
دعا کے بارے میں ارشاد ربانی ہے " ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ
لَكُمْؕ- " ترجمہ کنزالایمان : مجھ سے دعا کرو میں قبول کرونگا ۔
اس آیت میں لفظ "ادعونی" کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد دعا
ہے معنی یہ ہوا اے لوگو تم مجھ سے دعا کرو میں قبول کرونگا (تفسیر کبیر:ج.9ص.567)دعا
مانگنا عبادت ہے بلکہ عبادت کا مغز ہے دعا کی عظمت وشان کا اندازہ اس بات سے لگایا
جاسکتا ہے کہ دعا نہ مانگنے والے کے بارے میں کہ اللہ تعالی اس پر غضب فرماتا ہے جیسا
کہ حدیث پاک میں ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جس شخص نے اللہ تعالی سے سوال نہ کیا اللہ تعالی
اس پر غضب فرماتا ہے ۔ ( ترمذی.باب ماجاء فی فضل الدعاء ج5، ص387 ،حدیث :3373)اور
کبھی دعا کی قبولیت اس مقام کی وجہ سے بھی ہوتی ہے جہاں پر دعا کی جائے ۔
آیئے جانتے ہیں بزرگان دین سے منقول قبولیت دعا کے 15
مقامات:
(1)داخل بیت اللہ شریف (بیت اللہ کی عمارت کے اندر) (2) زیر
میزاب:امیر اہلسنت فرماتے ہیں میزاب
رحمت سونے کا پرنالہ ہے ہے یہ رکن عراقی و شمالی کی چھت پر نصب ہے ہے اس سے بارش
کا پانی حطیم میں نچھاور ہوتا ہے (رفیق الحرمین ،ص 61)(3)حطیم: کعبہ معظمہ کی شمالی دیوار کے پاس نصف دائرے کی
شکل میں فصیل یعنی باؤنڈری کے اندر کا حصہ ،حطیم کعبۃ اللہ کا حصہ ہے ہے
اس میں داخل ہونا عین کعبۃ اللہ میں داخل ہونا ہے(رفیق الحرمین ،ص61)(4)ملتزم: رکن اسود اور باب کعبہ کی درمیانی دیوار
(فضائل الدعا، ص 128)(5)حجر اسود (یہ جنتی پتھر ہے جو کعبۃ اللہ کے جنوب میں مشرقی
کونے میں واقع رکن اسود میں نصب ہے مسلمان اسے چومتے اور اس استلام کرکے اپنے گناہ دھلواتے ہیں۔
دھو چکا ظلمتِ دل بوسۂ سنگ اسود
خاکے بوسی مدینے کا بھی رتبہ
دیکھو
(حدائق بخشش ، ص65)
(6)مقام ابراہیم علیہ السلام ۔(فضائل الدعا ،ص131)(7)آب
زمزم کے پاس (حصن حصین ،ص 35) (8)مسجد نبوی علیہ الصلوۃ والسلام (فضائل الدعا ،ص 133) (9)منٰی( فضائل الدعا
،ص 132) (10)مزدلفہ ۔ خصوصا جبل قزح کے پاس (فضائل الدعا ،ص 132) (11) نظر گاہ
کعبہ : جہاں کہیں سے بھی کعبہ شریف نظر آئے وہ جگہ بھی مقام قبولیت ہے ۔(فضائل
الدعا ،ص 132) (12)عرفات: خصوصاً موقف نبی علیہ الصلوۃ والسلام کے پاس ( فضائل
الدعا ،ص 132) (13)صفا اور مروہ (حصن حصین، ص 35)
(14)بزرگان دین کے مزارات
کے پاس : بلکہ بزرگوں کے پاس دعا مانگنا سنت انبیا علیہم السلام ہے ۔زکریا علیہ
السلام نے بی بی مریم کے پاس کھڑے ہوکر اولاد کی دعا کی: هُنَالِكَ دَعَا زَكَرِیَّا رَبَّهٗۚ-قَالَ رَبِّ
هَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ ذُرِّیَّةً طَیِّبَةًۚ-اِنَّكَ سَمِیْعُ الدُّعَآءِ(۳۸)ترجَمۂ کنزُالایمان: یہاں پکارا زکریا اپنے رب کو بولا اے رب میرے
مجھے اپنے پاس سے دے ستھری اولاد بے شک تو ہی ہے دعا سننے والا۔ (پارہ ، 3،آل عمران:38)اولیا
اللہ رحمت رب کے اسٹیشن (مراکز ) ہیں یہاں سے رحمت ملتی ہے ۔(تفسیر نعیمی ج.2
ص234)(15)مواجھہ سید عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔امام ابن جزری فرماتے ہیں
دعا یہاں قبول نہ ہوگی تو کھاں ہوگی۔(حصن حصین ،ص 35)

دعا ایک عجیب نعمت اور عمدہ دولت ہے کہ اللہ پاک نے اپنے
بندوں کو عطا فرمائی اور ان کو تعلیم کی،مشکلات کے حل میں اس سے زیادہ کوئی چیز
مؤثر نہیں اور بلا و آفت کے دفع میں کوئی بات اس سے بہتر نہیں، اللہ تعالی قرآن
مجید میں ارشاد فرماتا ہے:اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا
دَعَانِۙ-ترجمہ: میں دعا مانگنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ
مجھے پکارے۔(پ ۲، البقرة ۱۸۶)ایک اور مقام پر
فرمایا: ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْؕ-ترجمہ: مجھ سے
دعا مانگو میں قبول فرماوں گا۔(پ ۲۴، المؤمن ۶۰)
رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: میں اپنے
بندے کے گمان کے پاس ہوں ( یعنی وہ جیسا گمان مجھ سے رکھتا ہے میں اس سے ویسا ہی کرتا
ہوں)، ” اور “ میں اس کیساتھ ہوں جب وہ
مجھ سے دعا کرے۔( صحیح مسلم، حدیث 2675، ص 1442)
اللہ پاک کا علم و قدرت کے ساتھ ہونا تو ہر شے کیلئے ہے، یہ
خاص معیتِ کرم و رحمت ہے، جو دعا کرنے والے کو ملتی ہے، اس سے زیادہ کیا دولت و
نعمت ہو گی کہ بندہ اپنے مولیٰ کی معیت (ساتھ) سے مشرف ہو، ہزار حاجت روائیاں اس
پر نثار اور لاکھ مقصد و مراد اس کے تصدُّق۔بندہ اپنے پروردگار سے جب چاہے جس جگہ
چاہے دعا و فریاد کر سکتا ہے کوئی خاص جگہ
اس مقصد کے لئے مقرر نہیں تاہم ہم ان 15 مقامات کو ذکر
کرتے ہیں کہ جن میں قبولیتِ دعا کی امید بحمداللہ قوی ہے:(1)مطاف(2)ملتزم ( وہ جگہ
جو جو حجر اسود اور خانہ کعبہ کے دروازے کے درمیان ہے)(3)میزابِ رحمت(4)رکنِ یمانی
( خصوصا ًجبکہ طواف کرتے وہاں سے گزر ہو) (5)حطیمِ کعبہ(6)حجرِ اسود(7)صفا و مروہ(8)عرفات
(خصوصا نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی جائے وقوف پر)(9)مزدلفہ (خصوصا جبل قزح پر)(10)مسجدِ
نبوی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم (11)مواجہہ شریفہ حضور سید الشافعین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم (12)منبر اطہر کے پاس(13)مسجد قبا شریف(14)جبل احد شریف(15)اولیا
و علما کی مجالس میں۔
اسی طرح بندہ اپنے پروردگار سے دن یا رات کے کسی بھی حصے میں
دعا مانگ سکتا ہے، اس کیلئے کسی مخصوص وقت کی قید نہیں، البتہ احادیثِ مبارکہ سے
دعا کے لئے درج ذیل خاص اوقات ثابت ہیں: (1)شبِ قدر(2)یومِ عرفہ ( اس دن کی دعا سب
سے افضل ہے)(3)آدھی رات کہ اس وقت خاص تجلی ہوتی ہے(4)ساعتِ جمعہ یعنی جمعہ کے دن
مغرب سے ذرا پہلے(5)بدھ کے دن ظہر و عصر کے درمیان(6)پنجگانہ فرضوں کے بعد(7)سجدے
میں(8)تلاوتِ قرآنِ مجید کے بعد(9)آبِ زمزم پی کر(10)بارش برستے وقت(11)مسلمانوں
کے مجمع میں(12)ذکرِ خدا و رسول کی مجلس میں(13)افطار کے وقت(14)شبِ برات(15)عید
الفظر و عید الاضحیٰ کی رات
اللہ تعالیٰ ہمیں دعا کے آداب کی رعایت کرتے ہوئے، قبولیتِ
دعا کے کامل یقین کے ساتھ، ان مقامات و اوقات میں خوب دعائیں مانگنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ آمین بجاہِ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔

بفضل خدا
تعالیٰ فقیر یہ تحریر قلم بند کرتا ہے انکے لئے جو جاننے والے ہیں تاکہ وہ اس کو
واضح طور پر پہنچائیں ان تک جو کم جاننے والے ہیں تمام قارئین کرام سے بندہ ناچیز
کی التجا ہے کہ اگر اس میں کوئی بھلائی دیکھیں تو میرے رب جلیل القدر کی عطا کردہ
توفیق پر محمول فرمائیں اور اگر خطا نظر آئے تو وہ میری کم علمی سمجھ کر مجھ طالب
علم کی اصلاح فرمائیں۔
ایک حضرت صاحب نے
حکم فرمایا کہ دعا قبول ہونے کہ مقامات پر کچھ الفاظ کو زینت قرطاس بخشیں تاکہ ماہ
نامہ فیضان مدینہ میں شائع کیا جائے کلام کی ابتدا سے پہلے دعا گو ہوں اللہ تعالیٰ
حق لکھنے کی توفیق مرحمت فرمائے اور اس کو میرے والدین پیرومرشد عزیز و اقارب اور
میرے لئے ذریعہ نجات بنائے مزید یہ کہ رب العالمین ہر اس شخص کے حق میں یہ دعا
قبول فرمائے جس نے اس کار خیر میں ہماری کسی طرح بھی امداد کی آمین ثم آمین بجاہ
خاتم النبیین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
امابعد بغیر کسی
تمہید کہ دعا کے متعلق کچھ ٹوٹے پھوٹے الفاظ قارئین کرام کی نظر کرتا ہوں۔قرآن مجید
میں دعا کہ متعلق حکم: اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا
دَعَانِۙ-یعنی میں دعا مانگنے والے کی دعا قبول کرتا ہو جب وہ مجھے پکارے۔ ( سورۃ البقرہ:186)ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْؕ- (سورۃ المؤمن:60)"مجھ سے دعا مانگو میں قبول فرماؤں گا"دعا کہ متعلق
بہت سی احادیث مبارکہ ہیں لیکن اس مختصر میں تمام کی گنجائش نہیں تین احادیث درج ذیل
ہیں:
(1)رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
فرماتے ہیں : اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے"میں اپنے بندے کے گمان کے پاس
ہوں" یعنی جیسا وہ مجھ سے گمان رکھتا ہے میں اس سے ویسا ہی کرتا ہوں۔"(وأنا
معه إذا دعاني) اور میں اس کے ساتھ ہوں جب مجھ سے دعا کرے ۔ ("تیسر
مصطلح الحدیث الباب الأول،الفصل الرابع،ص126)یہ حدیث پاک بخاری ومسلم و ترمذی و
نسائی و ابن ماجہ نے ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت کی ہے۔(صحیح مسلم،کتاب الذکر و الدعاء...إلخ،باب
فضل الذكر والدعا...إلخ،الحديث:2675،ص1442)
(2)رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: اللہ پاک کے نزدیک کوئی چیز دعا سے
بزرگ تر نہیں۔(سنن ترمذی،کتاب الدعوات،باب ماجاء فی فضل الدعاء،5/243 ،حدیث: 3381)اس
حدیث پاک کو ترمذی و ابنِ ماجہ و ابنِ حبان و حاکم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ
عنہ سے روایت کیا۔
(3) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم ارشاد
فرماتے ہیں :جو اللہ پاک سے دعا نہ کرے، اللہ پاک اس پر غضب فرمائے۔ أخرجه
أحمد و ابن ابي شيبة و البخاري في”الأداب المفرد“ و
الترمذي وابن ماجه و الحاكم عن أبي هريرة رضي الله عنه ،اور یہ معنی بعض احادیث قدسی میں بھی آئے ہیں۔أخرجه العسكري
في”المواعظ“ عنه عن النبي صلى الله تعالى عليه وسلم
قال: قال الله تعالى ”من لا يدعوني أغضب عليه“یعنی جو مجھ سے دعا نہ کرے گا میں اس پر غضب فرماؤں گا۔
العياذ بالله تعالى۔
امکنۂ اجابت درج ذیل ہے:(1)مطاف:(یہ وسط مسجد الحرام شریف
میں ایک گول قطعہ ہے،سنگ مرمرسے مفروش ہے اس کے بیچ میں کعبۂ معظمہ ہے یہاں طواف
کرتے ہیں ،زمانہ اقدس میں مسجد اسی قدر تھی( یہ بات مولانا نقی علی خان رحمۃ اللہ
تعالیٰ علیہ نے اپنی کتاب "جواہر البیان فی أسرار الأرکان"،فصل چہارم،ص۱۷۵و۱۹۳میں بطور افادہ بیان
فرمائی)۔ (2)ملتزم:یہ وہ مقام ہے جو کعبۃ اللہ تعالیٰ شریف کی مشرقی دیوار کے جنوبی
حصے میں حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان واقع ہے یہی وہ مقام ہے جہاں لوگ لپٹ لپٹ
کر دعائیں مانگتے ہیں۔(3)مستجار:(یہ وہ مقام ہے جو کعبۃ اللہ شریف کی مغربی دیوار
کے جنوبی حصہ میں رکن یمانی اور درمسدود کے درمیان واقع ہے)۔ (4)داخل بیت اللہ شریف:(بیت
اللہ شریف کی عمارت کے اندر)
(5)خلف ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام:(مقام ابراہیم علیہ
السلام کے پیچھے) (6)نزد زمزم:(زمزم کے کنویں کے پاس)رکن یمانی:(یہ یمن کی جانب
مغربی کونہ ہے) (7)حجر اسود:(یہ پتھر کعبۃ اللہ شریف کے جنوب مشرقی کونے میں واقع
رکن اسود میں نصب ہے)۔(8)مسجد نبی صلی اللہ علیہ وسلم (9)مکان استجابت دعا : جہاں ایک مرتبہ دعا قبول ہو وہاں پھر دعا کریں۔(10)صفا
(11)مروہ(12)مسعیٰ:(یہ صفا و مروہ کے درمیان کا راستہ ہے) خصوصاً دونوں میل سبز کے
درمیان(12)عرفات: خصوصاً نزد موقف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم(13)مزدلفہ:
خصوصاً مشعر الحرام یعنی جبل قزح۔(14)منی (15)جمرات ثلاثہ: منی اور مکہ مکرمہ کے
درمیان میں تین ستون ہیں انکو جمرہ کہتے ہیں پہلا منیٰ سے قریب جمرہ اولی کہلاتا
ہے اور بیچ کا جمرہ وسطی اور اخیر کا مکہ معظمہ سے قریب ہے جمرۃ العقبہ۔(16)منبر
اطہر کے قریب ۔(17)مسجد اقدس کے ستونوں کے نزدیک ۔
(18)مسجد قباء شریف میں۔(19)مسجد الفتح میں ،خصوصا روز چہار
شنبہ بین الظہر و العصر یعنی بدھ کے دن ظہر اور عصر کے درمیان ۔(20)تمام مساجد جن
کو سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے شرف نسبت حاصل ہے جیسے مسجد غمامہ،مسجد
قبلتین وغیرہ۔(21)وہ تمام مقامات جنہیں حضور پُرنور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ
واصحابہ وبارک وسلم کی طرف نسبت ہے۔(22)مزار مبارک امام موسیٰ کاظم رضی اللہُ عنہ۔(23)تربت
پاک سراپہ برکت سیدنا غوث الاعظم رضی اللہُ عنہ۔(24)مزار فائض الانوار سیدنا معروف
کرخی رحمۃ اللہ علیہ ۔(25)خواجہ غریب نواز ،امام ابوبکرمسعود کاشانی اور انکی زوجہ
مطہرہ ،حضرت ابو عبداللہ محمد بن احمد قریشی اور ابن رسلان رضی اللہ عنھم کے
مزارات ۔(26)اسی طرح تمام اولیائےکرام و صلحا و محبوبان خدا کی بارگاہیں اور
خانقاہی آرام گاہیں۔
یہ تمام مقامات رئیس المتکلمین مولانا نقی علی خان رحمۃ
اللہ علیہ نے اپنی کتاب" أحسن
القراء الآداب الدعاء و ذیل المدعاء لأحسن القراء" میں بھی درج فرمائیں ہیں۔
نفعنا الله تعالى ببركاتهم في الدنيا والآخرة
أمين
محمد اسماعیل عطّاری(درجہ خامسہ جامعۃُالمدینہ فیضان بخاری کراچی،پاکستان)

دعا اللہ پاک سے مناجات کرنے، اس کی قربت حاصل کرنے، اس کے
فضل و انعام کے مستحق ہونے اور بخشش و مغفرت کا پروانہ حاصل کرنے کا نہایت آسان
اور مجرب ذریعہ ہے۔
دعا کی اہمیت اور وقعت کا اندازہ خود قرآن پاک میں اللہ پاک
کے ارشاد (ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْ) (پ 24، المؤمن:60)فرمانے اور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کے پیدا ہوتے ہی اپنی امت کے حق ميں (ربّ هب لي
امتي)(الكلام الاوضح في تفسير سوره الم نشرح "موسم
به" انوار جمال مصطفى" ص 104) فرمانے، روزٍ محشر بھی (انا
لها)(صحيح البخاري كتاب التوحيد باب كلام الرب،4/577، حديث:751)
پکارنے پھر بارگاہِ رب العزت میں سربسجود رہ کر امت کی شفاعت فرما کر بخشوانے اور
احادیث میں بار بار ترغیب دلانے اور نہ مانگنے کی صورت میں ربِ جلیل کا نہایت سخت
حکم: (من لا يدعوني أغضب عليه)(کنز العمال،1/29، حدیث :3124) سنانے سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے ۔
قبولیتِ دعا کے کثیر اور مختلف مقامات ہے ان میں سے 15
مقامات کا ذکر کیا جاتا ہے:
(1) ملتزم (یہ وہ
مقام ہے جو کعبۃ اللہ کی دیوار کے جنوبی حصے میں حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان
واقع ہے یہی وہ مقام ہے جہاں لوگ لپٹ لپٹ کر دعا مانگتے ہیں)۔ (2)داخلِ بیت (بیت
اللہ شریف کی عمارت کے اندر)۔ (3) زیرِ میزاب (سونے کا پرنالہ یہ رکن عراقی اور
شامی کی شمالی دیوار پر چھت پر نصب ہے اس سے بارش کا پانی حطیم میں نچھاور ہوتا
ہے)۔(4)حطیم (کعبہ معظمہ کی شمالی دیوار کے پاس نصف دائرے کی شکل میں باؤنڈری کے
اندر کا حصہ)۔ (5) حجر اسود۔(6) رکن یمانی (یہ یمن کی جانب مغربی کون ہے)۔(7) مقام
ابراہیم کے پیچھے۔(8) چاہِ زم زم کے پاس۔(9) منٰی۔(10) مسجدِ قبا شریف میں۔(11)
جہاں کہیں سے کعبہ شریف نظر آئے وہ جگہ بھی مقامِ مقبولیت ہے۔(12) مزدلفہ خصوصاً
مشعرالحرام(یعنی جبل قزح)۔(13) صفا۔(14) مروہ۔(15) مکانِ استجابتِ دعا (جہاں ایک
مرتبہ دعا قبول ہو وہاں پھر دعا کرے)۔ فضائلِ دعا )
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں مذکورہ مقامات کی زیارت کرنے کے
سعادت عطا فرمائے اور ان مقامات پر دعا مانگنے کی سعادت اور توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین
بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلّم
طلحہ خان عطّاری (درجہ ثالثہ،جامعۃ المدینۃ فیضان
خلفا ئے راشدین ، راولپنڈی ،پاکستان)

وَ قَالَ رَبُّكُمُ ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ
لَكُمْؕ-، ترجمہ کنزالعرفان: اور تمہارے رب نے فرمایا مجھ سے دعا
کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا ۔(پ 24، المؤمن:60)
دعا اللہ پاک سے دنیا و آخرت کی تمام تر بھلائی طلب کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جس کا
حکم اللہ پاک خود فرما رہا ہے کہ اے میرے بندوں ! تم مجھ سے دعا مانگو۔ اور جو دعا
نہیں مانگتا تو اس سے ناراضگی فرماتا ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
جو آدمی اللہ پاک سے سوال نہ کرے تو اللہ پاک اس پر غضب فرماتا ہے۔( ترمذی، کتاب
الدعوات،2-باب منہ، 5 / 244، حدیث: 3384)
بندہ اپنے رب کریم کے حکم کو بجا لاتے ہوئے دعا مانگتا ہے ،
لیکن اس دعا کے بدلے اسے کیا ملتا ہے ؟ چند احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں اس کا جواب کچھ یوں ہے کہ : دن رات اللہ
پاک سے دعا مانگنا دشمن سے نجات اور رزق وسیع ہونے کا ذریعہ ہے۔(مسند ابی یعلٰی، مسند
جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ، 2 / 201، حدیث: 1806) دعا کرنے سے گناہ معاف ہوتے
ہیں۔(ترمذی، کتاب الدعوات، باب فی فضل التوبۃ والاستغفار۔
الخ، 5 / 318، الحدیث: 3551) دعا اللہ پاک کی بارگاہ میں قدر و منزلت حاصل
کرنے کا ذریعہ ہے۔( مسند امام احمد، مسند ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ، 3 / 288، حدیث: 8756)
یہ چند وہ فضائل ہیں جو دعا مانگنے والے کو حاصل ہوتیں ہیں۔
جس طرح ہر کام کی کچھ شرائط و طریقے ہوتے ہیں اسی طرح دعا مانگنے کی بھی کچھ شرائط
ہیں جن کا خلاصہ ہے:(1) دعا مانگنے میں اخلاص ہو ۔(2) دعا مانگتے وقت دل دعا کے
علاوہ کسی اور چیز کی طرف مشغول نہ ہو ۔(3) جو دعا مانگی وہ کسی ایسی چیز پر مشتمل
نہ ہو جو شرعی طور پر ممنوع ہو ۔(4) دعا مانگنے والا اللہ پاک کی رحمت پر یقین
رکھتا ہو۔(5) اگر دعا کی قبولیت ظاہر نہ ہو تو وہ شکایت نہ کرے کہ میں نے دعا مانگی
لیکن وہ قبول نہ ہوئی ۔ (خزائن العرفان ، المؤمن ، تحت الآیۃ : 60، ص 873 ، ملخصاً)
اسی طرح کچھ خاص مقامات بھی ہیں جہاں مانگی ہوئی دعا جلدی
قبول ہونے کا سبب بن سکتی ہے ۔ جن میں سرِ فہرست حریمین شریفین ہیں ۔ ویسے تو ان
دونوں پاکیزہ شہروں کے ہر حصے پر اللہ پاک کی کڑوڑ ہا کڑوڑ رحمتوں اور برکتوں کی
تجلیات و بارش کا نزول ہو رہا ہے ۔ لیکن چند مقامات اخص الخاص (خاص سے بھی زیادہ
خاص) ہیں۔ ان دو پاکیزہ شہروں کے اور انکے
علاوہ قبولیتِ دعا کے مقامات میں سے 15 مقامات ذکر کیے جاتے ہیں:
(1)بیتُ اللہ کے اَندر (2)میزابِ رَحمت کے نیچے
(3)حَجرِاَسوَد (4)مَقامِ اِبراہیم کے پیچھے (5)زَم زَم کے کنویں کے قریب
(6)مسجدِنبوی شریف عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام (7)مُواجَھَہ شریف، اِمام اِبنُ الجزری رحمۃُ اللہِ علیہ
فرماتے ہیں:دُعا یہاں قَبول نہ ہوگی تو کہاں قَبول ہوگی(حصن حصین، ص31) (8)منْبرِاطہر کے
پاس (9)مسجدِ نبوی شریف عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے سُتونوں کے نزدیک (10)باقی مساجدِ طیِّبہ جن کو
سرکارِمدینہ، سُکونِ قلب وسینہ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے نسبت ہے (مَثَلاً مسجدِغَمامہ، مسجدِ قِبْلَتَین وغیرہ
وغیرہ ) (11)وہ مُبارَک کُنویں جنہیں سَروَرِ کونین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے نسبت ہو (12)جَبَل اُحُد
(13)مزاراتِ بقیع (14)مزارِ مطہّر ابو حنیفہ رحمۃُ
اللہِ علیہ کے پاس (15)اسی طرح تمام اولیا و صلحامحبوبانِ خدا کی بارگاہیں،
خانقاہیں آرام گاہیں۔(اَحْسَنُ الْوِعَاء لآدابِ الدُّعاء ، فصل چہارم)
دعا مانگنے کی تمام شرائط و
ضوابط کا خیال رکھنے اور مخصوص اوقات و مقامات پر دعا مانگنے کے باوجود لازم نہیں
ہے کہ کی گئی فریاد پوری ہو بلکہ بعض اوقات اس دعا کے بدلے کچھ اور مل جاتا ہے جیسا
کہ اس حدیثِ مبارکہ میں ہے، چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے تاجدارِ
رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
ارشاد فرمایا : بندہ اپنے رب سے جو بھی دعا مانگتا ہے اس کی دعا قبول ہوتی ہے ،
(اور اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ) یا تو اس کی مانگی ہوئی مراد دنیا ہی میں اس کو
جلد دیدی جاتی ہے ، یا آخرت میں اس کے لئے ذخیرہ ہوتی ہے یا دعا کے مطابق اس کے گناہوں
کا کفارہ کر دیا جاتا ہے۔ ( ترمذی، احادیث
شتّی، 135-باب، 5 / 347،حدیث: 3618)
لہذا جب بھی دعا مانگی جائے تو نتیجہ میں جلدی نہ کی جائے بلکہ
صبر و تحمل سے کام لیا جائے کہ جو خالقِ باری کو ہمارے حق میں بہتر منظور ہوگا، وہی
فیصلہ فرمائے گا ۔
اللہ پاک ہمیں کثرت
کے ساتھ اخلاص والی دعائیں مانگنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نگران مجلس مولانا آصف خان عطاری کا شعبے کےعلمی و انتظامی
امور کا جائزہ لینے کے لئےعلمیہ فیصل آباد کا دورہ

دعوت
اسلامی کے تحقیقی و تصنیفی شعبے اسلامک ریسرچ سینٹر فیصل آباد کی کارکردگی اور دیگر
انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے نگران مجلس مولانا محمد آصف خان عطاری مدنی 31 مئی
2021ء کو کراچی سے مدنی مرکز فیضان مدینہ
فیصل آباد پہنچے جہاں انہوں نے المدینۃ العلمیہ کے ذیلی شعبہ جات کا فردا ًفردا ًاور اجتماعی مشورہ لیا۔
مدنی
مشورے میں شعبہ جات کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اہداف طے کرتے ہوئے دیگر
معاملات پر گفتگو کی گئی۔ ذیلی شعبہ جات کے ہونے والے مدنی مشوروں کی تفصیلات اور
اہداف ملاحظہ کیجئے:
شعبہ بیانات ِدعوتِ اسلامی
نگران
مجلس مولانا آصف خان عطاری مدنی نے شعبہ بیانات دعوت اسلامی کے اسلامی بھائیوں کا
مدنی مشورہ لیا جس میں شعبے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئےآئندہ کے اہداف طے کئے۔
مدنی
مشورے میں طے ہونے والے اہداف کی تفصیل: ٭جمعہ کے 6 بیانات 30 جون 2022ء تک مکمل
کرنے کا ہدف طے ہوا ٭ہفتہ وار اجتماع کے بیانات 30 جون تک اس کے علاوہ 3 ماہ کا
ایڈوانس بیان کرنے کا اہدف طے ہوا ٭ٹریننگ سیشن کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ان شاء
اللہ الکریم آن لائن سیشن ہوتے رہیں گے۔ ٭کام کومزید بہتر کرنے اور تیز کرنے پر اقدامات کئے جائیں۔
شعبہ تنظیمی رسائل
بعد ازاں شعبہ تنظیمی مسائل کے اسلامی بھائیوں
کا مدنی مشورہ ہواجس میں نگران مجلس مولانا محمد آصف خان عطاری مدنی نے مختلف امور
پر گفتگو کی اور اہداف طے کئے۔
مدنی
مشورے میں طے ہونے والے اہداف کی تفصیل: ٭12 دینی کام مجلد 27 جون 2022ء تک پرنٹنگ
کے لئے بھیجنے کا ہدف طے ہوا ٭سینئر اسلامی بھائیوں سے فائنل کام کروائے جائیں،
تربیت ہوتی رہے اور مزید افراد تیار کئے جائیں۔
شعبہ فقہ شافعی
نگران
مجلس المدینۃ العلمیہ مولانا آصف خان عطاری مدنی نے شعبہ فقہ شافعی کا مدنی مشورہ
لیا جس میں اسلامی بھائیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اہداف طے کئے۔
مدنی
مشورے میں طے ہونے والے اہداف کی تفصیل: ٭رسالہ ”نماز کا طریقہ فقہ شافعی“31
جولائی 2022ء میں فائنل کرنے کا ہدف طے ہوا ٭فقہ شافعی کے جو رسائل عربی اور انگلش
ٹرانسلیٹ کے لئے بھیجے گئےہیں ان کا فالو اپ کیا جاتا رہے۔ ٭سفر میں نماز کے احکام رسالے کی
شرعی تفتیش کا فالو اپ کیا جائے اور اسے فائنل کیا جائے ٭تجہیز و تکفین کا طریقہ
کتاب پر مشاورت کے بعد ہدف بنایا جائے ٭جون2022ء کے ہدف میں میت کے غسل و کفن کا
طریقہ رسالے کا ہدف بنایا جائے۔
شعبہ فیضانِ صحابیات و صالحات
نگران
مجلس مولانا محمد آصف خان عطاری مدنی نے شعبہ فیضان صحابیات و صالحات کے درمیان
اسلامی بھائیوں کا مدنی مشورہ ہوا جس میں یہ طے پایا کہ صحابیات اور شوہر کی خدمت
پر رسالہ جون 2022ء میں تنظیمی تفتیش پیش کیا جائے گا، اس کے علاوہ ”صحابیات اور
محبت قرآن، صالحات اورمحبت قرآن“ دو رسائل عنقریب 5 جولائی 2022ءتک مکمل کئے جائیں
گے۔
شعبہ مدنی چینل پروگرام
شعبہ
مدنی چینل پروگرام کے اسلامی بھائیوں کا مدنی مشورہ ہوا جس میں نگران مجلس مولانا
محمد آصف خان عطاری مدنی نےکہا کہ تین ماہ ایڈوانس ہونے پر پلاننگ کی جائے اور جو
سلسلے و پروگرام مکمل ہوچکے ہیں ان پر ورکنگ کر کے ویب ایڈیشن کی صورت کی جائے۔
اجتماعی مدنی مشورہ
انفرادی
مشورے کےبعد المدینۃ العلمیہ کا اجتماعی
مدنی مشورہ ہوا جس میں تمام شعبہ جات کے اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔
نگران
مجلس مولانا محمد آصف خان عطاری مدنی نے شرکا کی تربیت کی جبکہ مدنی مشورے میں یہ
طے پایا کہ المدینۃ العلمیہ کی لائبریری
کے انتظامی امور کو دیکھنے کے لئے ایک
اسلامی بھائی ہائر کئے جائیں گے جو علمی
کام کے ساتھ ساتھ لائبریر ی کے انتظامی امور کو ملاحظہ فرمائیں گے۔
شعبہ ذمہ داران کا مشورہ
آخر
میں نگران مجلس مولانا آصف خان عطاری مدنی نے المدینۃ العلمیہ کے تمام شعبہ ذمہ
داران کا مدنی مشورہ ہوا جس میں چند اہم امور پر گفتگو ہوئی اور کچھ معاملات طے
پائے جن کی تفصیلات درجِ ذیل ہیں:
٭ کام فائنل کرنے والے اسلامی بھائی
بڑھائے جائیں ، سینئر پر فوکس کیا جائے،
ہر مہینے فائنل والا کام دیا جائے تاکہ
مزید پختگی آئے اور غلطیاں ،کمیاں دور ہوں اور فائنل کام کے لئے اسلامی بھائی تیارہوں
٭ نمایاں
کارکردگی دکھانے والے اسلامی بھائیوں کے لئے نگران پاکستان مشاورت حاجی محمدشاہدعطاری
اور نگران مجلس مولانا آصف خان صاحب سے وقتاً فوقتاً تحائف وغیرہ کا سلسلہ ہونا
چاہیے تاکہ اسلامی بھائیوں کی حوصلہ افزائی ہو اور استقامت نصیب ہو٭ شعبہ جات کے رسائل میں شرعی مدنی پھول لازمی ہونے چاہیے، پاک کابینہ
آفس میں 15 شعبہ جات کے شرعی مدنی پھول آچکے ہیں وہ علمیہ کے لئے لے لئے جائیں۔
عطار ٹاور میں زیر تعمیر المدینۃ العلمیہ کا وزٹ
تمام مصروفیات سے فارغ ہونے کے بعد نگران مجلس المدینۃ العلمیہ مولانا آصف خان عطاری مدنی نے عطار ٹاور فیصل آباد کے 4th فلور پر تعمیر ہونے والے نیو المدینۃ العلمیہ کا وزٹ کیا۔
اس موقع پر فیضانِ مدینہ فیصل آباد کے ناظم الامورمولانا زبیر عطاری مدنی، ناظم المدینۃ العلمیہ فیصل آباد برانچ مولانا حسین عطاری مدنی، رکنِ مجلس المدینۃ العلمیہ مولانا حاجی عمر عطاری مدنی اور دیگر شعبہ ذمہ داران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
جہاں المدینۃ العلمیہ فیصل آباد کے ناظم الامور مولانا زبیر عطاری مدنی کے ساتھ تمام
معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اوسلو ناروے میں ہفتہ وار اجتماع کا انعقاد ، نگران
شوریٰ نے بیان فرمایا
.jpg)
2
جون 2022ء کو دعوت اسلامی کے زیر اہتمام اوسلو ناروے Oslo, Norwayمیں
ہفتہ وار اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں عاشقان رسول نے شرکت کی۔
مرکزی
مجلس شوریٰ کے نگران حاجی مولانا محمد عمران عطاری مُدَّ
ظِلُّہُ العالی نےسنتوں بھرا بیان کیا اور شرکا کو موت کی تیاری
کرنے کی ترغیب دلائی۔ دورانِ بیان نگران شوریٰ نے قرآن، سنت رسول اور اسلاف کی
پیروی میں زندگی گزارنے کا ذہن دیا۔
جرمنی کے شہر ہاگن کی فیضان اسلام مسجد میں سنتوں بھرے
اجتماع کا انعقاد ، نگران شوریٰ نے بیان فرمایا

دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام جرمنی کے شہر ہاگن Hagen میں قائم فیضان اسلام مسجد
میں سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی عاشقان رسول سمیت دیگر
اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔
مرکزی
مجلس شوریٰ کے نگران حاجی مولانا محمد عمران عطاری مُدَّ
ظِلُّہُ العالی نے سنتوں بھرابیان کیا اور شرکا کو آخرت کی
تیاری کرنے اور زیادہ سے زیادہ نیکیاں
کرنے کی ترغیب دلائی۔ دوران بیان نگران شوریٰ نے اسلامی بھائیوں کو دینی کاموں میں
حصہ لیتے رہنے کا ذہن دیا۔
اجتماع
پاک میں عرب سے تعلق رکھنے والے اسلامی بھائیوں کے لئے مبلغ دعوت اسلامی نے بیان
کا عربی میں خلاصہ بیان کیا۔
فیضان مدینہ اوسلو میں ذمہ داران کے درمیان دینی حلقہ،
نگران شوریٰ نے تربیت فرمائی
.jpg)
پچھلے
دنوں دعوت اسلامی کے زیر اہتمام مدنی مرکز فیضان مدینہ اوسلو ناروے Oslo,
Norway میں دینی حلقے کا انعقاد کیا گیاجس میں مقامی ذمہ
داران اور دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔
نگران
شوریٰ حاجی مولانا محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے شرکا کی تربیت کی اور دینی کاموں میں بڑھ چڑھ
کر حصہ لینے والے اسلامی بھائیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں دینی کاموں میں
مزید اضافہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کی ترغیب دلائی۔
جرمنی اور شامی عاشقان رسول کے درمیان دینی حلقہ، نگران
شوریٰ نے نیکی کی دعوت پیش کی

پچھلے
دنوں دعوت اسلامی کے تحت جرمنی کے شہر ہاگن Hagen میں دینی حلقے کا سلسلہ ہوا جس میں جرمن اور ملک شام کے عاشقان رسول نے
شرکت کی۔
نگران
شوریٰ حاجی مولانا محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے نیکی کی دعوت پیش کی اور شرکا کو یہ ذہن دیا
کہ ہم دنیا میں کسی بھی جگہ رہتے ہوں ہمیں چاہیئے کہ ہم اللہ پاک کے آخری نبی محمد
عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سیرت و
سنت کی پیروی میں اپنی زندگی گزاریں۔
ایمسٹر ڈیم ہالینڈ کے مقامی ہال میں سنتوں بھرا اجتماع،
نگران شوریٰ نے بیان فرمایا
 - Copy.jpg)
دعوت
اسلامی کے زیر اہتمام ایمسٹر ڈیم ہالینڈ Amsterdam Holland کے مقامی ہال میں سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف ممالک
سے تعلق رکھنے والے اسلامی بھائی ، شخصیات اور دیگر عاشقان رسول نے شرکت کی۔
مرکزی
مجلس شوریٰ کے نگران حاجی مولانا محمد عمران عطاری مُدَّ
ظِلُّہُ العالی نے سنتوں بھرا بیان کیا اور شرکا کو نیکیاں کرنے
اور گناہوں سے بچنے کا ذہن دیا۔دوران بیان نگران شوریٰ نے شرکا کو دعوت اسلامی کا
تعارف پیش کیا اور انہیں دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہونے کی ترغیب
دلائی۔
.jpg)
پچھلے
دنوں دعوت اسلامی کے شعبہ مدنی چینل ڈیپارٹمنٹ کا مدنی مشورہ ہوا جس میں مدنی چینل
کے اسٹاف نے شرکت کی۔
مدنی
چینل کے C.E.Oمولانا
محمد اسد عطاری مدنی نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے شرکا کی تربیت کی اور ڈیپارٹمنٹ
کی مزید ترقی کے لئے اپنی خدمات اور صلاحیتوں کو بڑھانے کا ذہن دیا۔ آخر میں شرکا
نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔