الله عز و جل نے ہم پر بہت نعمتیں اور احسانات کیے ہیں جن میں سے ایک نعمت اور احسان والدہ ہے والدہ ایک ایسی نعمت ہے جس کا صلہ ہم زندگی بھر ادا نہیں کر سکتے والدہ اگر ناراض ہو تو کوئی فرض، کوئی واجب اور کوئی نفل قبول نہ ہوگا والدہ کی فرمانبرداری پر چند احادیث مبارکہ پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔

حدیث نمبر 1:حضرت اسماء رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جس زمانہ میں قریش نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے معاہدہ کیا تھا میری ماں جو مشرکہ تھی میرے پاس آئی میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میری ماں آئی ہے اور وہ اسلام کی طرف راغب ہے یا وہ اسلام سے اعراض کیے ہوئے ہے کیا میں اس کے ساتھ سلوک کروں ؟ ارشاد فرمایا اس کے ساتھ سلوک کرو۔ (بخاری، حدیث 5978)

حدیث نمبر 2:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سب سے زیادہ حسن صحبت یعنی احسان کا مستحق کون ہے ؟ ارشاد فرمایا تمہاری ماں (یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے)انہوں نے پوچھا پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں انہوں نے پوچھا پھر کون؟ فرمایا: تمہاری ماں پھر کون؟ حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پھر ماں کو بتایا انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون؟ ارشاد فرمایا تمہارا والد۔ (صحیح بخاری،حدیث 5971)

حدیث نمبر 3:حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: میں جنت میں گیا اس میں قرآن پڑھنے کی آواز سنی میں نے پوچھا یہ کون پڑھتا ہے؟ فرشتوں نے کہا حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ ہیں حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا یہی حال ہے احسان کا یہی حال ہے احسان کا حارثہ اپنی ماں کے ساتھ بھلائی کرتے تھے۔(شرح السنة ،حديث 3312)

حدیث نمبر 4: حضرت مغیرہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے یہ چیزیں تم پر حرام کر دی ہے (1)ماؤں کی نافرمانی کرنا (2) لڑکیوں کو زندہ درگور کرنا(3) دوسروں کا حق جو اپنے اوپر آتا ہوا سے نہ دینا اور اپنا مانگنا کہ لاؤ۔ (صحیح بخاری،حدیث 2408)

حدیث نمبر 5:حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جس شخص نے اپنی ماں کی آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا وہ بوسہ اس کے لیے جہنم کی آگ سے حجاب ہوگا۔ (کنز العمال، ج 6، ص 462موسسة الرسالة البیروت)

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں بھی اپنے ماں باپ کی فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔