اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ جن میں سے سب سے بڑی نعمت ہمارے والدین ہیں، والدین وہ ہستیاں ہیں جو انسان کی پیدائش کا ذریعہ بنتے ہیں۔ والدین بچوں کی پرورش کے لئے زمانے کی کئی سختیاں برداشت کرتے ہیں تاکہ ان کی اولاد بہتر سے بہترین زندگی گزار سکے۔ والدین کی عظمت و اہمیت اور مقام و مرتبے کو سمجھنے کے لئے آئیے! والدین کی فرماں برداری اور نافرمانی پر مشتمل 5 فرامین مصطفے ﷺ پڑھتے ہیں:

فرامینِ مصطفیٰ:

1۔ تین شخص جنت میں نہ جائیں گے: ماں باپ کا نافرمان، دیوث اور مردوں کی وضع بنانے والی عورت۔ (معجم اوسط، 2/43، حدیث: 2443)

2۔ ماں باپ کی نافرمانی کے علاوہ اللہ تعالیٰ ہر گناہ میں سے جسے چاہے معاف فرمادے گا جبکہ ماں باپ کی نافرمانی کی سزا انسان کو موت سے پہلے زندگی میں ہی مل جائے گی۔ (شعب الایمان، 6/197، حدیث: 7890)

3۔ جس نے اس حال میں صبح کی کہ اپنے ماں باپ کا فرما نبردار ہے اس کیلئے صبح ہی کو جنت کے دو دروازے کھل جاتے ہیں اور ماں باپ میں سے ایک ہی ہو تو ایک دروازہ کھلتا ہے اور جس نے اس حال میں شام کی کہ ماں باپ کے بارے میں اللہ کی نافرمانی کرتا ہے اس کے لئے صبح ہی کو جہنم کے دو دروازے کھل جاتے ہیں اور ماں باپ میں سے ایک ہو تو ایک دروازہ کھلتا ہے ایک شخص نے عرض کی: اگرچہ ماں باپ اس پر ظلم کریں، فرمایا: اگرچہ ظلم کریں اگرچہ ظلم کریں اگرچہ ظلم کریں۔ (شعب الایمان، 6/206، حدیث: 7916)

4۔ ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک سے یہ بات ہے کہ اولاد ان کے انتقال کے بعد ان کے لئے دعائے مغفرت کرے۔(ابو داود، 4/434، حدیث: 5142 مفہوماً)

5۔ ایک شخص نے سرکار دو عالم ﷺ کی خدمت میں آکر عرض کی: میری اچھی خدمت کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس نے عرض کی: پھر کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں اس نے دوبارہ عرض کی: پھر کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں عرض کی گئی: پھر کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہارا باپ۔ (بخاری، 4/93، حديث: 5971)

اس حدیث میں ماں کے تین درجے بیان فرمائے گئے ایک یہ کہ اس نے کمزوری پر کمزوری برداشت کی، دوسرا یہ کہ اس نے بچے کو پیٹ میں رکھا، تیسرا یہ کہ اسے دودھ پلایا۔ لہٰذا اولاد پر والدین کا ادب و احترام شرعاً لازم ہے بغیر کسی شرعی وجہ کے والدین کی نافرمانی کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے، ہاں اگر وہ شریعت کے خلاف کوئی حکم دیں تو اس میں ان کی اطاعت نہ کی جائے آج کے اس پر فتن دور میں اچھی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے اولاد والدین کا مقام و مرتبے سے نہ آشنا ہوتی جا رہی ہے۔ آج کل بہت کم ہی ایسے لوگ ہیں جو ماں باپ کے فرمانبردار ہیں۔ اولاد جب تک ماں باپ کو راضی نہ کرے گی اس کا کوئی نیک کام ہرگز قبول نہ ہوگا۔ جب والدین بوڑھے ہو جاتے ہیں تو حسن سلوک کے زیادہ طلبگار ہو جاتے ہیں ایسے وقت میں بلکہ ہر وقت میں ان کی خدمت کیجئے اور ان کا ادب و احترام کیجئے۔

اللہ ہمیں والدین کی فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین