حضرت سیّدنا امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ شعب الایمان میں نقل فرماتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:"روزانہ صبح جب سورج طلوع ہوتا ہے،  تو اس وقت دن یہ اعلان کرتا ہے، اگر آج کچھ نیا کام کرنا ہے تو کر لو کہ آج کے بعد میں کبھی پلٹ کر نہیں آؤں گا۔"(شعب الایمان، جلد 3، صفحہ 386، حدیث 3845، دار الکتب العلمیہ بیروت)

سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں

گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں

اے عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم: زندگی کا جو دن نصیب ہو گیا، اسی کو غنیمت جان کر جتنا ہو سکے اس میں اچھے کام کرلئے جائیں تو بہتر ہے، کہ کل نجانے لوگ ہمیں "جناب" کہہ کر پکارتے ہیں یا "مرحوم" کہہ کر، کہا جاتا ہے"جو زمانے پر اعتماد کرتا ہے، زمانہ اس سے خیانت کرتا ہے۔"تصوف کے امام حضرت سیّدنا امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:"کیا تم غور نہیں کرتے کہ تم کب سے اپنے نفس سے وعدہ کر رہے ہو کہ کل عمل کروں گا اور وہ کل آج میں بدل گیا، کیا تم نہیں جانتے کہ جو کل آیا اور چلا گیا، وہ گزشتہ کل میں تبدیل ہوگیا، بلکہ اصل بات یہ ہے کہ تم آج عمل کرنے سے عاجز ہو، تو کل زیادہ عاجز ہوں گے۔(جوانی کیسے گزاریں، صفحہ 32)

امام بہاؤ الدّین محمد بن احمد مصری شافعی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب دین و دنیا کی انوکھی باتیں ص83میں نقل فرماتے ہیں:"تجھے تیری صحت و تندرستی اور کل کی اُمید دھوکے میں نہ ڈالے، کیونکہ زندگی بہت مختصر ہے اور تندرستی ہمیشہ نہیں رہتی۔" ایک اور جگہ ارشاد فرماتے ہیں:"زمانے تین ہیں، ایک وہ جو گزر گیا، پھر لوٹ کر تیری طرف نہیں آئے گا، دوسرا وہ جس میں تو ہے، جو تجھ پر ہمیشہ نہیں رہے گا اور تیسرا آنے والا، جس کا حال تو نہیں جانتا کہ اس میں تیرے ساتھ کون ہوگا۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں، جلد 1، صفحہ 84)

ایک مرتبہ حضرت سیّدنا عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ سے کسی نے عرض کی، یا امیر المؤمنین! یہ کام کل پر مؤخر کر دیجئے، اِرشاد فرمایا:"میں روزانہ کا کام ایک دن میں بمشکل مکمل کرپاتا ہوں، تو پھر دو دن کا کام ایک دن میں کیونکر کر سکوں گا؟

آج کا کام کل پرنہ چھوڑیں

کل بھی رہے گا یوں ہی ادھورا

(انمول ہیرے، صفحہ16)

اے عاشقانِ صحابہ!آج کا کام آج ہی کرنے کی عادت بنائیں اور کل پر مؤخر نہ کیجئے کہ نہ جانے ہم کل نصیب ہوگی یا نہیں؟ اگر نصیب ہو بھی جائے تو جب ہم آج کا کام ایک دن میں نہیں کر پاتے، تو دو دن کا کام ایک دن میں کس طرح کر سکیں گے؟

اترتے چاند ڈھلتی چاندنی جو ہو سکے کر لے

اندھیرا پاکھ آتا ہے کہ دو دن کی جوانی ہے

اللہ پاک ہمیں وقت کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین