پیارے اسلامی بھائیو!ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بارگاہِ نبوی صلی علیہ وسلم میں عرض کی: ایک راہ میں ایسے گرم پتھر تھے کہ اگر گوشت کا ٹکڑا ان پر ڈالا جائے تو کباب ہو جاتا! میں اپنی ماں کو گردن پر سوار کر کے چھ میل تک لے گیا ہوں،کیا میں ماں کے حقوق سے فارغ ہو گیا ہوں،سرکار نامدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا! تیرے پیدا ہونے میں درد کے جس قدر جھٹکے اس نے اٹھائے ہیں شاید ان میں سے ایک جھٹکے کا بدلہ نہ ہو سکے پیارے پیارے اسلامی بھائیو! احادیث مبارکہ میں ماں کی خدمت،عظمت اور حقوق بیان کئے گئے ہیں آیئے چند ہم بھی سنتے ہیں:

(1)اچھے سلوک کا مستحق: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس آیا اور پوچھنے لگا کون لوگ میرے اچھے سلوک کے حقدار ہیں آپ نے فرمایا تمہاری ماں کہا پھر کون فرمایا تمہاری ماں فرمایا پھر کون فرمایا تمہاری ماں کہاپھر،فرمایا پھر تمہارا باپ۔ ( شرح صحیح مسلم ج7ص40ح6377)

(2)جہنم کی آگ سے حجاب: حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جس شخص نے اپنی ماں کی آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا وہ بوسہ اس کے لیے جہنم کی آگ سے حجاب ہو گا۔ ( شرح صحیح مسلم ج7ص45)

(3) جنت کہاں ہے: حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ اپنی ماں کے پیروں (قدموں) سے چمٹے رہو جنت وہیں ہے۔

(4)ماں کی نافرمانی کرنا حرام: صحیح بخاری ومسلم میں مغیرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ چیزیں تم پر حرام کر دی ہیں:ماؤں کی نافرمانی، کرنا، اور لڑکیوں کو زندہ درگور کرنا اور دوسروں کا جو اپنے اوپر آتا ہو اسے نہ دینا اور اپنا مانگنا کہ لاؤ۔( صحیح البخاری، کتاب الاستقراض والریون باب ما ینھی عن اضاعۃ المال، الحدیث:2408 ج 2 ص 111)

(5) جنت ماں کے قدموں تلے: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جنت ماؤں کے قدموں کے نیچے ہے۔ (کنزالعمال ج 16 ص 461)

پیارے اسلامی بھائیو ماں کی خدمت کرنا بہت عظیم الشان عبادت ے اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی ماں کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔