اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:میں نے تمہاری اُمَّت پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور میں نے یہ عہد کیا ہے کہ جو ان نمازوں کی ان کے اوقات میں پابندی کرے گا،میں اس کو جنت میں داخل کروں گا اور جو پابندی نہیں کرے گا،اس کے لئے میرے پاس کوئی عہد نہیں۔اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:ربّ کو سراہتے ہوئے اس کی پاکی بولو،سورج چمکنے سے پہلے اور اس کے ڈوبنے سے پہلے۔نمازِ فجر پر 5 فرامینِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:1۔صحابی ابنِ صحابی حضرت عبدُاللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عنہما سے روایت ہے،پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو صبح کی نماز پڑھتا ہے،وہ شام تک اللہ پاک کا ذمّے میں ہے۔تم اللہ پاک کا ذمّہ نہ توڑو،جو اللہ پاک کا ذمّہ توڑے گا،اللہ پاک اسے اوندھا یعنی اُلٹا کرکے دوزخ میں ڈال دے گا۔2۔حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:جو صبح کی نماز کو گیا،ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار کو گیا،ابلیس(یعنی شیطان)کے جھنڈے کے ساتھ گیا۔ حضرت عمارہ بن رویبہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جس نے سورج کے طلوع و غروب ہونےسے پہلے نماز ادا کی،(یعنی فجر و عصر کی)وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔حضرت ابو عبیدہ بن جراح رَضِیَ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جمعہ کے دن پڑھی جانے والی نمازِ باجماعت سے افضل کوئی نماز نہیں ہے،میرا گمان یعنی خیال ہے تم میں سے جو اس میں شریک ہوگا،اس کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔حضرت انس رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس نے 40 دن فجر و عشا باجماعت پڑھی،اُس کو اللہ پاک 2 آزادیاں عطا فرمائے گا،ایک نار(یعنی آگ)سے،دوسری نفاق(یعنی منافقت سے)۔ نماز جنت کی چابی ہے۔اللہ پاک ہمیں وقت پر پانچوں نمازیں پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہِ النبی الکریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم

یا الٰہی فجر میں ہم کو اُٹھنے کا شوق دے سب نمازیں ہم پڑھیں وہ ذوق دے