معمر و ضعیف لوگوں کے 5 حقوق از بنت محمد جان، فیضان
ام عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
ہمارا دین اس قدر خوبصورت اور آسان ہے کہ یہ عمر
رسیده افراد کی خدمت اور ان کی عزت و تکریم کو باعث برکت قرار دیتا ہے۔ حضور نبی
اکرم ﷺ کی حیات مبارکہ کا بغور مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ آپ ﷺ عمر رسیدہ
افراد کا بے حد ادب و احترام فرمایا کرتے تھے جس کی ایک جھلک ہمیں فتح مکہ کے بعد
رونما ہونے والے حیرت انگیز واقعات میں نظر آتی ہے جب حضرت ابو بكر صديق رضی اللہ
عنہ کے بوڑھے والد آپ ﷺ کے دست مبارک پر اسلام قبول کرنے کے لیے مجلس میں لائے گئے
تو آپ نے ان کی تعظیم میں کیا الفاظ ارشاد فرمائے۔ معمر اور ضعیف لوگوں کے حقوق کے
حوالے سے چند اہم حقوق شامل ہیں:
عزت و احترام کا حق: ہر
انسان کو عزت و احترام کا حق ہے، چاہے وہ معمر ہو یا ضعیف ان کی عزت کی حفاظت کرنا
اور ان کے ساتھ احترام کے ساتھ برتاؤ کرنا ضروری ہے۔
صحت کا حق: معمر اور ضعیف
افراد کو ان کی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ انہیں معمولی صحتی مراقبت طبی معاونت
اور ضروری دوائیوں کی فراہمی کا حق ہے۔
حفاظتی امن کا حق: معمر
اور ضعیف افراد کو معمولی حد تک حفاظتی امن کا حق ہے۔ ان کو حمایت فراہم کرنا ان
کی حفاظت کی تدابیر اختیار کرنا اور ان کی حفاظت کے لئے مشترکہ اقدامات اٹھانا
ضروری ہے۔
شعور اور خصوصیت کا حق: معمر
اور ضعیف افراد کو اپنی خصوصیت اور شعور کی حفاظت کا حق ہے۔ ان کی انفرادیت کا
احترام کرنا ان کے فیصلے اور ان کی خواہشات کا احترام کرنا اہم ہے۔
معاشی حقوق کا حق: معمر
اور ضعیف افراد کو معاشی حقوق فراہم کرنا ضروری ہے، جیسے کہ معاشی سہولت روزگار کا
حق اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کا حق۔ ان کو مالی مدد فراہم کرنا اور ان کی
معاشی صورتحال کی خواہشات کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔