
دعوتِ اسلامی کے شعبہ شارٹ کورسز کے زیرِ اہتمام
گزشتہ دنوں یوکے لندن(London) ریجن میں شارٹ کورسز کی ذمہ دار اسلامی بہنوں کا مدنی
مشورہ ہوا جس میں ریجن تا ڈویژن سطح کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
شعبہ شارٹ کورسز کی ریجن ذمہ دار اسلامی بہن نے مدنی
مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کافالواپ کرتے ہوئے تربیت کی اور
کارکردگی فارم فِل کرنےکا طریقہ سمجھایا نیز نئے آنے والے کورس بنام”ایثار کے رنگ بڑی عید کے سنگ“ کے
نکات سمجھائے۔
یوکے بریڈفورڈ ریجن میں ”ایثار کے رنگ بڑی عید
کے سنگ کورس “کی تیاریوں کا سلسلہ

دعوتِ اسلامی کے شعبہ شارٹ کورسز کے زیرِ اہتمام
گزشتہ دنوں یوکے بریڈفورڈ (Bradford)ریجن میں ”ایثار کے رنگ بڑی عید کے سنگ کورس “کی
تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس سلسلے میں کورسز کروانے والی مدرسات کا مدنی مشورہ ہوا جس میں مختلف امور و اہداف پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ذمہ دار اسلامی بہنوں نے
ہر ڈویژن میں ایک ایک درجے لگوانے کی نیت پیش کی ہے۔
اب تک ملنے والی رپورٹ کے مطابق 5 درجے کنفرم ہو
چکے ہیں جن میں کم و بیش 100 سے زیادہ
اسلامی بہنوں نے ایڈمیشن لیا ہے ۔

دعوتِ اسلامی کے شعبہ تعلیم للبنات کے تحت گزشتہ
دنوں یوکے کی بریڈفورڈ ریجن میں 7 دن پر مشتمل ”Training“ کورس کا
انعقاد کیا گیا جس میں بریڈفورڈ ریجن کی شارٹ کورسز کی ذمہ دار ، شعبہ
تعلیم کی ریجن ذمہ دار اور کابینہ ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
کورس میں
اسلامی بہنوں کی مختلف امور پر تربیت کی گئی نیز انہیں شعبہ تعلیم کے حوالے سے نکات بیان کئے گئے۔

دعوتِ اسلامی کے شعبہ شارٹ کورسز کے زیرِ اہتمام گزشتہ دنوں یوکے بریڈفورڈ(Bradford)ریجن میں
نیو کورس بنام”Fruitful learning“کا
انعقاد کیا گیا جس میں 3 سے
لیکر 10 سال تک کے 24 بچوں نے شرکت کی ۔
اس کورس میں بچوں کو اللہ عزوجل کی وحدانیت کے بارے میں سکھایا گیا اور حضورﷺسے جو
کھانے تناول فرمانے کا ذکر ہے اس کی معلومات فراہم کی گئیں۔
یوکے اسکاٹ لینڈ
ریجن کے گلاسگو اور ایڈنبرگ کابینہ میں
ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کا انعقاد

دعوت اسلامی کے زیراہتمام گزشتہ ہفتے یوکے اسکاٹ لینڈ ریجن کے گلاسگو اور ایڈنبرگ ( Glasgow and Edinburgh) کابینہ میں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کا انعقاد کیا
گیا جن میں تقریباً77 اسلامی بہنوں نے
شرکت کی۔
مبلغات دعوت اسلامی نے”نیکیوں کی حرص کیسے پیدا
ہو؟“کے موضوع پر سنتوں بھرے بیانات کئے اور اجتماعات میں شریک اسلامی بہنوں کو قراٰن وحدیث کی روشنی
میں نیکی کی اہمیت وفضائل بیان کئے نیز اس
کے اسباب بیان کرتے ہوئے پابندی سے سنتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کرنے اور دعوتِ
اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رہنے کی ترغیب دلائی۔

دعوت اسلامی کے شعبہ اصلاحِ اعمال للبنات کے زیر
اہتمام گزشتہ دنوں یوکے کے شہر اسٹوک (Stoke)میں اصلاح اعمال اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں 22 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔
مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے سنتوں بھرا بیان کیا اور
اجتماعِ پاک میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کو رسالہ نیک اعمال کے بارے میں معلومات فراہم کرتے
ہوئے اپنی آخرت کو بہتر بنانے کے لئے روز مرہ زندگی میں نیک اعمال کے رسالے کو
نافذ کرنے کا ذہن دیا نیز اس کے ذریعے
روزانہ اپنے اعمال کا جائزہ لینے کی ترغیب دلائی۔

دعوت اسلامی کے شعبہ کفن دفن للبنات کے زیر اہتمام پچھلے دنوں یوکے بریڈفورڈ شہروں کیگلی، ہالی فیکس اور ویک فیلڈ (Keighley, Halifax, Wakefield)میں کفن دفن تربیتی اجتماعات کا انعقاد کیا گیا
جن میں کم و بیش 34 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
مبلغات دعوت اسلامی نے سنتوں بھرے بیانات کئے
اور تربیتی اجتماعات میں شریک اسلامی بہنوں کو میت کو غسل دینے اور کفن
پہنانے کا طریقہ کار بتایا نیز کفن دفن ٹیسٹ کے متعلق ذہن دیا جس پر اسلامی بہنوں
نے ٹیسٹ کے حوالے سے اچھی اچھی نیتیں پیش کیں ۔
یوکے بریڈفورڈ
کےعلاقے روتھرہم میں اسلامی بہن کے ایصال ثواب کے لئے محفل نعت كا انعقاد

دعوتِ اسلامی کے شعبہ علاقائی دورہ للبنات کے زیر اہتمام یوکے بریڈفورڈ کےعلاقے روتھرہم(Rotherham) میں اسلامی بہن کے ایصال ثواب کے لئے محفل نعت
كا انعقاد كیا گیا جس میں 34 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔
ریجن ذمہ دار ا سلامی بہن نے ’’ میت کے حقوق
و تعزیت کے آداب ‘‘ کےموضوع پر بیان کیا اور اجتماعِ پاک میں شریک اسلامی بہنوں کو اپنے مرحومین کو ایصال ثواب کرتے رہنے کا ذہن
دیا نیز ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں
شرکت کرنے اور دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رہنے کی ترغیب دلائی۔آخر میں
مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی ۔

دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام پچھلے دنوں یوکے اسکاٹ لینڈ( Scotland ) ریجن گلاسگو( Glasgow ) کابینہ
میں مدنی مشورے کاانعقادہوا جس میں اسکاٹ لینڈ کی مقامی ذمہ داراسلامی بہنوں نے
شرکت کی ۔
ریجن نگران اسلامی بہن نے مدنی
مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کافالواپ کرتے ہوئے تربیت کی اور چرم قربانی کے اہداف دیئے نیز دعوت ِاسلامی کے دینی
کاموں اور ڈونیشن کو مزید بڑھانے کی ترغیب
دلائی۔
یوکےبریڈفورڈ ریجن میں
مختلف مقامات پر بذریعہ اسکائپ نیکی کی دعوت
کا سلسلہ

دعوتِ اسلامی کے شعبہ علاقائی دورہ للبنات کے زیر
اہتمام گزشتہ دنوں یوکےبریڈفورڈ ریجن میں مختلف مقامات(Rotherham,
Sheffield, Doncaster, Batley, Heckmondwike, West Town, Wakefield and
Huddersfield) پر بذریعہ اسکائپ نیکی کی دعوت کا سلسلہ ہوا جن
میں ریجن اور کابینہ ذمہ دار اسلامی بہنوں
سمیت تقریباً 40 اسلامی بہنوں نے حصہ لیا۔
ان اسلامی
بہنوں نے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق
رکھنے والی خواتین کو نیکی کی دعوت پیش کی
اور انہیں دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہونے، ہفتہ وار اجتماع
میں شرکت کرنے اور دینی کاموں میں بھی حصہ لینے کی ترغیب دلائی۔

علامہ ابنِ خلدون لکھتے ہیں کہ ثمود کے لوگ طویل القامت
اور کثیر الاعمار تھے، بدیں سب پہاڑوں میں
بڑے بڑے عالیشان محلات بناتے رہتے تھے، اٹھارہ مربع میل میں یہ قوم پھیلی
ہوئی تھی، دولت و قوت اسے میسر تھی، دیارِ ثمود میں پانی کی بڑی قلت تھی، لوگ دریا کے نہ ہونے کے باعث کنویں کھود کر
پانی حاصل کرتے اور زراعت کا کام سرانجام دیتے تھے، اس کے علاوہ ان کے پاس صرف ایک چشمہ تھا، جو
ضرورت کے اعتبار سے ناکافی تھا، ثمود کے
لوگ اعلیٰ محلات بنوانے کے بڑے شائق تھے، وہ تجربہ کار اور ماہر وں کو
بلواتے، عمارتیں تیار کرواتے، مختصراً یہ کہ قومِ ثمود کا بیشتر حصّہ انہی
کاموں میں لگا دیتے، آہستہ آہستہ ان کا یہ
شوق اُ نہیں اپنے خداؤں کی سنگین مورتیں بنوانے لگے اور ان کی پرستش کرنے لگے۔
حضرت صالح نے فرمایا:" کہ اے لوگو!اللہ کے سوا کسی
اور کو پُوجنا چھوڑ دو، صرف اُس کی عبادت
کرو ، جو اس کائنات کا واحد خالق ہے اس کا شکر ادا کرو اور غرور سے بازآؤ، ورنہ ایسی مصیبت آئے گی کہ بجز خدا تمہیں چُھڑا
نہ سکیں گے، اس پر قومِ ثمود نے کہا کہ اے
صالح! ہمیں تُم سے یہ اُمید نہیں تھی تو حضرت صالح نے عرض کی: کہ مجھ پر اللہ کی
عنایت ہے کہ مجھے اُس نے تم لوگوں کی رہنمائی کے لئے چنا، تمہاری عمارتیں، محلات وغیرہ کسی کام نہ آئیں گے، یہ سب فنا ہو جائیں گے، تُم ان سے دل مت لگاؤ، قوم کہنے لگی: کہ معلوم ہوتا ہے کہ تم ہر کسی
نے جادو کر دیا ہے، ورنہ تُو ہمارے جیسا
آدمی ہے، پھر کہنے لگے:کہ تم سچے ہو تو
کوئی نشانی دکھاؤ، اس پر استفسار فرمایا
اور کہا: برابر والے پہاڑ سے ایک دس ماہ کی حاملہ قد آور اُونٹنی پیدا کر کے دکھاؤ اور تھوڑی دیر میں اس کےقد جتنا بچہ بھی پیدا ہو، آپنے پہاڑ کے قریب جا کر
دعا مانگی اور ویسا ہی ہوا، لوگ دیکھ کر
حیران ہو گئے اور ایمان لانے لگے تو شیطان نے وسوسے ڈالنے شروع کر دئیے اور وہ لوگ شیطان کی باتوں میں آگئے اور ایمان نہ
لے کر آئے، قومِ ثمود نے اونٹنی کو قتل کر
دیا اور بچہ بھاگ کر پہاڑ میں غائب ہو
گیا، لیکن قومِ ثمود میں متکبر کہنے لگے:
ہم تو جس پر تُم ایمان لائے ہو، اسے نہیں
مانتے، آخرکار اونٹنی کاٹ ڈالی اور
کہا:"اگر تم پیغمبر ہو تو وہ عذاب ہم پر لے ہی آ، جس سے تو ہمیں ڈراتا ہے، پھر زلزلے نے انہیں آ دبایا، صبح کو وہ اپنے گھر میں اوندھے مرے پڑے تھے، آپ نے منہ پھیر لیا اور کہا: میں نے تو تمہیں اپنے ربّ کا پیغام پہنچا
دیا اور تمہاری خیر خواہی کی، لیکن تم خیر خواہی کو پسند نہیں کرتے۔(اعراف)(قصص الانبيا ء، ہمارے پیغمبر)
قومِ ثمود کی نافرمانیاں ا
ز بنت محمد الیاس پیروانی ،( فیضِ مکہ،
نیو ٹاون)

حضرت صالح علیہ السلام قومِ ثمود کی طرف نبی بنا کر بھیجے
گئے، آپ نے جب قومِ ثمود کو خدا کا فرمان سُنا کر ایمان کی دعوت دی تو اس سرکش
قوم نے آپ سے یہ معجزہ طلب کیا کہ آپ اس پہاڑ کی چٹان سے ایک گابھن اُونٹنی
نکالئے، جو خوب فربہ اور ہر قسم کے عیوب و
نقائص سے پاک ہو ، چنانچہ آپ نے چٹان کی طرف اشارہ فرمایا تو وہ
فوراً ہی پھٹ گئی اور اس میں سے ایک نہایت ہی خوبصورت و تندرست اور خُوب
بلند قامت اُونٹنی نکل پڑی، جو گابھن تھی
اور نکل کر اس نے ایک بچہ بھی جنا اور یہ اپنے بچے کے ساتھ میدانوں میں چرتی پھرتی
رہی، اس بستی میں ایک ہی تالاب تھا، جس میں پہاڑوں کے چشموں سے پانی گر کر جمع ہوتا
تھا، آپ علیہ السلام نے فرمایا: کہ اے
لوگو! دیکھو یہ معجزہ کی اُونٹنی ہے، ایک روز تمہارے تالاب کا سارا پانی یہ پی ڈالے گی اور ایک روز تم لوگ
پینا، قوم نے اس کو مان لیا، پھر آپ نے
قومِ ثمود کے سامنے یہ تقریر فرمائی:
يٰقَوْمِ
اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهٗ١ؕ قَدْ جَآءَتْكُمْ
بَيِّنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ١ؕ هٰذِهٖ نَاقَةُ اللّٰهِ لَكُمْ اٰيَةً فَذَرُوْهَا
تَاْكُلْ فِيْۤ اَرْضِ اللّٰهِ وَ لَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْٓءٍ فَيَاْخُذَكُمْ
عَذَابٌ اَلِيْمٌ(پ8، الاعراف: 73)
ترجمۂ کنزالایمان:"اے میری قوم اللہ کو پوجو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، بے شک
تمہارے پاس تمہارے ربّ کی طرف سے روشن دلیل آئی ہے، یہ اللہ کا ناقہ ہے، تمہارے لئے نشانی تو اسے چھوڑ دو کہ اللہ کی زمین میں کھائے اور اُسے برائی
برائی سے ہاتھ نہ لگاؤ کہ تمہیں دردناک عذاب آئے گا۔"
چند دن تو قومِ ثمود نے اس تکلیف کو برداشت کیا کہ ایک دن
اُن کا پانی نہیں ملتا تھا، کیونکہ اس دن
تالاب کا سارا پانی اُونٹنی پی جاتی تھی، اس لئے ان لوگوں نے طے کر لیا کہ اس اُونٹنی کو قتل کر ڈالیں، چنانچہ
اس میں قدار بن سالف جو سُرخ رنگ کا بھوری آنکھوں والا اور پست قد آدمی تھا اور ایک زنا کار عورت کا لڑکا
تھا، ساری قوم کے حکم سے اس اُونٹنی کو
قتل کرنے کے لئے تیار ہو گیا، حضرت صالح
علیہ السلام منع ہی کرتے رہے، لیکن قدار
بن سالف نے پہلے تو اُونٹنی کے چاروں پاؤں کو کاٹ ڈالا، پھر اس کو ذبح کردیا اور اِنتہائی سرکشی کے
ساتھ حضرت صالح علیہ السلام سے بے ادبانہ گفتگو کرنے لگا، چنانچہ خداوندِ قدوس کا ارشاد ہے کہ فَعَقَرُوا
النَّاقَةَ وَ عَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ وَ قَالُوْا يٰصٰلِحُ ائْتِنَا بِمَا
تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ۷۷ (پ8، الاعراف: 77)
ترجمہ کنزالایمان:"پس ناقہ کونچیں کاٹ دیں اور اپنے ربّ کے حکم سے
سرکشی کی اور بولے اےصالح! لے آؤ جس کا تم
وعدہ دے رہے ہو، اگر تم رسول ہو۔"
قومِ ثمود کی اس سرکشی پہ عذابِ خُداوندی کا ظہور اس طرح
ہوا کہ پہلے ایک زبردست چنگھاڑ کی خوفناک آواز آئی، پھر شدید زلزلہ آیا، جس سے پوری آبادی اتھل پتھل ہو کر چکنا چور ہو
گئی، تمام عمارتیں ٹوٹ پھوٹ کر تہس نہس ہو
گئیں اور قومِ ثمود کا ایک ایک آدمی گھٹنوں کے بل اوندھا گر کر مر گیا، قرآن مجید نے فرمایا کہ
فَاَخَذَتْهُمُ
الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِيْ دَارِهِمْ جٰثِمِيْنَ
ترجمہ کنزالایمان:"تو اُنہیں زلزلہ نے آلیا تو صبح
کو اپنے گھروں میں اوندھے رہ گئے ۔"(پ8، الاعراف: 78)
حضرت صالح علیہ السلام نے جب دیکھا کہ پوری بستی زلزلوں کے
جھٹکوں سے تباہ و برباد ہو کر اینٹ پتھروں کا ڈھیر بن گئی اور پوری قوم ہلاک ہوگئی
تو آپ کو بڑا صدمہ اور قلق ہوا اور آپ کو قومِ ثمود اور ان کی بستی کے ویرانوں سے
اس قدر نفرت ہوگئی کہ آپ نے اُن لوگوں کی طرف سے منہ پھیر لیا اور اُس بستی کو
چھوڑ کر دوسری جگہ تشریف لے گئے اور چلتے وقت مُردہ لاشوں سے یہ فرما کر روانہ
ہوگئے کہ : فَتَوَلّٰى عَنْهُمْ وَ قَالَ يٰقَوْمِ لَقَدْ
اَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَةَ رَبِّيْ وَ نَصَحْتُ لَكُمْ وَ لٰكِنْ لَّا تُحِبُّوْنَ
النّٰصِحِيْنَ۷۹
ترجمہ کنزالایمان:"اے میری قوم! بیشک میں نے تمہیں
اپنے ربّ کی رسالت پہنچا دی اور تمہارا بھلا چاہا، مگر تم خیر خوا ہوں کے غرضی (پسند کرنے والے) ہی نہیں۔"(پ8،الاعراف:79)
خلاصہ کلام یہ ہے کہ قومِ ثمود کی پوری بستی بربادو
ویران ہوکر کھنڈر بن گئی اور پوری قوم فنا
کے گھاٹ اُتر گئی، کہ آج ان کی نسل کا
کوئی انسان روئے زمین پر باقی نہیں رہ گیا۔