محمد محسن سرفراز
(درجۂ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
پیارے اسلامی
بھائیو والدہ ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ اُس نے ہمیں نو ماہ اپنے پیٹ میں رکھا پھر ہمیں
پیدا کیا اور اس کے بعد ہماری اچھے طریقے سے پرورش کی ہمیں چاہیے کہ اس کے ہر حکم
کی تعمیل کریں۔ اس کی ہر ہر بات پوری کی جائے ماں کی فرمابرداری کرنا ہم پر فرض ہے
جس نے اپنے ماں کے قدموں کو بوسہ دیا گویا اُس نے جنت کی چوکھٹ کو بوسہ دیا جس نے
اپنی ماں کو خوش کیا اُس نے اللہ تعالٰی کو خوش کیا اور جس نے اپنی ماں کو ناراض
کیا اُس نے اللہ تعالٰی کو ناراض کیا۔آئیے والدہ کی فرمانبرداری کے متعلق کچھ
احادیث پڑھتے ہیں:
(1)جنت
ماں کے قدموں تلے:فرمان
مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے جنت ماؤوں کے قدموں کے نیچے ہے یعنی اس سے
بھلائی کرنا جنت میں داخلہ کا سبب ہے۔(مسند شہاب،ج 1،ص102،حدیث 119)
(2)جنت
کی چوکھٹ کو بوسہ دینا:حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا
جس نے اپنی ماں کے قدموں کو بوسہ دیا گویا اُس نے جنت کی چوکھٹ کو بوسہ دیا یعنی
جنت کے دروازے کو۔ (درمختار ج 9 ص 404)
(3)ماں
کے ساتھ حسن سلوک: نبی
اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا۔ میں نے سوتے ہوئے خواب دیکھا اور
خواب میں اپنے آپ کو جنت میں دیکھا۔ جنت میں ایک قاری کی آواز سنی جو قرآن پاک کی
تلاوت کر رہا تھا۔ میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ فرشتوں نے جواب دیا یہ حارثہ بن نعمان
ہیں پھر حضور پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا اصل نیکی یہی ہے۔ اصل
نیکی یہی ہے۔ نعمان کی خوبی یہ تھی کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ اپنی ماں کے ساتھ
حُسن سلوک کرنے والے تھے(المستدرک الصحیحین للحاکم 7247)
(4)ماں
کے بلانے پر نماز توڑ کر جانا:حضرت جابر سے روایت ہے اگر نماز کی
حالت میں تمہارے ماں باپ تمہیں بلائیں تو باپ کے بلانے پر نہ جانا اور ماں کے
بلانا پر چلے جانا۔(کنز العمال، جلد 16،ص 470)
(5)سب
سے زیادہ احسان کا مستحق کون ہے؟: حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ ایک شخص
نے عرض کی یا رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم، سب سے زیادہ حسن صحبت یعنی
احسان کا مستحق کون ہے ؟ ارشاد فرمایا۔ تمہاری ماں کا حق سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے
پوچھا، پھر کون ؟ ارشاد فرمایا،تمہاری ماں، انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ حضور ا کرم
صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے پھر ماں کو بتایا انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون ؟
ارشاد فرمایا: تمہارا والد۔(بخاری، حدیث5971)
ہمیں اپنی ماں
کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہیے اُن کی نافرمانی نہ کریں وہ جو کہے اُسی وقت کرنا
چاہیے اُن کو ناراض تو ہرگز نہ کریں۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اپنی ماں کی
فرمابرداری زیادہ سے زیادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے: امین بجاہ نبی الامین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔