
دعوتِ اسلامی کے شعبہ دارالمدینہ کےتحت گزشتہ دنوں کراچی کورنگی دارالمدینہ کیمپس
میں تر بیتی اجتماع کاانعقادہوا جس میں کلاس نائن اور میٹرک کی موجودہ طالبات سمیت ٹیچرز نے شرکت کی ۔
عالمی مجلس مشاورت کی رکن اسلامی بہن نے ’’ خوفِ خدا اور آسان نیکیوں ‘‘کے موضوع پر بیان کیا اور طالبات کو نیکیوں بھری زندگی گزارنے
کا ذہن دیا جس کے نتیجے میں 46 طالبات نے روزانہ صدقہ کرنے ، 17 طالبات نے درس نظامی کرنے، 46طالبات نے مدنی مذاکرہ دیکھنے، 20 طالبات نے ہفتہ وار اجتماع
میں شرکت کرنے ، 46 طالبات نے شارٹ کورسز کرنے ،54 طالبات نے ہفتہ واررسالہ کا
مطالعہ کرنے اور 42 طالبات نے گھر درس
دینے کی نیتوں کااظہار کیا۔
اسی طرح کراچی آرام باغ کیمپس میں گزشتہ
دنوں تربیتی سیشن ہوا جس میں عالمی مجلس
مشاورت کی رکن اسلامی بہن نے نویں اور دسویں جماعت کی طالبات کی اخلاقی اور مذہبی تربیت کی۔
طالبات میں فرض علوم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے نماز کے فرائض و واجبات سیکھنے کاذہن دیا۔
.jpeg)
میڈیا ڈیپارٹمنٹ
آف دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 07 جون 2021ء بروز پیر لاہور ریجن ، گلگت بلتستان کی قراقرم انٹرنیشنل
یونیورسٹی میں رکن لاہور ریجن عثمان عطاری نے مختلف عہدیداران وائس چانسلر، ڈاکٹر اکبر علی HODمیڈیا اینڈ
کمیونیکیشن اسٹيڈيز اور مشتاق احمد فیکلٹی انٹرنیشنل ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ سے ملاقات
کی ۔ اس موقع پر ماس کمیونیکیشن کےا سٹوڈنٹ کو نیکی کی دعوت دی اور دیگر افراد سے
ملاقات کی۔ دعوتِ اسلامی کے مختلف شعبہ
جات کا تعارف کروایا اور مکتبۃالمدینہ کی
شائع کردہ کتب تحفے میں دیں۔
.jpeg)
میڈیا ڈیپارٹمنٹ
آف دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 07 جون 2021ء بروز پیر لاہور جنوبی زون، رکن مجلس و رکن لاہور جنوبی
زون محمد شہزاد مدنی نے روزنامہ نوائے وقت کے سینئر صحافی و کالم نگار ڈپٹی ایڈیٹر
سعید آصی سے ملاقات کی۔
.jpeg)
میڈیا ڈیپارٹمنٹ
آف دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 06 جون 2021ء بروز اتوار لاہور ریجن ، گلگت بلتستان میں رکن
لاہور ریجن عثمان عطاری نےگلگت پریس کلب کے جنرل سیکرٹری وجاہت علی اور دیگر صحافیوں
سے ملاقات کی۔

حضرت سیّدنا امام بیہقی رحمۃ اللہ
علیہ شعب الایمان میں نقل فرماتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کا فرمانِ عبرت نشان ہے:"روزانہ صبح جب سورج طلوع ہوتا ہے، تو اس وقت دن یہ اعلان کرتا ہے، اگر آج کچھ نیا کام کرنا ہے تو کر لو کہ آج کے بعد میں کبھی پلٹ کر نہیں آؤں گا۔"(شعب
الایمان، جلد 3، صفحہ 386، حدیث 3845، دار الکتب العلمیہ بیروت)
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
اے عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم: زندگی کا جو دن
نصیب ہو گیا، اسی کو غنیمت جان کر جتنا ہو
سکے اس میں اچھے کام کرلئے جائیں تو بہتر ہے، کہ کل نجانے لوگ ہمیں "جناب" کہہ کر
پکارتے ہیں یا "مرحوم" کہہ کر، کہا جاتا ہے"جو زمانے پر اعتماد کرتا ہے، زمانہ اس سے خیانت کرتا ہے۔"تصوف کے امام
حضرت سیّدنا امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:"کیا تم غور نہیں
کرتے کہ تم کب سے اپنے نفس سے وعدہ کر رہے ہو کہ کل عمل کروں گا اور وہ کل آج میں
بدل گیا، کیا تم نہیں جانتے کہ جو کل آیا
اور چلا گیا، وہ گزشتہ کل میں تبدیل ہوگیا،
بلکہ اصل بات یہ ہے کہ تم آج عمل کرنے سے
عاجز ہو، تو کل زیادہ عاجز ہوں گے۔(جوانی
کیسے گزاریں، صفحہ 32)
امام بہاؤ الدّین محمد بن احمد مصری شافعی رحمۃ
اللہ علیہ اپنی کتاب دین و دنیا کی انوکھی باتیں ص83میں نقل فرماتے ہیں:"تجھے
تیری صحت و تندرستی اور کل کی اُمید دھوکے میں نہ ڈالے، کیونکہ زندگی بہت مختصر ہے
اور تندرستی ہمیشہ نہیں رہتی۔" ایک اور جگہ ارشاد فرماتے ہیں:"زمانے تین
ہیں، ایک وہ جو گزر گیا، پھر لوٹ کر تیری طرف نہیں آئے گا، دوسرا وہ جس میں تو ہے، جو تجھ پر ہمیشہ نہیں رہے گا اور تیسرا آنے والا،
جس کا حال تو نہیں جانتا کہ اس میں تیرے
ساتھ کون ہوگا۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں، جلد 1، صفحہ 84)
ایک مرتبہ حضرت سیّدنا عمر بن
عبدالعزیز رضی اللہ عنہ سے کسی نے عرض کی، یا امیر المؤمنین! یہ کام کل پر مؤخر کر دیجئے، اِرشاد فرمایا:"میں روزانہ کا کام ایک دن
میں بمشکل مکمل کرپاتا ہوں، تو پھر دو دن
کا کام ایک دن میں کیونکر کر سکوں گا؟
آج کا کام کل پرنہ چھوڑیں
کل بھی رہے گا یوں ہی ادھورا
(انمول ہیرے، صفحہ16)
اے عاشقانِ صحابہ!آج کا کام آج ہی
کرنے کی عادت بنائیں اور کل پر مؤخر نہ
کیجئے کہ نہ جانے ہم کل نصیب ہوگی یا نہیں؟ اگر نصیب ہو بھی جائے تو جب ہم آج کا کام ایک دن میں نہیں کر پاتے، تو دو دن کا کام ایک دن میں کس طرح کر سکیں گے؟
اترتے چاند ڈھلتی چاندنی جو ہو
سکے کر لے
اندھیرا پاکھ آتا ہے کہ دو دن کی
جوانی ہے
اللہ پاک ہمیں وقت کی قدر کرنے کی
توفیق عطا فرمائے۔آمین
.jpeg)
میڈیا ڈیپارٹمنٹ
آف دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 06 جون
2021ء بروز اتوار نواب شاہ زون، نوشہروفیروز
میں رکن مجلس و رکن نواب شاہ زون زوار احمد عطاری اور دیگر ذمہ داران نے ڈسٹرک
نوشہروفیروز کے پریس کلب میں جیو نیوز کے غلام حیدر، جی ٹی وی کے محمد شکیل، سندھ
ٹی وی کے عرفان الحق، پریس کلب کے صدر محمد وقار سمیت سینئر صحافیوں اور دیگر پرنٹ میڈیا سے
ملاقات کی۔

دعوتِ اسلامی کے شعبہ دارالمدینہ کےتحت گزشتہ دنوں راولپنڈی
کے کیمپس واہ کینٹ میں بذریعہ زوم تربیتی سیشن ہوا جس میں 38 ٹیچرز نے شرکت
کی ۔
عالمی مجلس مشاورت کی رکن اسلامی بہن نے ’’اللہ پاک کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کرنا‘‘کے موضوع پر بیان کیا اور دینی کاموں میں حصہ
لینے کا ذہن نیز اپنی ذمہ داریوں
کومزید خوش اسلوبی سے انجام دینےکی ترغیب دلائی جس پر اسلامی
بہنوں نےاچھی نیتوں کااظہار کیا۔
سینئر صحافی خالد چوہدری کے والد مرحوم کے انتقال پر تعزیت اور صحافیوں کے مرحومین کے لئے ایصال ثواب کا سلسلہ
.jpeg)
میڈیا ڈیپارٹمنٹ
آف دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 06 جون 2021ء بروز اتوار ملتان زون میں رکن مجلس و رکن زون محمد ریاض عطاری نے خانیوال
کے سینئر صحافی خالد چوہدری کے والد مرحوم کے انتقال پر تعزیت کی اور مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی۔
اسلام آباد اور فیصل آباد میں قائم دارالمدینہ کی ٹیچرزکا بذریعہ زوم تربیتی سیشن کاانعقاد

دعوتِ اسلامی کے شعبہ دارالمدینہ کےتحت گزشتہ دنوں اسلام آباد اور فیصل آباد میں قائم دارالمدینہ کی ٹیچرزکا بذریعہ زوم تربیتی
سیشن کاانعقاد ہوا جس میں 437 ٹیچرز نے شرکت کی ۔
عالمی مجلس مشاورت کی رکن اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو دارالمدینہ کے نظام میں مزید بہتری لانے کےحوالے سے مدنی پھول دیئے اور اسٹوڈنٹس کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے اور ان کی ضروریات کا خیال رکھنےکاذہن دیا نیز دارالمدینہ میں اپنی ذمہ داریوں کومزید خوش اسلوبی سے انجام دینے کےحوالے سے نکات
بتائے۔

دعوتِ اسلامی کے تحت 9 جون 2021 ءبروز بدھ کو کراچی ریجن اور اسلام آباد ریجن میں
بذریعہ اسکائپ مدنی مشوروں کاسلسلہ
ہوا جن میں کراچی و اسلام آباد شعبہ علا قائی دورہ کی
ریجن و زون سطح کی اسلامی بہنوں نے شرکت
کی ۔
پاکستان نگران اسلامی بہن نے ’’ ترقی کے مدنی پھول ‘‘ کے موضوع سے
چند نکات بیان کرتے ہوئے اسلامی بہنوں کو علاقائی دورہ کرنے کےحوالے سے مدنی پھول دیئے
نیز ہفتہ وار رسالہ کارکردگی بڑھانے اورتقرریاں مکمل
کرنےکاذہن دیا جبکہ ماتحت کے ماہانہ
مشورے کا فالواَپ کرنے کی ترغیب دلائی جس پر اسلامی بہنوں نے اچھی نیتوں
کااظہار کیا۔
.jpeg)

ہمیں آج کا کام کل پر نہیں چھوڑنا
چاہئے، بلکہ ہمیں آج کا کام آج ہی کرنا
چاہئے، ہمیں کیا معلوم کہ کل ہمارے ساتھ
کیا ہوگا، ہم زندہ ہوں گے یا نہیں اور اگر
آج کا کام کل پر چھوڑیں گے، تو کل کے بھی
تو کام ہوں گے، اس طرح کل کے جو ہمارے کام ہوں گے، وہ بھی نہ ہو سکیں گے، اس طرح کرنے
سے ہمارا کل کا جدول بھی خراب ہو گا، حضرت
عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ اپنا آج کا کام کل پر نہ چھوڑتے، ایک مرتبہ آپ رحمۃ اللہ علیہ کام میں
مصروف تھے تو کچھ لوگوں نے کہا کہ آپ تھوڑی دیر کے لئے سیر و تفریح کے لئے چلے
جائیں، تو آپ نے فرمایا کہ میرا آج کا کام
تم لوگ کرو گے؟ انہوں نے کہا" کہ آپ
اپنا آج کا کام کل کر لیجئے گا"، تو
آپ نے فرمایا : کہ میں ایک دن کا کام بمشکل کرتا ہوں، تو دو دن کا کام اکٹھا کیسے کروں گا۔
ہمیں آج کا کام آج ہی کرنا چاہئے، ایسے کل کریں گے، کل کریں گے، ایسا کرنے سے بعد میں پریشانی کا سامنا کرنا
پڑتا ہے، ایسے پھر بہت سارے کام اکٹھے
ہمارے سر پر آ جاتے ہیں اور پھر ہم کر نہیں سکتے۔مثال کے طور پر اگر طالب علم اپنا
روز کا سبق یاد نہ کرے، بلکہ یہ کہتا رہے
کہ کل کر لوں گا، تو اس طرح کرنے سے
امتحان سر پر آ جائیں گے اور اسے سارا اکٹھا یاد کرنا ہوگا اور سارا سب سبق اکٹھا
یاد کر نہیں پاتا، تو اس طرح پھر امتحان
میں کامیاب نہیں ہو پاتا۔ایسے لوگ جو کہتے ہیں کہ کل کر لیں گے، کل کرلیں گے، تو کل تو کبھی آئے گا ہی نہیں اور وہ خود کو بھی
پریشان کرتے ہیں اور دوسرے لوگوں کو بھی پریشان کیا ہوتا ہے، ہمیں اس طرح کرنے سے بچنا چاہئے۔
حضرت امام ابنِ جوزی رحمۃ اللہ علیہ منہاج القاصدین میں فرماتے ہیں کہ "جو شخص
یہ کہتا ہے کہ ابھی رہنے دو کل کرلیں گے، تو وہ ایک ایسا آدمی ہے جو درخت کو کاٹنے کے لئے
جاتا ہے، اور درخت کو کاٹنا چاہتا ہے، لیکن وہ دیکھتا ہے کہ درخت بڑا مضبوط ہے، اس سے کٹتا نہیں ہے، تو وہ یہ سوچ کر چلا جاتا ہے کہ اگلے سال اسے
آکر کاٹ لوں گا، آپ فرماتے ہیں کہ وہ یہ
نہیں سوچتا کہ اگلے سال جب آؤں گا، تو
درخت مزید مضبوط ہو جائے گا، اور میری عمر بڑھ جائے گی اور میرے اندر مزید کمزوری
آ جائے گی، تو پھر اسے کاٹنا دشوار اور
مشقت والا عمل ہوجائے گا۔
اس طرح بعض لوگ اپنے فرائض و
واجبات کو بھی یہی سوچ کر ترک کردیتے ہیں
کہ کل کرلیں گے، نماز نہیں پڑھتے اور یہ
کہہ کر کہ ابھی تو نوجوان ہیں، بعد میں
پڑھ لیں گے، ابھی تو پوری عمر باقی ہے، بعد میں پڑھ لیں گے۔
ایسے لوگوں کو چاہئے کہ توبہ کریں اور آج سے ہی شروع کریں، کیا معلوم کہ کس وقت
موت کا پیغام آجائے کیونکہ موت نہ تو جوانی کا لحاظ کرتی ہے، نہ بڑھاپے کا اور پھر جوانی میں جتنی طاقت ہوتی
ہے، بڑھاپے میں اتنی نہیں، بلکہ بڑھاپے میں اعضاء بھی کمزور ہوجاتے ہیں، تو بڑھاپے میں تو ہم ادا نمازیں ہی بمشکل پڑھ
سکیں گے، تو وہ جوانی والی قضاء نمازیں
کیسے لوٹائیں گے، بلکہ ہمیں ایک جدول بنا لینا چاہئے اور اس کو کہیں سامنے لگا دیں، جس پر ہر وقت ہماری نظر پڑتی رہے اور پھر ہر کام
اسی جدول کے مطابق کریں، تو ہمیں پریشانی
کا سامنا نہ کرنا پڑے گا۔اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم