نیک لوگوں کی صحبت میں بیٹھنے، علمِ دین حاصل کرنے اور فرض علوم سیکھنے کا ایک بہترین ذریعہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے اجتماعات و مدنی مذاکروں میں شرکت کرنا ہے۔

اسی سلسلے میں 22 نومبر 2025ء بمطابق 1جمادی الاخری 1447ھ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں”ہفتہ وار مدنی مذاکرے“ کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر اسلامی بھائیوں نے براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل شرکت کی۔

معلومات کے مطابق بعد نمازِ عشا شروع ہونے والے اس مدنی مذاکرے میں عاشقانِ رسول کی جانب سے مختلف سوالات کئے گئے جن کے شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے جوابات ارشاد فرمائے۔

بعض سوال و جواب

سوال:لوگوں کی موجودگی میں کیا احتیاط کی جائے ؟

جواب:لوگوں کے سامنے ہر اُس بات سے بچنا چاہیئے جس سے کراہیت آئے، بغیر مجبوری تُھوکنا، بدن کھجانا ،بدن سے میل جدا کرنا، دانتوں سے ناخن کاٹنا، زورسے چھینکنا اور بلند آواز سے کھانسنا، عموماً لوگ ان کاموں کو پسند نہیں کرتے،اس وجہ سے آپ کی نیکی کی دعوت خوش دِلی سے نہیں سنیں گے ۔اس طرح کے آداب سوچنے اورتجربے سے حاصل ہوں گے ۔

سوال:کمانے کھانے میں کیا بات پیشِ نظر رکھی جائے؟

جواب:بندہ تھوڑا کمائے مگر حلال کمائے اور کسی کو ہرگز تکلیف نہ دے۔مال کمانے سے منع نہیں ہے مگر بندہ حرص نہ کرے، مال کے حقوق ادا کرے یعنی زکوٰۃ کی ادائیگی بروقت کرے۔

سوال:عبادت اچھے انداز سے ہونے پر خوشی اوردُشواری ہونے پر غم ہونا کیسا؟

جواب:یہ کیفیت فطری ہے اور اللہ و رسول عزوجل و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے محبت کی علامت ہے ۔

سوال:کئی ایک نوجوان فضول کاموں میں لگےرہتے ہیں مگر فرض علم سے دُور ہوتے ہیں ،آپ کیا فرماتے ہیں ؟

جواب:علمِ دین حاصل کرنا افضل عبادت ہے ،ضرورت کے احکام و مسائل جاننا فرض ہیں ،یہ سب کے لئے فرض ہے اس کے لئے دِینی ماحول کی ضرورت ہے ،دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں رہیں گے تو فرض علوم سیکھنے کی سعادت ملے گی ،نیک اعمال پر عمل اور قافلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سفر کرنے سے علمِ دین حاصل کرنے کا جذبہ ملے گا، گناہوں سے بچنے کا ذہن بنے گا۔ اس طرح آپ معاشرے کے اچھے انسان بن کر اُبھریں گے ۔

سوال:بعض نادان کاروبار میں دھوکہ دیتے ہیں ،کسی طرح بھی اپنی چیزیں بیچنے کی کوشش کرتے ہیں، آپ کیا فرماتے ہیں ؟

جواب:فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم:مَنْ غَشَّنَافَلَیْسَ مِنَّا یعنی جس نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا وہ ہم میں سے نہیں۔(مسلم، ص45، حدیث: 101) علامہ عبدالرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: کسی چیز کی ( اصلی ) حالت کو پو شیده رکھنا دھوکہ ہے۔(فيض القدير، ج 4، ص 240، تحت الحديث: 8879) ہر دھو کہ دینے والے کے لئے قیامت کے دن ایک جھنڈا ہوگا جس کے ذریعے وہ پہچانا جائے گا۔(بخاری شریف، حدیث:6966)دھو کہ دینے والوں کو اللہ پاک سے ڈرنا چاہیئے ،سچی توبہ کر کے معافی تلافی کرنی چاہیئے ۔

سوال:مسجد الحرام میں جس مقام پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے مبارک قدموں کے نشان ہیں، اس مقام کا کیا نام ہے؟

جواب:مقامِ ابراہیم (علیہ السلام)۔

سوال:صفا اور مروہ کے درمیان جہاں کچھ دوڑا جاتا ہے، اس جگہ کو کیا کہتے ہیں ؟

جواب: مِیْلَیْن اَخْضَرَیْن۔

سوال:اِس ہفتے کارِسالہ ” کتاب راہِ علم سے 72 مدنی پھول “ پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب:یا ربِّ مصطفٰے! جو کوئی 20 صفحات کا رسالہ ”کتاب راہِ علم سے 72 مدنی پھول“ پڑھ یا سُن لے اُسے علمِ دین حاصل کرنے کا شوق عطا فرما کر ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم