اللہ عزوجل نے قرآن مجید میں والدہ کا ذکر فرمایا اور حدیث میں بھی والدہ کاذکر ہے وہاں اللہ عز و جل نے والدہ کی محبت والدہ کی عظمت کا بھی ذکر کیا ہے میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو والدہ سےمحبت ان کی فرمانبرداری ان کی اطاعت بہت بڑی نیکی ہے آئیے سنتے ہیں کہ والدہ کی محبت ان کی فرمانبرداری کرنا قرآن و حدیث سے ثابت ہے چند احادیث ملاحظہ کیجئے۔

(1) ماں کو کندھوں پر اٹھائے چھ میل: ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے بارگاہ نبوی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں عرض کی کہ ایک راہ میں ایسے گرم پتھر تھے کہ اگر گوشت کا ٹکڑا ان پر ڈالا جاتا تو کباب ہوجاتا میں اپنی ماں کو گردن پر سوار کر کے چھ میل تک لے گیا ہوں۔ کیا میں ماں کے حقوق سے فارغ ہو گیا ہوں، سر کار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا تیرے پیدا ہونے میں درد کے جس قدر جھٹکے اس نے اٹھائے ہیں شاید یہ ان میں سے ایک جھٹکے کا بدلہ ہو سکے۔(المعجم الصغير للطبرانی الجزء الاول،ص92،حدیث257)

(2)سب سے زیادہ حسن صحبت کا حق دار کون: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی: یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سب سے زیادہ حسن صحبت (یعنی احسان) کا مستحق کون ہے، ارشاد فرمایا: تمہاری ماں (یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے)۔ انہوں نے پوچھا پھر کون؟ ارشار فرمایا، تمہاری ماں۔ انہوں نے پھر پوچھا پھر کون؟ حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پھر ماں کو بتایا۔ انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہارا والد۔ (بخاری،حدیث 5971)

کافرہ ماں سے حسن سلوک: حضرت اسماء رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جس زمانہ میں قریش نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے معاہدہ کیا تھا میری ماں جو مشرکہ تھی میرے پاس آئی میں نے عرض کی، یارسول الله میری ماں آئی ہے اور وہ اسلام کی طرف راغب ہے یا وہ اسلام سے اعراض کیے ہوئے ہیں، کیا میں اس کے ساتھ سلوک کروں ؟ ارشاد فرمایا: اس کے ساتھ سلوک کرو۔(بخاری،حدیث 5978)

(4)جہاد سے افضل ماں کی خدمت:حضرت طلحہ بن معاویہ سلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے عرض کی یا رسول اللہ میں جہاد فی سبیل اللہ کا ارادہ رکھتا ہوں آپ نے فرمایا تمہاری ماں زندہ ہے۔میں نے کہا جی۔آپ نے فرمایا اس کے پیروں کے ساتھ چمٹے رہو وہیں جنت ہے۔ (مجمع الزوائد ج 8ص 138)

(5)بڑھاپے کی حالت میں والدین کو پایا اور جنت میں داخل نہ ہوا:صحیح مسلم میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اس کی ناک خاک میں ملے (اس کو تین مرتبہ فرمایا)یعنی ذلیل ہو کسی نے پوچھا یا رسول اللہ کون یعنی یہ کس کے متعلق ارشاد ہے فرمایا جس نے ماں باپ دونوں یا ایک کو بڑھاپے کی حالت میں پایا اور جنت میں داخل نہ ہوا۔(صحیح مسلم)

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔