اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسان کو مختلف بیشمار نعمتوں سے نوازا ہے۔انہی نعمتوں میں سے ایک نعمت والدہ بھی ہے۔والدہ کم و بیش نو مہینے تک مختلف تکالیف اور صعوبتیں برداشت کر کے اپنے بچے کو پیدا کرتی ہے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی عبادت کا حکم دینے کے بعد اس کے ساتھ ہی ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم ارشاد فرمایا، انسان کے وجود کا حقیقی سبب اللہ تبارک و تعالیٰ کی تخلیق ہے جبکہ ظاہری سبب اس کے ماں باپ ہے،نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بھی ماں باپ کی فرمانبرداری میں بہت سی احادیث ارشاد فرمائی ہے۔

(1) زیادہ حسن سلوک کا مستحق کون: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا لوگوں میں میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟حضور پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تمہاری والدہ اس شخص نے عرض کیا پھر کون؟حضور پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تمہاری والدہ اس شخص نے عرض کیا پھر کون؟ حضور پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تمہاری والدہ،اس شخص نے عرض کیا پھر کون؟حضور پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تمہارا باپ۔ (بحوالہ:بخاری شریف جلد 2٫ صفحہ 303)

(2)قدموں کے تلے جنت: ایک شخص بارگاہ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں جہاد میں شرکت سے متعلق مشورہ لینے حاضر ہوا، تو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس سے استفسار فرمایا:کیا تمہاری والدہ زندہ ہے؟اس شخص نے عرض کی:جی ہاں!تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ماں کی خدمت کرو جنت والدہ کے قدموں کے نیچے۔ (بحوالہ:سنن النسائی کتاب الجھاد صفحہ 301)

(3) والدہ کی آنکھوں کو بوسہ دینا: تاجدار رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جو آدمی اپنی والدہ کی آنکھوں کو بوسہ دیتا ہے تو اس کا یہ بوسہ لینا بروز قیامت اس کے اور جہنم کے درمیان پردہ بن جائے گا ۔(بحوالہ: شعب الایمان٫حدیث 7861)

(4)ماں کی خدمت کا ثواب: نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:بِرُّ الوَالِدَۃِ عَلَی الْوَلَدِ ضِعْفَانِ:ترجمہ:ماں کے ساتھ نیکی کرنے کا ثواب باپ کے مقابلے میں دوگنا ہے۔(بحوالہ: احیاء العلوم جلد 2 ٫صفحہ 783)

(5)ماں کی دعا جلد قبول ہوتی ہے: ماں کی دعا جلد قبول ہوتی ہےعرض کی گئی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس کی کیا وجہ ہے؟آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:ماں باپ کے مقابلے میں زیادہ مہربان ہوتی ہے اور ماں کی دعا رد نہیں ہوتی ۔ (بحوالہ: طبقات الشافیتہ الکبری للسبکی٫صفحہ 315)

(6) مقبول حج کا ثواب: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ جو مسلمان اپنے ماں باپ کے چہرے کی طرف محبت کی نظر سے دیکھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو مقبول حج کا ثواب عطا فرماتا ہے ۔(بحوالہ: کنزالعمال جلد٫16صفحہ 476)

والدہ کا ادب واحترام کرنا حدیث مبارکہ سے بھی ثابت ہے اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں والدہ کی فرمانبرداری کرنے اور ان کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔