.jpg)
پچھلے دنوں
دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکزفیضانِ مدینہ راچڈیل(Rochdale)میں ذمہ داران ِ دعوتِ اسلامی کےلئےایک نشست
کااہتمام کیاگیا۔
شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ دار حاجی یعقوب عطاری کی
خورشید شاہ سے ملاقات

دعوت
اسلامی شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ دارحاجی یعقوب عطاری کا دیگر ذمہ داران کے
ہمراہ رہنما پاکستان پیپلز پارٹی خورشید شاہ سے ملاقات کی۔
حاجی
یعقوب عطاری نے انہیں دعوت اسلامی کے دینی و فلاحی کاموں پر بریفنگ دیتے ہوئے مدنی
مرکز فیضان مدینہ کے وزٹ کی دعوت دی۔

دعوت
اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ داران کی
خانپور میں M.N.A شیخ فیاض احمد سے ملاقات ہوئی۔
ذمہ داران نے انہیں دعوت اسلامی کے دینی و فلاحی
خدمات کے حوالے سے بریف کیا اور 5 نومبر 2021ء کو خان پور میں ہونے والے گرینڈ
اجتماع میں شرکت کرنے کی دعوت پیش کی جسے انہوں نے قبول کرتے ہوئے شرکت کرنے کی
نیت کی۔
.jpg)
پنجاب
کے شہر ملتان میں قائم مدنی مرکز فیضان مدینہ میں خطیب اہلسنت حضرت علامہ مولانا
سید مظفر حسین شاہ صاحب کی آمد ہوئی جہاں شعبہ رابطہ بالعلما کے ذمہ داران، نگران
زون اور دیگر ذمہ داران نے انہیں خوش آمدید کہا۔
علامہ
سید مظفر حسین شاہ صاحب کو فیضان مدینہ کی مسجد، جامعۃ المدینہ، دار الافتاء
اہلسنت اور فنانس ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگر شعبہ جات کا وزٹ کروایا گیا۔ اس موقع پر سید
مظفر حسین شاہ صاحب کی دار الافتاء اہلسنت کے مفتی محمد سرفراز عطاری مدنی سے
ملاقات بھی ہوئی جس میں مختلف امور پر گفتگو کا سلسلہ ہوا۔آخر میں علامہ صاحب نے
دعوت اسلامی کی دینی کاوشوں اور دین اسلام کی ترویج کے لئے ہونے والی جد و جہد
کو سراہتے ہوئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار
کیا۔
.jpeg)
دعوتِ اسلامی کےتحت
31اکتوبر2021ءبروزاتوارانگلینڈ کےشہربرمنگھم میں مدنی مشورےکاانعقادہوا جس میں
برمنگھم کےذمہ دار اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

مدنی
مرکز فیضان مدینہ فیصل آباد میں یکم نومبر 2021ء کو مدنی مشورہ ہوا جس میں پاکستان
مشاورت آفس کے اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔
نگران
پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے شرکا کی تنظیمی، اخلاقی اور شرعی تربیت
کرتے ہوئے انہیں کام کو مزید بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اہداف کو مکمل کے حوالے سے
گفتگو فرمائی۔
مقالہ نگاری کے حوالے سے جامعۃ المدینہ ملتان میں نشست
کا انعقاد، علمائے کرام سے ملاقات بھی ہوئی
.jpg)
جامعات
المدینہ(دعوت
اسلامی)
میں زیرِ تعلیم طلبۂ کرام کی تعلیمی و تربیتی معیار کو مزید بہتر بنانے کے لئے
اقدامات کئے جارہے ہیں جس کےلئے بالخصوص دورۃ الحدیث اور بالعموم درجہ خامسہ سے
درجہ سابعہ تک کے طلبہ کرام کے لئے مقالہ
نگاری کی تربیت کا سلسلہ جاری ہے۔
اس
سلسلے کی پہلی نشست 30 اکتوبر 2021ء بروز ہفتہ مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ
ملتان میں ہوئی۔ نشست میں دعوت اسلامی کے تصنیفی و تحقیقی ادارے اسلامک ریسرچ
سینٹر (المدینۃ
العلمیہ
) کی جانب سے مولانا راشد علی عطاری مدنی (ناظم و نائب مدیر ماہنامہ
فیضان مدینہ) نے
طلبہ کو مقالہ نگاری کے اصول و ضوابط اور طریقہ کار بیان کیا۔ نشست کے آخر میں
طلبہ کرام کو اچھا مصنف و محرر بننے کے
لئے ماہنامہ فیضان مدینہ کے تحریری مقابلے میں مضامین لکھنے کا بھی ذہن دیا گیا۔
اس نشست میں مقالہ نگاری کے حوالے سے بیان کئے
گئے چند اہم نکات یہ ہیں:
٭تحریر
وتصنیف کی اہمیت و ضرورت ٭تحریر و تصنیف میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ٭موضوع
کا انتخاب ٭انتخاب موضوع سے قبل چند
ضروری باتیں ٭مقالہ کیسے لکھیں؟ ٭مقالہ کی خاکہ سازی ٭جمع
مواد کے طریقے وغیرہ
نشست
کے بعد ناظم ماہنامہ فیضان مدینہ مولانا راشد عطاری مدنی نے شعبہ رابطہ بالعلماء
والمشائخ کے نگران مولانا افضل عطاری مدنی سمیت دیگر ذمہ دار سلیم بلالی عطاری اور محمد صفدر عطاری کے ہمراہ شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا غلام شبیر
سعیدی صاحب، مولانا انس عطاری مدنی صاحب اور مولانا انصر عطاری مدنی صاحب، مولانا
نعمان کوکب عطاری مدنی صاحب اور جامعۃ
المدینہ کے دیگراساتذہ کرام سے ملاقات کی۔
بعد
ازاں ناظم ماہنامہ فیضان مدینہ مولانا راشد عطاری مدنی اور شعبہ رابطہ بالعلماء والمشائخ کے نگران مولانا افضل عطاری مدنی نے دیگر ذمہ داران کے ہمراہ ملتان میں قائم جامعہ
عربیہ انوارالعلوم میں شیخ الحدیث حضرت علامہ سید ارشد سعید کاظمی شاہ صاحب، جامعہ
ہدایۃ القراٰن میں شیخ الحدیث حضرت علامہ عثمان پسروری صاحب اور جامعۃ المدینہ
اشاعت الاسلام میں کنزالمدارس بورڈ کے رکن مولانا احمد سعید صاحب سے ملاقات کی۔ذمہ داران نے ان علمائے کرام کو
ماہنامہ فیضان مدینہ اور اس میں جاری تحریری مقابلے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے
انہیں اپنے طلبہ کو تحریری مقابلے میں شرکت کروانے کی درخواست کی۔
سابق جوڈیشل مجسٹریٹ پیر عطاء الرحمٰن کے والدکی
برسی کےموقع پرایصالِ ثواب کاسلسلہ

پچھلے دنوں ملیر کورٹ کے بالمقابل جسٹس آف پیس کے چیمبر میں
سابق جوڈیشل مجسٹریٹ پیر عطاء الرحمٰن کے والدِ ماجد
اور بادامی مسجد میٹھادر کراچی کے سابق خطیب و امام حافظ پیر مجیب الرحمٰن کی برسی
کے موقع پر ایصالِ ثواب کےلئےدینی حلقے کا اہتمام ہواجس میں اوتھ کمشنر،
ملیر بار کے سابق عہدیداران سمیت دیگر وکلا اور اسٹاف نے شرکت کی۔

میڈیا ڈیپارٹمنٹ
دعوت اسلامی کے زیرِ اہتمام نیشنل پریس کلب بیلہ میں محفل ِمیلاد کی تقریب منعقدکی
گئی جس میں عہدیداران و اراکینِ پریس کلب ، صحافیوں اور سیاسی و سماجی مذہبی
شخصیات سمیت مختلف طبقے سے تعلق رکھنے والےعاشقانِ رسول نے شرکت کی ۔
اس اجتماعِ
میلاد میں مولانا حسن رضا عطاری مدنی نے سنتوں بھرابیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک نے اپنے پیارے اور آخری نبی ﷺ کو وہ حسن
وجمال عطا فرمایا کہ جس کی مثال نہیں ملتی اور مثال ملے بھی کیسے کیونکہ اللہ پاک نے آپ جیسا حسین وجمیل اور بنایا ہی نہیں
،حسن وجمال مصطفی ﷺایسا تھا کہ کوئی کہتا کہ رخ روشن سے نور کی کرنیں نکلتی تھی تو
کوئی کہتا کہ چاند سے زیاد ہ حسین وجمیل ہیں ،تو کوئی کہتا کہ آپ ﷺ سے بڑھ کوئی
خوبصورت دنیا میں آیا ہی نہیں ۔ پیارے آقا ﷺ جیسا حسین وجمیل کسی آنکھ نے دیکھا
ہی نہیں،آپ جیسا کوئی خوبصورت پیدا ہوا ہی نہیں ،ساری کائنات کی بادشاہت کا تاج آپ
ﷺ کے سر پر ہے ،آپ ﷺ ساری کائنات کے بادشاہ ہیں ، آپ ﷺ زمین وآسمان کی عظیم سلطنت
کے بادشا ہ ہیں ۔ آپ ﷺ کے دو وزیر آسمانوں میں حضرت جبریل اور حضرت میکائل علیہ السلام اور دو وزیر زمین میں حضرت سیّدنا ابو بکر صدیق
رضی اللہ
عنہ اور حضرت سیّدنا عمر فاروق
اعظم رضی
اللہ عنہ ہیں ۔
محفلِ میلاد میں دعوت اسلامی بیلہ کے ذمہ داران
میں قاری یار محمد عطاری، حسین عطاری ،علی محمد عطاری ،میڈیا ڈیپارٹمنٹ لسبیلہ
کابینہ کے جہاں زیب عطاری، نیشنل پریس کلب بیلہ کے صدر عبدالرحیم رونجھو، نائب صدر
عبدالحمید قیصر، جرنل سیکرٹری عبدالحلیم رونجھو، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما
غلام سرور رونجھو، پٹواری ہدایت اللہ عبدالحفیظ
خاصخیلی سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔(رپورٹ: جہاں زیب عطاری نشرواشاعت لسبیلہ کابینہ
اوتھل ڈویژن بلوچستان،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
محمودآباد کراچی میں اجتماعِ میلاد کاانعقاد،شعبہ
تعلیم سےوابستگان کی شرکت

گزشتہ دنوں دعوتِ اسلامی کےشعبہ تعلیم کےزیرِاہتمام
محمودآباد کراچی میں اجتماعِ میلاد کاانعقادکیاگیاجس میں اسکول مالکان، اسکول ایڈمنسٹریٹ،
پرنسپل، اسکول و کوچنگ ٹیچرزاوراسٹوڈنٹس
سمیت دیگرعاشقانِ رسول نےشرکت کی۔
.jpg)
دعوتِ اسلامی کےشعبہ اصلاحِ اعمال کےزیرِاہتمام
پچھلےدنوں کراچی میں نیک اعمال اجتماع کاانعقادہواجس میں نگرانِ ڈویژن، اراکینِ
کابینہ، علاقائی نگران سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نےشرکت کی۔
رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ حاجی فضیل رضاعطاری
نےسنتوں بھرابیان کرتےہوئےوہاں موجوداسلامی بھائیوں کی دینی واخلاقی اعتبارسےتربیت
کی۔

معروف بزرگ جامع شریعت و طریقت حضرتِ
مَعْرُوف کَرْخِی رحمۃُ اللہِ علیہ کےپاس ایک شخص آیااور کہا حضرت آج ایک عجیب
واقعہ ہوا ”میرے گھر والوں
نے مچھلی کھانے کی فرمائش کی۔میں نے بازار سے مچھلی خریدی اور اسے گھر پہنچانے کے
لئے ایک کم عمر مزدور بلایا، اس نے مچھلی
اٹھائی اور میرے پیچھے چل دیا۔راستے میں اذان کی آواز سنائی دی اس لڑکے نے کہا:”چچا
جان ! اذان ہو رہی ہے آئیے نماز پڑھ لیں؟”اس کی یہ بات سن کر مجھے ایسا لگا جیسے
وہ نو عمر لڑکا مجھےغفلت کی نیندسے جگارہا ہے۔ میں نے کہا” کیوں نہیں!آؤ پہلے نماز
پڑھ لیتے ہیں،اُس نے مچھلی وُضو خانےپر رکھی اور مسجد میں داخل ہو گیا۔ ہم نے
جماعت کے ساتھ نماز ادا کی اور گھر آگئے، میں نے گھر والوں کواس نیک اورکم عمر
مزدور کے بارے میں بتایا تو وہ کہنے لگے:”اِس سے کہو آج دوپہر کا کھانا ہمارے ساتھ
کھالے۔”میں نے اسے دعوت دی تو اس نے کہا کہ میرا روزہ ہے، میں نے کہا،افطاری ہمارے
ساتھ کرلینا۔اُس نے کہاٹھیک ہے،آپ مجھے مسجد کا راستہ بتادیں، میں نے اُسے مسجد
پہنچا دیاوہ مغرب تک مسجد ہی میں رہا ۔ نماز کے بعدمیں نے کہا:”اللہ پاک تجھ پر
رَحَم فرمائے،آؤ گھر چلتے ہیں۔ اس نے کہا:” کیوں نہ ہم عشاء کی نماز پڑھ کر
چلیں؟میں نے اپنے دل میں کہا اس کی بات مان لینے ہی میں بھلائی ہے، اسی لئے مَیں
مسجد میں
رُک گیا،نمازِ عشاء کے بعد ہم گھر آئے، ہم سب نے کھاناکھایا اور اپنے اپنے کمروں میں
سوگئے نوعمر نیک لڑکے کو ہم نے مہمانوں والے کمرے میں سلادیا،میری ایک پیدائشی
معذور لڑکی تھی جو چلنے پھرنے سے معذور تھی اور اسی حالت میں 20 سال گزر چکے تھے۔
رات کے آخری پہر دروازے پر کسی نے دستک دی، میں نے کہا، کون ہے؟میری اُسی معذور بیٹی نے پکار کر کہا: میں
فلاں لڑکی ہوں، میں نے کہاوہ تو چلنے پھرنے سےمعذور ہے اور ہر وقت اپنے کمرے ہی
میں رہتی ہے تم وہ کیسے ہوسکتی ہو؟اس نے کہا:”میں وہی ہوں، ہم نے دروازہ کھولا تو
واقعی ہمارے سامنے وہی لڑکی موجود تھی،میں نے کہا”تم ٹھیک کیسے ہوگئی؟اس نے کہا :میں
نے آپ لوگوں کی آوازیں سنیں تھیں کہ آج ہمارے ہاں ایک نیک مہمان آیا ہے، میرے دل
میں خیال آیا کہ اس نیک مہمان کے وسیلے سے دعا کروں شاید اسی کے صدقے اللہ پاک
مجھے شفا عطا فرمادے، لہٰذامیں نےاللہ پاک کی بارگاہ میں دعا کی”اے میرے پاک رب،
اس مہمان کے صدقے میری بیماری ختم فرمادے اور مجھےصحت عطا فرما۔“یہ دعا کرتے ہی
میں فورا ٹھیک ہوگئی اوراللہ پاک کے حکم سے میرے ہاتھ پاؤں کام کرنے لگے اور میں
خود چل کر یہاں آئی ہوں، لڑکی کی یہ بات سُن
کر میں فوراً اُس کمرے کی طرف گیا جس میں وہ لڑکا تھا۔وہاں کوئی بھی نہیں تھا،میں
باہردروازے کی طرف گیا تو وہ بھی بند تھا، معلوم نہیں ہمارا نوعمر مہمان کہاں غائب
ہوگیا۔حضرتِ مَعْرُوف کَرْخِی رحمۃُ اللہِ علیہ نے یہ واقعہ سن کر
فرمایا: ”اللہ پاک کے اولیاء میں کم عمر بچے بھی ہوتے ہیں اور بڑی عمروالے بھی، وہ
لڑکا اللہ پاک کا ولی تھا۔ (عیون الحکایات، 2/ 34)
حکایت سے حاصل ہونے والے فوائد
معزز قارئین!اس چھوٹی سی حکایت میں ہمارے لئے بے انتہا قیمتی موتی پوشیدہ
ہیں آئیے انہیں ڈھونڈ کر ان کے ذریعے اپنے اخلاق و عادات کو مزین کرنے کی کوشش
کرتے ہیں :
(1) نماز انتہائی اہم ہے نماز کو اہم الفرائض یعنی اللہ کریم کے فرض کئے گئے کاموں میں سب سے اہم فرض، نماز کی اہمیت کا اندازہ اس
بات سے لگایا جاسکتا ہےکہ قیامت کے دن سب سے پہلا سوال نماز ہی کے متعلق ہوگا، نماز پڑھنا
اولیائے کرام کا معمول رہا ہے اور حقیقی ولی وہی ہے جو اللہ پاک کے فرائض کی ادائیگی میں عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ کوشش
کرے نہ یہ کہ مختلف حیلے بہانوں سے اور اپنے آپ کو پہنچا ہوا ثابت کرنے کے لئے
فرائض و واجبات ترک کرتا پھرے، حضور غوث العالم شیخ بہاء الحق والدین ابو محمد زکریا
ملتانی رحمۃُ اللہِ علیہ تو یہاں تک
فرماتے ہیں: مجھے جو کچھ بھی حاصل ہوا نماز سے حاصل ہوا۔( فوائد الفواد ،ص63) (2) اللہ کا ولی ہونے کے لئے 50/ 60 سال
عمر اور داڑھی کا سفید ہونا ضروری نہیں بلکہ بزرگی اور ولایت کم عمری یہاں تک کہ
دودھ پینے کی عمر میں بھی مل سکتی ہے اور کئی اولیائے کرام تو مادر زاد ولی تھے
جیسے کہ غوث الاعظم،شیخ محی الدین ابومحمد عبدالقادر جیلانی رحمۃُ اللہِ علیہ پیدائشی طور پر ولایت کا شرف رکھتے تھے۔(3) چوتھی بات یہ پتا چلی کہ کسی کو
اچھے کاموں کی ترغیب دینا اور برے کاموں سے روکنا ایک اچھا کام ہے مگر یہ کام صرف
زبانی حد تک نہ ہو بلکہ جو کہہ رہے ہیں، جس کام کی دعوت آپ دے رہے ہیں، جس کام سے
لوگوں کو روک رہے ہیں، اُس کا آغاز اپنی ذات سے کریں اور اپنے کردار کو ان برے
اعمال سے صاف رکھیں۔ (4) نیک لوگوں سے ملتے رہنا چاہئے اور ہو سکے تو ان کو اپنے ہاں مدعو کرنا چاہئے
کہ اصل دعوت کے حق دار نیک لوگ ہیں۔ (5)اگر
کوئی دعوت دے تو حتی الامکان اسے قبول
کرنا چاہئے ، دعوت قبول کرنا سنت رسول نبوی بھی ہے۔ (6)انبیائے کرام اور دیگر نیک و صالح افراد کے
وسیلے سے جو دعا مانگی جائے اللہ پاک اسے شرفِ قبولیت عطا فرماتا ہے لہٰذا جب بھی
دعا مانگیں تو کسی کا وسیلہ بارگاہِ الہی میں پیش کریں۔ (7) نیک لوگوں کے قرب میں
رحمت برستی ہے لہٰذا صالحین کے مزارات اور جو بزرگ علمائے کرام و مشائخ موجودہ ہیں
ان کی بارگاہ میں وقتاً فوقتاً حاضری کو اپنا معمول بنالیجئے۔(8)اگر آپ کسی کے اجیر (Employee)ہیں کسی
کے ماتحت کام کرتے ہیں تو کوئی بھی ایسا کام اس دوران کرنے سے گریز کریں جو اجارے
کے تقاضوں کے خلاف ہو حتی کہ نوافل ادا
کرنےکے لئے بھی مستاجر (Employer) کی اجازت لیں جیسا کہ حکایت میں مذکور ہوا کہ ان کم
سن ولی اللہ نے ادائیگی نماز کے لئے بھی اجازت طلب کی ۔
مضمون نگار:مولانا محمد حسین بشیر عطاری مدنی