الله عزوجل نے ہم پر کروڑں رحمتوں اور نعمتوں کا انعام فرمایا اللہ تعالٰی کی بہت ہی پیاری نعمت والدہ بھی ہے۔ اللہ تعالٰی نے قرآن پاک میں بھی ان کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید فرمائی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں اپنی نعمتوں اور عظیم نعمت ماں کی تعظیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ والدہ کے متعلق حدیث پاک میں بھی بہت تاکید فرمائی گئی ہے۔ یہاں پانچ احادیث مبارک آپ کی خدمت میں پیش کی جاتی ہیں۔

(1) حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میری ماں آئی ہے۔ اور وہ مشرکہ ہے۔ یہ اس دور کی بات ہے جب آپ نے قریش سے عہد کیا ہوا تھا میں نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے دریافت کیا۔ کہ میری ماں آئی ہے دین سے بیزار ہے کیا میں اس سے حسن سلوک کروں فرمایا ہاں! اپنی ماں سے حسن سلوک کرو۔(شرح صحیح مسلم، ج 2، ص927، ح 2221)

(2) حضرت سیدنا معاویہ بن جاهمہ فرماتے ہیں کہ میرے والد حضرت سیدنا جاهمہ رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کیا یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میرا جہاد کرنے کا ارادہ ہوا تو میں آپ کی بارگاہ میں مشورہ کرنے کیلئے چلا آیا تو رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:کیا تیری ماں زندہ ہے عرض کیا: ہاں تو فرمایا اسکی خدمت کو اپنے اوپر لازم کر لو کیونکہ جنت ان کے قدموں کے نیچے ہے۔ (سنن النسائی، ج 2،ص 11)

(3)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی یار سول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سب سے زیادہ حسن صحبت (یعنی احسان) کا مستحق کون ہے ارشاد فرمایا تیری ماں (یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے) انہوں نے پوچھا پھر کون ارشاد فرمایا تمہاری ماں انہوں نے پوچھا پھر کون حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پھر ماں کو بتایا انہوں نے پھر پوچھا پھر کون ارشاد فرمایا تیری ماں۔ (بخاری، الحديث 5971)

(4) حضرت سیدنا طلحہ بن معاویہ سلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے خاتم المرسلین جناب صادق امین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں اللہ کی راہ میں جہاد کرنا چاہتا ہوں فرمایہ کیا تیری ماں زندہ ہیں عرض کی جی ہاں فرمایا اسکے قدموں سے لگے رہو جنت وہیں ہے۔ (المعجم الکبیر، رقم 8162، ج8، ص 311)

(5)ماں کے ساتھ نیکی کرنےکا ثواب باپ کے مقابلے میں دگنا ہے۔ (احیاء العلوم،جلد دوم،ص 783)

اللہ عزوجل ہمیں اپنے ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے حقوق کو بجا لانے کی توفیق عطا فرمائے امین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔