افتخار احمد عطّاری (درجۂ ثالثہ
جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
پیارے اسلامی
بھائیو اللہ عزوجل نے ہمیں اس دنیا میں بھیجا اور ہمیں زندگی گزارنے کے لیے کچھ
رشتے عطا فرمائے جن میں سرفہرست والدین ہیں اور والدین میں سے ماں ہے جو پہلے نو
ماہ پیٹ میں رکھتی ہے پھر پوری زندگی ہمیں اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھنا چاہتی ہے
لیکن آج کل معاشرے میں لوگ اپنی والدہ کو گالیاں دینا مار پیٹ کرنا بہت عام ہوتا
جارہا ہےاس کی کیا وجہ ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے
کہ ماں باپ اپنے بچوں کو دینی تعلیم تو دیتے نہیں دنیاوی تعلیم میں مصروف رکھتے
ہیں اگر بچوں کو دینی تعلیم دی جائے تو وہ ماں باپ کے قدم نہ چومےآئے تو پھر کہنا۔
آئیے ماں کی
فضیلت نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مبارک زبان سے سنتے ہیں
نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی
رضاعی والدہ حضرت حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عنہا کے آنے پر اُن کےلئے اپنی مُبارَک
چادر بچھادی۔(ابوداؤد،ج4،ص434، حدیث:5144)
دیکھا پیارے پیارے اسلامی بھائیو اللہ کے محبوب صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی رضاعی والدہ ماجدہ کے آنے پر اپنی مبارک چادر
بچھادی اور ہم زرا غور کریں کیا ہم اپنی سگی والدہ کی عزت کرتے ہیں ہم تو انہیں
اسی گھر سے نکال دیتے ہیں جو انہوں نے ہمارے لیے محنت و مشقت سے بنائے ہوتے ہیں
لیکن افسوس کہ معاشرہ ماں کے ادب و احترام کو کھوتا جارہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ
ہمیں ماں کی فضیلت کا نہیں پتا۔
ماں کی فضیلت
نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مبارک زبان سے
ایک صحابی رَضِیَ
اللہُ عَنہ کے تین بار یہ پوچھنے پر کہ میرے حُسنِ سُلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون
ہے ؟تین بار فرمایا: تیری ماں، چوتھی بار اسی سوال کے جواب میں فرمایا:تیرا
باپ۔(بخاری،ج4، ص93، حدیث: 5971)
پیارے اسلامی
بھائیو اللہ کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ماں کو باپ سے تین گنا
زیادہ فضیلت دی ہے۔آئیں ہم بھی عہد کرتے ہیں کہ ہماری جو زندگی رہ گئی ہے اسے اپنی
ماں کی اطاعت و فرمانبرداری پر گزاریں گے۔ ان شاءاللہ عزوجل
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔