دعا اللہ پاک سے مناجات کرنے، اس کی قربت حاصل کرنے، اس کے فضل و انعام کے مستحق ہونے اور بخشش و مغفرت کا پروانہ حاصل کرنے کا نہایت آسان اور مجرب ذریعہ ہے۔

دعا کی اہمیت اور وقعت کا اندازہ خود قرآن پاک میں اللہ پاک کے ارشاد (ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْ) (پ 24، المؤمن:60)فرمانے اور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پیدا ہوتے ہی اپنی امت کے حق ميں (ربّ هب لي امتي)(الكلام الاوضح في تفسير سوره الم نشرح "موسم به" انوار جمال مصطفى" ص 104) فرمانے، روزٍ محشر بھی (انا لها)(صحيح البخاري كتاب التوحيد باب كلام الرب،4/577، حديث:751) پکارنے پھر بارگاہِ رب العزت میں سربسجود رہ کر امت کی شفاعت فرما کر بخشوانے اور احادیث میں بار بار ترغیب دلانے اور نہ مانگنے کی صورت میں ربِ جلیل کا نہایت سخت حکم: (من لا يدعوني أغضب عليه)(کنز العمال،1/29، حدیث :3124) سنانے سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے ۔

قبولیتِ دعا کے کثیر اور مختلف مقامات ہے ان میں سے 15 مقامات کا ذکر کیا جاتا ہے:

(1) ملتزم (یہ وہ مقام ہے جو کعبۃ اللہ کی دیوار کے جنوبی حصے میں حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان واقع ہے یہی وہ مقام ہے جہاں لوگ لپٹ لپٹ کر دعا مانگتے ہیں)۔ (2)داخلِ بیت (بیت اللہ شریف کی عمارت کے اندر)۔ (3) زیرِ میزاب (سونے کا پرنالہ یہ رکن عراقی اور شامی کی شمالی دیوار پر چھت پر نصب ہے اس سے بارش کا پانی حطیم میں نچھاور ہوتا ہے)۔(4)حطیم (کعبہ معظمہ کی شمالی دیوار کے پاس نصف دائرے کی شکل میں باؤنڈری کے اندر کا حصہ)۔ (5) حجر اسود۔(6) رکن یمانی (یہ یمن کی جانب مغربی کون ہے)۔(7) مقام ابراہیم کے پیچھے۔(8) چاہِ زم زم کے پاس۔(9) منٰی۔(10) مسجدِ قبا شریف میں۔(11) جہاں کہیں سے کعبہ شریف نظر آئے وہ جگہ بھی مقامِ مقبولیت ہے۔(12) مزدلفہ خصوصاً مشعرالحرام(یعنی جبل قزح)۔(13) صفا۔(14) مروہ۔(15) مکانِ استجابتِ دعا (جہاں ایک مرتبہ دعا قبول ہو وہاں پھر دعا کرے)۔ فضائلِ دعا )

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں مذکورہ مقامات کی زیارت کرنے کے سعادت عطا فرمائے اور ان مقامات پر دعا مانگنے کی سعادت اور توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلّم