اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنی عبادت و بندگی کے متصل بعد انسان کو والدین کیلئے حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔اسکی وجہ یہ ہے کہ ہر چیز کا خالق ومالک تو رب کائنات ہے جس نے زمین بنائی،ہوا،پانی،سورج،چاند، ستارےوغیرہ پیدا کیے۔ آسمان سے بارش برسائی اور پھر انسان کی ساری ضروریات زندگی زمین سے وابستہ کر دیں اور انسان کی پیدائش اور پرورش کا ظاہری سبب اسکے والدین کو بنایا۔

اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں کئی مقامات پر والدین سے اچھا برتاؤ کرنے کا حکم دیا ہے، چنانچہ ارشاد ربانی ہے: وَ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ لَا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَیْــٴًـا وَّ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا (پ 5، النساء: 36) ترجمہ: اور اللہ کی عبادت کرو اور اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور والدین سے اچھا سلوک کرو۔

احادیث مبارکہ کی روشنی میں والدین سے حسن سلوک سے پیش آنے کی اہمیت ملاحظہ فرمائیے:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ ایک شخص نے حضور نبی کریمﷺ سے سوال کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ! لوگوں میں میرے حسن سلوک کا مستحق کون ہے؟آپ ﷺ نے فرمایا تمہاری ماں۔اس نے کہا پھر کون۔؟آپ ﷺ نے فرمایا تمہاری ماں۔اس نے پھر کون ؟ آپ ﷺ نے فرمایا تمہاری ماں۔اس نے کہا پھر کون؟ (چوتھی بار) آپ ﷺ نے فرمایا تمہارا باپ۔ (بخاری، 4/93، حدیث:5971)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا بیان ہیکہ میں نے حضور نبی کریم ﷺ سے سوال کیا کہ اللہ تعالی کو کون سا عمل محبوب ہے؟ تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: بروقت نماز ادا کرنا۔میں نے عرض کیا پھر کونسا؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: والدین سے نیکی کرنا۔میں نے عرض کیا پھر کونسا ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی کی راہ میں جہاد کرنا۔ (بخاری، 4/93، حدیث:5970)

حضرت جاہمہ رضی اللہ عنہ حضور نبی کریمﷺ کے پاس آئے اور عرض کرنے لگے یا رسول اللہ! میں جہاد کرنا چاہتا ہوں اور آپ ﷺ سے مشورہ لینے آیا ہوں آپ ﷺ نے فرمایا کیا تمہاری ماں(زندہ) ہے؟ انہوں نے کہا جی ہاں تو آپ ﷺ نے فرمایا ماں کی خدمت میں لگے رہو کیونکہ جنت اس کے قدموں کے پاس ہے۔ (نسائی، ص 504، حدیث: 3101)

والدین کی رضا میں اللہ تعالی کی رضا ہے۔حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا رب تبارک وتعالی کی رضا مندی والدین کی رضا مندی میں ہے اور رب تبارک وتعالی کی ناراضگی والدین کی ناراضگی میں ہے۔ (ترمذی، 3/360، حدیث: 1907)

ہمیں چاہیئے کہ ہم اللہ تعالی اور رسول اللہﷺ کا حکم سمجھتے ہوئے اپنے والدین کی خدمت کرنے کو اپنا دینی و اخلاقی فریضہ سمجھیں۔ان سے ادب واحترام سے پیش آئیں ان پر اپنا مال خرچ کریں اور انکی رضا و خوشنودی میں اللہ تعالی کی رضا و خوشنودی تلاش کریں اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے والدین کی خدمت کرنے توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یارب العالمین