وقت کی اہمیت

Sun, 14 Jun , 2020
3 years ago

وقت کى اہمىت  کا مطلب ہر کام کو اس کے مقررہ وقت پر کرنا وقت کى اہمىت کا اندازہ اس بات سے لگاىا جاتا ہے کہ جب وقت ہاتھ سے نکل جائے تو پھر دوبارہ نہىں ملتا وقت کى پابندى انسانى زندگى مىں بہت اہمىت رکھتى ہے دنىا کى تمام قومىں ا س وقت کامىاب ہوئى جب انہوں نے وقت کى قدر کى، اسلام کے پانچوں ارکان ہمىں وقت کى اہمىت کا درس دىتے ہىں وقت پر اذان دى جاتى ہے وقت پر نماز ادا کى جاتى ہے روزہ بھى وقت پر رکھا جاتا ہے اور وقت پر کھولا جاتا ہے اور حج بھى مقرر وقت پر ادا ہوسکتا ہے اور وقت کى اہمىت کا اندازہ اس بات سے لگاىا جاسکتا ہے کہ وقت کى پابندى اللہ عزوجل کو بھى پسند ہے لہذا جب وقت ملے تو اس کى قدر کرو جىسا کہ حدىث پاک مىں ہے۔

جىسا کہ حدىث مبارکہ ہے کہ حضرت عمر ابن مىمون اودلى فرماتے ہىں فرماىا رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اىک شخص کو نصىحت کرتے ہوئے پانچ چىزوں کو پانچ چىزوں سے پہلے غنىمت مانو:

بڑھاپے سے پہلے جوانى کو، بىمارى سے پہلے تندرستی کو، فقیری سے پہلے غنا کو، مشغولىت سے پہلے فرصت کو اور اپنى موت سے پہلے زندگى کو ۔(مراة المناجىح)

نىز مذکورہ پانچ چىزوں کے لىے اگر وقت ملا ہے تو اس کو خوب عبادتوں مىں گزارىں کىونکہ وقت جىسى نعمت بار بار نہىں ملتى۔جىسا کہ کہ مىاں محمد بخشش صاحب رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہىں:شعر:

سدا نہ باغىں بلبل بولے سدا نہ باغ بہاراں

سدا نہ ماہے حسن جوانى سدا نہ محبت ىاراں

اسى طرح علامہ اقبال فرماتے ہىں:شعر:

گىا وقت پھر ہاتھ آتا نہىں

سدا عىش و عشرت کا دورہ دىکھا نہىں

اہمىت:

نىز وقت کى اہمىت تو دىکھو کہ نظامِ کائنات پابندى وقت سے جل رہا ہے سورج وقت پر طلوع اور وقت پر غروب ہوتا ہے موسم وقت پر آتے اور وقت پر ختم ہوجاتے ہىں نىز دنىا مىں جتنى قومىں بھى عروج پر پہنچى انہوں نے وقت کو شعار بناىا انسان وقت پر پىدا ہوتا ہے اور پھر وقت کے مطابق جوان ہوتا ہے پھر اىک وقت اىسا آتا ہے کہ اس کى جوانى زوروں پر ہوتى ہے لىکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے اعضا بھى ڈھىلے پڑ جاتے ہىں۔ غرض ىہ کہ سارا نظام وقت کى پابندى کا محتاج ہے وقت قىمتى خزانہ ہے اس کى حفاظت نہ کى جائے تو پھر ىہ کبھى ہاتھ نہىں آتا جىسا کہ کسى شاعر نے کىا خوب فرماىا:

کى نہ جس نے قدر وقت اور استاد کى

تا عمر روتا رہا دىکھا نہ کبھى ىوم عىد

نىز کسان کى زندگى بھى وقت کى اہمىت درس دىتى ہے وہ فصل بونے کے لىے زمىن تىار کرتا ہے۔اگر وہ وقت پر زمىن تىار کرکے فصل نہ بوئے تو فصل وقت پر تىار نہ ہوسکے گى، اس طرح اىک اچھا طالب علم وقت کىا ہمىت کاخىال رکھتا ہے۔

اختتامى:

ہمارى زندگى مختصر ہے ہمىں چاہىے کہ ہم وقت کو غنىمت جانىں خوب محنت سے کرىں خدا کى نعمتوں سے فائدہ حاصل کرىں ورنہ تمام عمر پچھتاوا مقدر بن جاتا ہے۔