سرفراز (درجۂ
خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
چغل خوری ظاہری
امراض میں سے انتہائی خطرناک مرض ہے اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ چغل خوری ناجائز حرام
اور نہایت ہی قبیح اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے آئیے چغل خوری کی مذمت میں چند
احادیث ملاحظہ کرتے ہیں
حدیث نمبر:-1 حضرت
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : چغل
خور
جنت میں نہیں
جائے گا۔ ( صحیح بخاری، کتاب الادب، باب ما يكره من النميمة)
حدیث نمبر:-2 رسول
اللہ صلی علیم نے فرمایا: میرے نزدیک سب سے زیادہ برے لوگ وہ ہیں جو چغل خور ہیں،
اور وہ لوگ جو آپس میں محبت کرنے والوں کے درمیان جدائی ڈلواتے ہیں اور وہ لوگ جو
بے گناہ لوگوں پر الزام تراشی کرتے ہیں۔(المعجم الصغير للطبرانی: 7/350، السلسلة
الصحيحة: 2/379)
حدیث نمبر:-3حضور
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگوں سے لوگوں کی چغلی کھانے والا
صحیح النسب نہیں( یعنی وہ حلال کی اولاد نہیں ہے) احیاء العلوم جلد(3) صفحہ (475)
حدیث نمبر:-4حضرت
ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیِّ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
کہ میں تمہیں نہ بتلاوں کہ غصہ کیا چیز ہے ؟ وہ چغلی ہے لوگوں کے درمیان ( کسی کی
) بات کرنا۔ ( صحیح مسلم ، کتاب البر ، باب تحريم النميمة)
حدیث نمبر:-5 حضرت
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ
وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ عزوجل کے نزدیک تم میں سے سب سے زیادہ محبوب وہ لوگ ہیں
جو تم میں سب سے زیادہ خوش اخلاق ہیں جن کے ساتھ رہنے والا ان سے اذیت نہیں پاتا
جو لوگوں سے اور لوگ ان سے محبت کرتے ہیں اور تم میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ لوگ وہ
ہیں جو چغلیاں کھاتے دوسروں کے درمیان جدائی ڈالتے اور پاک باز لوگوں کے عیب تلاش
کرتے ہیں۔ المعجم الاوسط 5(387 حدیث 7697
چوری سے بچ
اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں چغل خوری جیسی باطنی بیماریوں سے
بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم
وقاص (درجۂ
ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
حدیث نمبر 1: چغل خور جنت میں داخل نہیں ہوگا : سرکار والا تبار صلی
اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا چغل خور جنت میں داخل نہیں ہوگا۔( مسلم
کتاب الایمان ص( 22) ح :105)
2:-چغل خور رب کو ناپسند ہے: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں
کہ حضور نبی رحمت صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ پاک کے نزدیک تم
میں سب سے زیادہ محبوب وہ لوگ ہیں جو تم میں سب سے زیادہ خوش اخلاق ہیں جن کے ساتھ
رہنے والا ان سے اذیت نہیں پاتا جو ان لوگوں سے اور لوگ ان سے محبت کرتے ہیں تم میں
سب سے زیادہ ناپسندیدہ وہ لوگ ہیں جو چغلیاں کھاتے ہیں دوستوں کے درمیان جدائی
ڈالتے ہیں اور پاکباز لوگوں کے عیب تلاش کرتے ہیں احیا العلوم جلد 3 صفحہ 470
3 حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے
ارشاد فرمایا لوگوں سے لوگوں کی چغلی کھانے والا صحیح نسب نہیں ہے (یعنی وہ حلال کی
اولاد نہیں ہے ) احیاء العلوم جلد 3ص478
4
شریر لوگ :حضور اکرم صلی اللہ تعالی
علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا میں تمہارے درمیان موجود شریر لوگوں کے بارے میں
نہ بتاؤں؟ صحابہ کرام نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم ضرور
ارشاد فرمائیں تو اپ نے ارشاد فرمایا جغل خور دوستوں کے درمیان فساد ڈالنے والا
اور پاکباز لوگوں کے عیب تلاش کرنے والا
احیاء العلوم جلد 3ص470
5۔ حضور مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا چغلی خوری اور بے گناہ لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ عزوجل قیامت
کے دن کتے کی شکل میں اٹھائے گا۔
ظاہری گناہوں کی معلومات اللہ عزوجل ہمیں غیبت جیسے
برے گناہ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
محمد اسامہ عطّاری (درجۂ سادسہ جامعۃُ المدینہ فیضانِ
فاروقِ اعظم سادھوکی لاہور ، پاکستان)
چغلی اللہ و
رسول کی نافرمانی اور ناراضی کا سبب ہے۔ چغلی جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔چغلی
بندوں کے حقوق ضائع کرنے کا سبب ہے۔ افسوس صد افسوس! آج ہمارے معاشرے میں چغلی کا
مرض عام ہے۔بدقسمتی سے بعض لوگوں میں یہ مرض اتنا بڑھ چکا ہے کہ لاکھ کوشش کے
باوجود اس کا علاج نہیں ہوپاتا۔آہ! اب ہرطرف نفرتوں کی دیواریں قائم ہوچکی ہیں۔لہٰذا
احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں چغلی کی مذمت کے بارے میں بیان کیا جائے گا پڑھئے اور
علم وعمل میں اضافہ کیجئے۔
چغلی
کی تعریف: امام نووی رحمۃُ اللہِ
علیہ سے منقول ہے:کسی کی بات نقصان پہنچانے کے ارادے سے دوسروں کو پہنچانا چُغلی
ہے۔ (عمدۃ القاری، 2/594،تحت الحدیث:216 ) چغلی کی ایک تعریف یہ بھی ہے کہ لوگوں
کے درمیان فساد ڈالنے کے لئے ان کی باتیں ایک دوسرے کو بتانا۔(جہنم میں لے جانے
والے اعمال، 2/99)
چغلی کی مذمت
کے بارے میں 6 فرامینِ مصطفی ٰ پڑھئے:
(1) چغلخور جنت میں نہیں جائے گا:چغل خورجنت میں داخل نہ ہوگا۔ (بخاری، 4/115،حدیث:6056)
(2)
چغلی کرنا ایمان کو ختم کر دیتا ہے:
غیبت اورچغلی ایمان کواس طرح کاٹ دیتی ہیں جیسےچرواہا درخت کو کاٹ دیتا ہے۔(الترغیب
و الترہیب،3/332، حدیث: 7352)
(3)
اللہ پاک کا ناپسندیدہ: الله کے
بدترین بندے وہ ہیں جو چغلی سے چلیں،دوستوں کے درمیان جدائی ڈالنے والے اور پاک
لوگوں میں عیب ڈھونڈنے والے۔ (مراٰۃ المناجیح،6/484، 485)
(4)
بروز قیامت کتے کی شکل میں: منہ پر
بُرا بھلا کہنے والوں، پیٹھ پیچھے عیب جوئی کرنے والوں،چغلی کھانے والوں اور بے
عیب لوگوں میں عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک(قیامت کے دن) کتوں کی شکل میں جمع
فرمائے گا۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال، 2/94)
(5)
قبر میں عذاب: چغل خور کوآخرت
سےپہلےاس کی قبر میں عذاب دیا جائے گا۔(دیکھئے: بخاری، 1/95، حدیث: 216) رسولُ
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک بار دو قبروں کے قریب سے گزرے تو آپ نے
فرمایا:اس وقت یہ دونوں قبر والے عذاب میں مبتلا ہیں، حالانکہ جس وجہ سے عذاب میں
مبتلا ہیں وہ بظاہر کوئی خاص بہت بڑی وجہ نہیں ہے ان میں سے ایک شخص تو اس لئے
عذاب میں مبتلا ہے کہ چغلیاں کیا کرتا تھا، جبکہ دوسرا شخص پیشاب (کے چھینٹوں) سے
بچنے کا اہتمام نہیں کیا کرتا تھا۔ (بخاری، 1/96، حدیث: 218)
(6)
بدترین حرام چیز: کیا میں تمہیں یہ
نہ بتاؤں کہ بدترین حرام کیا ہے؟ یہ چغلی ہے جو لوگوں کی زبان پر رواں ہو جاتی
ہے۔(مسلم، ص 1077،حدیث: 6636)
اللہ پاک سے
دعا ہے کہ ہمیں چغلی کھانے اور اس جیسی دیگر باطنی بیماریوں سے بچنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم