وقت انسان کا ایک
قیمتی متاع واہم سرمایہ ہے دنیا میں بعض چیز گم ہوجانے کے باجود دبارہ حاصل ہوجاتی
ہے لیکن اگر وقت ضائع ہوجائے تو اس کے لوٹنے کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی، ہر
دانشمند اور ترقی پسند شخص اپنے وقت کا اچھا استعمال کرنے کا خواہش مند ہوتا ہے ،
یقینًا عقلمند آدمی وہی ہے جو اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اس کا بہتر استعمال کرنے
کی کوشش کرے ۔
وقت
کوبہتر طور پر استعمال کرنے کیلئے چند طریقے:
{۱} ہو سکے تو اپنا
یومیہ نظام ُالاوقات تر تیب دیں اور پابندی سے عمل کریں ان شاء اللہ بہت سے کام آسان ہوجائیں گے ، نظامُ الاوقات متعیّن کرتے ہوئے کام کی
نوعیت اورکیفیت کو پیش نظر رکھنا مناسب ہے،نیز ہر کام کو اس کے وقت پر کرنے کی
کوشش کریں۔اس کی بہتر ین صورت یہ کہ اپنے
معمولات کو "مدنی انعامات "کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں۔
{۲} اہم کاموں کو منا سب وقت میں پہلے کرنے
کی کوشش کریں ۔الاہم فالاہم
{۳} کچھ نیا ، اچھا
اور مفید سیکھنے کی کوشش جاری رکھیں ۔
{۴} ہر کام کو پایہ
تکمیل تک پہچانے کی عادت ڈالیے،بلا ضرورت کل پر نہ ٹالیں ۔
{۵} سنتوں پر عمل کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں ۔
{۶} افراد سے ملاقاتوں کیلئے اوقات طے کرلیجئے ۔عمومًا مخصوص
اوقات ملاقاتوں کے لئے دیجئے ۔
{۷} غیر
ضروری کاموں کو اپنی زندگی کا حصہ نہ بنائیں
مثلا موبائل کا غیر ضروری استعمال ، کھیل کود، رات کوفُضول چو پال لگانا ، ہوٹلوں
کی رونق بڑھانا اور دوستوں کی مجلسوں میں وقت گنوانا( جبکہ کوئی دینی مصلحت نہ ہو)
خصوصا فضو ل گوئی سے بچیں ، حدیث شریف میں ہے: انسان کے اسلام کی خویبوں میں سے
ایک (خوبی)چھوڑ دینا ہے اس (اَمْر)کا جو اسے نفع نہ دے۔(سُنَنُ التِّرْمِذِیّ ج۴ ص۱۴۲ حدیث ۲۳۴۴)
{۸} رات کو دینی مشاغل سے فارغ ہوکر جلد
سوجایئے کہ رات کا آرام دن کے آرام کے مقابلے میں زیادہ صحت بخش ہے۔
{۹} اپنے دیگر اوقات کو بہتر طور پر استعمال کیجئے مثلاً، فرائض وواجبات کی ادائیگی، دینی کتب کا
مطالعہ ،نیکی کی دعوت ،علماء کی صحبت ،مدنی کاموں میں شرکت ،گھر والو ں کی اصلاح وتربیت ، کسب ِحلال کےلئے کوشش کریں وغیرہ
{۱۰} اپنی
زبان کو ذکر اللہ ،نعت
ِمصطفے صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم وغیرہ اذکار سے تر بتر رکھیں ۔
اگر کچھ پڑھنے کے بجائے خاموش رہنے کو جی چاہے تو یادِخدا، یادِ مدینہ و شاہِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ
والہ وسلم
میں گُم ہوجائیں یا علمِ دین میں ،قبر وحشر وغیرہ اُمورِآخِرت کے مُتَعَلِّق غورو
تَفَکُّرکریں حدیث پاک میں ہے:
اُمورِآخِرت میں گھڑی بھر کے لیے غورو فکر
کرنا60 سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ (اَ لْجامِعُ الصَّغِیر
لِلسُّیُوْطِیّ
،ص۳۶۵حدیث ۵۸۹۷)
مزید معلومات کےلئےامیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کا
رسالہ"انمو ل ہیرے" کا مطالعہ فر مائیں۔