ضعیف کو عزت دینا، ان کی سماعت کرنا، ان کی مدد کرنا اور ان کی حفاظت کرنا ان کے حقوق میں شامل ہیں۔ یہ حقوق ضعیفوں کو معاشرتی میل جول اور احترام کے ساتھ سلامت رکھنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ ضعیفوں کی حفاظت کے لئے کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ مثلاً ان کی صحت کا خیال رکھنا، ان کی تعلیم اور تربیت کا خیال رکھنا، ان کو معاشرتی میل جول اور عدالتی حقوق کا اہتمام کرنا، اور ان کی سماعت کرنا۔ ضعیفوں کو معاشرتی میل جول دینے کے لئے ہمیں ان کے ساتھ مہمان نوازی کرنی چاہئے۔ ان کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کریں، ان کے ساتھ احترام اور محبت سے پیش آئیں، اور ان کی باتوں کو سنیں اور سمجھیں۔ اس طرح ضعیفوں کو معاشرتی میل جول دیا جا سکتا ہے۔ ضعیفوں کو تعلیمی اور صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لئے ہم ان کو مفت تعلیمی اداروں میں داخل کروا سکتے ہیں اور صحت کی خدمات کے لئے مفت صحت کیمپس یا ہسپتالوں کی تشکیل کر سکتے ہیں۔ یہ اقدامات ضعیفوں کو تعلیمی اور صحت کی خدمات فراہم کرنے میں مددگار ہوسکتے ہیں۔ ضعیف کو عزت دینے کے لئے ہمیں ان کی باتوں کو سننا، ان کی رائے کی احترام کرنا، اور ان کی ضروریات کو پورا کرنا چاہئے۔ ہمیں ان کے ساتھ مہمان نوازی کرنی چاہئے اور ان کو اپنا ساتھی سمجھنا چاہئے۔ یہ طریقے ضعیف کو عزت دینے میں مددگار ہوسکتے ہیں۔ ضعیفوں کیلئے کئی تعلیمی سہولیات موجود ہیں، جیسے کہ مفت تعلیمی ادارے، سماجی ویب سائٹس، اور آن لائن تعلیمی منصوبے۔ یہ سہولیات ضعیفوں کو تعلیمی مواقع فراہم کرتی ہیں۔ ضعیفوں کی حفاظت کے لئے ہمیں ان کی ضروریات کو سمجھنا، ان کی مدد کرنا، اور ان کی حقوق کی حفاظت کرنا چاہئے۔ ہمیں ان کی حفاظت کے لئے محفوظ ماحول اور جسمانی امن فراہم کرنا چاہیے اور ہر قسم کے تشدد سے بچنا چاہیے۔ یہ عوامل ضعیفوں کی حفاظت میں مددگار ہوسکتے ہیں۔ ضعیفوں کی حفاظت کے لئے ہم کچھ درج ذیل اقدامات بھی کر سکتے ہیں:

ان کی تعلیمی اور صحت کی ضروریات کو پورا کرنا۔

ان کو محفوظ ماحول میں رکھنا۔

ان کو قانونی حمایت فراہم کرنا۔

ان کو معاشرتی تشدد سے بچانا۔

یہ اقدامات ضعیفوں کی حفاظت میں مددگار ہوسکتے ہیں۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جب کوئی تم میں سے لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے۔ کیونکہ جماعت میں ضعیف بیمار اور بوڑھے ( سب ہی ) ہوتے ہیں۔ لیکن اکیلا پڑھے تو جس قدر جی چاہے طول دے سکتا ہے۔

الله پاک ہم سب کو ان کے حقوق پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین