عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ باب المدینہ کراچی میں ماہِ رمضانُ المبارک 1440سنِ ہجری کے عشرہ اخیر کی 28ویں شب اور بروزپیر 28رمضانُ المبارک بعد نمازِ عصر مدنی مذاکروں کا سلسلہ ہوا جن میں امیرِ اَہلِ سنّت علامہ محمد الیاس عطّاؔر قادریدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہنے عاشقانِ رسول کو علم وحکمت سےمعطَّر مدنی پھولوں سے نوازا جبکہ خوش نصیب عاشقان ِرسول کوشیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ہمراہ سحری وافطاری کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ چند سوالات اورجوابات کا خلاصہ ملاحظہ کیجئے: سوال:کہاجاتاہے کہ سمندرکو پارکرلیا جائے تو دُعاقُبول ہوتی ہے، ایساذِہن رکھنا کیسا؟ جواب: دُعاجہاں بھی کی جائے قُبول ہی ہے پس بندہ ربّ سے مانگے اورقبولیّت میں تذبزُب نہ رکھے،مکتبۃُ المدینہ کی کِتاب"فضائلِ دُعا"کامُطالَعہ کیا جائے ،اِس میں قبولیّتِ دُعاکی حیرت انگیز صورتیں لکھی ہوئی ہیں ،قُرآن وحدیث اورعُلَما کی بیان کردہ قبولیّتِ دُعاکی صورتیں ہی قابلِ عمل ہیں،عوامی باتوں پر توجہ نہ دی جائے ۔ سوال: آپ مِٹّی کے پیالے میں پانی کیوں پیتے ہیں ؟ جواب:نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس مِٹّی اورلکڑی کے برتن تھے ،مِٹّی کے برتن اِستعمال کرنااَفضل ہے،اِسی لیے میں مِٹّی کے برتن اِستعمال کرتاہوں۔نبیِ پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم سےپکی مِٹّی کے پیالے سے پانی پینا ثابت ہے۔ سوال:حفظ ِقرآن باقی رکھنے کے لیے کیا کریں ؟ جواب:روزانہ ایک منزل کی تلاوت کریں ،یہ نہ کرسکیں تو دوپاروں کی تلاوت کرلیں ،ورنہ ایک پارےکی تلاوت توضرورکرلیا کریں۔ سوال:قرآنِ کریم سے محبّت کرناکیسا؟ جواب:قرآنِ کریم کی محبّت بہت بڑی نِعمت ہے ،یہ اللہپاک کا کلام ہے ،اِس کی محبّت اللہپاک سے محبّت ہے۔ سوال: کِیا عِلم حاصل کرنے کے ذرائع میں سے ایک سوال کرنا بھی ہےاورفرض علم کیسے حاصل کیا جائے؟ جواب: جی ہاں!حدیث پاک میں ہے کہ عِلم وہ خزانہ ہے جس کی کنجی سوال ہے ۔اِسی طرح محاورہ ہے :اَلسَّوَالُ مِفْتَاحُ الْعِلْمِ یعنی سوال علم (حاصل کرنے )کی کنجی (چابی )ہے،فرض علم حاصل کرنے کے لیے کُتُب کا مُطالَعہ کیا جائے ،عُلَماکرام کی خدمت میں حاضرہوکر اپنی ضرورت کے مُطابِق سوال کیا جائے ،اُن کی صحبت اختیارکی جائے،دعوت ِاسلامی کے تحت ہونے والے مختلف مدنی کورسز(درس ِنظامی ،مدرسۃ المدینہ آن لائن کا فرض علوم کورس وغیرہ)کرلیجئے ۔ سوال: اگرکوئی ہماری اِصلاح کی بات کرے توہمیں کیا کرنا چاہئے؟ جواب:بچہ بھی اِصلاح کی بات کرے تواُسے قبول کرلینا چاہئے ،میں نے کہاہواہے کہ میری اِصلاح ضرورکریں ،اگرکوئی اِصلاح دُرُست نہ بھی کرے تو میں اُسے ڈانٹتانہیں ۔اللہ پاک ہمیں حق بات قُبول کرنے کا جذبہ عطافرمائے۔ سوال: کچھ لوگ گلے ملتے ہوئے زورسے دَبا کراُوپر اُٹھا لیتے ہیں، اِس طرح کرنا کیسا؟ جواب: ایساہرگزنہ کیا جائے ، اِس سے سامنے والے کو نُقصان پہنچ سکتاہے۔ سوال:جو شخص پوری رات عبادت میں نہ گُزارسکتاہو،وہ کیا کرے کہ اسےرات بھرعِبادت کا ثواب مل جائے ؟ جواب: وہ نمازِ عشااورنمازِفجرباجماعت اداکرے ، اُسےپوری رات عبادت کرنے کا ثواب ملے گا۔اِن شَاۤءَ اللہ

جواب:مُرغی کے پنجے (یعنی ٹانگیں) کھانا جائز ہے۔ میں اِن کو ”غریبوں کے پائے“ کہتا ہوں کیونکہ غریبوں کا اس مہنگائی کے دور میں گائے، بھینس یا بکرے کے پائے کھانا مشکل ہوگیا ہے جبکہ مرغی کے پنجے سستے ہوتے ہیں اور یہ باب المدینہ (کراچی) بلکہ دیگر کئی شہروں میں بکتے بھی ہیں۔ انہیں پھینک دینے کے بجائے ان پر کچھ دیرکے لئے آٹایا نمک لگاکررکھیں اورپھر گرم پانی سے اچھی طرح دھو لیں ۔اب چاہیں تو پورے ہی یاپھردو ٹکڑے کر کے پکا لیں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ماہِ جُمادَی الاُخریٰ1440ھ کی22ویں تاریخ کو امیرُ المؤمنین حضرت سیّدُنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ، 14ویں تاریخ کو حضرت سیّدُنا امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کے عُرس اور 11ویں کو ماہانہ گیارھویں شریف کے سلسلے میں ایصالِ ثواب اور نیاز کا اہتمام کیا اور مدنی چینل کے ناظرین کو مدنی پھول ارشاد فرمائے۔

امیرِ اَہلِ سنّت علامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نےشیخ عبدالحبیب عطاری،خالد حسن صدیقی ،خاتون بی بی ، شہباز عطاری اور محمد شریف کے انتقال کی خبرملنے پران کے لواحقین کے نام صورتی پیغام جاری کیا اور اظہارِ افسوس کرتے ہوئے مرحومین کے سوگواروں سے تعزیت فرمائی،آپ نے مرحومین کے لئے دعائے مغفرت بھی فرمائی۔

ایک مَدَنی اسلامی بھائی نے سلسلہ ذہنی آزمائش (سیزن 10) میں نگرانِ شوریٰ کے مدنی پھول سُن کر امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی بارگاہ میں سوز و گداز سے بھرپور دو صَوتی پیغامات بھیجے جن کا خلاصہ کچھ یوں ہے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ پىارے باپا جان! آج میں نے مَدَنى چىنل کا سلسلہ ذہنى آزمائش (سیزن 10) مىں نگرانِ شورىٰ کے مدنى پھول سننے کى سعادت حاصل کی، جس میں انہوں نےیہ بھی فرمایا کہ ”جب مىں والد صاحب کى قبر پر حاضری کے بعد گھر آیا تو میں اپنے بىٹوں کو لے کر بىٹھا اور انہیں سمجھانے لگا کہ بىٹا! ان تمام معاملات سے ہمىں ىہ چىز سىکھنے کو ملی کہ ہمىں ایمان کی حالت میں، دعوتِ اسلامى کے مَدَنى ماحول مىں مَدنى کام کرتے کرتے مرنا ہے، اللہ پاک نے چاہا تو اس کی ہمیں بہت برکتىں ملیں گى۔“ پیارے باپا جان! نگرانِ شورىٰ کے مدنى پھولوں نے دل پر اثر کیا اور مىں سوچنے لگا کہ پتا نہىں میرا کىا بنے گا؟ مىرا اىمان پر خاتمہ ہوگا ىا نہىں؟ پتا نہیں مَدنى ماحول مىں مدنى کام کرتے کرتے مىرى وفات ہوگى ىا نہىں؟ پىارے باپا جان! جس طرح نگرانِ شوریٰ آپ کے منظورِ نظر ہیں مىں بھى چاہتا ہوں کہ آپ کا منظورِ نظر بَن جاؤں، آپ جس طرح چاہتے ہىں مىں بھی اُسی طرح دعوتِ اسلامى کا مدنى کام کرنے والا بَن جاؤں، آپ کو خوش کرنے والا بَن جاؤں، ہمىشہ آپ کى آنکھىں ٹھنڈى کروں، آپ کى خوب خدمت کروں اور دن رات مدنى کاموں کے لئے بس وقف ہوجاؤں۔ مىں اسى مَدَنى ماحول مىں مدنى کام کرتے ہوئے آپ کى غلامى مىں مرنا چاہتا ہوں، آپ مجھے کبھى بھی دُور مت فرمائىے گا، دنىا و آخرت ہر جگہ نگاہِ کرم فرمائىے گا۔ پىارے باپا جان! مىں دن رات گناہوں مىں ڈوبا ہوا ہوں، مجھ سے گناہوں کى عادتىں نہىں چھوٹتیں، آپ دعا فرمائىں کہ مىرى گناہوں کى عادتىں چھوٹ جائىں، مىرى غفلتىں دُور ہوجائىں، مىں متقی و پرہىزگار اور مَدَنى انعامات پر عمل کرنے والا بَن جاؤں۔ مرشد نگاہِ کرم فرمائیے! شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے جوابی صَوتی پیغام میں اُس اسلامی بھائی کو دعاؤں سے نوازا اور مَدَنی کاموں کی ترغیب دلاتے ہوئے فرمایا: نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی رَسُوْلِہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ آپ کے پُر سوز رقت انگىز دو صَوتى پىغامات میں نے سنے، اللہ پاک آپ کے سوز و گداز مىں مدىنے کے بارہ چاند لگائے اور آپ کو اپنى صلاحىتوں سے دىنى خدمتىں مزىد بڑھانے کى سعادت بخشے، اللہ تعالىٰ آپ کو برکتىں دے، آپ خوب مدنى کام کریں۔ اب دىکھو! مىں بھی آپ کے سامنے ہوں، بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ جو مسائل ہوتے ہىں وہ ظاہر ہے کہ آپ سمجھ نہىں سکتے مگر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ! اللہ پاک کی دی ہوئی توفیق سے کچھ نہ کچھ تَگ و دَو کر ہی رہا ہوں، کچھ کر نہیں پاتا لیکن کوشش کر رہا ہوں۔ میں پردیس میں کیوں ہوں؟ اس میں میرا آدھا فیصد بھی کوئی دنیاوی مفاد نہیں ہے، صرف اور صرف دین کی خدمت کے لئے، تحریری کام کے لئے یہاں پڑا ہوں، حالانکہ مجھے بابُ المدینہ میں مزہ آتا ہے، گھر گھر ہوتا ہے اور پھر وہاں اپنا مدنی ماحول تو مدینہ مدینہ ہوتا ہے، ىہاں پردیس میں اکىلے ! ىوں کہہ سکتا ہوں کہ وىرانے جىسى جگہ ہے۔ بہرحال مىں ىہ چاہتا ہوں کہ آپ مدنى کاموں کى کسی مجلس چاہے مدنى انعامات ىا مدنى قافلہ کی مجلس مىں اپنی کوئی تنظیمی ذِمّہ داری لے لىں اور پھر ہر مہىنے تىن دن مدنى قافلے میں سفر ہو، روزانہ فیضانِ سنّت سے درس دینے کی ترکیب ہو اور روزانہ بالغان کے مدرسۃُ المدینہ میں پڑھنے پڑھانے کی ترکیب ہو، اس سے آپ کو اچھے طریقے سے قراٰنِ پاک پڑھنا بھی آجائے گا اور ثواب بھى ملے گا تو اس طرح بارہ مدنى کاموں مىں خود کو مصروف کرلىں، اِنْ شَآءَ اللہ دنىا و آخرت مىں فائدہ ہوگا، آپ کے کردار مىں بھى فرق پڑے گا اور مىرا بھى دل بڑا خوش ہوگا۔ اب آپ کوئى خوشخبرىاں سنائىں اور اللہ پاک کا نام لے کر استقامت کے ساتھ بس مَدَنی کام کرنے میں لگ جائیں۔ انسان کی زندگی میں ٹرننگ پوائنٹ آتا ہے اور چوٹ لگنے کے کچھ اىسے معاملات ہوتے ہىں کہ ہزاروں بىان سنے مگر انسان پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور بعض اوقات بچّہ کوئی ایسی بات کردیتا ہے جو دل کو چوٹ کرجاتی ہے اور انسان کی زندگی بدل جاتی ہے۔ مَا شَآءَ اللّٰہ آپ ایک اچّھے مدنی ماحول سے وابستہ ہیں اور اپنے طور پر کچھ نہ کچھ مدنی کام بھی کرہی رہے ہوں گے لیکن اب آپ تنظیمی طریقۂ کار کے مطابق دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں میں لگ جائىں، جتنا مدنی کام کرىں اُتنا اچھا ہے۔نگرانِ شورىٰ کى باتوں سے آپ کو چوٹ لگى ہے تو اب آپ جو بھی تنظىمى طور پر مدنی کام شروع کرىں اُس مىں ان کے والد صاحب کے اىصالِ ثواب کی بھی نىّت کرلىں، آپ کے ثواب میں بھی کمی نہیں ہوگی اور نگرانِ شوریٰ کے والد صاحب کو بھی ثواب پہنچے گا، اللہ پاک اُن پر رحم فرمائے، جب کسی کا انتقال ہوجاتا ہے تو شروع شروع میں لوگوں کی مرحوم کو ایصالِ ثواب کرنے کی ترغیب ہوتی ہے اور پھر آہستہ آہستہ مرحوم کو بھول جاتے ہیں، بس اللہ ہی کى رحمت کا سہارا ہے۔ بعض اوقات اىصالِ ثواب بھى دِکھاوے کے لئے کرتے ہىں تاکہ اُن کے عزىزوں کو اچّھا لگے کہ فلاں نے اِتنا اِتنا ایصالِ ثواب کیا ہے۔ چُپکے سے کسى کو پتا نہ چلے اس طرح اىصالِ ثواب کرنا ىہ بڑا مشکل کام ہے، اللہ پاک اخلاص نصیب کرے۔ صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا جوابی صَوتی پیغام ملنے پر اُس اسلامی بھائی نے صَوتی پیغام کے ذریعے امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ترغیب پر لَبَّیک کہتے ہوئے مدنی کاموں کی دھومیں مچانے اور مدنی انعامات پر عمل کرنے کی نیّتوں کا اظہار کیا۔

گزشتہ تین سالوں (یعنی 25جنوری 2016ء) سے مدنی چینل پر جاری درسِ شفاء شریف کا ختم شریف 3مارچ 2019ء بروز اتوار عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ کراچی میں ہوا، اس پُر مسرّت موقع پر شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مدرّسِ شفاء شریف استاذُ الحدیث حافظ حسّان عطاری مدنی کو تہنیتی پیغام جاری کیا اور شفاء شریف کے درس کی تکمیل پر مبارکباد دیتے ہوئے مدنی پھول عطا فرمائے۔ ختمِ شفاء شریف میں مفتی محمدقاسم قادری مُدَّظِلُّہُ الْعَالِی نے خصوصی شرکت فرمائی اور سنّتوں بھرا بیان فرمایا۔

30اپریل 2019ء کو میر پور خاص میں واقع ایک سی این جی پمپ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی جس کے باعث تقریباً 4کروڑ روپے کا نقصان ہوگیا۔ خبر ملنے پر شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے سی این جی پمپ کے مالک فاروق میمن کے نام ایک صوتی پیغام جاری کیا جس میں آپ نے ان سے مالی نقصان پر اظہارِ افسوس کیا اور اظہار ہمدردی کرتے ہوئے انہیں صبروتسلی کا ذہن دیا۔

پچھلے دنوں سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ کے جواں سال بیٹے اسامہ قمر اور ان کے دوست حمزہ بٹ کا کار حادثے کے سبب لالہ موسیٰ پنجاب میں انتقال ہوگیا تھا، امیرِ اَہلِ سنّت علامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے رکنِ شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری کی جانب سے اطلاع ملنے پر مرحوم اسامہ قمر کے والد سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ اور حمزہ بٹ کے والد امجد سعید کے نام تعزیتی پیغام جاری کیا،تعزیتی پیغام میں آپ نے لواحقین سے تعزیت فرماتے ہوئے مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کی، لواحقین کو صبر وہمت سے کام لینے کی تلقین فرمائی اور مدنی پھول ارشاد فرمائے ۔

سوال: ڈرائیونگ کرتے وقت بار بار میسج (SMS) آنے سے ذہن میں یہ خیالات آئیں کہ پتا نہیں کس کے میسج آ رہے ہیں؟ نہ جانے ان میں کیا پیغامات ہیں؟ تو ایسی صورت میں دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنا چاہیے یا نہیں ؟ جواب: دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے سے بچنا ہی بہتر ہے اگرچہ بار بار میسج (SMS) آ رہے ہوں کیونکہ دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنے میں ایکسیڈنٹ (Accident) ہونے کا خطرہ ہوتا ہے بلکہ آئے دن اس وجہ سے ایکسیڈنٹ ہوتے ہوں گے اور کئی جانیں بھی ضائع ہوجاتی ہوں گی۔ ایسے موقعے پر صبر کرنا چاہئے اور موبائل فون بند (Off) کر کے ایک طرف رکھ دینا چاہیے۔ دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کرنا قانوناً جرم بھی ہے۔ اگر قانون نافذ کرنے والوں نے پکڑ لیا تو پھر آزمائش ہو سکتی ہے۔اسی طرح جب سگنل (Signal) پر گاڑیاں رُکتی ہیں تو اُس وقت بھی موبائل فون استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ سگنل کھل گیا تو پیچھے سے آنے والی گاڑی آپ کی گاڑی سے ٹکرا سکتی ہے یا پھر آپ کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لائن رُکی رہے گی اور پھر بَدمزگی بھی ہوسکتی ہے لہٰذا دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ ہاں! اگر زیادہ ہی ایمرجنسی ہے تو راستے میں کہیں مناسب جگہ پر رُک جائیں، جہاں کوئی قانونی رُکاوٹ بھی نہ ہو اور نہ ہی کوئی دوسرا آپ کی وجہ سے پریشان ہو۔اب موبائل فون دیکھ لیں اور جواب وغیرہ کی ترکیب بنا لیں ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد