نگران عالمی مجلس مشاورت اسلامی بہن  نے 2 مئی 2022ء کو مدینہ پاک میں ہونے والے اصلاحِ اعمال اجتماع میں بذریعہ انٹر نیٹ سنتوں بھرا بیان کیا جس میں ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مدنی مشورے میں اسلامی بہنوں کو دینی کام کرنے کی ترغیب دلائی گئی نیز اپنے شیڈول کو مینج کرنے کا ذہن دیا گیا اور دینِ متین کی خدمت ایک اہم سعادت ہے اس لئے خوش اسلوبی کے ساتھ دینی کاموں میں بہتری لانے کی ترغیب دلائی گئی۔


دعوتِ اسلامی کے تحت  یکم مئی 2022ء کو علاقہ پیر کالونی محلہ بلوچ پاڑا میں علاقائی دورے کا سلسلہ ہوا نگران عالمی مجلس مشاورت اسلامی بہن نے دیگر ذمہ دار اسلامی بہنوں کے ہمراہ ملکر گھر گھر جاکر اسلامی بہنوں پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے انہیں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کا ذہن دیا اور نیتیں کروائیں۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام 27اپریل 2022ء بروز بدھ راولپنڈی پیر ودھائی  کابینہ کی چوہر چوک ڈویژن میں سنتوں بھرا اجتماع ہوا جس میں علاقے کی اسلامی بہنوں نےشرکت کی۔

پاکستان مجلس مشاورت نگران اسلامی بہن نے ’’ قراٰن کے حقوق مع الوداع ماہِ رمضان ‘‘کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا۔ آخر میں اسلامی بہنوں کو دعوت اسلامی کے لئے سالانہ ڈونیشن کرنے کی ترغیب دلائی ۔


دعوتِ اسلامی کی جانب سے  26اپریل 2022ء بروز منگل دارالسنہ کی ذمہ داراسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹرنیٹ مدنی مشورہ ہوا جس میں پنجاب صوبہ سطح شعبہ دارالسنہ کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

پاکستان مجلس مشاورت نگران اسلامی بہن نے شعبہ کے عالمی و پاک سطح کے اپڈیٹ نکات بتائے اور راولپنڈی دارالسنہ کے حوالے سے مدنی پھول دیئے۔


دعوتِ اسلامی کے تحت  28اپریل 2022ء بروز جمعرات راولپنڈی شہر کے جامعۃ المدینہ گرلز رینج روڈ صدر میں 26 ویں کے اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں ذمہ دار اسلامی بہنوں سمیت مدنی عملہ و طالبات نے شرکت کی۔

پاکستان مجلس مشاورت نگران اسلامی بہن نے’’سیرتِ امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ ‘‘کے موضوع پر مبنی بیان کیا۔ آخر میں جامعۃ المدینہ گرلز کی کنزالمدارس بورڈ کے تحت امتحانات دے کر پوزیشن لینے والی طالبات میں تحائف تقسیم کئے ۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام  28اپریل 2022ء بروز جمعرات راولپنڈی شہر میں پاکستان مشاورت آفس اسلامی بہنوں کے مدنی عملے کا مدنی مشورہ ہوا جس میں پاکستان مشاورت آفس اسلامی بہنیں کی ناظمہ ، ایچ آر ذمہ دار اور تمام دفتر ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

پاکستان مجلس مشاورت نگران اسلامی بہن نے دفتری اُمور کو اچھے انداز میں کرنے کی ترغیب دلائی مزید رسالہ نیک اعمال پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ ہفتہ وار دینی کاموں میں شرکت کو کرنے کا ذہن دیا جس پر تمام دفتر ذمہ داراسلامی بہنوں نے ا چھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا ۔


دعوتِ اسلامی کے تحت 29 اپریل 2022ء کو نگران عالمی مجلس مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نے کورنگی میں دو شخصیات خواتین سے ملاقات کی اور انہیں  ڈونیشن کی ترغیب دلاتے ہوئے انفرادی کوشش کی جس پر اسلامی بہنوں نے ہاتھوں ہاتھ ڈونیشن جمع کروائے ۔


دعوت اسلامی کی جانب سے 28 اپریل 2022ء کو حج و عمرہ ذمہ دار اسلامی بہنوں کا بذریعہ انٹر نیٹ مدنی مشورہ ہوا جس میں پاکستان اور ہند کی ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

نگران عالمی مجلس مشاورت اسلامی بہن نے حاجی کیمپ و ائیر پورٹ پر تربیتی نشست کے حوالے سے بتایا اور ا س کے کیا مدنی پھول ہوں گے ان کے بارے میں آگاہی دی نیز عازمین مدینہ خواتین پر انفرادی کوشش کا ذہن دیا۔


دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں  کراچی کے علاقے جہانگیر روڈ میں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں مقامی اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر مبلغہ دعوت اسلامی نے ’’قراٰن کے حُقوق مع الوداع ماہ ِ رمضان‘‘کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے تلاوت قراٰن کرنے، غم رمضان اور لیلۃ ُالجائزہ سے متعلق بتایا نیز اسلامی بہنوں کو چاندرات عبادت میں گزارنے سے متعلق ذہن دیا ۔


جامعۃ المدینہ میرپورخاص کے ناظم  و استاد صاحب مولانا فہیم عمران عطاری مدنی 7 مئی 2022ء کو روڈ ایکسیڈنٹ میں انتقال فرماگئے، اِنَّا لِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رٰجِعُوْن ۔ تفصیلات کے مطابق مولانا فہیم عمران عطاری میر پور خاص سے ٹنڈو آدم جارہے تھے کہ ان کی موٹر سائیکل حادثے کا شکار ہوگئی، اس اندوہناک حادثے کے نتیجے میں مولانا فہیم عمران عطاری موقع پر ہی انتقال فرماگئے جبکہ ان کے ہمراہ دو اسلامی بھائیوں کو زخمی حالت میں نجی اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔ ان اسلامی بھائیوں میں مولانا بلال عطاری مدنی شدید زخمی حالت میں ہیں جبکہ دوسرے اسلامی بھائی کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

مرحوم مولانا فہیم عمران عطاری کی نمازِ جنازہ میر پور خاص میں ادا کی گئی ۔نمازِ جنازہ کراچی سے تشریف لائے ہوئے دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی محمدعلی عطاری نے پڑھائی جبکہ رکنِ شوریٰ قاری ایاز عطاری، نگران بنگلہ دیش مولانا حاجی رضا عطاری مدنی، دیگر ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی اور مرحوم کے عزیز و اقربہ سمیت طلبہ کی بڑی تعداد نے جنازے میں شرکت کی۔

مولانا فہیم عمران عطاری مدنی چینل بنگلہ کے فائنل مفتش (اسلامِک چیکر) ، جامعۃ المدینہ میرپورخاص کے ناظم اور استاد صاحب ہونے کے ساتھ ساتھ دعوتِ اسلامی کے بہترین مبلغ بھی تھے ،وہ بنگلہ دیش میں بھی دینی کاموں کی دھومیں مچانے سفر کرچکے تھے۔

دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا حاجی ابوماجد محمد شاہد عطاری مدنی اور شعبہ دعوتِ اسلامی کے شب ور وز کے اراکین مولانا فہیم عمران عطاری مدنی کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور دعاگو ہیں کہ اللہ رب العزت مرحوم کے درجات کو بلند فرمائے، انہیں حشر میں شفاعتِ مصطفیٰ ﷺ سے مشرف فرمائے اور ان کی دینی خدمات کو ان کے لئے ذریعۂ نجات بنائے۔ آمین 


کراچی کے علاقے پیر کالونی میں دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے اعتکاف میں موجود عاشقانِ رسول کی تربیت کے لئے سیکھنے سکھانےکا حلقہ لگایا گیا جس میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی محمد علی عطاری کی آمد ہوئی۔

اس موقع پر رکنِ شوریٰ حاجی محمد علی عطاری نے معتکفین کے درمیان سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے اُن کی دینی و اخلاقی اعتبارسے تربیت کی اور انہیں دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے ہر دم وابستہ رہنے کی ترغیب دلائی نیز دعوتِ اسلامی کے نیک اجتماعات میں شرکت کرنے کا ذہن دیا جس پر شرکائے اعتکاف نے اچھی اچھی نیتیں کیں۔( کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


عز ت گھٹانےوالی باتیں

Mon, 9 May , 2022
3 years ago

انسان کی اچھی عادتیں اسے معزز  بنادیتی ہیں اور بُری عادتیں کسی کو معزز نہیں بننے دیتیں بلکہ کسی معزز بندےمیں بھی اگر بُری عادتیں پیدا ہوجائیں تو وہ لوگوں کی نظروں میں اپنا وقار کھو دیتا ہے ۔کسی بھی بُری چیز سے بچنے کےلئے اس کے بارے میں آگاہی ضروری ہے ،یہاں کچھ ایسی باتیں بیان کی جارہی ہیں جو دینی ،اخلاقی ،یا معاشرتی طور پر بُری ہیں اور ایک مہذب شخص کو یہ باتیں ہر گز زیب نہیں دیتیں، بااخلاق بندہ ان باتوں سے کوسوں دور بھاگتا ہے۔ لہٰذا ان بُری عادتوں سے خود بھی بچیئے اور اپنے متعلقین کو بھی بچائیے تاکہ معاشرے سے برائیوں کا خاتمہ ہو اور ہر طرف اچھائی اور بھلائی کا دَور دورہ ہو۔

خیال رہے کہ ان برائیوں میں سے بعض تو ناجائز وگناہ ہیں،بعض خلافِ مُرَوَّت اور بعض اخلاقی و معاشرتی اعتبار سے غیر مناسب ہیں،لہٰذا ہر ایک کاحکم ِشرعی جدا ہوگا ۔

72 بُری عادتیں:

(1)بلا وجہِ شرعی کسی کےسلام کا جواب نہ دینا۔(2) دوران ِ ملاقات بےدِلی (بے رخی)کا مظاہرہ کرنا۔ (3) ہر وقت منہ چڑھائے رکھنا،کسی سے سیدھے منہ بات نہ کرنا۔ (4)خواہ مخواہ کسی کےذاتی معاملات میں دخل اندازی کرنا۔(5) دوسروں کوحقیرسمجھنا اور تحقیروالا برتاؤ کرنا۔ (6) کسی پر بے جا سختی کرنا۔ (7) باوجودِ قدرت لوگوں کی خوشی غمی میں شریک نہ ہونا۔(8) مدد پر قادر ہونے کے باوجود دوسروں کی مدد نہ کرنا۔ (9) گالی بکنا ،کسی کو برابھلاکہنا بالخصوص سب کے سامنےذلیل کرنا۔(10)لالچی طبیعت والا ہونا۔ (11)مطلبی اور خود غرض ہونا۔(12) بےمُرَوَّت ہونا۔(13) بلا وجہِ شرعی دوسروں کی حوصلہ شکنی کرنا۔ (14)دو رُخا ہونا یعنی ایک کے سامنے کچھ کہنا دوسرے کو کچھ کہنا۔ (15)کوئی شرمندہ ہوکر اپنی غلطی کی معافی مانگے تب بھی بغیر کسی وجہ کے اسےمعاف نہ کرنا۔(16)کسی کے عیب اچھالنا۔(17)کسی کا بُرا چاہنا۔(18) لوگوں کے راز فاش کرنا۔(19) کنجوس ہونا ،جہاں خرچ کرناضروری ہو وہاں بھی خرچ نہ کرنا۔ (20) اللہ کریم نے جسے عزت دی اس کی عزت نہ کرنا۔(21)وعدہ خلافی کرنا۔(22) کسی کےاعتمادکوٹھیس پہنچانا۔ (23) لوگوں کے مال ومتاع وپراپرٹیز پر ناجائز قبضے کے چکر میں رہنا ۔(24)جان بوجھ کر کسی کو غلط مشورہ دینا۔(25) اپنے Status سے ہٹ کرصرف امیروں کی دعوت پر جانا اور غریبوں کی دعوت ٹھکرا دینا۔ (26) غرور و تکبر کرنا۔(27) بےجا مطالبات کرنا۔(28) امانت میں خیانت کرنا ،چاہے مال میں ہو یاکسی کی عزت و آبرو میں۔(29)دو بندوں کے درمیان ان کی اجازت کے بغیر گُھس کر بیٹھنا۔ (30)اپنے منہ میاں مِٹّھو بننایعنی خواہ مخواہ اپنی ہی تعریف کرتے رہنا۔(31)کسی کامذاق اڑانا۔(32)کسی کو ڈانٹ پڑ رہی ہو تو اس کی حالت پر ہنسنا۔(33) کسی کی بےبسی پر مسکرانا،ہنسنایا خوش ہونا۔(34) کسی پر بے جا تنقید کرنا۔(35) لوگوں کی چیزیں بِلا اجازت استعمال کرنا(بعض لوگوں کی طرف سے حقیقی یا عرفی طور پر اجازت ہوتی ہے وہ اس سے خارج ہیں)۔ (36)کسی کےپیاروں کی برائی کرنا۔(37)دوسروں کے سامنے گھِن والے کام کرنامثلاً ناک میں انگلی ڈالنا،دانتوں سے ناخن کترنا،باربار بلا وجہ تھوکنا۔(38)کسی بھی طرح کا نشہ کرنا۔( 39) کسی کاحق مارنا۔(40) غلطی کے باوجود اپنی غلطی تسلیم نہ کرنا ۔(41) محفل میں کسی کو ہٹا کر خود اس کی جگہ بیٹھنا۔(42) کسی کے مخاطب کرنے پر بلا عذراسے جواب نہ دینا۔ (43) کوئی بات کررہا ہو تو اس پر توجہ نہ دینا بلکہ کسی اور کام میں مگن رہنا۔ (44) بِنا بُلائے کسی کی دعوت پر جانا ۔ (45) استطاعت کے باوجود قرض جلد ادا نہ کرنا۔ (46) کسی کی گاڑی استعمال کرنے کے بعد پٹرول ختم کر کے واپس کرنا اور پٹرول ڈلوا کرنہ دینا، یا گاڑی کاکوئی نقصان ہوجانے پر ویسے ہی لاکر کھڑی کردینا ٹھیک کروا کے نہ دینا۔ (47)دوستوں کے ساتھ آؤٹنگ پرجانا مگرکبھی کھانےپینے میں اخراجات شئیر نہ کرنا ،ہمیشہ انہیں کا خرچہ کروانا۔ (48)ملاقات کا ٹائم دینا اور پھر بِلا وجہ اس سے ملاقات نہ کرنا۔ (49) انجانے میں کسی سے نقصان ہوجانےپر فوراً اپنا روَیّہ تبدیل کرلینا ، غصے میں آپے سے باہر ہوجانا اور اس کی معذرت قبول نہ کرنا۔(50) کسی کی خامی یا کمز وری کا خود اس کے سامنے یا دیگر لوگوں کے سامنے بار بارتذکر ہ کرناکہ یہ دل آزاری اور غیبت ہے اور یہ دونوں کام ناجائز ہیں۔ (51) سب کےساتھ کھارہے ہوں تو اچھی چیزیں خود لے لینا اوردوسروں کی پرواہ نہ کرنا۔ (52) صرف اپنے مطلب کی حد تک لوگوں سے تعلق رکھنا مطلب نکل جانے پر لاتعلق ہوجانا۔(53) منصب یا عہدہ مل جانے پر بِلاعذر اپنے قریبی لوگوں سے دور ہوجانا، انہیں حقیر سمجھنا۔ (54)بلا وجہ کسی کی بات کاٹنا۔ (55) بغیر اجازت کسی کا موبائل فون ا ستعما ل کرنا۔ (56) دوسروں کے میسجز اورواٹس اپ وغیرہ بغیر اجاز ت دیکھنا ،کسی کی موبائل اسکرین پر نظر ڈالنا۔ (57)دوران ڈرائیونگ کسی کو ٹکر ما ر دی تو اسے طبی امداد دینے کے بجائے وہیں تڑپتا چھوڑ کر بھاگ جانا ، یہ انتہائی مذموم اور انسانیت سے گری ہوئی حرکت ہے، اگر خدا نخواستہ کبھی ایسا ہو جائے تو بھاگنے کے بجائے وہیں رکیں جوزخمی ہوئے اسے قریبی کلینک یا ہسپتال تک پہنچائیں۔ (58)ہروقت میلے کچیلے کپڑوں میں رہنا،صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھنا۔ (59) بس یا ٹرین میں سب کے سامنے سگریٹ پینا، سگریٹ پینا ویسے بھی صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔(60)جگہ جگہ پان تھوکنا۔ (61) کچرا وغیرہ راستے میں ہی ڈال دینا۔(62)لوگوں کے گھروں میں جھانکنا۔ (63) لوگوں کو بالخصوص خواتین کوگھورنا۔ (64) بِلا ضرورت لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانا۔ (65)جھوٹ بولنا۔ (66) بیوی بچوں اور دیگر متعلقین کے حقوق ادا نہ کرنا۔(67) دوسروں پرالزام تراشی کرنا۔ (68) بے صبری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر وقت شکوہ شکایت کرتے رہنا۔(69) کوئی کام کاج نہ کرنا اور نہ ہی اس کیلئے کوشش کرنا، یوں ہی ہروقت گھر میں پڑے رہنا۔(70)کسی کے گھر مہمان جائیں تو ان کے گھریلو حالات یا انتظام پر بِلا وجہ تنقید کرنا۔(71)دوسروں کے بچوں سے ان کے گھریلو معاملات کے بارےمیں پوچھنا،کُرید کُریدکران سے گھریلو ذاتی معاملات جاننے کی کوشش کرنا ۔ (72)کوئی آپ کے بچوں کی درست شکایت لے کر آئے تو تحمل سے سن کر اچھا ریپلائی کرنے کے بجائے ،الٹا سامنے والے کو ہی جھاڑ دینا اور اپنی اولاد کی بے جا حمایت کرنا۔

ان بری عادتوں سے خود بھی بچیئے اور اپنے متعلقین کو بھی ان سے بچانے کی کوشش کیجئے ! ان شاء اللہ ہمارے معاشرے سے برائیاں ختم ہوں گی اور لوگوں کا کردار سدھرنا شروع ہوجائے گا۔

اللہ کریم ہم سب کو ان بری عادتوں اور تمام برائیوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے !

آمین بِجِاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حکیم سید محمد سجاد عطاری مدنی ۔

فاضل الطب والجراحت۔ فاضلِ طب نبوی

اسلامک سکالر: اسلامک ریسرچ سینٹر (المدینۃ العلمیہ)

مُدرِّس: مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک ایجوکیشن عالمی مدنی مرکز کراچی

27-04-2022

۲۵ رمضان ا لمبارک۱۴۴۳ ہجری