پیاری اسلامی بہنو! والدین انسان کے وجود کا ذریعہ
ہیں، بچپن میں انہوں نے ہی اس کی دیکھ بھال اور پرورش کی ہے۔ والدین میں ماں کا
درجہ باپ پر مقدم ہے، کیونکہ پیدائش میں ماں نے زیادہ تکلیفیں برداشت کی ہیں۔ اللہ
پاک نےماں کے قدموں کے نیچے جنت بھی رکھی ہے۔ لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی جنت کو
راضی رکھیں۔
اسلامی بہنو! ﷲتعالیٰ نے اپنی توحید کے بعد والدین
کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے، چنانچہ فرمایا: اور والدین کے ساتھ بھلائی کرو۔ اللہ
تعالیٰ نے اپنی عبادت کا حکم فرمانے کے بعد والدین کے ساتھ بھلائی کرنے کا حکم دیا
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ والدین کی خدمت بہت ضروری ہے۔ والدین کے ساتھ بھلائی میں
یہ سب باتیں شامل ہیں:
1۔ ایسی کوئی بات نہ کہے اور ایسا کوئی کام نہ کرے
جو ان کے لیے باعث تکلیف ہو۔
2۔ اپنے بدن اور مال سے ان کی خوب خدمت کرے، ان کی
خدمت کے لیے اپنا مال انہیں خوش دلی سے پیش کرے اور جب انہیں ضرورت ہو ان کے پاس
حاضر رہے۔
3۔ ان سے محبت کرے، ان کے پاس اٹھنے بیٹھنے، ان سے
گفتگو کرنے اور دیگر تمام کاموں میں ان کا ادب کرے۔
4۔ ان کی وفات کے بعد ان کے لیے ایصال ثواب کرے، ان
کی جائز وصیتوں کو پورا کرے، ان کے اچھے تعلقات کو قائم رکھے۔
5۔ والدین کے ساتھ بھلائی کرنے میں یہ بھی داخل ہے
کہ اگر وہ گناہوں کے عادی ہوں یا کسی بدمذہبی میں گرفتار ہوں تو ان کو نرمی کے
ساتھ اصلاح و تقویٰ اور صحیح عقائد کی طرف لانے کی کوشش کرتے رہیں۔ (تفسیر خازن،
1/66)
آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب
کے والدین کو سلامت رکھے، ان کا سایہ ہم پر تادیر قائم رکھے، انکو صحت و عافیت اور
سلامتی و نیکیوں والی طویل زندگی سے نوازے، ہمیں انکی خدمت کرنے ان کا ادب بجا
لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یارب العالمین