ماں کی شان کے کیا کہنے وہ ایک ماں ہی کی ہستی تھی کہ بھوک پیاس کی شدت سےجس کا دودھ خشک ہو گیا اور اپنے خشک حلق کے ساتھ بچے کےلیےپانی کی تلاش میں صفا و مروہ کی پہاڑیوں پر دوڑتی ہے اور اللہ تعالیٰ کو ایک ماں کی ادا اس طرح پسند آئی کہ اللہ تعالیٰ نے قیامت تک کے لیے حاجیوں کے لیے صفا و مروہ میں اسی طرح دوڑنا اپنی عبادت قرار دے دیا تاکہ جب وہ دوڑیں تو انہیں ماں کی محبت کا احساس ہو اور ماں کے مقام کا پتا چلے ماں کی عظمت ان پر آشکار ہو جائے ماں کی فرمانبرداری میں چند ایک احادیث مبارکہ پیش خدمت ہیں:

گناہوں کا کفارہ : ماں سے محبت و حسن سلوک سے پیش آنا گزشتہ گناہوں کےلئے بطور کفارہ بھی ہے۔حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ایک شخص نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مجھ سے ایک بہت بڑا گناہ سرزد ہو گیا ہے کیا میرے لیے توبہ ہے ؟حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کیا تیری ماں زندہ ہے ؟اس نے عرض کی نہیں!فرمایا کیا تیری خالہ ہے ؟عرض کی جی ہاں! نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا اپنی خالہ سے حسن سلوک کرو۔(الجامع ترمذی،صفحہ:772،حدیث1904)

جنت کی چوکھٹ : ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے ماں کی خدمت کرنا جہاد سے بھی افضل عبادت ہے۔حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ایک شخص حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں جہاد میں شریک ہونا چاہتا ہوں اور میں اس سلسلے میں آپکی اجازت لینے آیا ہوا ہوں نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کیا تیری والدہ زندہ ہے ؟عرض کی:جی ہاں! فرمایا ہمیشہ اسکے قدموں سے چمٹے رہو کیونکہ اس کے قدموں میں جنت ہے اس شخص نے تین بار عرض کی تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ویسے ہی جواب دیا۔(مجمع الزوائد،جلد8،صفحہ137)

جنت میں تلاوت قرآن کا شرف : سبحان اللہ عزوجل ماں باپ کی خدمت کیسی عظیم نیکی ہےجس کا اجر جنت میں قرآن پاک کی تلاوت کا شرف ہے۔حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے قرآن پاک کی تلاوت کی آواز سنی میں نے پوچھا یہ کون ہے؟فرشتوں نے عرض کی حارثہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا نیکی کا اجر ایسے ہی ہوا کرتا ہے نیکی کا اجر ایسے ہی ہوا کرتا ہے۔(المستدرک علی الصحیحین،جلد3،صفحہ208) اس کی وجہ یہ تھی کہ حارثہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ دیگر لوگوں کی نسبت اپنی ماں کے زیادہ خدمت گزار تھے۔

جہنم کی آگ سے حجاب : ماں کو بوسہ دینا جہنم کی آگ سے بچنے کا بھی ایک ذریعہ ہے۔حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جس شخص نے اپنی ماں کی آنکھوں کے درمیان بوسہ دیاوہ بوسہ اس کے لیے جہنم کی آگ سے حجاب ہوگا۔(کنزالعمال،جلد16،صفحہ462)

ہر مسلمان یہ چاہتا ہے کہ مجھ سے جو گناہ سرزد ہوگئے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو معاف فرما دےمیری بخشش ہو جائے ان احادیث مبارکہ سے پتہ چلا کہ اگر بتقاضائے بشریت گناہ سرزد ہو جائے تو اسے چاہئے کہ سچے دل سے توبہ کرے اور خلوص دل سے ماں باپ کی خدمت کرتا رہے ان شاءاللہ عزوجل ماں باپ کی خدمت کی وجہ سے بخشش کی امید ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں والدین سے حسن سلوک کرنے اور انکی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔