حدیث شریف میں ارشاد ہے: ایک بار حضور صلی اﷲ علیہ وسلم دو رکعت پڑھ کر کھڑے ہو گئے بیٹھے نہیں پھر سلام کے بعد سجدۂ سہو کیا۔

(سنن الترمذی‘‘،ابواب الصلاۃ،باب ماجاء فی الامام ینہض فی الرکعتین ناسیا، الحدیث۳۶۵ ، ج ۱ص ۳ ۸۰)

(اس حدیث کو ترمذی نے مغیرہ بن شعبہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا اور فرمایا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔)

واجبات نماز میں جب کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو اس کی تلافی کے لیے سجدۂ سہو واجب ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ التحیات کے بعد دہنی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے پھر تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر ے۔

(شرح الوقایۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، باب سجود السھو، ج۱، ص۲۲۰۔ و ’’الدرالمختار‘‘ و ’’ردالمحتار‘‘، کتاب الصلاۃ، باب سجود السھو، ج۲، ص۶۵۱، ۶۵۵)

واجب کی تاخیر رکن کی تقدیم یا تاخیر یا اس کو مکرر کرنا یا واجب میں تغییر یہ سب بھی ترک واجب ہیں ۔ (بہار شریعت، باب سجود السھو، ج۱ ، ص۷۱۰، م ۱۳)

سجدہ سہو واجب ہونے کی کئی صورتیں ہیں لیکن یہاں ان میں سے صرف 10 صورتیں درج ذیل ہیں۔

1۔ فرض کی پہلی دو رکعتوں میں اور نفل و وتر کی کسی رکعت میں سورۂ الحمد کی ایک آیت بھی رہ گئی یا سورت سے پیشتر دو بار الحمد پڑھی یا سورت ملانا بھول گیا یا سورت کو فاتحہ پر مقدم کیا یا الحمد کے بعد ایک یا دو چھوٹی آیتیں پڑھ کر رکوع میں چلا گیا پھر یاد آیا اور لوٹا اور تین آیتیں پڑھ کر رکوع کیا تو ان سب صورتوں میں سجدۂ سہو واجب ہے۔

(الدرالمختار‘‘، کتاب الصلاۃ، باب سجود السہو، ج۲، ص۶۵۶۔و ’’الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۶)

2۔ فرض و نفل دونوں کا ایک حکم ہے یعنی نوافل میں بھی واجب ترک ہونے سے سجدۂ سہو واجب ہے۔ (الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۶)

3۔ الحمد پڑھنا بھول گیا اور سورت شروع کر دی اور بقدر ایک آیت کے پڑھ لی اب یاد آیا تو الحمد پڑھ کر سورت پڑھے اور سجدہ واجب ہے۔ یوہیں اگر سورت کے پڑھنے کے بعد یا رکوع میں یا رکوع سے کھڑے ہونے کے بعد یاد آیا تو پھر الحمد پڑھ کر سورت پڑھے اور رکوع کا اعادہ کرے اور سجدۂ سہو کرے۔

( الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۶)

4۔ تعدیل ارکان بھول گیا سجدۂ سہو واجب ہے۔

( الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۷)

5۔ کسی قعدہ میں اگر تشہد میں سے کچھ رہ گیا، سجدۂ سہو واجب ہے، نماز نفل ہو یا فرض۔

(الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۷)

6 ۔ تشہد پڑھنا بھول گیا اورسلام پھیر دیا پھر یاد آیا تو لوٹ آئے تشہد پڑھے اور سجدۂ سہو کرے۔ یوہیں اگر تشہد کی جگہ الحمد پڑھی سجدہ سہو واجب ہوگیا۔

(الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۷)

7۔ قنوت یا تکبیر قنوت یعنی قراء ت کے بعد قنوت کے لیے جو تکبیر کہی جاتی ہے بھول گیا سجدۂ سہو کرے۔ (الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۸)

8۔ رکوع کی جگہ سجدہ کیا یا سجدہ کی جگہ رکوع یا کسی ایسے رُکن کو دوبارہ کیا جو نماز میں مکرر مشروع نہ تھا یا کسی رُکن کو مقدم یا مؤخر کیا تو ان سب صورتوں میں سجدۂ سہو واجب ہے۔

(الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۲۷)

9۔ قراء ت وغیرہ کسی موقع پر سوچنے لگا کہ بقدر ایک رکن یعنی تین بار سبحان اﷲ کہنے کے وقفہ ہوا سجدۂ سہو واجب ہے۔ (ردالمحتار‘‘، کتاب الصلاۃ، باب سجود السھو، ج۲، ص۶۵۸)

10۔ وتر میں شک ہوا کہ دوسری ہے یا تیسری تو اس میں قنوت پڑھ کر قعدہ کے بعد ایک رکعت اور پڑھے اور اس میں بھی قنوت پڑھے اور سجدۂ سہو کرے۔

(الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب الثاني عشر في سجود السھو، ج۱، ص۱۳۱)

سجدہ سہو کسے کہتے ہیں:سجدہ سَہو کا لُغوی معنی ہے، بھولنے کا سجدہ

اصطلاحی معنی:یَجِبُ سَجْدَتَانِ بِتَشُّھِدِِ وَ تَسْلِیْمِِ لِتَرْکِ وَاجِبِِ سَھْوًا وَاِنْ تَکَرَّرَ۔

یعنی بھول کسی واجب کو چھوڑنے پر تشہد اور سلام کے ساتھ دو سجدے واجب ہیں، اگرچہ بار بار واجب چھوٹے ۔

قاعدہ کلیہ: ایک قاعدہ کلیہ اگر ذہن میں ہوگا تو سجدہ سہو کب واجب ہوگا، اس کو سمجھنے میں کافی آسانی ہوگی، کہ:

بُھول کر( بُھول کر ہونا سجدہ سَہو کے لئے ضروری ہے، جان بوجھ کر واجب چھوڑنے کی صورت میں سجدہ سہو کافی نہ ہوگا، بلکہ نماز دُہرانا لازم ہوگا) واجب کی تقدیم و تاخیر، کمی، زیادتی اور ترک سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے اور فرض میں تقدیم و تاخیر ہو جائے تو بھی سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے۔

دس صورتیں:

سجدہ سہو کے وُجوب کی کئیں صورتیں ہیں، جن میں سے 10 یہاں ذکر کی جاتی ہیں:

1۔کسی قعدہ میں تشہّد کا کوئی بھی حصّہ بھول گیا تو سجدہ سہو واجب ہے۔

2۔ آیتِ سجدہ پڑھی اور سجدہ میں سہواً تین آیات یا زیادہ کی تاخیر ہوئی تو سجدہ سہو کرے۔

3۔ سورت پہلے پڑھ لی اور الحمد شریف بعد میں، تو سجدہ سہو واجب ہو گیا ۔

الحمد اور سورت کے درمیان دیر تک یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار چُپ کیا رہا تو سجدہ سہو واجب ہے۔

الحمد کا ایک لفظ بھی رہ گیا تو سجدہ سہو کرے۔

6۔ایک سجدہ کسی رکعت کا بھول گیا تو جب یاد آئے کرلے، اگرچہ سلام کے بعد ہو، بشرطیکہ کوئی فعل منافئ صلٰوۃ نہ صادر ہوا ہو اور سجدہ سہو کرے۔

7۔ ایک رکعت میں تین سجدے کر لیے تو سجدہ سہو لازم ہوگیا۔

8 ۔قعدہ اولٰی بھول گیا یا ایک رکعت میں دو رُکوع کر لئے تو سجدہ سہوکرے۔

9۔فرض، وتر اور سُننِ رواتب کے قعدہ اولیٰ میں اگر تشہد کے بعد اِتنا کہہ لیا"اللھم صلی علی محمد یا اللھم صلی علی سیّدنا" تو اگر بھولے سے کہہ دیا تو سجدہ سہوکرے اور عمداً کہا تو اِعادہ صلوۃ( نماز کا دہرانا) واجب ہے۔

(ان 9 صورتوں کاحوالہ: بہار شریعت، جلد اوّل، حصّہ سوم مکتبہ المدینہ، باب نماز پڑھنے کا طریقہ، عنوان واجباتِ نماز، ص519)

10۔مُقتدی پر اِمام کی اطاعت واجب ہے، لہذا اِمام پر سجدہ سہو لازم ہونے کی صورت میں مقتدی پر بھی لازم ہوگا، چا ہے مقتدی کسی بھی حالت (لاحق، مَسبوق وغیرہ) میں ہو۔(ایضاً)


نماز اوّلین فرائض میں سے ایک اہم ترین فریضہ ہے، دنیا کا نظام سیکھنے سکھانے سے چلتا ہے، لہذا ایک مسلمان کو اپنا فریضۂ نماز بھی سیکھ کر ہی ادا کرنا چاہیے۔

سجدہ سہو کب واجب ہوتا ہے: واجباتِ نماز میں جب کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو اس کی تلافی کے لیے سجدۂ سہو واجب ہے۔ (بہار شریعت، ج 1، ح 4، ص 711)

سجدہ سہو کا طریقہ : اس کا طریقہ یہ ہے کہ التحیات کے بعد دہنی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے پھر تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر ے۔ (بہار شریعت، ج 1، ح 4، ص 711)

درج ذیل (نیچے) 10 واجباتِ نماز بیان ہو ں گے لہذا اگر کوئی واجب چھوٹ جائے تو سجدہ سہو واجب ہو گا، سجدۂ سہو واجب ہونے کی 10 صورتیں ملاحظہ فرمائیں۔

1۔ تکبیر تحریمہ میں لفظ ا ﷲ اکبر ہونا نماز کا واجب ہے، لہذا ا ﷲ اکبر کے علاوہ کوئی دوسرا لفظ کہنے سے سجدہ سہو واجب ہو گا۔

2۔ الحمد (سورہ فاتحہ) پڑھنا یعنی اسکی ساتوں آیتیں کہ ہر ایک آیت مستقل واجب ہے، ان میں ایک آیت بلکہ ایک لفظ کا ترک بھی ترک واجب ہے۔ لہذا ایک لفظ بھی چھوٹا تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

3۔۔ نمازِ فرض میں پہلی دو رکعتوں میں قراءت واجب ہے۔ لہذا اگر کوئی پہلی دو رکعتوں میں بقدرِ واجب قراءت نا کرے تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

4۔ الحمد (سورہ فاتحہ) کا سورت (سورہ اخلاص وغیرہ) سے پہلے ہونا واجب ہے، لہذا اگر کوئی سورہ فاتحہ اور سورۃ اخلاص وغیرہ ترتیب سے نا پڑھے تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

5۔ ہر رکعت میں سورت سے پہلے ایک ہی بار الحمد (سورۃ فاتحہ) پڑھنا واجب ہے، لہذا اگر کوئی ایک سے زائد بار سورہ فاتحہ پڑھے تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

6۔ قراء ت کے بعد متصلاً (فوری بعد) رکوع کرنا واجب ہے، لہذا اگر تاخیر کی تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

7۔ قومہ یعنی رکوع سے سیدھا کھڑا ہونا واجب ہے، لہذا اگر کوئی سیدھا کھڑا نا ہوا تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

8۔ جلسہ یعنی دو سجدوں کے درمیان سیدھا بیٹھنا واجب ہے، لہذا اگر کوئی سیدھا نا بیٹھے تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

9۔ لفظ اَلسَّلَامُ 2 بار پڑھنا واجب ہے، لہذا اگر کوئی 2 بار نا پڑھے تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔

10۔ وتر میں دعائے قنوت پڑھنا واجب ہے، لہذا اگر کوئی دعائے قنوت نا پڑھے تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔ (بہار شریعت، ج 1، ح 3، ص 520 ،519)

اللہ پاک ہمیں نماز کے فرائض، شرائط، واجبات، سُنَن و مستحبات کی رعایت کرتے ہوئے درست نماز ادا کرنے والا بنائے۔ 


دعوت اسلامی کے شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں ریجن لاہور، زون گوجرانوالہ، کابینہ کامونکی اطراف، ڈویژن سادھوکی، حلقہ راجہ اوراق مقدسہ کے بکس خالی کئے گئے۔ اس موقع پر رکن کابینہ اور محافظ اوراق مقدسہ نے شرکت کی۔(رپورٹ:محمد دلشاد عطاری کارکردگی ذمہ دار گوجرانوالہ زون)

دعوت اسلامی کے شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ  کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں ریجن لاہور، زون گوجرانوالہ، کابینہ گوجرانوالہ سینٹرل، ڈویژن نوشہرہ روڈ، حلقہ نوشہرہ سناسی میں اوراق مقدسہ کے نئے بکس لگائے گئے۔ اس موقع پر رکن کابینہ اور محافظ اوراق مقدسہ نے شرکت کی۔(رپورٹ: محمد دلشاد عطاری کارکردگی ذمہ دار گوجرانوالہ زون)


اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام  ملتان زون، گلگشت کابینہ کے علاقے بستی آرائیاں سورج میں اسپیشل پرسنز میں مدنی حلقہ ہوا جس میں اسپیشل پرسنز اور ان کے سرپرستوں نے شرکت کی ۔

مبلغ دعوت اسلامی نے فکر آخرت کے موضوع پر بیان فرمایا اس بیان کی اشاروں کی زبان میں ترجمانی رکن کابینہ گلگشت کابینہ فلک شیر عطاری نے کی۔(رپورٹ:محمد سمیر عطاری اسلا م آباد ، میڈیا ڈیپارٹمنٹ اسپیشل پرسنز دعوت اسلامی)


                            واجباتِ نماز میں سے اگر کوئی واجب بھولے سے رہ جائے یا فرائض و واجباتِ نماز میں بھولے سے تاخیر ہو جائے تو سجدہ سہو واجب ہے اور جان بوجھ کر واجب ترک کیا تو سجدہ سہو کافی نہیں بلکہ نماز دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ (نماز کے احکام، ص 276)

سجدہ سہو واجب ہونے کی بہت سی صورتیں ہیں تاہم ان میں سے دس صورتیں مندرجہ ذیل ہیں:

1) قراءت وغیرہ کسی مقام پر سوچنے لگا کہ بقدر ایک رکن یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کا وقفہ ہوا سجدہ سہو واجب ہے۔

2) قعدہ اولی میں تشہد کے بعد اتنا پڑھا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ تو سجدہ سہو واجب ہے اس وجہ سے نہیں کہ درود شریف پڑھا بلکہ اس وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی(جو کہ فرض ہے) تو اگر اتنی دیر تک سکوت کیا ( خاموش بیٹھا رہا) جب بھی سجدہ سہو واجب ہے۔

3) تعدیل ارکان (مثلا رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونا یا دو سجدوں کے درمیان ایک بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار سیدھا بیٹھنا) بھول گئے سجدہ سہو واجب ہے۔

4) دعائے قنوت بھول گئے سجدہ سہو واجب ہے۔

5) تکبیر قنوت بھول گئے سجدہ سہو واجب ہے۔

6) امام سے سہو ہوا اور سجدہ سہو کیا تو مقتدی پر بھی سجدہ واجب ہے۔

(نماز کے احکام، ص276-278)

7) اگر قعدہ اخیرہ بھول گیا تو لوٹ آئے جبکہ اس نے سجدہ نہ کیا ہو تو قعدہ اخیرہ کے فرض ہونے کی بنا پر اس سے تاخیر کی وجہ سے سجدہ سہو کرے ۔ (نورالایضاح، ص 246، مکتبہ المدینہ)

8) سورہ فاتحہ پڑھنا بھول گیا تو سجدہ سہو واجب ہے۔

9) تَشَہُّد پڑھنا بھول گیا تو سجدہ سہو واجب ہے۔

10) جو قعدہ اولی بھول گیا اگر وہ حالت قیام کے زیادہ قریب تھا تو نہ لوٹے اور سجدہ سہو کرے۔ (المختصر القدوری،ص 70-71، مکتبہ امام احمد رضا)۔

سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ تَشَہُّد پڑھ کر بلکہ افضل یہ ہےکہ دُرُود شریف پڑھ لیجے، سیدھی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کیجیے پھر تَشَہُّد، دردو شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دیجیے۔

(نماز کے احکام،ص280)

اسی طرح مزید احکام شرعیہ مثلا نماز ، روزہ، زکوٰۃ اور حج وغیرہا کے مسائل سیکھنے اور بے شمار سنتیں جاننے کے لیے مدنی قافلے، مدنی مذاکرہ، دعوت اسلامی کا ہفتہ وار اجتماع، جامعات المدینہ اور دعوت اسلامی کی شائع کردہ کتب آج کے دورمیں بہترین ذرائع ہیں۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں فرائض، واجبات، سنن اور خشوع وخضوع کے ساتھ پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


واجباتِ نماز میں سے کسی بھی ایک واجب کے بھولے سے رہ جانے سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے۔ ترکِ واجب پانچ اقسام پر مشتمل ہے : تاخیرِ فرض ، تاخیرِ واجب ، تکرارِ فرض ، تکرارِ واجب اور ترکِ واجب ۔ ان پانچوں اقسام کی دو دو امثلہ پیش کی جاتی ہیں  جن سے مستفیدہو کر سجدہ سہو واجب ہونے کی صورتیں سمجھنے میں آسانی ہوگی۔

١) تاخیرِ فرض :

نماز کے کسی بھی فرض کو ادا کرنے میں تین مرتبہ سبحٰن اللہ کی مقدار دیر ہو جانا۔ مثلًا:

١۔ ایک رکعت کا دوسرا سجدہ رہ گیا ہو اور اسے نماز کی اگلی کسی بھی رکعت یا آخر میں ادا کرنا

٢۔قعدہ اولٰی کے بعد درود شریف پڑھنا یہاں تک کہ صرف ” اللھم صلی علی محمد “تک ہی پڑھا ہو اور پھر کھڑا ہو جانا ۔

٢)تاخیرِ واجب :

نماز کے کسی بھی واجب کو ادا کرنے میں تین مرتبہ سبحٰن اللہ کی مقدار دیر ہو جانا ۔ مثلًا:

١۔قعدہ میں بیٹھ کر پہلے قرأت کرنا پھر تشھد پڑھنا۔

٢۔وتر کی آخری رکعت میں تکبیرِ قنوت کے بعد قرأت کرنا اور پھر دعائے قنوت پڑھنا ۔

٣)تکرارِ فرض :

نماز کے کسی بھی فرض کو ایک سے زائد مرتبہ دہرانا ۔ مثلًا:

١۔ ایک ہی رکعت میں دو رکوع ادا کرنا ۔

٢۔ ایک ہی رکعت میں دو سے زائدسجدے کرنا ۔

٤)تکرارِ واجب :

نماز کے کسی بھی واجب کو ایک سے زائد مرتبہ پھیرنا ۔ مثلًا:

١۔سورة الفاتحہ پڑھنے کے بعد بغیر کسی سورت یا تین آیات یا ایک بڑی آیت ملائے دوبارہ سورة الفاتحہ پڑھنا ۔

٢۔ قعدہ میں تشھد پڑھتے ہوئے آدھی سے زیادہ پڑھنے کے بعد دوبارہ تشھد پڑھنا ۔

٥) ترکِ واجب :

نماز کے کسی بھی واجب کو ادا نہ کرنا۔مثلًا :

١۔ تعدیلِ ارکان (یعنی رکوع،سجود،قومہ اورجلسہ میں ایک مرتبہ سبحٰن اللہ کی مقدار ٹھہرنا ) کو ادا نہ کرنا ۔

٢۔ وتر نماز کی تیسری رکعت کے قیام میں دعائے قنوت پڑھنے سے پہلے تکبیرِ قنوت نہ پڑھنا ۔

ان تمام صورتوں یا ان کی مثل کوئی دوسری صورت اگر جان بوجھ کر پائی گئی تو نماز مکروہِ تحریمی اور واجب الاعادہ ہوگی ۔ جبکہ اگر بھولے سے ہوا تو آخر میں سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کی جاۓ اگر چہ بھولے سے کئی سارے واجب چھوٹ جائیں تو سب کا ازالہ کرنے کے لئے صرف ایک سجدہ سہو کافی ہے۔


دعوت اسلامی کے شعبہ تحفظ اوراقِ مقدسہ کے زیر اہتمام 10 مارچ 2021ء بروز بدھ لاہور ریجن،  حافظ آباد زون کی حافظ آباد کابینہ کی ڈویژن شرقی میں زون ذمہ دار محمد عمران عطاری نے مدرستہ المدینہ میں اوراق مقدسہ کا بڑا ڈرم خالی کیا اور مدرستہ المدنیہ کے ناظم اور مدرس سے ملاقات کی ۔(رپورٹ: محمد عمران عطاری زون ذمہ دار شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ)


دعوت اسلامی کے شعبہ تحفظ اوراقِ مقدسہ کے زیر اہتمام لاہور ریجن،  حافظ آباد زون، حافظ آبادکابینہ کی ڈویژن غربی میں زون ذمہ دار محمد عمران عطاری نے اوراقِ مقدسہ کے باکسز کا جائزہ لیا جو باکسز مقدس اوراق سے فل ہوچکے تھے ان کو خالی کرنے کا سلسلہ رہا اور قریبی اسلامی بھائیوں نے بھی باکسز خالی کرنے کی سعادت حاصل کی۔ (رپورٹ: محمد عمران عطاری زون ذمہ دار شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ)


واجباتِ نماز میں سے کسی بھی ایک واجب کے بھولے سے رہ جانے سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے۔ ترکِ واجب پانچ اقسام پر مشتمل ہے : تاخیرِ فرض ، تاخیرِ واجب ، تکرارِ فرض ، تکرارِ واجب اور ترکِ واجب ۔ ان پانچوں اقسام کی دو دو امثلہ پیش کی جاتی ہیں  جن سے مستفیدہو کر سجدہ سہو واجب ہونے کی صورتیں سمجھنے میں آسانی ہوگی۔

١) تاخیرِ فرض :

نماز کے کسی بھی فرض کو ادا کرنے میں تین مرتبہ سبحٰن اللہ کی مقدار دیر ہو جانا۔ مثلًا:

١۔ ایک رکعت کا دوسرا سجدہ رہ گیا ہو اور اسے نماز کی اگلی کسی بھی رکعت یا آخر میں ادا کرنا

٢۔قعدہ اولٰی کے بعد درود شریف پڑھنا یہاں تک کہ صرف ” اللھم صلی علی محمد “تک ہی پڑھا ہو اور پھر کھڑا ہو جانا ۔

٢)تاخیرِ واجب :

نماز کے کسی بھی واجب کو ادا کرنے میں تین مرتبہ سبحٰن اللہ کی مقدار دیر ہو جانا ۔ مثلًا:

١۔قعدہ میں بیٹھ کر پہلے قرأت کرنا پھر تشھد پڑھنا۔

٢۔وتر کی آخری رکعت میں تکبیرِ قنوت کے بعد قرأت کرنا اور پھر دعائے قنوت پڑھنا ۔

٣)تکرارِ فرض :

نماز کے کسی بھی فرض کو ایک سے زائد مرتبہ دہرانا ۔ مثلًا:

١۔ ایک ہی رکعت میں دو رکوع ادا کرنا ۔

٢۔ ایک ہی رکعت میں دو سے زائدسجدے کرنا ۔

٤)تکرارِ واجب :

نماز کے کسی بھی واجب کو ایک سے زائد مرتبہ پھیرنا ۔ مثلًا:

١۔سورة الفاتحہ پڑھنے کے بعد بغیر کسی سورت یا تین آیات یا ایک بڑی آیت ملائے دوبارہ سورة الفاتحہ پڑھنا ۔

٢۔ قعدہ میں تشھد پڑھتے ہوئے آدھی سے زیادہ پڑھنے کے بعد دوبارہ تشھد پڑھنا ۔

٥) ترکِ واجب :

نماز کے کسی بھی واجب کو ادا نہ کرنا۔مثلًا :

١۔ تعدیلِ ارکان (یعنی رکوع،سجود،قومہ اورجلسہ میں ایک مرتبہ سبحٰن اللہ کی مقدار ٹھہرنا ) کو ادا نہ کرنا ۔

٢۔ وتر نماز کی تیسری رکعت کے قیام میں دعائے قنوت پڑھنے سے پہلے تکبیرِ قنوت نہ پڑھنا ۔

ان تمام صورتوں یا ان کی مثل کوئی دوسری صورت اگر جان بوجھ کر پائی گئی تو نماز مکروہِ تحریمی اور واجب الاعادہ ہوگی ۔ جبکہ اگر بھولے سے ہوا تو آخر میں سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کی جاۓ اگر چہ بھولے سے کئی سارے واجب چھوٹ جائیں تو سب کا ازالہ کرنے کے لئے صرف ایک سجدہ سہو کافی ہے۔


دعوت اسلامی کے شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی کے زیراہتمام7 اور 8 مارچ 2021ء کو  فیضان آن لائن اکیڈمی کی مین برانچ ستیانہ روڈ فیصل آباد میں ایڈمیشن و فیس ڈپارٹمنٹ کے اسلامی بھائیوں کا سنتوں بھرا اجتماع ہوا جس میں رکن مجلس و آئی ٹی منیجر محمد یونس عطاری نے شرکائے اجتماع کی آئی ٹی سے متعلقہ امور پر تربیت فرمائی نیز رکن مجلس غلام الیاس عطاری مدنی نے Costumer Satisfaction سے متعلق ٹریننگ فرمائی۔نگران مجلس مولانا یاسر عطاری مدنی نے اسلامی بھائیوں کے سوالات کے جوابات عطا فرماتے ہوئے مختلف مفید نکات عطا فرمائے۔