دعوت اسلامی کے مختلف شعبہ جات میں سے ایک شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بھی ہے جس کے ذریعے دنیا بھر میں کہیں بھی گھر بیٹھے بچوں اور بڑوں کو آن لائن اسلامک کورسز کروائے جاتے ہیں۔ امیراہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کی دلی خواہش کے مطابق علم دین عام کرنے کیلئے فروری2012 کو اس شعبے کا آغاز کیا گیا۔الحمدللہ عزوجل تادمِ تحریر ملک و بیرون ملک میں فیضان آن لائن اکیڈمی کی 40 برانچز قائم ہوچکی ہیں۔ کم و بیش 2336 ٹیچرز اور مینجمنٹ اسٹاف کے ذریعے تقریبا18000 طلبہ و طالبات کو اردو اور English زبان میں کورسز کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔نہایت مناسب فیس کے ساتھ دن رات تقریبا24 گھنٹے ناظرہ قرآن پاک ،حفظ ،عالم کورس ، فرض علوم کورس ،نیومسلم کورس ،عقائدو فقہ کورس سمیت تقریبا 30 کورسز کروائے جارہے ہیں۔ نیز Female Students کو پڑھانے کیلئے Female Teachers ہی کی سہولت ہے ۔کسی بھی کورس میں ایڈمیشن لینے کیلئے آپ بھی +92313 9292992 پر Contact فرمائیں یا ہماری ویب سائٹ www.quranteacher.net وزٹ کریں۔


Introduction-Of-Islamic-Research-Center (Dawat-e-Islami)

(اس مجلس کے تحت 566کتب ورسائل پر کام مکمل ہوچکا ہے)

علمِ دین وہ نور ہے جس سے جہالت کے اندھیرے دور ہوتے ہیں اور بےعملی کی نحوست کا خاتمہ ہوتا ہے۔اسی اہمیت کے پیشِ نظر عاشقان ِ رسول کی مدنی تحریک دعوت ِ اسلامی نے تعلیمی ،تدریسی اورتحقیقی شعبے قائم کئے جن کی بدولت ہر عمر کے فرد کو علمِ دین حاصل کرنے کے مواقع میسر آرہے ہیں اورجہالت کے اندھیرےدم توڑرہے ہیں۔ان شعبہ جات میں سے ایک اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃبھی ہے جو ۱۴۲۲ھ مطابق2001ء سے کتب و رسائل کے ذریعے نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اشاعتِ علمِ شریعت کےلئےکوشاں ہے۔ اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ کی کتب دلچسپ اورذہن کو اپنی جانب کھینچ لینے والے موضوعات، عمدہ اورآسان اسلوب ِتحریر اوراعلیٰ معیار کی وجہ سے عوام و خواص میں مقبول ہیں۔ اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ کے تحت ابتداءً6 شعبے قائم کئےگئے تھے ، دعوتِ اسلامی کے اس شعبے نے بھی ترقی کی اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ذیلی شعبہ جات میں اضافہ ہوتاگیا ،اس وقت اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃکےتحت17ذیلی شعبے قائم ہیں جن کا مختصر تعارف یہ ہے :

{1}شعبہ فیضانِ قراٰن:

اللہتعالیٰ نے انسانیت کو قرآنِ کریم کی صورت میں وہ نسخۂ کیمیا عطافرمایا جس کےامتیازی اوصاف میں کوئی اور کتاب اس کےبرابر نہیں،یہ لاریب کتاب تمام عالَم کے لئےعلم و دانش کاخزانہ اورہدایت و راہنمائی کاذریعہ ہے جس نے مخلو ق کو مخاطب کیا اور ایسے اصول عطا کیے جو دائمی اورابد ی ہیں۔اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”فیضان ِ قرآن “ قائم کیا جوقرآنی تعلیمات کوکتب و رسائل کےذریعے لوگوں تک پہنچانےمیں مصروفِ عمل ہے ۔اس شعبے کی ایک کاوش 10 جلدوں پرمشتمل دورِ حاضر کی آسان اردوتفسیر” صراطُ الجنان فی تفسیر القرآن“ہےجوکہ عام فہم اندازِ تحریرمیں سورتوں کے مضامین ،آیات کی جامع وضاحت اورایمانی ،معاشرتی ،معاشی اوراخلاقی بگاڑ کو روکنے کے لئےاصلاحی مواد پر مشتمل ہے۔اسی شعبے کی دوسری کاوش لفظی ترجمہ” معرفۃ القرآن فی ترجمۃ القرآن“ 6جلدوں میں شائع ہوچکا ہے ۔ تاحال قرآن سے متعلق کئی کتب زیرِترتیب ہیں جنہیں تکمیل کے بعدشائع کرکے منظر عام پر لایا جائے گا۔

{2}شعبہ فیضانِ حدیث:

حدیثِ نبوی قرآن پاک کی عملی وضاحت،زندگی کے تمام شعبوں میں مکمل راہ نمااوردنیا کو نجات سے ہم کنار کرانے کا بہت ہی بنیادی ،مستحکم اور مضبوط ذریعہ ہے۔حدیث ِ پاک کے مبارک ذخائر مکمل ضابطۂ حیات فراہم کرتے ہیں جس سے فائدہ حاصل کرنے کے لئےخوب اچھی طرح پڑھنا اورسمجھنا ضروری ہےتاکہ ہم قدم قدم پر اسلام کے بیان کردہ احکامات سےمکمل آگاہی حاصل کرسکیں۔اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”فیضانِ حدیث“قائم کیاتاکہ کتب و رسائل کے ذریعےاحادیث سے جاری ہونے والے چشمۂ فیض سےعوام وخاص کو سیراب کیا جائے۔اس شعبے کے تحت امام شرفُ الدین نووی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شہرۂ آفاق تالیف”ریاض الصالحین“ کی اردو شرح”فیضان ِریاض الصالحین“ کی 4جلدیں شائع ہوچکی ہیں جن کا مطالعہ ظاہر و باطن کی اصلاح میں نہایت مفید اور معاون ہے ،”فیضانِ ریاض الصالحین“9جلدوں میں شائع ہوگی یہ شرح ا پنے دل نشین اندزِ تحریر اور بزرگان ِ دین کی شروحات ِ حدیث کانچوڑ ہونے کی وجہ سےاس موضوع پر نہایت اہم اضافہ ثابت ہوگی ۔

{3}شعبۂ کتب ِاعلیٰ حضرت:

برعظیم کی خوش بختی ہے کہ اعلیٰ حضرت،مجددِدین وملّت امام احمد رضاخان قادری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہجیسا عظیم مصنف اُ س کے حصے میں آیا،میدانِ تصنیف میں آپ کی عظیم خدمات کاعرب و عجم بھی معترف ہے ۔آپ کی تصنیف میں اہم ،عمدہ اوراعلیٰ تحقیقی فتاویٰ، بلند پایہ تالیفات، بہترین حواشی و شروحات شامل ہیں ۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی قلمی خدمات کو تسہیل و تخریج،تعریب اور تحقیقِ متن کے اصولوں کو پیش رکھ کر عصرِ حاضر کےتقاضوں کے مطابق شائع کرنے کی ضرورت محسوس کی جاری رہی تھی اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”کتبِ اعلیٰ حضرت“قائم کیاتاکہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی تصانیف و تالیفات کو عوام و خواص تک پہنچایا جاسکے ۔اس شعبے کے ذریعے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی 33کتب منظرِ عام پر آچکی ہیں ،بالخصوص جد الممتار کی سات جلدوں کو خاصی پذیرائی ملی ۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی مزید تصنیفات پر کام جاری ہے جسے تکمیل کے بعدزیورِ طباعت سے آراستہ کیاجائے گا۔

{4}شعبۂ تراجم کتب:

ہمارے بزرگانِ دین نے بہت سے علوم و فنون پرلاتعداد کتب کا سرمایہ دنیا کو عطافرمایا ہے،اس سرمایۂ کتب نے دنیا کو جہالت کے اندھیرےسے نکال کرشخصی و معاشرتی اصلاح اورشاہراہ کامیابی پر گامزن کرنے میں بہت ہی بنیادی کردار ادا کیا ہےچونکہ ان میں زیادہ ترکتب عربی میں ہیں جس کی وجہ سے اردو قارئین کےلئےاِس بیش بہا خزانہ سے فائدہ اٹھانا مشکل تھااسی ضرورت واہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”تراجمِ کتب“قائم کیاتاکہ ہمارے اردو قارئین بھی بزرگانِ دین کے اس سرمایۂ کتب سے فائدہ اُٹھا سکیں۔ اللہ کی کرم نوازی سے شعبۂ تراجم کی48کتب ورسائل کے ترجمے منظرِ عام پر آچکی ہیں جن میں احیاء ُالعلوم مکمل ترجمہ پانچ جلدوں میں اورحلیۃُ الاولیا ء کاترجمہ” اللہ والوں کی باتیں“7جلدیں میں شائع ہوچکی ہیں جب کہ ”اللہ والوں کی باتیں“کی بقیہ جلدیں طے شدہ مراحل سے گزر کر عنقریب زیورِ طباعت سے آراستہ ہوں گی ۔

{5}شعبۂ درسی کتب:

ترقی و کامیابی کے لئے جہاں اعلیٰ تعلیمی ادارے اورماہرینِ تدریس درکار ہیں وہیں عصری تقاضوں سے ہم آہنگ بہترین اوراعلیٰ معیار کی درسی کتب(Excellent Curriculum)درکار ہوتی ہیں۔ایک عرصے سے یہ ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ درس ِ نظامی میں شامل اوردرسِ نظامی میں معاون کتب کوجدیدایڈٹنگ،نئے حواشی اوررائج طریقہ طباعت کے مطابق شائع کیا جائے۔اسی ضرورت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”درسی کتب“قائم کیاتاکہ اس ضرورت کو احسن طریقے سے پورا کیا جاسکے ۔شعبۂ درسی کتب یہ ضرورت پوری کرتے ہوئے54کتب منظرِ عام پرلا چکی ہیں ،کئی درسی کتب تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں جنہیں جلد ازجلد مکمل کرنے کی کوشش جاری ہے ۔

{6}شعبۂ اصلاحی کتب:

اسلام کی بہت ساری خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ وہ خرابیوں کی نشان دہی کے ساتھ ساتھ اُن کی اصلاح بھی کرتا ہے اوراصلاح کی ضرورت و اہمیت پر بھی بہت زور دیتا ہے اسی پورےنظام کو اَمْرٌ بِالْمَعْرُوف وَ نَھْیٌ عَنِ الْمُنْکَر (نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا) کاخوب صورت عنوان دیا جاتا ہے ۔اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”اصلاحی کتب“قائم کیاتاکہ قرآن و حدیث اوربزرگوں کی کتب سے اَنمول موتی چن چن کر انہیں سلکِ تحریر میں پرو دیاجائے اور ان کتب و رسائل کو”وہ ہم سے نہیں“اور”تکلیف مت دیجئے“ وغیرہ جیسے عنوانات دے کر کتب و رسائل کی صورت میں شائع کیا جائے تاکہ یہ اصلاحی کتابیں معاشرے میں رائج برائیوں کی نشان دہی بھی کریں اور اُن کے خاتمے کے لئے عملی تجاویز بھی فراہم کریں ۔شعبہ اصلاحی کتب کی اب تک73کتب منظر ِ عام پر آچکی ہیں ۔

{7}شعبۂ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ:

اللہ کے نیک بندوں کی مبارک زبان سے ادا ہونے والےالفاظ کی خصوصیات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ الفاظ لوگوں کی خامیاں واضح کرتے اور خوبیاں پیدا کرتے ہیں ،اُن کی” غلط“ سوچ کو ”صحیح“اورمایوسی کو امید سے بدل دیتے ہیں اور ناکامی و نامرادی کے دلدل میں پھنسے افراد کووہاں سے نکال کرشاہراہِ ترقی پر گامزن کردیتے ہیں ،ان پاکیزہ نفوس کے الفاظ وہ آئینہ ہیں جن میں دیکھ دیکھ کر کوئی اپنی خوبیوں کو سنوارتا ہے اور کوئی خامیوں کو دور کرتا ہے۔موجودہ دور میں امیر اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ بھی انہی ہستیوں میں سے ایک ہیں کہ آپ کی مبارک زبان سے ادا ہونے والے الفاظ دنیا کے بگڑے ہوئے کو سدھارنے،خامیوں کو چھوڑنے ،خوبیوں کو بڑھانے اور بروں کا اچھابنانے میں اکسیر کا کام کررہے ہیں، آپ کے مدنی مذاکروں کو غیرمعمولی شہرت اورپذیرائی حاصل ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے ۔ضرورت اس بات کی تھی کہ ان دل کی دنیابد ل دینے والے مدنی مذاکروں کو کتب ورسائل میں محفوظ کردیا جائے اسی ضرورت کے پیش ِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”فیضانِ مدنی مذاکرہ“قائم ہے جو اِن مدنی مذاکروں کورسائل میں محفوظ کرنے کی سعادت حاصل کررہا ہے ،اب تک اِس شعبے کے44 رسائل منظر عام پر آچکے ہیں ۔

{8}شعبۂ تخریج:

بزرگان ِ دین کی کتب ہیرے جواہرات سے زیادہ انمول اورسونے چاندی سے زیادہ قیمتی ہیں۔موجودہ دور میں اس خزانے کو عام قارئین تک پہنچانے اورمحققین کے لئےقابلِ استفادہ بنانے کی اہمیت بہت زیادہ ہے تاکہ معاشرے تک درست بات پہنچےاورلوگ فکری اور اعتقادی خامیوں سےمحفوظ رہ سکیں ۔ اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ” شعبۂ تخریج“قائم کیا جس کے ذریعے تقابل ،تصحیح،تفتیش و تخریج کے مراحل سے گزر کرمفیدحواشی کے ساتھ 33کتب منظر عام آچکی ہیں انہی کتب میں سےتخریج شدہ”بہارِشریعت“ کوخاصی پذیرائی ملی ہے ۔

{9}شعبۂ فیضانِ صحابہ و اہل بیت:

صحابہ کرام اوراہل بیت اطہار عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانوہ مقدس ہستیاں ہیں جنہوں نے نبی رحمت شفیعِ امت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے حسن و جمال کو ایمانی نظروں سے دیکھا، صحبتِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم سے فیضیاب ہوئے ،آفتاب رسالت سے نورِ معرفت حاصل کر کے آسمانِ ولایت پر چمکے،گلستانِ کرامت میں گلاب کے پھولوں کی طرح مہکے اور صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے معزز لقب سےسرفراز ہوکر اس امت کے لئے نجومِ ہدایت قرار پائے۔ یقیناً ہماری دنیا و آخرت کی ترقی اُن کی مبارک حیات کو اپنانے میں ہے۔اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”فیضانِ صحابہ و اہل بیت“قائم کیااِس کے تحت اب تک10 کتب و رسائل شائع ہوچکے ہیں۔مزیدکئی کتب اس شعبے کے منصوبے میں شامل ہیں ۔شائع شدہ کتب میں امیر المومنین حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی سیرت پر ’’فیضانِ صدیق اکبر‘‘ اور امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ عَنْہکی سیرت پر ’’فیضانِ فاروقِ اعظم‘‘ کوخاصی شہرت ملی ہے۔

{10}شعبۂ فیضان صحابیات و صالحات:

اسلام سے جس طرح مردوں نے خوب فیض پایا اورمنصب صحابیت اورولایت وغیرہ پر فائز ہوئے اسی طرح خواتین کو خوب برکتیں ملیں اور ان کے لئے بھی یہی منصب مقرر ہوئے اور معزز القاب سے نوازا گیاجن میں سے صحابیات و صالحات کا لقب بہت ہی جامع اور امتِ مسلمہ میں گزرنے والی عظیم خواتین کو ہمارے دل و دماغ میں معزز بنانے میں پیش پیش ہے ۔صحابیات ہوں یا صالحات، زندگی میں ان کا کردار نیک سیرت ماں،باہمت بہن،باکردار بیٹی اور وفادار بیوی کا رہا ہے لہٰذا ان کی سیرت قیامت تک آنے والی خواتین باعمل بنانے اورنافرمانی سے بچانے کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہیں ۔اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”فیضانِ صحابیات و صالحات“قائم کیاتاکہ خواتین تک ان ہستیوں کی سیرت پہنچےجس سے روشنی لے کر وہ اپنی سیرت و کردار کو اسلام کی روشن تعلیمات کے مطابق ڈھال سکیں ۔اس مقصد کے تحت شعبۂ فیضانِ صحابیات و صالحات کی جانب سے اب تک 13کتب و رسائل منظرِ عام پر آچکے ہیں جن میں فیضان خدیجۃ الکبریٰ (صفحات:84)،فیضان حضرت عائشہ (صفحات:608)اورشانِ خاتون جنت(صفحات:501)جیسی ضخیم کتب بھی شامل ہیں ۔

{11}شعبۂ فیضا ن اولیا و علما:

اولیا و علما وہ مبارک ہستیاں ہیں جنہوں نے شرعی احکامات پر دل و جان سے عمل کرکے امت کی رہنمائی کی، زہد و تقوی کی خوشبو سے مشکبار طرزِحیات اپنا کر انسانیت کو زندگی گزار نےکا طریقہ سکھایا،سنت ِ مصطفے کا آئینہ دار بن کر بے عملی اور گمراہی کے اندھیرے کاخاتمہ کیا ،باطل سے ٹکرا کر حق کا بو ل بالا کیا ،کفرکی آندھیوں کامقابلہ کرکے سفینہ اسلام کی حفاظت فرمائی اور مخلوقِ خداکے دل و دماغ میں سکون کی قندیلیں روشن کرکےدینِ اسلام کی جانب مائل کیا۔ آج بھی ان کی مبارک حیات سے جہالت کے اندھیرے چھٹتے ہیں، بے عملی کے تعفن کا خاتمہ ہوتا ہے ، بدعقیدگی کا سیلاب تھم جاتا ہے اور دکھیاروں ، غم کے ماروں میں جینے کی رمق اور بے عملی میں مبتلا لوگوں میں عمل کا جذبہ پیدا ہوتی ہے ۔ اسی اہمیت کے پیشِ نظر اولیاو علمائے کرام کی مبارک سیرت کو کتابی صورت میں پیش کرنے کے لئے مجلس اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ کا ایک شعبہ فیضانِ اولیاء و علما قائم ہےجو ان مقاصدکو پورا کرنے کے لئے مصروفِ عمل ہے،اس کے تحت اب تک 18رسائل شائع ہوچکے ہیں۔

{12}شعبۂ فیضانِ امیراہل سنت:

پندرہویں صدی ہجری کی عظیم علمی و روحانی شخصیت امیر اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہان ہستیوں میں سے ایک ہیں کہ جنہیں اللہ تعالیٰ نے کئی کمالات عطاکئے جن میں سے اصلاحِ امت کے جذبے سے سرشاردل، چٹانوں سے زیادہ مضبوط حوصلہ، معاملہ فہمی کی قابلِ رشک صلاحیت،نیکی کی دعوت میں پیش آنے والے مسائل کوحل کرنےاورمشکلات کاسامنا کرنے کی ہمّت قابل ِ تعریف اور لائق ِ تقلیدہیں۔امیراہلسنّت کی سیرت ِ مبارکہ کے یہ پہلوموجودہ اور آئندہ نسلوں کے لئے روڈ میپ ہے جس پر چل کر دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”فیضانِ امیر اہل سنّت“قائم کیاجوسیرتِ امیر اہل ِ سنّت کےچندگوشوں اورذاتِ امیراہلسنت سےہونے والی مدنی بہاروں کورسالوں میں محفوظ کرکے عوام تک پہنچاتا ہے ۔ اب تک اس شعبے کے 109سےزائد رسائل منظرِ عام پر آچکے ہیں۔

{13}شعبۂ بیاناتِ دعوتِ اسلامی:

دنیا بھر میں دعوت ِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماعات کاسلسلہ رہتا ہے ، اِن اجتماعات میں سنتوں بھرے بیان کے ذریعے دین ِ اسلام کے احکامات عوام و خواص تک پہنچائے جاتے ہیں اور اُ ن کو باعمل مسلمان بننے کا ذہن دیا جاتا ہے ۔ سنّتوں بھرے بیان کی اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ” بیاناتِ دعوتِ اسلامی“قائم کیاتاکہ بیانات میں مستند مواد، موثرترغیبات اورزندگی بدل دینے والے جملے شامل کرکے نیکی کی دعوت کو نہایت عمدہ طریقے سے لوگوں تک پہنچایا جاسکے ۔اب تک 200 سے زائدبیانات تیارہوکرمبلغین کے ہاتھوں میں پہنچ چکے ہیں ۔دعوت ِ اسلامی کے ایک شعبے”مجلسِ تراجم “ کے ذریعے ان بیانات کو دنیا کی دیگر زبانوں میں ترجمہ کرکےمبلغین تک پہنچانے کا بھی سلسلہ رہتا ہے نیز اس شعبے کے تحت حسبِ موقع کتب تصنیف کی جاتیں ہیں ،اس شعبے سے اب تک باطنی بیماریوں کی معلومات،حافظہ کیسے مضبوط ہو؟ اور بیاناتِ دعوتِ اسلامی(جلداول)“شائع ہوچکی ہیں۔

{14}شعبۂ رسائلِ دعوتِ اسلامی:

مبلغِ دعوتِ اسلامی و نگرانِ مرکزی مجلسِ شوریٰ حضرت مولانا حاجی محمد عمران عطاری مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی کے مختلف مواقع پر سنتوں بھرے اجتماعات میں بیانات فرماتے ہیں جن کی اثر انگیزی ،سحرآفرینی ، نکتہ سنجی کاایک زمانہ معترف ہے اس کے نتیجے میں آ نے والا مدنی انقلاب بھی ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں ۔ضرورت اس بات کی تھی کہ نگرانِ شوریٰ کے اِ ن بیانات کو تحریری صورت میں شائع کیا جائے اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”رسائل ِ دعوتِ اسلامی“قائم کیاتاکہ رہتی دنیا تک نگرانِ شوریٰ کےسنّتوں بھرے بیانات سے فائدہ اُٹھایا جاسکے ۔اِس شعبے کے اب تک 46کتب و رسائل شائع ہوکر دادِ تحسین وصول کرچکے ہیں ۔

{15}شعبہ مدنی کاموں کی تحریرات:

کسی بھی کام کو کرنے کے لئےطریقہ کارسیکھنا ضروری ہے اس کے بغیرکسی کام کو احسن انداز میں پایہ ٔ تکمیل تک پہنچنانہایت مشکل ہوتا ہے ۔دعوتِ اسلامی کا مدنی کام کرنے کے لئے بھی سیکھنا ضروری ہے جس کے لئےدیگر ذرائع کے ساتھ ساتھ رہنما کتاب کی بہت زیادہ ضرورت رہتی ہے ۔ اسی اہمیت کے پیشِ نظر اَلْمَدِیْنَۃُ العِلْمِیّۃ نے ایک ذیلی شعبہ ”مدنی کاموں کی تحریرات“قائم کیاتاکہ یہ ذیلی شعبہ مدنی کام کرنے کے طریقہ پر رہنما کتب و رسائل پیش کرکےدعوتِ اسلامی کے مبلغین و مبلغات کی بھرپور معاونت کرسکے ۔اس شعبے کے3 رسائل زیورِ طباعت سے آراستہ ہوچکے ہیں اور کئی طباعت کے مراحل میں ہیں ۔

{16}شعبۂ تفتیشِ کُتُب:

یہ شعبہ دارالافتااہلسنت کے سینئرمتخصصین پرمشتمل ہے جو اشاعت سے قبل تمام کُتُب و رسائل کو عقائد،کفریہ عبارات اورفقہی مسائل کے اعتبار سے تفتیش کرتاہے ۔اب تک458کتب ورسائل کی تفتیش ہوچکی ہے۔


سوال: ڈرائیونگ کرتے وقت بار بار میسج (SMS) آنے سے ذہن میں یہ خیالات آئیں کہ پتا نہیں کس کے میسج آ رہے ہیں؟ نہ جانے ان میں کیا پیغامات ہیں؟ تو ایسی صورت میں دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنا چاہیے یا نہیں ؟ جواب: دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے سے بچنا ہی بہتر ہے اگرچہ بار بار میسج (SMS) آ رہے ہوں کیونکہ دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے میں ایکسیڈنٹ (Accident) ہونے کا خطرہ ہوتا ہے بلکہ آئے دن اس وجہ سے ایکسیڈنٹ ہوتے ہوں گے اور کئی جانیں بھی ضائع ہوجاتی ہوں گی۔ ایسے موقعے پر صبر کرنا چاہئے اور موبائل فون بند (Off) کر کے ایک طرف رکھ دینا چاہیے۔ دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنا قانوناً جرم بھی ہے۔ اگر قانون نافذ کرنے والوں نے پکڑ لیا تو پھر آزمائش ہو سکتی ہے۔اسی طرح جب سگنل (Signal) پر گاڑیاں رُکتی ہیں تو اُس وقت بھی موبائل فون استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ سگنل کھل گیا تو پیچھے سے آنے والی گاڑی آپ کی گاڑی سے ٹکرا سکتی ہے یا پھر آپ کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لائن رُکی رہے گی اور پھر بَدمزگی بھی ہوسکتی ہے لہٰذا دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ ہاں! اگر زیادہ ہی ایمرجنسی ہے تو راستے میں کہیں مناسب جگہ پر رُک جائیں، جہاں کوئی قانونی رُکاوٹ بھی نہ ہو اور نہ ہی کوئی دوسرا آپ کی وجہ سے پریشان ہو۔اب موبائل فون دیکھ لیں اور جواب وغیرہ کی ترکیب بنا لیں ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد