22رجب المرجب 1442ھ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں عرس  حضرت سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور ختمِ بخاری شریف کے سلسلے میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔ عاشقانِ صحابہ و اہل بیت نےمدنی مذاکرے میں شرکت کے لئے بڑی تعداد میں فیضان مدینہ کا رُخ کیا۔ اس مدنی مذاکرے کو اجتماعی طور پر دیکھنے کے لئے ملک کے مختلف شہروں اور بیرون ملک میں خصوصی انتظامات کئے گئے تھے جبکہ عالمی مدنی فیضان مدینہ میں مرکزی جامعۃ المدینہ کے طلبۂ کرام نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

مدنی مذاکرے کے آغاز میں جلوس امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا سلسلہ بھی ہواجس میں عاشقان رسول نے امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ہمراہ شرکت کی سعادت پائی۔

امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے کاتبِ وحی حضرت سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی شان بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ رضی اللہ عنہ بہت زیادہ حوصلہ مند، سخی، دلیر اور معافی و درگزر سے کام لینے والے تھے، مزید یہ کہ امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقان رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے جوابات حکمت بھرے جوابات دیئے۔

دوران مدنی مذاکرہ درسِ نظامی (عالم کورس) کی آخری کلاس دورۃ الحدیث کے طلبہ کرام کو پڑھائی جانے والی حدیث پاک کی مشہور و معروف اور قرآنِ پاک کے بعد سے افضل کتاب ” الصحیح البخاری“کے ختم شریف کا سلسلہ بھی ہوا جس میں امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ بخاری شریف کی آخری حدیث ، حدیث نمبر 7563 پڑھ کر سنائی اور حدیث پاک کے متعلق مدنی پھول بیان کئے۔

امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے حدیث پاک پڑھنے والے طلباء انتہائی خوش ہوئے جس کا انہوں نے اپنے تاثرات کے ذریعے اظہار بھی کیا۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول ملاحظہ کریں:

سوال : کیا ہاتھوں کی صفائی کے لیے لیموں(Lemon) کا استعمال کرسکتے ہیں؟

جواب:اگر لیموں کے ذریعے میل چُھوٹتا ہے ،کھانے کے بعد چکناہٹ اوربدبُو دُور ہوتی ہے تو لیموں کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سوال : دین ِ اسلام نے عورتوں کو کیا تحفظ(Protection) دیا ہے؟

جواب: دینِ اسلام نے عورتوں کو بہت تحفظ (Protection)عطا فرمایا ہے، بیٹے سے زیادہ بیٹیوں کے فضائل ہیں، مکتبۃ المدینہ کےرسالے’’ زندہ بیٹی کنویں میں پھینک دی‘‘میں بیٹیوں کے فضائل بیان کیے گئےہیں ، اسی طرح ماں کے فضائل بھی ہیں، اللہ پاک ہمیں اسلام کی تعلیمات اور نبی ِپاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنے کی سعادت بخشے ۔

سوال:آجکل اینٹ کا جواب پتھرسے دینے کا ذہن ہے ، بعض لوگ بدلہ لینے کا ذہن رکھتے ہیں ،یہ مزاج کیسے تبدیل ہوسکتاہے ؟

جواب:اس کے بہت نقصانات ہیں ،انتقام لینے کے بجائے معاف کردینے کا مزاج پیداکریں ،اگرکوئی انتقام لینے میں حدسے گزرے گا توگناہوں میں پڑجائے گا،عفوودَرگزرسے کام لینا چاہئے، حدیث پاک ہے :تین باتیں جس شخص میں ہوں گی اللہ پاک قیامت کے دن اس کا حساب بہت آسان لے گا اوراس کو اپنی رحمت سے جنّت میں داخل کرے گا:(1)جوتمہیں محروم کرے تم اُسے عطاکرو(2)جوتم سے تعلق توڑے تم اُس سے تعلق جوڑو(3)جوتم پرظلم کرے تم اُسے مُعاف کردو۔(معجم اوسط،4/18،رقم 5064)دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول میں آپ کو ایسے بھی ملیں گے جوانتقام نہیں لیتے بلکہ مُعاف کردیتے ہیں ،آپ بھی دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول سےوابستہ ہوجائیں ، آپ بھی ایسے ہوجائیں گے،عفوودَرگزرمیں ہی ترقی اورجینے کا مزہ ہے،شیطان کی تعلیمات کو ردکردو،اسلام کی تعلیمات کواپنالو،بیڑاپارہوجائےگا۔ ان شاۤء اللہ

سوال:توبہ کا مفہوم کیا ہے اورتوبہ کیسے کی جائے ؟

جواب: حدیثِ پاک میں ہے :"توبہ کرنے والاایساہے جیسے اس نے گناه کیا ہی نہیں(معجم كبير،10/150،رقم 10281) یعنی توبہ کرنے سے گنا ہ معاف ہوگئے ۔ توبہ کے 3 ارکان ہیں: (1)گناہ کودل سے تسلیم کرناکہ مجھ سے یہ غلط ہوگیا ہے۔(2)اُس پر شرمندہ ہوکررجوع کرلینا،توبہ کرنا (3)دِل میں یہ پکّا اِرادہ ہو کہ اب مجھے یہ گُناہ کرنا ہی نہیں ۔توبہ کے لیےیہ تینوں اَرکان ضروری ہیں ،ایک بھی کم ہوگاتو توبہ نہیں ہوگی ،بعض گناہوں میں توبہ کے ساتھ ساتھ تلافی بھی ضروری ہے مثلاًنمازقضا کی تو نمازکی قضا بھی ضروری ہے،بہرحال ہمیں پکی سچی توبہ کرنی چاہئے،الله پاک سے توبہ کرتے رہنا چاہئے۔بندہ ہروقت اِسْتِغْفارکرتارہے،اس سے پیچھے نہیں ہٹناچاہئے۔لَیْلَۃُ الْقَدرکی دُعاکتنی پیاری ہے : اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی یعنی اے اللہ !تومعاف کرنے والاہے اورمعاف کرنے کو پسندکرتاہےمجھے بھی معاف کردے۔

سوال : درس ِنظامی جب مکمل ہوتاہے تو بسا اوقات کہاجاتاہے کہ’’ آج میری پڑھائی ختم ہورہی ہے‘‘ ،کیا واقعی پڑھائی ختم ہوجاتی ہے؟

جواب: پڑھائی ختم نہیں بلکہ شروع ہورہی ہوتی ہے،اب تو پڑھنے کی شُدبُد(تھوڑی سی قابلیت) پیداہوئی ہے کہ کیا پڑھنا ہے ؟عالم علم سے بنتاہے،دورۂ حدیث شریف کے بعدآپ یہ سمجھئے کہ اب آپ کے علم حاصل کرنے میں ابتداہوئی ہے،آپ کو آگے قدم بڑھاناہے ،اگرآپ تدریسی ٹیسٹ میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو تدریس کیجئے، یہ بہت اچھا کام ہے ،اس سے علم باقی رہتاہے،علم وہ انوکھا خزانہ ہے جو خرچ کرنے سے بڑھتاجاتاہے،میراپسندیدہ تو تَخَصُّصْ فیِ الْفِقہ ہے،مجھے بچپن سے فقہی مسائل سے دلچسپی ہے،علم فقہ دیگرعلوم سے افضل بھی ہے،البتہ یہ ذہن میں رہے کہ تَخَصُّصْ فیِ الْفِقہ کرنے سے بندہ مفتی نہیں بنتا،مفتی بننےکے لیے مزیدشرائط ہیں۔

سوال :فقہی مسائل میں بعض اوقات زیادہ دلچسپی نہیں رہ پاتی اوریہ مسائل یادبھی نہیں رہتے ، اس کا کیا حل ہے ؟

جواب: یہ دماغی کام ہے ،اس میں دماغ بہت استعمال ہوتاہے ،پہلی بات یہ ہے کہ سرمیں تیل ڈالاجائے ،بغیراس کے دماغ کام کیسے کرے گا؟عالم کے لیے تیل بہت مفیدہے ،تیل سے دماغ کو تراوٹ ملتی ہے ،عقل ٹھکانے رہتی ہے،دِماغ کو قوت دینے والے غذائیں مثلاً بادام وغیرہ کا استعمال کریں،آرام برابرلیں ،نیندپوری نہیں ہوگی تو دماغ کام نہیں کرے گا،چِڑچڑاپن آجائے گا،مسائل یادنہیں رہیں گے،اپنی صحت کا خیال رکھیں ،کھانے پینے میں احتیاط کریں ،بھوک باقی ہوتو ہاتھ کھینچ لیں سادہ غذاکھائیں، مرغن غذاؤں سے بچیں،پیٹ خراب ہوگاتو دماغ کام نہیں کرے گا،نجی طورپر مُطالَعہ بھی کریں ،اپنے بُزرگوں کی کُتب کا مُطالعہ تو چھوڑنا ہی نہیں، محاورۃً"کتابیں چاٹتے رہنا ہے" ،علم کے سمندرمیں غوطے لگاتے رہنا ہے ،اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے قدموں سے لگے رہیں ،مطالعہ میں راجع مرجوع کے مسائل درپیش آئیں تو دارُالافتااَہلسنّت کے مفتیان ِکرام سے پوچھتے رہیں ،درخواست کرکےسمجھ لیں ،یہ ذہن بنا لیں کہ دل لگا کر زندگی بھرپڑھنا ہے ،حقیقت تویہ ہے کہ بندہ قبرتک طالب ِعلم رہتاہے۔

سوال: فارغُ التحصیل(درسِ نظامی مکمل ) ہونے کے بعد اِدھراُدھرکی مصروفیات میں لگ جاناکیسا؟

جواب:اپنے کام سے کام رکھیں ،دعوتِ اسلامی کےتحت دین کی خدمت کریں ،اگر رات کو2بجے تک تقریریں کرتے رہیں گے اورنیندپوری نہیں کریں گے تو مسائل ہوں گے ،سلیقہ مندتو وہی ہے کہ باپ نے جو دکان لگائی ہو اُسی میں مصروف رہے،یہ زیادہ مناسب ہے ،دعوتِ اسلامی آپ کی اپنی ہے ،اب آپ کی خدمت کی اسے زیادہ ضرورت ہے،اپنے علاقے کے دعوت ِاسلامی کے ذمہ داران کا ہاتھ بٹائیں ،یہ کوئی ذمہ داری دیں تو قبول کریں ،ان کے ساتھ مل کرکام کریں ،ان پرشفقتیں اوررہنمائیاں کرتے رہیں ،حکیمانہ اندازاختیارکریں ،عاجزی کاپیکربن کررہیں کیونکہ عاجزی سے ہی کام ہوگا،تکبر،حرص وطمع،بداخلاقی،جارحانہ اندازنہیں ہونا چاہئے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ فيضان ِشعبان پڑھنے یاسُننے والوں کو امیرِاہلِ ِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنے کیا دُعا دی ؟

جواب:یا ربَّ المصطفی ! جو کوئی رسالہ فيضانِ شعبان پڑھ یا سُن لے اُسے اپنے پیارے پیارے آخری نبی محمدِعربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پیارے مہینے شعبانُ المعظم میں خوب عبادت کرنے کی توفیق عطافرمااوراُسے بے حساب بخش دے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم