محترم پیارے اسلامی بھائیو الله پاک نے انسان کو بہت ساری نعمتوں سے نوازا ہے۔ ان نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت والده بھی ہے۔ ہمیں اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے الله پاک کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ماں کی اطاعت و فرمانبرداری کرنی چاہئے۔ اور جو شخص ان کی اطاعت و فرمانبرداری کرتا ہے وہ دنیا میں شاد و آباد رہنے کے ساتھ ساتھ وہ عزتيں اور رفعتیں بھی پاتا ہے۔

آئیے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فرمان کی روشنی میں والده کی فرمانبرداری کے متعلق پڑھتے ہیں۔

(1) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی، یا رسولَ اللہ! صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم، سب سے زیادہ حسنِ صحبت (یعنی احسان) کا مستحق کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں (یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے۔) انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ ارشاد فرمایا:تمہاری ماں۔ انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پھر ماں کو بتایا۔ انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہارا والد۔(بخاری، کتاب الادب، باب من احقّ الناس بحسن الصحبۃ، 4/93، الحدیث: 5971)

(2) حضرت اسماء رضی اللہ عنہافرماتی ہیں: جس زمانہ میں قریش نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے معاہدہ کیا تھا،میری ماں جو مشرکہ تھی میرے پاس آئی، میں نے عرض کی، یا رسولَ اللہ!صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم، میری ماں آئی ہے اور وہ اسلام کی طرف راغب ہے یا وہ اسلام سے اِعراض کیے ہوئے ہے، کیا میں اس کے ساتھ سلوک کروں ؟ ارشاد فرمایا: اس کے ساتھ سلوک کرو۔(بخاری، کتاب الادب، باب صلۃ الوالد المشرک 4/96 الحدیث 5978)

(3) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: میں جنت میں گیا اس میں قرآن پڑھنے کی آواز سنی، میں نے پوچھا:یہ کون پڑھتا ہے؟ فرشتوں نے کہا، حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ ہیں۔ حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:یہی حال ہے احسان کا، یہی حال ہے احسان کا۔ (شرح السنّۃ، کتاب البرّ والصلۃ، باب برّ الوالدین، 6/426، الحدیث 3312)

اور شعب الایمان کی روایت میں مزید یہ بھی ہے کہ حارثہ رضی اللہ عنہ اپنی ماں کے ساتھ بہت بھلائی کرتے تھے۔(شعب الایمان، الخامس والخمسون من شعب الایمان۔۔۔ الخ، 6/184، الحدیث: 7851)

محترم اسلامی بھائیوآپ نے پڑھا کے والده کی اطاعت و فرمانبرداری کا کتنا اجر و ثواب ہے۔

الله کریم کی پاک بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنی والده کی اطاعت و فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائےاور جن کی والده اس دنیائے فانی سے چلی گئیں ہیں ان کی بے حساب بخشش و مغفرت فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔