آج کل لوگ ذرا ذرا سی بات پر بھی رشتے داریاں ختم کردیتے ہیں ، رشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنے کے بجائے ان سے قطع تعلقی کر بیٹھتے ہیں اور ان کی عزتوں کو خراب کرتے ہیں۔مگر افسوس صد کروڑ افسوس امیر رشتے داروں کے ساتھ تو ہر کوئی اچھے سلوک کے ساتھ پیش آتا ہے مگر بے چارے بےبسی غریب رشتہ داروں کو پوچھنا کوئی گوارہ نہیں کرتا۔جبکہ اللہ عزوجل نے قرآن مجید میں ہمیں رشت ے داروں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم ارشاد فرمایا ہے: وَ اٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ وَ الْمِسْكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِ تَرجَمۂ کنز الایمان: تَرجَمۂ کنز الایمان: اور ر شتہ داروں کو ان کا حق دے اور مسکین اور مسافر کو۔(سورہ بنی اسرائیل ،26)

ایک اور مقام پر اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْن ترجمہ کنزالایمان : اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو اور رشتہ دار وں اور یتیموں اور مسکینوں سے۔(پ ۱، سورہ البقرہ آیت۸۳)

بیان کردہ آیت کے تحت حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ نے بیان فرمایا کہ آیت میں اپنے رشتے داروں سے احسان کرنے کا حکم ہے اور سب سے زیادہ حق ماں باپ کا ہے پھر باقی رشتے دار ان کے بعد ہیں ۔ (تفسیر نعیمی،ص 447 ملخصا)

صلہ رحمی کے چند فضائل:

۱۔ ہمارے پیارے آقا مکی مدنی مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:ہر حسن سلوک صدقہ ہے غنی کے ساتھ ہو یا فقیر کے ساتھ۔(مجمع الزوائد،۳۳۱/ ۳ ر قم : ۴۷۵۴)

۲۔ حضور پُر نور شافع یوم النشور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے والدین سے حسن سلوک کیا اسے مبارک ہو کہ اللہ پاک نے اس کی عمر بڑھادی۔(مستدرک 213/5 حدیث ، 7339)

3۔ فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم : جسے یہ پسند ہو کہ اس کی عمر اور رزق میں اضافہ کردیا جائے تو اسے چاہیے کہ اپنے والدین کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے اور اپنے رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرے۔

(الترغیب والترہیب ج ۳، ص ۲۱۷)

۴۔بالفرض اگر کوئی رشتہ دار ہمارے ساتھ بدسلوکی کرے لیکن تب بھی ہمیں اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہیے۔ حضرت سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نورِ مجسم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جسے یہ پسند ہو کہ اس کے لیے جنت میں محل بنایا جائے اور اس کے درجات بلند کیے جائیں اسے چاہیے کہ جو اس پر ظلم کرے یہ اسے معاف کرے جو اسے محروم کرے یہ اسے عطا کرے اور جو اس سے قطع تعلق کرے ( یعنی تعلق توڑے) یہ اس سے ناطہ ( یعنی تعلق) جوڑے۔(مستدرک للحاکم ۳/۱۲ حدیث: 3215)

تو برائے وصل کردن آمدی

نے برائے فصل کردن آمدی

ترجمہ : یعنی تو جوڑ پیدا کرنے کے لیے آیا ہے توڑ پیدا کر نے کے لیے نہیں آیا۔

صلہ رحمی میں خواتین کا کردار:

صلہ رحمی کے معاملے میں ماں ایک مثالی کردار ادا کر سکتی ہے وہ اس طرح کہ اولاد کی اچھی تربیت کرے اور خود نیک بنے اوررشتے داروں کے ساتھ حسن سلوک کرے گھر میں اچھا ماحول بنائے کیونکہ بچے کی پہلی درسگاہ ماں کی گود ہے ماں اگر نیک ہو تو اولاد پھر بابا فرید گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کی صورت میں ملتی ہے ماں اگر قرآن پاک پڑھنے والی ہو تو پھر حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ ماں کے پیٹ میں ہی اٹھارہ پارے حفظ کرلیتے ہیں ،تو ماں اگر رشتے داروں کے اچھا سلوک اچھا برتاؤ کرتی ہو گی اور اولاد کو اس کی نصیحت بھی کرتی ہوگی تو پھر ان شا اللہ عزوجل اولاد بھی والدین کے ساتھ بھلائی ، ر شتے داروں کے ساتھ اچھاسلوک کرنے والی بنے گی۔

صلہ رحمی کی مختلف صورتیں:

صلہ رحمی ( یعنی رشتے داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی مختلف صورتیں ہوسکتی ہیں جیسے۔

ان کو تحفہ دینا، انہیں سلام کرنا ان سے ملاقا ت کرنا، انہیں وقت دینا، ان سے بات چیت کرنا، ان کے ساتھ نرمی سے پیش آنا، ان کی جائز کام میں مدد کرنا، اگر وہ بیمار ہو تو ان کی عیادت کرنا، اگر وہ انتقال کر جائے تو ان کے جنازے میں شریک ہونا، ان سے کال پر بات کرلینا، انہیں خطوط بھجوا دینا اگر وہ پردیس میں ہوں وغیرہ وغیرہ۔

اگر آپ کی کسی رشتہ دار سے ناراضگی ہے تو اگرچہ قصور اسی کا ہو صلح کرلیجئے اور خود آگے بڑھ کر تعلقات کو بہتر بنالیجئے اگر جھکنا بھی پڑے تو بیشک رضائے الہی کے لیے جھک جائیں ان شآ اللہ سر بلندی پائیں گے ۔

فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:

من تواضع اللہ رفعہ اللہ ۔ یعنی جو اللہ کے لیے عاجزی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے بلندی عطا فرماتا ہے۔(شعب الایمان ج ۶ص 276حدیث: 814)

اللہ ہمیں رشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ امین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں


اسلامی بہنوں کی مجلس علاقائی دورہ کے زیرِ اہتمام یوکے اسکاٹ لینڈ گلاسگو کابینہ کے شہر گوون ہل( Govanhill) میں مدنی دورے کا سلسلہ ہوا جس میں 8 ذمہ دار اسلامی بہنوں نے مقامی اسلامی بہنوں کو بذریعہ کال نیکی کی دعوت پیش کی اور دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں سے متعلق آگاہی فراہم کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے اور ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کرنے کی ترغیب دلائی۔


اسلامی بہنوں کی مجلس کفن دفن کے  زیر اہتمام یوکے کے علاقے برنلی (Burnley )میں نیٹ کے ذریعے کفن دفن تربیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں 27 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کابینہ سطح کفن دفن ذمہ دار اسلامی نے ڈویژن سطح کفن دفن ذمہ دار اسلامی بہن نے میت کو غسل و کفن دینے کے متعلق اسلامی بہنوں کی تربیت کی ۔5اسلامی بہنوں نے کفن دفن ٹیسٹ دینے کی نیت کی۔


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام  یوکے کے علاقے مانچسٹر( Manchester)میں 8 مقامات پر محافلِ نعت کا انعقاد کیا گیا جن میں تقریباً 263 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغاتِ دعوت اسلامی نے ”حضور ﷺ کی ولادتِ مبارکہ اور بچپن شریف کے واقعات“ کے موضوع پر سنتوں بھرے بیانات کئے اور محافلِ نعت میں شریک اسلامی بہنوں کو دعوت اسلامی کے مدنی کاموں میں مدد کےلئے ٹیلی تھون میں بھرپور حصہ لینے کا ذہن دیا نیز "سیرتِ مصطفی" کتاب پڑھنے کی ترغیب دلائی۔


ہمارے معاشرے میں نااتفاقی اور محبت و الفت کی کمی کی ایک بہت بڑی وجہ صلہ رحمی (یعنی رشتے داروں کے ساتھ حسن سلوک)  کی کمی ہے۔

یاد رکھیں! مرد ہو یا عورت ہر ایک پر صلۂ رحمی واجب اور قطعِ رحمی حرام ہے۔ جیسا کہ بہارِ شریعت میں ہے۔ساری اُمت کا اس پر اتفاق ہے کہ صلۂ رحم واجب ہے اور قطع رحم حرام ہے۔ (بہارِ شریعت، ج 3، ح 16، ص 561)

صلہ رحمی کی تعریف: صلہ رحم کے معنی ہیں رشتے کو جوڑنا ہے یعنی رشتے والوں کے ساتھ نیکی اور سلوک (بھلائی) کرنا۔ (بہارِ شریعت، ج 3، ص 558)

ایک عورت صلہ رحمی کو کیسے بڑھا سکتی ہے اس کو درج ذیل نکات اور روایات سے ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔

صلہ رحمی قائم رکھنے کے لیے عورتوں کا غیبت و چغلی اور ایک کی بات دوسرے فرد کو بلا اجازت شرعی بتانے سے بچنا بہت ضروری ہے کیوں کہ اس سے نفرتیں بڑھتی اور محبت و پیار کم ہوتا ہے اور یہ کام عورتیں زیادہ کرتی ہیں۔ جیسا کہ میراۃالمناجیح میں ہیں غیبت عورتیں زیادہ کرتی ہیں انہیں اس سے عبرت لینی چاہیے۔ (میراۃالمناجیح ج 6، ص 619)

ایک عورت بیوی ہونے کی حیثیت سے اپنے شوہر کے ساتھ صلہ رحمی کرے، شوہر کی ہر جائز بات پر عمل کرے۔ چنانچہ آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان خوشبودار ہے۔ قسم ہے اس کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر قدم سے سر تک شوہر کے تمام جسم میں زخم ہوں جن سے پیپ اور کچ لہو یعنی پیپ ملا خون بہتا ہو پھر عورت اسے چاٹے بے تب بھی حق شوہر ادا نہ کیا۔ (مسند احمد بن حنبل ج 4، ص 318، حدیث 12614)

بات بات پر عورت روٹھ کر میکے نہ جایا کریں کیوں کہ یہ بھی صلہ رحمی قائم رکھنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔ جیسا کہ حدیث پاک میں ہیں۔ بیوی بغیر اجازت شوہر کے گھر سے نہ جائے اگر ایسا کیا تو جب تک توبہ نہ کرے یا واپس لوٹ نہ آئے اللہ اور فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں۔ (کنز العمال، ج 16، ص 144، حدیث 44801، ملخصا)

عورت خود اگر خود کو حسن اخلاق کا پیکر بنا لے تو صلہ رحمی کرنا بہت آسان ہوگا کیونکہ حسن اخلاق اور نرمی کے ذریعے ہر کام پایہ تکمیل تک پہنچ سکتا ہے۔ حدیث پاک میں ہے۔ بے شک اللہ نرمی فرمانے والا ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر وہ کچھ عطا فرماتا ہے جو سختی پر آتا نہیں فرماتا۔ ( سنن ابو داؤد، حدیث 4807)

اللہ پاک ہم سب کو صلہ رحمی اختیار کرنے اور اپنی پسند کا بندہ بنائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں


Under the supervision of Dawat-e-Islami, a Madani Mashwara of all kabina responsible Islamic sisters of South Africa was held on Tuesday 10th November 2020 via skype.

Region Nigran Islamic sister discussed madani phools for doing more Neki ki Dawat (invitation towards goodness) and giving teenagers a Mindset to fill out the Madani Inamaat booklet.

Islamic sisters were also given some Madani phools on how to go about starting Madani kaam (work) in New areas as well as to give islamic sisters a Mindset to donate towards the collection of telethons

Hadafs (targets) were given as well.


Under the supervision of Dawat-e-islami a Madani Mashwara was held by the lesotho kabina nigran and all Islamic sisters from Lesotho kabina on the 4th November 2020 via WhatsApp

Madani phools were discussed on how to improve and increase the weekly booklet and madani tehreek karkardgi Islamic sisters were also encouraged to increase distribution and collection of the Madani Inamaat booklet as well as to make minds of islamic sisters to give test for kafan dafan (bathing of the deceased)

Madani phools were discussed for increasing all madani kaam (activities).


صلہ رحمی سے مراد ہے اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ اچھے اور بہتر تعلقات قائم کرنا، آپس میں اتفاق و اتحاد سے رہنا، دکھ، درد، خوشی اور غمی میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ چلنا، آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ رکھنا، ایک دوسرے کے ہاں آنا جانا۔ الغرض اپنے رشتہ کو اچھی طرح سے نبھانا اور ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا، ان پر احسان کرنا، ان پر صدقہ و خیرات کرنا، اگر مالی حوالے سے تنگدست اور کمزور ہیں تو ان کی مدد کرنا اور ہر لحاظ سے ان کا خیال رکھنا صلہ رحمی کہلاتا ہے۔

صلہ رحمی میں اپنے والدین، بہن بھائی، بیوی بچے، خالہ پھوپھی، چچا اور ان کی اولادیں وغیرہ یہ سارے رشتہ دار صلہ رحمی میں آتے ہیں۔ اپنے والدین کے دوست احباب جن کے ساتھ ان کے تعلقات ہوں، ان سب کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہیے۔ جب ان رشتہ داروں کا خیال نہیں رکھا جائے گا، ان کے حقوق پورے نہیں کیے جائیں گے، ان کی مدد نہیں کی جائے گی تو یہی قطع رحمی کہلاتی ہے۔ یعنی اپنے رشتہ داروں سے ہر قسم کے تعلقات ختم کرنا۔

ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ لَا تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ- وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَّ ذِی الْقُرْبٰى تَرجَمۂ کنز الایمان: اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو اور رشتہ داروں۔(البقرة)

یہ حکم امتِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھی لازم کیا گیا اور صلہ رحمی کرنے والوں سے آخرت میں اُس حسین گھر کا وعدہ کیا گیا ہے جو گل و گلزار سے سجا ہوگا۔ ارشادِ ربانی ہے:

وَ الَّذِیْنَ یَصِلُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ وَ یَخَافُوْنَ سُوْٓءَ الْحِسَابِؕ(۲۱) تَرجَمۂ کنز الایمان:اور وہ کہ جوڑتے ہیں اسے جس کے جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا اور اپنے رب سے ڈرتے اور حساب کی برائی سے اندیشہ رکھتے ہیں۔(الرعد،21)

اور قطع تعلق کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا: وَ الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مِیْثَاقِهٖ وَ یَقْطَعُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِۙ-اُولٰٓىٕكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوْٓءُ الدَّارِ(۲۵)تَرجَمۂ کنز الایمان:اور وہ جو اللہ کا عہد اس کے پکے ہونے کے بعد توڑتے اور جس کے جوڑنے کو اللہ نے فرمایا اسے قطع کرتے اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں ان کا حصہ لعنت ہی ہے اور ان کا نصیبہ برا گھر۔(الرَّعْد،25)

مزید یہ کہ قطع رحمی کو فساد فی الارض جیسے جرم کے ساتھ ذکر کر کے اسے منافقت کی علامت قرار دیا اور اس کے مرتکبین کی تہدید کرتے ہوئے۔

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں


Under the Supervision of Dawat-e-Islami, a Madani Mashwrah of the responsible Islamic sister of naik amal mulk mushawarat   and southafrica region nigran islamic sister was held on tuesday 3rd November 2020 via WhatsApp.

Region Nigran Islamic sister of South Africa analysed the Karkardagi (performances) of October

Hadaf (Targets) were given to the responsible sister of naik amal to increase the risala of naik amal distribution and collection in each kabina


حدیث پاک میں ہے، عبادات میں سب سے جلد ثواب صلہ رحمی پر ملتا ہے یہاں تک کہ تمام گھر والے فسق و فجور میں مبتلا ہوتے ہیں لیکن جب وہ آپس میں صلہ رحمی کرتے ہیں تو ان کا مال بڑھ جاتا ہے اور ان کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے، (احیا العلوم جلد ۲، ص ۷۷۸)

رضائے الہی کے لیے رشتہ داروں کے ساتھ صلح رحمی اور ان کی بدسلوکی پر ا نہیں در گزر کرنا اور ایک عظیم اخلاقی خوبی ہے، (ہاتھوں ہاتھ پھوپھی سے صلح کرلی ،ص ۵)

آج ہمارے معاشرے میں اکثریت بے برکتی کا شکار ہے، حدیث پاک میں ہے جیسے یہ پسند ہو کہ اس کی عمر دراز ہو اور رزق میں کشادگی ہو تو اسے چاہےے کہ وہ اللہ سے ڈرےاور صلہ رحمی کرے۔(احیاءالعلوم جلد ۲، ص ۷۷۷)

پہلے سمجھتے ہیں کہ صلہ رحمی کیا ہے؟

بہار شریعت میں ہے،صلہ رحم کے معنی رشتے کو جوڑنا یعنی رشتے والوں کے ساتھ نیکی اور سلوک (یعنی بھلائی) کرنا۔ (ہاتھوں ہاتھ پھوپھی سے صلح کرلی ،ص ۵)

ا۔ اپنے اندر صلہ رحمی کا جذبہ بڑھانے کے لیے ہمیں چاہیے نبی پاک علیہ الصلوة والسلام کی سیرت طیبہ ، اقوال اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی اوازج مطہرات اور صحابیات طیبات کی مبارک سیرتوں اور انداز زندگی کا مطالعہ کریں۔

۲۔ ہمیں چاہیے کہ معاف کرنا اختیار کریں، چاہے غلطی کیسی ہی ہو اور غلطی کرنے والی رشتے میں چاہے ہماری ساس ہو یا بہو، نند ہو یا بھابھی معاف، معاف اور معاف کردیجئے، حدیث پاک میں ہے جو کسی مسلمان کی لغزش کو معاف کرے گا قیامت کے دن اللہ عزوجل اس کی لغزش کو معاف کرے گا۔(احیا العلوم، جلد ۲، ص ۷۰۸)

۳۔ آپ کی کسی رشتے دار سے ناراضی ہے تو اگرچہ رشتہ دار بھی کا قصور ہو صلح کے لیے خود پہل کیجئے خود آگے بڑھ کر خندہ پیشانی کے ساتھ اس سے مل کرتعلقات سنوار لیجئےکہ قطع رحم کی صورت میں کوئی بھلائی نہیں۔

( ہاتھوں ہاتھ پھوپھی سے صلح کرلی، ص ۱۳)

۴۔ جب آپ اپنے ہی دو رشتے دارو ں کی آپس میں ناراضی دیکھیں تو بجائے اس کے کہ ایک کی دوسرے کے ساتھ غیبتیں کرکے اس کے دل میں اسکی نفرت بڑھائیں۔

آج کل دیکھا جاتا ہے رشتہ توڑنے میں خواتین کا زیادہ ہاتھ ہے، انہیں ڈرنا چاہیے، اور اس حدیث سے عبرت لینی چاہیے، فرمایا پیر اور جمعرات کو اللہ تعالیٰ کے حضور لوگوں کے اعمال پیش ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ آپس میں عداوت رکھنے اور قطع رحمی کرنے والوں کے علاوہ سب کی مغفرت فرمادیتا ہے۔

(ہاتھوں ہاتھ پھوپھی سے صلح کرلی، ص ۱۴۔۱۳)

۵۔ رشتہ دار کوئی حاجت پیش کرے تو اس کی حاجت روائی کرے اس کی حاجت کو رد کردینا قطع رحم یعنی رشتہ توڑنا ہے، ( ایضا ۲۰)

۶۔ یہ بات بھی یاد رکھیے کہ صلہ رحمی اسی کا نام نہیں کہ وہ اچھا سلوک کرے تو تم بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک کرو، وہ تمہاری دعوت کرے تو تم بھی دعوت کرو، یہ تو مکافات یعنی ادلا بدلا کرنا ہے صلہ رحمی تو یہ ہے کہ وہ قطع کرے اور تم جوڑ دو۔

اللہ پاک ہمیں صلہ رحم کرنے والا بنائے اور قطع رحمی سے بچائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں


Under the Supervision of Dawat-e-Islami, a Madani Mashwrah of all Kabinah responsible Islamic sisters of South Africa was held on tuesday 3rd November 2020 via Skype. All Kabina Nigran sisters attended this Madani Mashwrah.

Region Nigran Islamic sister of South Africa discussed madani phools for increasing tarbiyat (training) Of islamic sisters. Region nigran islamic sister also gave a mindset to kabina nigrans to encourage all islamic sisters to contribute towards the collection of telethons

Hadaf (Targets) were given to sisters to increase the madani activities as well.


Under the Supervision of Dawat-e-Islami, a Madani Mashwrah of madani shoboroz was held with aalami satha zimidar and 3 mulk satha zimidars of Southafrica, Mozambique and Bangladesh on Tuesday the 3rd november 2020 via skype

The aalami satha Islamic sister of shobaroz gave a mindset to her zimidar Islamic sisters for madani khaberein, as well as discussing madani phools with the responsible Islamic sisters.