/87،حدیث:253)


پچھلےدنوں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کےرکن حاجی محمدامین عطاری نےرکنِ شوریٰ حاجی محمدعلی عطاری کےہمراہ دینی کاموں کےسلسلےمیں کلفٹن دہلی کالونی کادورہ کیاجس دوران انہوں نےمقامی جامع مسجدامِ عطار میں ایک اسلامی بھائی کےوالد کی سوئم کےموقع پرسنتوں بھرابیان کیا۔

اس کےعلاوہ صلوٰۃوسلام اوردعاکاسلسلہ رہاجس کےبعدرکنِ شوریٰ نےاُن سے تعزیت کرتےہوئےانہیں صبرکی تلقین کی جس پراُس اسلامی بھائی نےاظہارِتشکرکیا۔

دعوتِ اسلامی کےتحت مکتبۃالمدینہ کابستہ(اسٹال)بھی لگایاگیاجس پررکنِ شوریٰ نےوہاں موجوداسلامی بھائیوں کوامیرِ اہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ کی نئی کتاب ”نمازکاطریقہ“ خریدکرپڑھنےکی ترغیب دلائی۔

مزیدرکنِ شوریٰ نےایک بیماراسلامی بھائی سےعیادت کی نیزایک اسلامی بھائی کےگھرکابھی جدول رہاجس دوران رکنِ شوریٰ نےاسلامی بھائیوں کونیکی کی دعوت دیتے ہوئےاُن کی دینی واخلاقی اعتبارسےتربیت فرمائی۔( کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


فرامین مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم : بے شک روزہ چوتھائی ایمان ہے۔ کیونکہ1) روزہ آدھاصبر ہے۔ 2)اور صبر آدھا ایمان ہے۔

پھر روزے کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ دوسرے تمام ارکان کی بنسبت اسے اللہ پاک سے خاص نسبت حاصل ہے ۔چنانچہ،3)حدیث ِ قدسی ہے کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:’’ہر نیکی کا ثواب 10گنا سے لے کر 700گنا تک ہے سوائے روزہ کے۔ بے شک یہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔‘‘ (احیاء العلوم 1/700)

ارشاد خدا وندی ہے :ترجمۂ کنز الایمان:صابروں ہی کو ان کا ثواب بھرپور دیا جائے گا بے گنتی۔ 23،الزمر:10)

روزہ صبر کا نصف ہے اس کا ثواب اندازہ وحساب سے بڑھ کر ہے اور اس کی فضیلت جاننے کے لئے یہی بات کافی ہے کہ سرورِ عالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا:

4)اس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے! روزہ دار کے منہ کی بو اللہ پاک کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بہتر ہے، اللہ پاک فرماتا ہے: ’’یہ شخص اپنی خواہش اور کھانے پینے کو میرے لئے چھوڑتا ہے پس روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔‘‘

(احیاء العلوم 1/700)

جان لیجئے کہ فضیلت والے دنوں میں روزوں کا مستحب ہونا مؤکد ہے اور فضیلت والے دنوں میں بعض سال میں ایک بار ، بعض ہر مہینے میں اور بعض ہر ہفتے میں پائے جاتے ہیں ۔

(احیاء العلوم 1/720)

سال میں ایک بار آنے والے افضل ایام:سال میں رمضان المبارَک کے بعد عرفہ (نویں ذُوالْحِجَّہ) کا دن،دسویں محرم کا دن، ذُوالْحِجَّہ کے ابتدائی نو دن ، محرم الحرام کے ابتدائی دس دن اور عزت والے مہینے (ذُوالْقَعدۃ، ذُوالْحِجَّۃ، محرَّماوررجب) روزوں کے لئے عمدہ مہینے اور یہ فضیلت والے اوقات ہیں ۔ نیز مروی ہے کہ ’’حضور نبی ٔکریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمشعبان میں بکثرت روزے رکھتے تھے حتی کہ گمان ہوتا کہ یہ ماہِ رمضان ہے۔‘‘

(احیاء العلوم 1/720)

ایک حدیث ِ مبارکہ میں ہے کہ ’’ماہِ رمضان کے بعد افضل روزے اللہ پاک کے مہینے محرم کے روزے ہیں۔‘‘ کیونکہ یہ سال کا پہلا مہینہ ہے۔ لہٰذا اسے نیکی میں گزارنا زیادہ پسندیدہ اور دائمی برکت کی امید ہے۔(احیاء العلوم 1/720)

ایک روزہ 30 روزوں سے افضل:مکی مدنی سلطان ، رحمت ِ عالمیان صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’حرمت والے مہینے کا ایک روزہ دوسرے مہینوں کے 30 روزوں سے افضل ہے اور رمضانُ المبارَک کا ایک روزہ حرمت والے مہینے کے 30 روزوں سے افضل ہے۔‘‘

(احیاء العلوم 1/720تا 721)

900سال کی عبادت کا ثواب:ایک روایت میں ہے کہ ’’جو آدمی حرمت والے مہینے میں تین دنوں جمعرات، جمعہ اور ہفتہ کا روزہ رکھتا ہے اللہ پاک اس کے لئے ہر دن کے بدلے 900 سال کی عبادت (کا ثواب) لکھتا ہے۔(احیاء العلوم 1/721)


حدیث قدسی میں اللہ پاک کا فرمان ہے :میرا بندہ نوافل کے ذریعے میرا قرب حاصل کرتے کرتے اس مقام کو پہنچ جاتا ہے کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں۔

(صحیح البخاری،حدیث:6502)

بلاشبہ نوافل کی کثرت بندے کو تقوی کے اعلیٰ مقام پر فائز کر دیتی ہے ۔ معرفت الٰہی وہ بلندی درجات کا سبب بنتی ہیں، نوافل معافی عصیاں و رضائے مولا کا ذریعہ ہیں۔ کچھ احادیث طیبات نفلی روزوں کے فضائل پر زیر قرطاس کرتا ہوں۔

چنانچہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان دل نشین ہے: جو رضائے الہی کی تلاش میں ایک دن کا روزہ رکھتا ہے اللہ پاک اسے جہنم سے اتنا دور کر دیتا ہے جتنا فاصلہ ایک کوّا بچپن سے بوڑھا ہو کر مرنے تک مسلسل اڑتے ہوئے طے کر سکتا ہے۔

(مسند امام احمد 3/619، حدیث:10810)

حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ درج بالا حدیث پاک کی شرح میں فرماتے ہیں کہ کوّے کی طبعی عمر ایک ہزار سال ہے اور یہ بہت تیز اڑتا ہے ، یہاں دوزخ سے انتہائی دوری بتانے کیلئے بطور تمثیل ارشاد ہوا کہ اگر کوّے کا بچہ پیدا ہوتے ہی اڑنا شروع کر دے اور مرتے دم تک برابر اڑتا رہے تو اندازہ لگا لو کہ اپنے گھونسلے سے کتنی دور ہو جائے گا،اللہ پاک اس روزہ دار کو دوزخ سے اتنا دور رکھے گا ۔(مراٰۃ المناجیح 3/203)

جسم کی زکوۃ: نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :ہر چیز کی زکوۃ ہے اور جسم کی زکوۃ روزہ ہے۔(سنن ابن ماجہ ،حدیث:1745)

ہر ماہ تین روزے رکھنے کی فضیلت :محبوب رب العالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :ہر مہینے میں تین دن کے روزے ایسے ہوں جیسے دہر( ہمیشہ )کے روزے۔

(صحیح البخاری،حدیث:1975)

اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ہر مہینے تین روزے رکھنا ایسا ہے کہ عمر بھر روزہ دار رہا۔ ان تین روزوں سے مراد یا تو ایام بیض کے روزے ہیں یا بلا تعین کسی بھی تاریخ کے روزے مراد ہیں۔(نزہۃ القاری ،جلد:3،حدیث:1164)

جمعہ کے دن روزے رکھنا :حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس نے جمعہ کا روزہ رکھا اللہ پاک اسے آخرت کے دس دنوں کے برابر اجر عطا فرمائے گا اور ان کی تعداد ایام دنیا کی طرح نہیں ہے۔(شعب الایمان جلد:3،حدیث:3862)

مگر یاد رہے کہ خصوصیت کے ساتھ تنہا جمعہ کا روزہ رکھنا مکروہ ہے البتہ اگر اس کے ساتھ جمعرات یا ہفتے کا روزہ ملا لیا جائے تو کوئی کراہت نہیں۔(بہار شریعت حصہ 5)

گناہوں کا کفارہ :شفیع المذنبین صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :رجب کے پہلے دن کا روزہ تین سال کا کفارہ ہے اور دوسرے دن کا روزہ دو سال کا اور تیسرے دن کا ایک سال کا کفارہ ہے۔(الجامع الصغیر للسیوطی،حدیث:5051)

یہاں کفارے سے مراد یہ ہے کہ یہ روزے گناہ صغیرہ کی معافی کا ذریعہ بن جاتے ہیں یوں ہی یوم عاشورہ و 15 شعبان المعظم کا روزہ رکھنے اور شش عید کے روزوں کے فضائل پر کثیر نصوص موجود ہیں۔(کفن کی واپسی ص:7)

اللہ کریم ہمیں فرائض کی پابندی اور نوافل کی کثرت کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم


دعوتِ اسلامی کےشعبہ رابطہ برائےتاجران کےتحت پچھلےدنوں لانڈھی ہول سیل مارکیٹ 6 نمبر کراچی میں گیارہویں شریف کے سلسلے میں سنتوں بھرےاجتماع کاانعقادکیاگیاجس میں مقامی عاشقانِ رسول نےشرکت کی۔

اس موقع پرریجن ذمہ دار حمزہ علی عطاری نےوہاں تاجراسلامی بھائیوں سےگفتگوکرتےہوئےانہیں 24 ،25 ،26نومبر2021ءکو مدنی قافلےمیں سفرکرنے کی ترغیب دلائی۔

اس کےعلاوہ ریجن ذمہ دارنےدعوتِ اسلامی کےتحت ہونےوالےفیضانِ نمازکورس کرنےکےحوالےسے تاجران کی ذہن سازی کی۔

بعدازاں مارکیٹوں میں دینی کام کرنےکےسلسلےمیں ذمہ داران کےدرمیان مدنی مشورےکاسلسلہ رہا۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے تاجران ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

1۔حدیث پاک: جس نے ایک نفل روزہ رکھا اس کیلئے جنت میں ایک درخت لگا دیا جائے گا جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا، وہ شہد جیسا میٹھا اور خوش ذائقہ ہوگا اللہ پاک روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔ (معجم کبیر 18/366، حديث :935)

2۔ حدیث پاک: جس نے ثواب کی اُمید رکھتے ہوئے ایک نفْل روزہ رکھااللہ پاک اسے دوزخ سے چالیس سال (کی مسافت کے  برابر) دُورفرمادے گا۔

(جَمعُ الجَوامع 7/190،حدیث:22251)

3۔حدیث پاک: اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا اور زمین بھر سونا اسے دیا جائے جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہوگا ، اس کا ثواب تو قیامت ہی کے دن ملے گا ۔

(ابو یعلی،5/303،حدیث :6104)

4۔حدیث پاک: جس نے رضائے الہی کے لئے ایک دن کا نفل روزہ رکھا تو الله پاک اس کے اور دوزخ کے درمیان ایک تیز رفتار سوار کی پچاس سالہ مسافت ( یعنی فاصلے) تک دور فرما دے گا ۔ ( کنز العمال ج حديث :24149 )

5۔حدیث پاک: جس نے ایک دن کا روزہ اللہ کی رضا حاصل کرنے کیلئے رکھا، اللہ اسے جہنم سے اتنا دور کردے گا جتنا کہ ایک کَوّا جو اپنے بچپن سے اڑنا شروع کرے یہاں تک کہ بوڑھا ہو کر مر جائے۔ (ابو یعلیٰ 1/383، حديث :917)

6۔حدیث پاک: صُوْمُوْا تَصِحُّوْا یعنی(روزہ رکھو تندرست ہو جاؤ گے) ۔

(معجم اوسط 6/142، حديث :8312)

7۔حدیث پاک: حضرت سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے عرض کی : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم مجھے ایسا عمل بتائیے جس کے سبب جنت میں داخل ہو جاؤں ۔ فرمایا : روزے کو خود پر لازم کرلو کیونکہ اس کی مثل کوئی عمل نہیں ۔ راوی کہتے ہیں : حضرت سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ کے گھر دن کے وقت مہمان کی آمد کے علاوہ کبھی دھواں نہ دیکھا گیا ( یعنی آپ دن کو کھانا کھاتے ہی نہ تھے روزہ رکھتے تھے ) ۔

(الاحسان بترتيب صحيح ابن حبان 5/179، حديث :3416 )

حدیث پاک : جو روزے کی حالت میں مرا اللہ پاک قیامت تک کے لئے اس کے حساب میں روزے لکھ دے گا۔( الفردوس بماثور الخطاب 3/504، حديث :5557)

9۔حدیث پاک: جس نے الله پاک کی راہ میں ایک دن کا فرض روزہ رکھا ، الله پاک اسے جہنم سے اتنا دور کر دے گا جتنا ساتوں زمینوں اور آسانوں کے مابین ( یعنی درمیان )فاصلہ ہے ۔ اور جس نے ایک دن کا نفل روزہ رکھا الله پاک اسے جہنم سے اتنا دور کر دے گا جتنا زمین و آسمان کا درمیانی فاصلہ ہے۔( مجمع الزوائد 3/445، حديث :5177 )

10۔ حدیث پاک :جو لا الہ الا اللہ کہتے ہوئے انتقال کر گیا تو وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے کسی دن اللہ پاک کی رضا کے لئے روزہ رکھا اسی پر اس کا خاتمہ ہوا تو وہ داخل جنت ہوگا ،اور جس نے اللہ پاک کی رضا کے لئے صدقہ کیا اسی پر اس کا خاتمہ ہوا تو وہ داخل جنت ہوگا ۔

(مسند امام احمد 9/95،حدیث:23384)


ہمیں فرض روزوں کے علاوہ نفل روزوں کی بھی عادت بنانی چاہئے کہ اس میں بے شمار دینی و دنیوی فوائد ہیں۔ دینی فوائد میں ایمان کی حفاظت ،جہنم سے نجات اور جنت کا  حصول شامل ہیں۔ دنیوی فوائد میں دن کے اندر کھانے پینے میں صرف ہونے والے وقت و اخراجات کی بچت ، پیٹ کی اصلاح اور بہت سارے امراض سے حفاظت کا سامان ہے ۔ اور تمام فوائد کی اصل یہ ہے کہ روزے دار سے الله پاک راضی ہوتا ہے ۔

نفلی روزوں کے فضائل پر فرامین آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم :

1) جس نے ایک نفل روزہ رکھا اس کیلئے جنت میں ایک درخت لگا دیا جائے گا جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا، وہ شہد جیسا میٹھا اور خوش ذائقہ ہوگا اللہ پاک روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔ (معجم کبیر 18/366، حديث :935)

2)جس نے ثواب کی اُمید رکھتے ہوئے ایک نفْل روزہ رکھااللہ پاک اسے دوزخ سے چالیس سال (کی مسافت کے  برابر) دُور فرمادے گا۔

(جَمعُ الجَوامع 7/190،حدیث:22251)

3)اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا اور زمین بھر سونا اسے دیا جائے جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہوگا ، اس کا ثواب تو قیامت ہی کے دن ملے گا ۔

(ابو یعلی،5/303،حدیث :6104)

اللہ پاک ہمیں نفل روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم


اللہ جل شانہ قرآن عظیم کے سورۃ الاحزاب پارہ 22  کی آیت نمبر 35 میں ارشاد فرماتا ہے: وَ الصَّآىٕمِیْنَ وَ الصّٰٓىٕمٰتِ وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ وَ الذّٰكِرِیْنَ اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ الذّٰكِرٰتِۙ-اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا(۳۵)(پ 22، الاحزاب :35)

ترجمہ کنزالایمان : اور روزے والے اور روزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور الله کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کیلئے الله نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے ۔

اللہ پاک پارہ 29 سورۃ الحاقہ کی آیت نمبر 24 میں یوں ارشاد فرماتا ہے: كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا هَنِیْٓــٴًـۢا بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ الْخَالِیَةِ(۲۴)(پ 29،الحاقہ :24)

ترجمہ کنز الایمان: کھاؤ اور پیؤ رچتا ہوا صلہ اس کا جو تم نے گزرے دنوں میں آ گے بھیجا۔

حضرتِ سیِّدُنا وکیع رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں، اِس آیتِ کریمہ میں "گزرے ہوئے زمانے سے مُراد روزوں کے دن ہیں کہ لوگ ان میں کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں۔"

(المتبحر الرابح فی ثواب العمل الصالح صفحہ 335 دار خضر بیروت)

حضرت سیدنا قیس بن زید جُہَنِّی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے ایک نفلی روزہ رکھا اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگائے گا جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا۔ وہ (موم سے الگ نہ کیے ہوئے) شہد جیسا میٹھا اور (موم سے الگ کئے ہوئے خالص شہد کی طرح) خوش ذائقہ ہوگا۔ اللہ پاک بروز قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔(طبرانی کبیر 18/366، حدیث :935)

اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: جس نے رضائے الہی عزوجل کے لئے ایک دن کا نفل روزہ رکھا تو الله عزوجل اسکے اور دوزخ کے درمیان ایک تیز رفتار سوار کی پچاس سالہ مسافت ( یعنی فاصلے) تک دور فرما دے گا ۔ ( کنز العمال ج حديث :24149 )

حضرتِ سیِّدُنا ابُوالدَّرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا:روزہ دار کا ہر بال اس کے لئے تسبیح کرتا ہے ،بروزِ قیامت عرش کے نیچے روزہ داروں کیلئے موتی اور جَواہِر جَڑا ہوا سونے کا ایسا دسترخوان بچھایا جائے گا جو احاطئہ دنیا کے برابر ہوگا۔ اس پر قسم قسم کے جنّتی کھانے، مشروب اور پھل ہوں گے، وہ کھائیں گے اور عیش و عشرت میں ہوں گے حالانکہ لوگ سخت حساب میں ہوں گے۔"(الفردوس بماثور الخطاب 5/490،الحدیث:8853)

اللہ پاک اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں ہمیں دین و شریعت پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ نفلی روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام 18 نومبر 2021ء  کو مدینۃ الاولیاء ملتان  ممتاز آباد  میں مدنی مشورے کا انعقاد ہو اجس میں جامعۃ المدینہ، مدرسۃ المدینہ،دارالمدینہ  اور فیضان آن لائن اکیڈمی  کی  اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

عالمی مجلسِ مشاورت کی نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی  بہنوں کو مدرسۃ المدینہ گرلز اور اسلامی بہنوں کے مدرسۃ المدینہ میں پڑھانے کےحوالے سےتربیتی نکات بتائے۔مزیدفیضان آن لائن اکیڈمی، جامعۃ المدینہ، شعبہ شارٹ  کورسز اور دارالمدینہ  سے متعلق مدنی پھول دیئے۔ آخرمیں اسلامی بہنوں کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں تحائف دیئے ۔

٭اسی طرح دعوت اسلامی کی جانب سے 18 نومبر 2021ء کو مدینۃ الاولیاء ملتان  میں مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں ڈویژن و کابینہ سطح تک کی نگران اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

مدنی مشورے میں عالمی مجلسِ مشاورت کی نگران اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کی طرف سے کئے جانے والے سوالات کے جوابات دیئے اور شعبہ دارالسنّہ، اصلاحِ اعمال نیز مدرسۃ المدینہ (اسلامی بہنیں) کی تقرریاں مکمل کرنے   کے متعلق اہداف دیئے۔ 


دعوتِ اسلامی کےشعبہ کفن دفن کےتحت پچھلےدنوں ڈویژن فیضانِ مدینہ جمشید روڈ کراچی میں ایک اسلامی بھائی کےگھرپردینی حلقے کا اہتمام ہواجس میں ربیع الغوث کےمدنی مذاکرےمیں آئےاسلامی بھائیوں نےشرکت کی۔

اس دینی حلقےمیں مبلغِ دعوتِ اسلامی ورکنِ مجلس فیضانِ مدینہ عزیر عطاری نےشرکاکومیت کوغسل دینے،کفن کاٹنے اورپہنانےکاطریقہ سکھایا۔بعدازاں شرکائےحلقہ نےاپنی نیک خواہشات کااظہارکرتےہوئےدعوتِ اسلامی کی کاوشوں کوسراہا۔(رپورٹ: شعبہ کفن دفن ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ اسلامی کے شعبہ شارٹ کورسز  کے تحت 21 نومبر2021ء کو حافظ آباد ڈویژن محلہ شير پورہ میں محفل نعت کا انعقاد ہوا جس میں کثیر تعداد میں اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

کابینہ ذمہ دار اسلامی بہن نے سنتوں بھرا بيان کیا اور محفل نعت میں شریک اسلامی بہنوں کو دینی کاموں میں حصہ لینے کاذہن دیا نیز مدنی مذاکرہ دیکھنے کی بھی ترغیب دلائی جس پر اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔